Connect with us
Tuesday,26-August-2025
تازہ خبریں

سیاست

یوگی یوپی میں 3 سال مکمل کرنے والے بی جے پی کے پہلے وزیر اعلی

Published

on

اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اترپردیش میں اپنی حکومت کے میعاد کار کا تین سال مکمل کرنے والے بی جے پی کے پہلے وزیر اعلی ہیں۔ا س سے پہلے کلیان سنگھ، رام پرکاش گپت اور راج ناتھ سنگھ بی جے پی کے وزیر اعلی رہے ہیں لیکن کوئی بھی تین سال کی مدت کار پورا نہیں سکا۔
سال 1991 کے اسمبلی انتخابات میں مکمل اکثریت کے بعد کلیان سنگھ نے 24 جون 1991 کو ریاست کے وزیر اعلی کا حلف لیا لیکن 6دسمبر 1992 کو اجودھیا میں بابری مسجد کے انہدام کے بعد مرکز میں پی وی نرسمہا راؤ کی حکومت نے اترپردیش کو حکومت کو برخاست کردیا تھا۔
سال 1997 کے اسمبلی انتخابات میں اترپردیش میں کسی بھی پارٹی کو اکثریت نہیں ملی ۔بی جے پی نے بہوجن سماج پارٹی کے ساتھ مل کر چھ۔ چھ مہینے کی شرط پر حکومت بنائی۔بہوجن سماج پارٹی کی مایاوتی نے اپنے چھ مہینے کا میعاد کار پورا کرلیا اور اس کے ایک مہینے بعد ہی حکومت سے اپنی حمایت واپس لے لی۔بی جے پی نے کانگریس اور بی ایس پی کے 20۔20 اراکین اسمبلی کو توڑ کر اپنی حکومت بچا لی۔
دلچسپ ہے کہ اپنی پارٹی سے الگ ہوئے سبھی اراکین اسمبلی کو وزیر بنایا گیا اور اترپردیش میں وزراء کی تعداد 100 ہوگئی تھی۔ اس وقت وزراء کی تعداد 15 فیصد سے زیادہ نہ رکھنے کا قانون نہیں تھا۔وزیر اعلی کلیان سنگھ ہی بنے رہے اور ستمبر 1997 سے 11جون 1999 تک وزیر اعلی رہے۔ لیکن بی جے پی سے بغاوت کرنے کے پاداش میں انہیں وزیر اعلی کے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی انہیں مرکز میں وزیر بنانا چاہتے تھے لیکن کلیان سنگھ نے منع کردیا ور علیحدہ پارٹی بنا لی۔
کلیان سنگھ کے بعد رام پرکاش گپت کو 12 جون 1999 کو وزیر اعلی کا حلف دلایا گیا لیکن اکتوبر 2000 میں انہیں ہٹا کر راج ناتھ سنگھ کو وزیر اعلی بنادیا گیا۔ان کی میعاد کارمارچ 2002 تک تھی۔اترپردیش میں سال 2017 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے مکمل اکثریت حاصل کی اور اس کے بعد یوگی آدتیہ ناتھ نے 19 مارچ کو وزیر اعلی کا حلف لیا اور ریاست میں انہیں کی قیاد ت میں بی جے پی برسراقتدار ہے۔آنے والے 19 مارچ کو ان کے حکمرانی کے تین سال مکمل ہونے والے ہیں۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی چندو کاکا صرافہ کے نام پر دھوکہ دہی ملزم تین سال بعد گرفتار

