Connect with us
Thursday,17-April-2025
تازہ خبریں

جرم

کورونا وائرس کی وجہ سے کسان نے اپنے فارم کی ہزاروں مرغیوں کو زندہ کیا دفن

Published

on

موصولہ خبروں سے ملی جانکاری کے مطابق منگل کو بیل گاوی اور کولار ضلع کے مرگی پالن کرنے والے کسان نے اپنے فارم کی ہزاروں مرغیوں کو زندہ دفن کر دیا۔ اطلاع کے مطابق پیر کو ہزاروں مرغیوں کو زندہ گڈھے میں دبا دیا انہوں نے کہا کی پہلے مرغیاں 50 سے 70 روپے کلو بیک رہی تھی لیکن اب ان کی قیمتوں میں اتنی گیراوٹ آگئی ہیں کی وہ 10 سے 5 روپیے کلو میں بیچی جارہی ہیں۔
نظیر نے مرغیوں کو گڈھے میں زندہ دفن کرنے کا ایک ویڈیو بھی شوٹ کیا ہی اب یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس کے ساتھ یہ بھی افوا پھیل رہی ہیں کی ان مرغیوں کو کورونا وائرس پھیلنے کی ڈر کی وجہ سے زندہ دبا دیا گیا۔ اطلاع کے مطابق نظیر گوگک ایک پیٹرول فارم کے مالک ہیں۔
وہی ڈککن کورنیکل کی ایک رپورٹ کے مطابق ایسا ہی معاملہ کولار ضلع کے بانگر پیٹ تالوک میں ہوا یہاں رام چندر رڈّی نام کے ایک فارم کے مالک نے 9500 چوزوں کو زندہ گاڑ دیا ان فارم کو چلانے والے ستیش نے مرغیوں کو دفنانے کے فیصلے کے پیچھے 20000 روپیے تک کے نقصان کا حوالہ دیا۔
کورونا وائرس کے پھیلنے کے بعد سے ایسی افوا سامنے آرہی ہیں کہ مرغیاں کھانے سے بھی اس وائرس کے پھیلنے کا خطرا ہیں۔ ایسا ہی ایک اعلان بینگلور میں واٹس اپ گروپ میں شیئر کیا جا رہا ہیں اس میں لکھا ہیں ہائی الرٹ آج بینگلور میں کورونا وائرس میں مبتلا مرغیاں پائی گئی ہیں۔ مہربانی کرکے اس اعلان کو پھیلائے اور مرغیاں کھانا بند کردے اسے اپنے چاہنے والوں کے ساتھ شیئر کرے۔
اطلاع کے مطابق مہاراشٹر میں بھی ایک پولیٹری کسان نے 8.5 کڑور روپیے کی قیمت کے پولیٹری فارم کو برباد کر دیا ہیں جن میں ایک دن کے 75.1 لاکھ مرغیان اور 9 لاکھ انڈے شامل ہیں حالانکہ صحت ڈیپاڑمنٹ نے کئی بار کہا ہیں کی یہ وائرس متاثرہ لوگوں سے ہوا کے ذریعے پھیل رہا ہیں یا اُن لوگوں سے جو اس سے متاثر ہیں لیکن ان کے بیمار ہونے کا کوئی خدشہ نظر نہیں آتااطلاع کے مطابق کورونا کی وجہ سے دنیا بھر میں 4 ہزار سے زیادہ لوگوں کی جان چلی گئی ہیں جب کہ لاکھوں لوگ اس سے متاثرہ ہیں۔

جرم

میرابھائندرتقریبا 32 کروڑ کی منشیات ضبطی، ایک ہندوستانی خاتون سمیت دو نائیجرائی گرفتار، سوشل میڈیا پر گروپ تیار کر کے ڈرگس فروخت کیا کرتے تھے

