Connect with us
Thursday,21-November-2024
تازہ خبریں

کھیل

ہندستانی ٹیم کے کوچ روی شاستری نے کہا کہ ایک ہار سے فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں ہے

Published

on

نیوزی لینڈ کے ہاتھوں پہلے ٹیسٹ میں ملی 10 وکٹ کی شرمناک شکست کے باوجود ہندستانی ٹیم کے کوچ روی شاستری نے کہا ہے کہ ایک شکست سے فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں ہےہندستان کو پہلے میچ میں نیوزی لینڈ سے 10 وکٹ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ لیکن کوچ شاستری کا کہنا ہے کہ ٹیم کو شکست سے فکر مند ہونے کی ضرور نہیں ہے۔ شاستری نے میچ کے موقع پر کہاکہ ہم نے حال میں آٹھ ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں جس میں ٹیم نے سات مقابلے جیتے ہیں جبکہ اسے ایک میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ایک ہار سے فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہمارا دھیان ٹیسٹ پر مرکوز ہے۔ ٹیم نے شکست سے سبق حاصل کیا ہے اور انہیں پتہ ہے کہ لوگ ان سے کیا امید رکھتے ہیں۔ وہ اس مقابلے کے لئے ذہنی طور پر تیار ہیں۔ہندستان نے نیوزی لینڈ کے دورے کے شروع میں ہوئی پانچ میچوں کی ٹی -20 سیریز 5-0 سے جیتی تھی لیکن اس کے بعد تین میچوں کی ون ڈے سیریز 0-3 سے گنوائي تھی اور اب ٹیسٹ میں بھی وہ پہلا مقابلہ ہار کر دو میچوں کی سیریز میں 0-1 سے پیچھے ہے۔
شاستری نے کہاکہ میں ون ڈے اور ٹیسٹ کرکٹ کا موازنہ نہیں کر سکتا۔ دونوں کرکٹ کے مختلف فارمیٹ ہیں۔ ہمارے لئے ون ڈے اب ضروری نہیں ہے کیونکہ فی الحال دو سال تک عالمی ٹیسٹ چمپئن شپ چلے گی اور اس سال کے آخر میں ٹی -20 ورلڈ کپ بھی ہونا ہے۔انہوں نے کہاکہ فلیٹ پچ پر بلے باز سوچتا ہے کہ وہ جارحانہ ہوکر کھیلے یا محتاط انداز میں بلے بازی کرے۔ اس طرح بولر کو بھی تحمل رکھ کر صحیح سمت میں گیند کرنی ہوتی ہے جیسا ٹم ساؤتھی اور ٹرینٹ بولٹ نے پہلے میچ میں کیا۔کوچ نے کہاکہ نیوزی لینڈ نے جس طرح پہلے میچ میں کھیل کا مظاہرہ کیا ویسا ہی ہمیں کرنا ہوگا۔ گیند بازوں کو تحمل رکھ کر گیندیں صحیح سمت میں ڈالنی ہو ں گی اوربلے بازوں پر دباؤ بڑھانا ہوگا۔ گیند بازوں کو اس طرح بولنگ کرنی ہوگی جس سے حریف بلے بازوں پر دباؤ بڑھ سکے۔شاستری نے جسپريت بمراه اور محمد سمیع کی فارم کو لے کر اٹھ رہے سوالوں کو مسترد کیا۔ انہوں نے کہاکہ بمراه جلد ہی اپنی فارم حاصل کر لیں گے اور وکٹ لیں گے، ہو سکتا ہے کہ وہ یہ کارنامہ دوسرے مقابلے میں ہی کر لیں۔ سمیع کے ساتھ بھی ایسی ہی صورت ہے اور اس میں فکر کرنے کی کوئی بات نہیں ہے۔
پہلے مقابلے میں ہندستان کی پہلی اننگز 165 رنز پر ڈھیر ہو گئی تھی جس کے بعد فاسٹ بولر ایشانت شرما کی بدولت ہندستانی ٹیم نے نیوزی لینڈ کے سات وکٹ وقت رہتے گرا دیئے تھے۔ حالانکہ اس کے بعد آخری تین وکٹ کے لئے کیوی ٹیم کے نچلے آرڈر نے 123 رن جوڑے اور میچ کا پانسہ پلٹ دیا تھا۔ اس پر کوچ نے کہا کہ ہمیں نچلے آرڈر کو جلد آؤٹ کرنا ہو گا ۔شاستری نے کہاکہ یہ ٹیم کی گزشتہ چند سالوں میں بڑی دقت رہی ہے۔ ہمیں اس میں سدھار کرنا ہوگا۔ ہماری اس بارے میں بات ہوئی ہے۔ ایک وقت ہمارے بولر کافی جارحانہ ہو جاتے ہیں اور کبھی ڈھیلے پڑ جاتے ہیں۔ ہمیں اس معاملے میں سدھار کرنے کی ضرورت ہے۔روی چندرن اشون کو لے کر انہوں نے کہاکہ وہ عالمی بولر ہیں اور اس میں مجھے کوئی شک نہیں ہے۔ لیکن مجھے لگتا ہے کہ ہمیں صحیح سمت کے ساتھ انہیں پرکھنا چاہئے۔ وہ کئی سالوں سے شاندار بولنگ کر رہے ہیں۔ حالانکہ انہوں نے بلے سے تھوڑا مایوس کیا ہے اور انہیں اس میں سدھار کرنا چاہئے۔
اس سے پہلے کپتان وراٹ کوہلی نے بھی پہلے ٹیسٹ میں شکست کے باوجود ٹیم کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایک شکست سے ٹیم خراب نہیں ہو جاتی۔ انہوں نے کہا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ ٹیم اس میچ میں بالکل بھی مسابقتی نہیں تھی اور ٹیم نے پہلی اننگز میں خراب بلے بازی کی ۔ لیکن ساتھ ہی ان کا خیال ہے کہ اس ایک ہار سے ٹیم خراب نہیں ہو جاتی اور ٹیم کی سوچ وہی رہے گی جو پہلے تھی۔