Published

on

chandu kaka

ممبئی : ممبئی پونہ کے مشہور صرافہ چندو کاکا کی جی ایس ٹی سرٹیفکیٹ کا غلط استعمال زیورات کی خرید وفروخت کرنے والے کو ممبئی کے ایم آئی ڈی سی پولس نے گرفتار کر کے ۳۱ لاکھ سے زائد کے زیورات برآمد کئے ہیں۔ ملزم نے انٹرنیشنل جیموجیکل انسٹی ٹیوٹ کے نام پر جی ایس ٹی نمبر اپ ڈیٹ کرنے کے بہانے اور سونے کے زیورات خریدنے کے لئے اپنی شناخت پوشیدہ رکھ کر خود کو چندو کاکا جوہری کے نام پر پیش کیا اور اس نے بتایا کہ وہ دو نئے سونے کے شو روم کھولنے والا ہے, اور اسی نبیاد پر جی ایس ٹی نمبر حاصل کیا اور پھر چندو کاکا کی سرٹیفکیٹ کا غلط استعمال کرکے شکایت کنندہ کی کمپنی منی جیولرس ایکسپرٹ ڈائمنڈ ایم آئی ڈی سی اندھیری سے ٢٧ لاکھ کے زیورات جیولری باندرہ میں حاصل کی اور اندھیری مہا کالی میں واقع شکایت کنندہ کی دکان سے چار لاکھ سے زائد کے زیورات کورئیر کے معرفت منگوائے تھے, اس طرح ۳۱ لاکھ روپے کی دھوکہ دہی کی گئی۔ پولس نے اس معاملہ میں مقدمہ درج کر کے ملزم سے متعلق ڈیجیٹل طریقے سے تفتیش شروع کر دی اور ملزم سے ۱۰۰ فیصد زیورات برآمد کرلئے ہیں, اس کے خلاف پولس نے ۲۰۲۳ میں مقدمہ درج کیا تھا اب اسے باقاعدہ طور پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ملزم ۲۰۲۳ سے مطلوب تھا۔ ملزم کی شناخت کارتیک پنکج 32 سالہ کے طورپر کی گئی۔ ملزم اسی طرح صرافہ بازار میں جوہریوں کو بے وقوف بنایا کرتا تھا اس ۲۰۲۳ سے یہ مطلوب تھا۔ پولس نے اس کا سراغ لگایا اور اب اس دھوکہ باز کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر ڈی سی پی زون ١٠ نے انجام دی ہے۔ پولس اس معاملہ میں یہ بھی معلوم کر رہی ہے کہ اس نے کتنے افراد اور کاروباری کے ساتھ دھوکہ دہی کی ہے۔

Continue Reading

بزنس

ناندیڑ-ممبئی وندے بھارت ایکسپریس ٹرین سروس 28 اگست سے شروع ہوئی، اس سروس کا افتتاح وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے کیا۔

Published

on

Vande-Bharat-Express

ممبئی\ناندیڑ : ناندیڑ-ممبئی وندے بھارت ایکسپریس کا انتظار آخرکار ختم ہونے والا ہے۔ وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس آج یعنی منگل کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اس سروس کو جھنڈی دکھائیں گے۔ ساؤتھ سنٹرل ریلوے نے مطلع کیا ہے کہ 28 اگست سے یہ ٹرین ہر روز صبح 5 بجے حضور صاحب ناندیڑ ریلوے اسٹیشن سے روانہ ہوگی اور دوپہر 2:25 بجے چھترپتی شیواجی مہاراج ٹرمینس (سی ایس ایم ٹی) ممبئی پہنچے گی۔ ناندیڑ سے ممبئی تک وندے بھارت ایکسپریس کا سفر کا وقت 9 گھنٹے 25 منٹ ہوگا۔ وندے بھارت ایکسپریس پہلے ممبئی سے جالنہ تک چلتی تھی۔ مسافروں کا مطالبہ تھا کہ ناندیڑ سے وندے بھارت ٹرین بھی چلائی جائے۔ آخر کار ممبئی سے جالنا تک چلنے والی اس ٹرین کو ناندیڑ تک بڑھا دیا گیا ہے۔ وندے بھارت ایکسپریس ناندیڑ اور ممبئی کے درمیان 610 کلومیٹر کا فاصلہ 9 گھنٹے 25 منٹ میں طے کرے گی۔ اس ٹرین میں 20 بوگیاں ہوں گی (ایگزیکٹو -02، چیئر کار 18)۔ اس کے مشترکہ بیٹھنے کی گنجائش 1440 ہوگی۔

اس کے علاوہ اس میں مسافروں کی جدید ترین سہولیات جیسے آن بورڈ وائی فائی انفوٹینمنٹ، جی پی ایس پر مبنی مسافروں کا انفارمیشن سسٹم، پرتعیش انٹیریئرز، ٹچ فری سہولیات کے ساتھ بائیو ویکیوم ٹوائلٹس، ڈفیوزڈ ایل ای ڈی لائٹنگ، ہر سیٹ کے نیچے چارجنگ پوائنٹس، انفرادی ٹچ بیسڈ ریڈنگ لیمپ اور چھپے ہوئے رولر بلائنڈس کے ساتھ اچھے ایئر کنڈیشنر ہیٹ بلائنڈز اور ہیٹ سپلائی سسٹم۔ جراثیم سے پاک ہوا کا۔ ریلوے حکام نے کہا ہے کہ یہ ٹرین بدھ کے علاوہ ہفتے میں 6 دن ناندیڑ سے اور جمعرات کو ممبئی سے چلے گی۔ دریں اثنا، منگل کو اپنے آغاز کے بعد، وندے بھارت ٹرین صبح 11:20 بجے ممبئی کے لیے روانہ ہوگی۔