Published

on

drug peddler

ممبئی : میرا بھائیندر پولیس نے ایک ہندوستان خاتون سمیت دو غیر ملکی ڈرگس منشیات فروشوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔ میرا بھائیندر کرائم برانچ کو اطلاع ملی تھی کہ کاشی میرا میں شبینہ شیخ کے مکان پر منشیات کا ذخیرہ ہے اور وہ منشیات فروشی میں بھی ملوث ہے، اس پر پولیس نے چھاپہ مار کر 11 کلو 830 گرام وزن کی کوکین برآمد کی ہے۔ اس کے خلاف نوگھر پولیس میں این ڈی پی ایس کے تحت معاملہ درج کر لیا گیا، گرفتار ملزمہ نے پولیس کو تفتیش میں بتایا کہ وہ یہ منشیات غیر ملکی شہری انڈے نامی شخص سے خریدا کرتی تھی اور انڈری میرا روڈ میں ہی مقیم ہے اسے بھی گرفتار کیا گیا اور اس کے قبضے سے بھی منشیات ضبط کی گئی اور نائیجرائی نوٹ 1000 برآمد کی گئی اور 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ بھی ملی ہے۔ اس معاملہ میں تفتیش کے بعد دو نائیجرنائی اور ایک ہندوستانی خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے، ان کے قبضے سے دو کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبط کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 100 امریکن ڈالر کی 14 نوٹ چار موبائل فون اس کے علاوہ 22 کروڑ تیس لاکھ روپے کی منشیات ضبطی کا بھی دعوی کیا ہے, یہ کارروائی میرا بھائیندر پولیس کمشنر مدھو کر پانڈے ایڈیشنل کمشنر دتاترے شندے، اویناش امبورے سمیت کرائم برانچ کی ٹیم نے انجام دی ہے۔ کرائم برانچ نے بتایا کہ یہ کوکین یہ نائیجرائی پیٹ میں چھپا کر یہاں لایا کرتے تھے۔ یہ کوکین ساؤتھ امریکہ میں تیار کیا جاتا ہے، یہ کوکین ہوائی جہازکے معرفت انسانی جسم میں چھپا کر لایا جاتا ہے۔ پہلے یہ ممبئی ائیر پورٹ پر پہنچایا جاتا ہے اور پھر ممبئی میں سڑکوں کے راستے سے متعدد علاقوں میں فروخت کیا جاتا ہے۔ سوشل میڈیا پر متعدد گروپ تیار کرکے ملزمین ڈرگس فروخت کیا کرتے ہیں۔

Continue Reading

جرم

گروگرام کے معروف اسپتال میں انسانیت کو شرما کر دینے والا واقعہ سامنے آیا، وینٹی لیٹر پر زندگی اور موت کی جنگ لڑنے والی ایئر ہوسٹس کے ساتھ زیادتی

Published

on

Hospital-Rape

نئی دہلی : دہلی سے متصل گروگرام کے ایک مشہور اسپتال میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا ہے جس کے بارے میں سن کر ہماری روح بھی شرما جاتی ہے۔ واقعہ صرف یہ ہے کہ ایک خاتون کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ کوئی کہے گا اس میں کیا ہے؟ پچھلے سال ایک رپورٹ آئی تھی کہ ملک میں روزانہ 80 سے زیادہ ریپ کے واقعات ہوتے ہیں۔ لیکن، گروگرام کے سیکٹر-38 کے مشہور اور مہنگے اسپتال میں ایک ایئر ہوسٹس کے ساتھ جو ہوا، وہ انتہائی غیر معمولی ہے۔ وہ وینٹی لیٹر پر تھی اور ہر لمحہ اس کی زندگی ہاں اور ناں کے درمیان جھول رہی تھی۔ اسے اندازہ نہیں تھا کہ وہ کہاں ہے اور کیا وہ اس دنیا میں دوبارہ آنکھیں کھول سکے گی؟ لیکن لائف سپورٹ سسٹم پر بھی اس کی عصمت دری کی گئی اور واقعے کے 10 دن گزرنے کے باوجود مجرم کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔

متاثرہ خاتون ایئر ہوسٹس سے متعلق خصوصی تربیت کے لیے مغربی بنگال سے گروگرام آئی تھی۔ 6 اپریل کو وہ تیراکی کی تربیت لے رہی تھی کہ وہ ڈوب گئی۔ ان کی بگڑتی حالت کو دیکھتے ہوئے انہیں شہر کے سب سے بڑے اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ڈاکٹروں نے محسوس کیا کہ اسے بچانے کا واحد راستہ اسے لائف سپورٹ سسٹم پر رکھنا تھا۔ اسے وینٹی لیٹر پر رکھا گیا۔ کسی بھی ہسپتال میں یہ وہ جگہ ہے جہاں مریض کے علاوہ اس کے قریبی لوگوں کو بھی داخلے کی اجازت نہیں ہے۔ اس سے زیادہ محفوظ جگہ کسی ہسپتال میں نہیں ہو سکتی۔ کیونکہ یہاں زندگی اور موت کے درمیان ایک لمحے کا فاصلہ ہے۔

