Connect with us
Saturday,21-September-2024

(جنرل (عام

عرسِ خواجہ غریب نواز پر نوری مشن نے مدارس کی لائبریریوں میں کتابوں کے سیٹ تقسیم کیے

Published

on

(پریس ریلیز)
حضور خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ کے عرس مبارک پر مفید و معلومات افزا کتابوں کا سیٹ مدارس کی لائبریریوں کے لیے ہدیہ کرنا لائق تحسین ہے۔ جس کی ہم ستائش کرتے ہیں۔ اس طرح کے مفید کام مشعلِ راہ ہیں۔ یہ تاثرات دارالعلوم غوث اعظم میں یکم مارچ ۲۰۲۰ء کی صبح منعقدہ تقریب ’’تفویض کتبِ علمیہ‘‘ میں خلیفۂ انوار المشائخ حافظ ساجد حسین اشرفی نے عنایت فرمائے۔ غلام مصطفیٰ رضوی نے علوم و فنون کے میدان میں اسلاف کی مہارت اور ان کے تصلبِ دینی پر گفتگو کی اور کہا کہ وجہِ افتخار علم دین ہے۔ اسلاف بیک وقت درجنوں علوم و فنون کے ماہر ہوا کرتے تھے۔ جو ہمارے لیے نمونۂ عمل ہیں۔ ملک کی آزادی میں اکابرِ اہلسنّت نے جو کارہاے نمایاں انجام دیے ان کی تاریخ پر مبنی کتابیں مطالعہ کریں۔ قادیانیت و ہم خیال فرقے انگریز نے تیار کیے؛ جن کا سدِ باب بھی ضروری ہے کیوں کہ یہ طبقے اقتدار کی مسلم دُشمن پالیسی کو تقویت پہنچاتے ہیں۔ مدارسِ اہلسنّت ظاہری تربیت کے ساتھ باطنی تربیت بھی کرتے ہیں۔ اکابر بالخصوص سلسلۂ اشرفیہ کا فیض ہے کہ یہاں تصلبِ دینی و علم کی بہاریں ہیں۔ اس موقع پر نوری مشن نے نادر و نایاب کتابوں کا سیٹ لائبریری کے لیے پیش کیا، نظامت ندیم انجم چشتی نے کی اور دُعا حافظ عمر فاروق اشرفی نے کی۔ ازیں قبل وفد نے دارالعلوم اشرفیہ پہنچ کر اساتذۂ کرام کی خدمت میں کتابوں کا سیٹ پیش کیا۔ دارالعلوم فیض القرآن میں بھی کتابیں تفویض کی گئیں۔ بعدہٗ دارالعلوم اہلسنّت سیدنا امیر حمزہ پہنچ کر کتابوں کے سیٹ نذر کیے گئے۔ یہاں مولانا نورالحسن مصباحی نے طلبہ کو مطالعہ کی ترغیب دی اور نوری مشن کے علمی و عملی کام میں استحکام کے لیے دُعا کی۔ فرمایا کہ منفرد و مستقل کاموں کے ذریعے نوری مشن نے اپنی معتبر شناخت قائم کی ہے۔ اس کے اراکین کا اخلاص لائق قدر ہے۔سلطان الہند خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ کا عرس منانے کا یہ انداز بھی نرالا ہے کہ مدارس کی لائبریریوں میں مفید کتابوں کے سیٹ تحفہ کیے جا رہے ہیں۔ غلام مصطفیٰ رضوی نے کہا کہ آج جدید علوم میں نرے تخصص کا رجحان ہے؛ جب کہ ہماری دینی درس گاہوں کے فارغین کئی علوم و فنون میں بیک وقت ماہر ہوا کرتے ہیں۔ سلفِ صالحین نے حوصلہ افزا تاریخ رقم کی۔حضرت شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی ۱۵۰؍ علوم کے ماہرتھے۔ صاحبِ نبراس علامہ عبدالعزیز پرہاروی کو ۲۷۰؍ علوم و فنون میں مہارت حاصل تھی۔ حضرت مخدوم جہانیاں جہاں گشت ۱۸۸؍ علوم جانتے تھے، اعلیٰ حضرت کے علوم کی تعداد ۱۱۴؍ ہے۔ گویا یہ پیغام ہے کہ وجہِ ترقی و کامیابی علم ہے، جس کے لیے لائبریری سے رشتہ استوار کریں اور اسلاف کی سیرتوں سے رہنمائی حاصل کریں۔ ’’تفویض کتبِ علمیہ‘‘ کے اِس وفد میں فرید رضوی، برکاتی شہزاد شاہ، شیخ آصف رضوی اور ثقلین رضوی شامل تھے-