بین الاقوامی

بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان بارڈر گواسکر ٹرافی 22 نومبر سے شروع ہو گا، میچوں کے اوقات الٹے-سیدھے ہیں۔

Published

on

india-vs-australia

نئی دہلی : کرکٹ شائقین کے لیے سب سے سنسنی خیز لمحات آنے والے ہیں۔ بھارتی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا پہنچ چکی ہے اور تیاریوں میں مصروف ہے۔ اسے آسٹریلیا کے خلاف بارڈر گواسکر ٹرافی 2024-25، دنیا کی سب سے دلچسپ ٹیسٹ سیریز میں سے ایک کھیلنی ہے۔ 5 میچوں کی سیریز کا آغاز 22 نومبر سے ہوگا، اس لیے بھارتی شائقین کو کرکٹ سے بھرپور لطف اندوز ہونے کے لیے نیند پر سمجھوتہ کرنا پڑے گا۔ دراصل سیریز کے کچھ میچ ہندوستانی وقت کے مطابق صبح سورج نکلنے کے بعد شروع ہوں گے، جب کہ کچھ میچ اس وقت شروع ہوں گے جب لوگ سو رہے ہوں گے۔ سیریز کا پہلا میچ 22 نومبر سے پرتھ کرکٹ اسٹیڈیم میں شروع ہوگا جس کا وقت ہندوستانی وقت کے مطابق صبح 7:30 بجے ہے۔ اگر دوسرا ٹیسٹ میچ ڈے نائٹ ہے تو یہ 9:30 پر شروع ہوگا۔ اس کے بعد اگلے 3 میچز صبح 5 یا 3:30 بجے شروع ہوں گے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اگر یہ میچ پانچوں دن کھیلا جائے تو یہ 26 نومبر تک جاری رہے گا۔ دریں اثنا، انڈین پریمیئر لیگ کے 2025 سیزن سے پہلے میگا نیلامی کی تاریخ بھی اس میچ کے درمیان ہے۔ یہ 24 اور 25 نومبر کو جدہ میں ہو گا۔ اس سے نہ صرف شائقین بلکہ کھلاڑیوں کی توجہ بھی ٹیسٹ میچ سے ہٹ جائے گی۔ میگا نیلامی میں بھارت اور آسٹریلیا کے کئی کھلاڑی حصہ لے رہے ہیں۔