گروگرام کے ہائی پروفائل اسپتال میں جو کچھ ہوا وہ صرف جرم نہیں تھا بلکہ انسانیت کی موت کا خاموش آخری عمل تھا۔ ذرا سوچیں، ایک عورت جو زندگی اور موت کے درمیان لٹک رہی تھی، وینٹی لیٹر پر تھی، بے ہوش تھی… اور اس حالت میں اس کی عزت تباہ ہو گئی تھی۔ جس ہسپتال کو مریضوں کے لیے مندر اور ڈاکٹروں کو زمین پر بھگوان کہا جاتا ہے، وہاں 46 سالہ ایئر ہوسٹس کے ساتھ زیادتی کی گئی اور کسی کو اس کی آواز تک نہ آئی۔ وینٹی لیٹر آئی سی یو، وہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں نہ صرف باہر والے بلکہ گھر والے بھی بغیر اجازت کے نہیں جا سکتے۔ پھر وہاں کوئی کیسے داخل ہوا؟ اور اندر گیا تو وہاں موجود کیمروں نے اسے کیوں نہیں پکڑا؟ یا یہ ہسپتال کی غفلت ہے؟ سی سی ٹی وی فوٹیج کی دستیابی کے باوجود ملزم کی شناخت میں ناکامی ہسپتال کی جانب سے مجرمانہ ملی بھگت کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ عورت کو ہوش آیا تو اس ظلم کی پرتیں کھلنے لگیں۔ لیکن اس پورے واقعے میں سب سے زیادہ افسوسناک بات یہ تھی کہ ہسپتال نے اس وقت تک کوئی کارروائی نہیں کی جب تک کہ خاتون نے خود اپنی آزمائش نہیں بتائی۔ کیا ان تمام دنوں میں کوئی اسٹاف ممبر، کوئی نرس، کوئی ڈاکٹر کچھ سمجھ نہیں پایا تھا؟

یہ واقعہ پورے ہسپتال کے نظام اور اخلاقیات پر سوال اٹھاتا ہے۔ اس وینٹی لیٹر میں جہاں ہر سیکنڈ کا ریکارڈ رکھا جاتا ہے، ایک عورت کی عزت لوٹی گئی اور ہسپتال بے پرواہ رہا؟ اگر اسے واقعی اس کا کوئی اندازہ نہیں تھا تو یہ غفلت نہیں بلکہ جرم ہے۔ اور اگر ایسا ہو جائے لیکن خاموشی اختیار کی جائے تو یہ بدنامی کے خوف سے جرم کو دبانے کی سازش لگتا ہے۔ اس لیے عورت کی عزت پامال ہونے کا ذمہ دار پورا ہسپتال ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر ملزم کو پکڑ کر قانونی سزا بھی مل جاتی ہے تو کیا اس کے وقار کو برباد کرنے میں ہسپتال کے کردار کی کوئی سزا ملے گی؟

Continue Reading

جرم

ناگپور میں ریسٹورنٹ کے مالک کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا، پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی چھان بین شروع کی، علاقے میں سکیورٹی کو لے کر خوف و ہراس

Published

on

Murder

ناگپور : مہاراشٹر کے ناگپور شہر میں پیر کی رات دیر گئے ایک 28 سالہ ریستوراں کے مالک کو نامعلوم حملہ آوروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ یہ واقعہ صبح 1.20 اور 1.30 کے درمیان امربازاری تھانے کے علاقے میں ایک کیفے کے قریب پیش آیا۔ پولیس کے مطابق متوفی کی شناخت ’سوشا ریسٹورنٹ‘ کے مالک اویناش راجو بھوساری کے طور پر کی گئی ہے۔ وہ اپنے ریسٹورنٹ مینیجر کے ساتھ کیفے کے سامنے بیٹھا آئس کریم کھا رہا تھا کہ چار نامعلوم افراد موٹر سائیکل اور موپیڈ پر وہاں پہنچے۔ ان میں سے ایک شخص نے اویناش پر چار گولیاں چلائیں اور اس کے بعد تمام ملزمان موقع سے فرار ہوگئے۔ اویناش کو فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے موقع پر پہنچ کر تفتیش شروع کر دی۔

راجو بھوساری نامی شخص نے امباری پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔ راجو بھوساری متوفی اویناش کے والد ہیں۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ پولیس قریبی سی سی ٹی وی فوٹیج چیک کر رہی ہے۔ علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔ پولیس کے اعلیٰ افسران اور فرانزک ماہرین جائے حادثہ پر گئے۔ اس نے ضروری شواہد اکٹھے کر لیے ہیں۔ اس واقعہ کے بعد علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ لوگ رات کو سیکورٹی پر سوال اٹھا رہے ہیں۔ پولیس کو شبہ ہے کہ معاملہ باہمی دشمنی کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com