(جنرل (عام

سپریم کورٹ نے سی بی آئی کو اجے کٹارا کے خلاف جھوٹے کیس کی جانچ کرنے کی ہدایت دی ہے۔

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے جمعہ کو سی بی آئی کو ہدایت دی کہ وہ اجے کٹارا کے خلاف درج جھوٹے مقدمے کی جانچ کرے۔ اجے کٹارا نتیش کٹارا قتل کیس میں اہم گواہ تھے۔ سپریم کورٹ نے یہ ہدایت اس وقت دی جب یہ بات سامنے آئی کہ جس شخص کے نام پر مقدمہ درج ہوا ہے اس کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ سپریم کورٹ کا ماننا ہے کہ ہندوستانی نظام انصاف میں گواہوں کی حالت بہت خراب ہے۔

جسٹس بیلا ایم ترویدی اور ستیش چندر شرما کی بنچ نے کہا کہ اجے کٹارا کو جھوٹا پھنسانے کے لیے جھوٹے اور من گھڑت دستاویزات کی بنیاد پر بھگوان سنگھ کے نام پر الہ آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں مقدمہ درج کرنے کی کوشش کی گئی۔ . اس کام میں کئی وکلاء بھی شامل تھے۔ بنچ نے کہا کہ یہ معاملہ بہت سنگین ہے کیونکہ عدالت کے افسر مانے جانے والے وکلاء بھی اس میں ملوث ہیں۔ انہوں نے بے ایمان لوگوں کی مدد کی اور اپنے فائدے کے لیے قانون کا غلط استعمال کیا۔

بنچ نے کہا کہ گواہ ہمارے ملک کے عدالتی نظام میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ لیکن بھارتی عدالتی نظام میں گواہوں کی حالت بہت خراب ہے۔ اقتدار میں بیٹھے لوگ، ان کے غنڈے اور پیسے کے زور پر گواہوں کو دھمکیاں دیتے ہیں اور مقدمہ واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالتے ہیں۔ جبکہ مرکزی حکومت نے گواہوں کے تحفظ کی اسکیم بنائی ہے اور سپریم کورٹ نے اسے منظوری دے دی ہے، لیکن اس پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے۔

اس معاملے میں بھگوان سنگھ کے نام سے الہ آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں کٹارا کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی۔ لیکن سنگھ نے عدالت کو بتایا کہ اس نے کوئی عرضی داخل نہیں کی ہے۔ کٹارا کے خلاف کارروائی کو منسوخ کرنے کے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سنگھ کے نام سے سپریم کورٹ میں ایک اپیل دائر کی گئی تھی۔ اس کے بعد عدالت نے درخواست دائر کرنے میں ملوث وکلاء کا سراغ لگایا۔ بنچ نے کہا کہ کوئی بھی عدالت خود کو دھوکہ دہی کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے سکتی۔

اجے کٹارا نتیش کٹارا قتل کیس میں اہم گواہ تھے۔ ان کی گواہی اور دیگر شواہد کی بنیاد پر نچلی عدالت نے سابق ایم پی ڈی پی یادو کے بیٹے اور بھتیجے وکاس یادو اور وشال یادو کو مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سمبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (جنوبی) پروجیکٹ ہفتے کے ساتوں دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک کام کرتا رہے گا۔

Published

on

Coastal-Haji-Ali-Road

برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ذریعے دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (ساؤتھ) پروجیکٹ شاملا گاندھی مارگ (پرنسس اسٹریٹ) فلائی اوور سے باندرہ کے ورلی سرے تک تعمیر کیا جا رہا ہے – ورلی سی برج۔ اب تک اس منصوبے کا 92 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔

گنیشوتسودرمائن ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ 06 ستمبر 2024 سے 18 ستمبر 2024 تک 24 گھنٹے ٹریفک کے لیے کھلا تھا۔ اب، ہفتہ 21 ستمبر 2024 سے، ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ ہفتے کے 7 دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔ اس لیے رات 12 بجے سے صبح 7 بجے تک ٹریفک کے لیے بند رہے گا۔

بندومادھو ٹھاکرے چوک، رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) اور ایمرسنز ادیان سے میرین ڈرائیو تک جنوب کی طرف جانے والی لین، جبکہ میرین ڈرائیو، حاجی علی اور رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) سے باندرہ ورلی ساگاری سیٹو (راجیو گاندھی ساگاری سیٹو) تک شمالی لینیں ہیں۔ ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔

دریں اثنا، دھرمویر، سوراجیارکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ (جنوبی) تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ڈرائیور حضرات حد رفتار اور ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل کریں۔ ٹریفک قوانین پر عمل کریں۔ ڈرائیونگ کے دوران اضافی احتیاط کریں۔ برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی جانب سے ایک عاجزانہ اپیل کی جارہی ہے کہ حادثات سے بچیں اور میونسپل انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ویسٹرن ریلوے کا گورے گاؤں اور کاندیولی کے درمیان 10 گھنٹے کا بڑا بلاک۔

Published

on

Local-Train

ہفتہ/اتوار کی آدھی رات یعنی 21/22 ستمبر، 2024 کو صبح 00:00 بجے سے 10:00 بجے تک گورےگاؤں اور کاندیولی اسٹیشنوں کے درمیان اپ اور ڈاؤن سست لائنوں اور ڈاؤن فاسٹ لائنوں پر گورےگاؤں اور کاندیولی اسٹیشنوں کے درمیان چھٹی لائن کی تعمیر میں سہولت فراہم کرنے کے لیے کاندیولی میں گھنٹوں کا ایک بڑا بلاک لیا جائے گا۔

ویسٹرن ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر شری ونیت ابھیشیک کے ذریعہ جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے مطابق، بلاک کے دوران اپ کی تمام سست لائن ٹرینیں بوریولی سے گورےگاؤں تک اپ فاسٹ لائن پر چلیں گی۔ اسی طرح تمام ڈاؤن سلو لائن ٹرینیں اندھیری سے ڈاؤن فاسٹ لائن پر چلیں گی اور ان ٹرینوں کو گورےگاؤں اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر 7 تک لے جایا جائے گا۔ گورےگاؤں اور بوریولی اسٹیشنوں کے درمیان یہ ڈاون سلو لائن ٹرینیں 5ویں لائن پر چلیں گی اور پلیٹ فارم کی عدم دستیابی کی وجہ سے یہ ٹرینیں بلاک کی مدت کے دوران رام مندر، ملاڈ اور کاندیوالی اسٹیشنوں پر نہیں رکیں گی۔ یہ بھی نوٹ کریں کہ 04.30 بجے کے بعد اندھیری سے ویرار تک تمام ڈاؤن فاسٹ ٹرینیں بلاک کی مدت کی تکمیل تک ڈاؤن سست لائن پر چلیں گی۔ مزید برآں، چرچ گیٹ-بوریوالی روٹ پر کچھ سست ٹرین خدمات کو گورگاؤں اسٹیشن پر مختصر کر دیا جائے گا اور وہاں سے گورگاؤں اسٹیشن پر واپس جائے گا۔

مسافروں کو یہ بھی مطلع کیا جاتا ہے کہ اپ اور ڈاؤن میل / ایکسپریس ٹرینیں بلاک کی مدت کے دوران تقریباً 10 سے 20 منٹ کی تاخیر سے چلیں گی۔

بلاک کے دوران کچھ مضافاتی ٹرینوں کو منسوخ/ مختصر کر دیا جائے گا۔ منسوخ شدہ/ مختصر مدت کی ٹرینوں کی فہرست ضمیمہ I اور ضمیمہ II میں منسلک ہے۔ اس سلسلے میں تفصیلی معلومات متعلقہ اسٹیشن ماسٹر کے پاس موجود ہیں۔ مسافروں سے گزارش ہے کہ مہربانی کرکے مذکورہ انتظامات کو مدنظر رکھتے ہوئے سفر کریں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com