بھارتی وقت کے مطابق بارڈر گواسکر ٹرافی 2025 کا شیڈول :
بھارت بمقابلہ آسٹریلیا پہلا ٹیسٹ : نومبر 22-26، پرتھ کرکٹ اسٹیڈیم، پرتھ (7:50 بھارت میں صبح)
بھارت بمقابلہ آسٹریلیا دوسرا ٹیسٹ : 6-10 دسمبر، ایڈیلیڈ اوول، ایڈیلیڈ (9:30 بھارت میں صبح)
بھارت بمقابلہ آسٹریلیا تیسرا ٹیسٹ : 14-18 دسمبر، گابا اسٹیڈیم، برسبین (5:50 بھارت میں صبح)
بھارت بمقابلہ آسٹریلیا چوتھا ٹیسٹ : 26-30 دسمبر، میلبورن کرکٹ گراؤنڈ، میلبورن (5:00 بھارت میں صبح)
بھارت بمقابلہ آسٹریلیا 5واں ٹیسٹ : 3-7 جنوری (2025)، سڈنی کرکٹ گراؤنڈ، سڈنی (5:00 بھارت میں صبح)
پی ایم-11 بمقابلہ انڈیا اے 2 روزہ پریکٹس میچ : 30 نومبر-01 دسمبر، مانوکا اوول، کینبرا (9:10 بھارت میں صبح)

آسٹریلیا کرکٹ ٹیم : پیٹ کمنز (کپتان)، اسکاٹ بولانڈ، ایلکس کیری، جوش ہیزل ووڈ، ٹریوس ہیڈ، جوش انگلیس، عثمان خواجہ، مارنس لیبوشین، نیتھن لیون، مچل مارش، نیتھن میک سوینی، اسٹیو اسمتھ، مچل اسٹارک۔

ہندوستانی کرکٹ ٹیم : یشسوی جیسوال، روہت شرما (کپتان)، ابھیمانیو ایسوارن، شوبمن گل، ویرات کوہلی، کے ایل راہول، رشبھ پنت، سرفراز خان، دھرو جریل، روی چندرن اشون، رویندرا جدیجا، محمد سراج، جسپریت بمراہ (نائب کپتان) آکاش دیپ، پرسید کرشنا، ہرشیت رانا، نتیش کمار ریڈی، واشنگٹن سندر۔
ریزرو : مکیش کمار، نودیپ سینی، خلیل احمد

Continue Reading

بین الاقوامی

آسٹریلیا اور پاکستان : پہلے ون ڈے میں نسیم شاہ نے شکست کے باوجود چمک چرا دی، 40 رنز کی اننگز میں 4 چھکے لگائے، اس دوران انہوں نے دو بلے توڑ ڈالے۔

Published

on

AUS vs PAK

میلبورن : آسٹریلیا اور پاکستان کے درمیان پہلے ون ڈے میں حیرت انگیز لمحات دیکھنے کو ملے۔ ایک طرف پاکستان کے مایہ ناز بلے باز رنز بناتے رہے تو دوسری جانب ماہر پیسر نسیم شاہ نے تباہ کن انداز میں اپنے بلے کو سوئنگ کیا۔ انہوں نے شاندار بلے بازی کرتے ہوئے 39 گیندوں پر ایک چوکا اور 4 چھکے لگائے۔ اس دوران انہوں نے دو بار بلے کو توڑا۔ ایک بار جب مخالف ٹیم کی چھ ہیٹنگ مشین گلین میکسویل بولنگ کر رہے تھے تو بیٹ ٹوٹ گیا اور وہ نسیم کا شاٹ دیکھ کر چکرا گئے۔ درحقیقت میچ میں پہلے بیٹنگ کرنے آئی پاکستانی ٹیم 46.4 اوورز میں 203 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ اس کے لیے کپتان محمد رضوان نے 71 گیندوں پر 2 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے سب سے زیادہ 44 رنز کی اننگز کھیلی جب کہ نسیم شاہ نے 40 اور سابق کپتان بابر اعظم نے 44 گیندوں پر 37 رنز بنائے۔ دوسری جانب شاہین آفریدی نے 19 گیندوں پر 3 چوکے اور ایک چھکا لگا کر 24 رنز بنائے۔ پاکستان کی اننگز میں صرف نسیم شاہ اور شاہین ہی تھے جن کا اسٹرائیک ریٹ 100 سے زیادہ تھا۔

اس دوران نسیم شاہ نے 40ویں اوور میں فری ہٹ پر ایبٹ کو چھکا مارا جبکہ 43ویں اوور میں میکسی نے بیٹ توڑ کر لانگ آن پر چھکا لگایا۔ گلین میکسویل کو اپنا شاٹ دیکھ کر پسینہ آنے لگا۔ ایسا لگتا تھا جیسے کسی بلے باز نے پہلی بار اپنی گیند پر چھکا لگایا ہو۔ اس کے بعد 46ویں اوور کی پہلی گیند پر ایڈم زمپا کو شاٹ لگا۔ یہاں گیند باؤنڈری سے باہر نہیں گئی بلکہ بلے سے پھر ٹوٹ گیا۔ نسیم نے بلے کو تبدیل کیا اور اس کے بعد زمپا نے دو چھکے اور ایک چوکا لگایا۔