وندے بھارت ٹرین کئی شہروں کو تیز رفتار ریل رابطہ فراہم کرے گی اور ساتھ ہی یاترا اور سیاحت کو بھی فروغ دے گی۔ ناندیڑ میں واقع عالمی شہرت یافتہ سچکھنڈ صاحب گرودوارہ، جالنا میں راجور گنپتی مندر کے ساتھ ساتھ بھگوان شیو کے اہم یاتری مقامات، چھترپتی سمبھاجی نگر کے قریب گھینیشور جیوترلنگا مندر، اجنتا اور ویرول غار اور منماڈ کے قریب شرڈی کو نیم تیز رفتاری سے منسلک کیا جائے گا۔ اس سے عازمین کو مزید سہولت اور راحت ملے گی، محکمہ ریلوے نے اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ یہ ناندیڑ سے صبح 5 بجے روانہ ہوگی، صبح 5.40 پر پربھنی، صبح 7.20 پر جالنا، صبح 8.13 پر چھترپتی سنبھاجی نگر، صبح 9.58 پر منماد جنکشن، صبح 11 بجے ناسک روڈ، 1.20 پر کلیان، تھانے دوپہر 1.40 منٹ پر چھترپتی مہاراج، دوپہر 2 بجکر 20 منٹ پر چھترپتی مہاراج، دوپہر 8 منٹ پر ناندیڑ پہنچے گی۔ 2.25 بجے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

‘مشترکہ اعلامیہ میں دہشت گردی کی شدید مذمت کی جائے’، چین میں شنگھائی تعاون تنظیم سربراہی اجلاس سے قبل بھارت نے شرط رکھ دی

Published

on

Modi-&-Jinping

نئی دہلی : وزیر اعظم نریندر مودی اگلے ہفتے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے چین جا رہے ہیں۔ اس سے پہلے بھارتی حکومت نے شنگھائی تعاون تنظیم سے کہا ہے کہ مشترکہ اعلامیہ میں دہشت گردی کی شدید مذمت کی جائے۔ اس میں سرحد پار دہشت گردی کا بھی ذکر ہونا چاہیے۔ وزارت خارجہ نے منگل کو کہا کہ تیانجن اعلامیہ کا مسودہ تیار کیا جا رہا ہے۔ ہندوستان دیگر اراکین کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہا ہے کہ دستاویز دہشت گردی کی سختی سے مذمت کرتی ہے۔ منگل کو خارجہ سکریٹری وکرم مصری اور وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال ایک پریس کانفرنس کر رہے تھے۔ جس میں ان سے دہشت گردی پر سوال پوچھا گیا کہ بھارت کی ریڈ لائنز کیا ہیں، جو دستاویز میں شامل کی جائیں۔ اس سوال کے جواب میں تنمے لال نے کہا کہ اعلامیہ میں دہشت گردی کی سخت مذمت کی تجویز ہونی چاہیے۔

جون میں وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے دفاع کی میٹنگ میں شرکت کے لیے چنگ ڈاؤ کا دورہ کیا۔ انہوں نے سخت موقف اختیار کیا اور مشترکہ اعلامیہ پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا کیونکہ یہ دہشت گردی پر ہندوستان کے خدشات کی صحیح عکاسی نہیں کرتا تھا۔ لیکن اس میں بلوچستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں کا براہ راست ذکر تھا۔ راج ناتھ سنگھ نے اس اعلامیہ پر دستخط نہیں کیے کیونکہ اس میں 22 اپریل کو پاکستان کے دہشت گردوں کے ذریعہ پہلگام دہشت گردانہ حملے کا ذکر نہیں تھا۔ اس لیے اس میٹنگ میں کوئی مشترکہ اعلامیہ جاری نہیں کیا گیا۔ ایس سی او ایک نو رکنی کثیر جہتی تنظیم ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم میں بھارت، چین، پاکستان، قازقستان، کرغزستان، روس، تاجکستان، ازبکستان اور ایران شامل ہیں۔ یہ 15 جون 2001 کو شنگھائی چین میں قائم کیا گیا تھا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com