دوسری جانب 204 رنز کے ہدف کے تعاقب میں آسٹریلیا کی شروعات بھی خراب رہی۔ اس کے لیے اسٹیو اسمتھ نے سب سے زیادہ 44 اور جوش انگلش نے 49 رنز کی اننگز کھیلی۔ تاہم مشکل میں نظر آنے والی آسٹریلوی ٹیم کو کپتان پیٹ کمنز نے آخری اننگز میں 30 گیندوں پر 31 رنز کی اننگز کھیل کر فتح دلائی۔ پاکستان کی جانب سے حارث رؤف نے سب سے زیادہ 3 اور شاہین آفریدی نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔

Continue Reading

بین الاقوامی

6 بھارتی کھلاڑی جن کا ٹیسٹ کیریئر بارڈر گواسکر ٹرافی میں ختم ہوا، ویرات اور روہت بھی خطرے میں

Published

on

Anil-Kumble

ہندوستانی ٹیم کا دورہ آسٹریلیا 22 نومبر سے شروع ہوگا۔ دونوں ٹیموں کے درمیان جنوری تک 5 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلی جائے گی۔ بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان ٹیسٹ سیریز کو بارڈر گواسکر ٹرافی کے نام سے جانا جاتا ہے۔ نیوزی لینڈ کے خلاف شکست کے بعد روہت شرما، ویرات کوہلی، آر اشون اور رویندرا جدیجا کے کیریئر پر خطرات کے بادل منڈلا رہے ہیں۔ بارڈر گواسکر ٹرافی میں خراب کارکردگی ان کا کیریئر ختم کر سکتی ہے۔ لیجنڈری ہندوستانی کھلاڑی نے اپنے کیریئر کا آخری ٹیسٹ بارڈر گواسکر ٹرافی میں کھیلا۔ ہم آپ کو ایسے ہی 5 نام بتانے جارہے ہیں۔ انیل کمبلے ٹیسٹ تاریخ میں ہندوستان کے لیے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر ہیں۔ انہوں نے اپنا آخری میچ ہندوستان کے لیے 2008 میں کھیلا تھا۔ کمبلے نے بارڈر گواسکر ٹرافی کے درمیان ریٹائرمنٹ لے کر سب کو حیران کر دیا۔ اس کی شکل بھی اچھی نہیں تھی۔

سورو گنگولی نے بارڈر گواسکر ٹرافی میں اپنا آخری ٹیسٹ بھی کھیلا۔ گنگولی نے 2008 میں گھر پر سیریز شروع ہونے سے پہلے ہی کہا تھا کہ یہ ان کی آخری سیریز ہوگی۔ گنگولی نے اپنے کیریئر کا آخری میچ ناگپور میں کھیلا۔ بھارتی ٹیم کے سابق کپتان راہول ڈریوڈ نے بھی بارڈر گواسکر ٹرافی میں اپنا آخری ٹیسٹ کھیلا تھا۔ 2011-12 آسٹریلیا کے دورے کے دوران، ڈریوڈ نے 4 ٹیسٹ کی 8 اننگز میں صرف 194 رنز بنائے۔ اس سیریز کے بعد وہ ریٹائر ہو گئے۔

وی وی ایس لکشمن کا آسٹریلیا کے خلاف ریکارڈ ہمیشہ شاندار رہا ہے۔ تاہم 2011-12 کی سیریز میں وہ صرف 155 رنز بنا سکے۔ اس کی اوسط 20 سے کم تھی۔ اس کے بعد لکشمن نے ہندوستان کے لیے مزید میچ نہیں کھیلے۔ ہندوستانی ٹیم کے دھماکہ خیز اوپنر وریندر سہواگ کو 2013 کی بارڈر گواسکر ٹرافی کے پہلے دو میچوں کے بعد ٹیم سے باہر کردیا گیا تھا۔ اس کے بعد وہ کبھی ہندوستانی ٹیسٹ ٹیم میں واپس نہیں آئے اور پھر ریٹائر ہو گئے۔

ہندوستان کے کامیاب ترین کپتانوں میں سے ایک مہندر سنگھ دھونی کا ٹیسٹ کیریئر بھی بارڈر گواسکر ٹرافی کے درمیان ہی ختم ہو گیا۔ 2014-15 میں آسٹریلیا کے خلاف سیریز ہارنے کے بعد دھونی نے درمیان میں ہی ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com