Connect with us
Thursday,10-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

مہاراشٹر :ایم این ایس کے کارکنوں نے پاکستانی اور بنگلہ دیشیوں کی دھر پکڑ شروع کی

Published

on

موصولہ خبروں سے ملی جانکاری کے مطابق ممبئی میں راج ٹھاکرے کی پارٹی مہاراشٹر نونرمان سینا کے کارکنوں نے غیر قانونی پاکستانی اور بنگلہ دیشی مسلمانوں کی دھر پکڑ شروع کردی ہیں۔ ایم این ایس کے کارکنوں نے ممبئی کے ڈی بی مارگ، بوریولی، دہسر، تھانے اور ویرار سے 50 سے زائد بنگلہ دیشیوں کو پکڑ لیا ہے اور پولیس کے حوالے کردیا ہے۔ بی جے پی نے اپنی قومی مفاد کے نام پر ایم این ایس کے اس اقدام کا خیر مقدم کیا۔ اس قومی مفاد کے نام پر کی جارہی کارروائی نے یہ سوالات اٹھائے ہیں کہ کیا بی جے پی اور ایم این ایس ایک نئے سیاسی مساوات کو جنم دیں رہیں ہیں۔
راج ٹھاکرے نےاپنی پارٹی کا رخ بدلتے ہوئے، جو ہندوتوا کی راہ پر چلے تھے راج ٹھاکرے نے 9 فروری کو ممبئی میں مہاریلی کا اہتمام کیا۔ ممبئی کے میرین ڈرائیو، ہندو جم خانہ سے آزاد میدان تک جانے والی ریلی کا سب سے اہم مسئلہ ہندوستان میں مقیم پاکستانی اور بنگلہ دیشی مسلمانوں کو غیر قانونی طور پر نکالا جانا تھا۔ قومی مفاد کے بارے میں بات کرتے ہوئے راج ٹھاکرے نے ان مداخلت کرنے والوں کو قوم کے لئے خطرہ قرار دیا ہے، اور دھمکی دی کہ ہم اس تحریک کا بھر پور احتجاج کریں گے، اینٹ کا جواب پتھر سے دیا جائے گا اور تلوار کا جواب تلوار سے دیا جائے گا۔راج ٹھاکرے نے 23 جنوری کو اپنی تقریر میں یہ بھی کہا تھا’’اگر پاکستانی اور بنگلہ دیشی ہندوستان میں گھسے ہوئے ہیں تو ان کو این آر سی کے زریعے ملک سے باہر کیا جا سکتا ہے تو میں اس میں بی جے پی کی حمایت کرتا ہوں۔‘‘ راج ٹھاکرے بی جے پی کی طرف راقب ہورہے ہیں، کیا مستقبل میں یہ نزدیکیاں اتحاد میں بدل جائے گی، ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سمت میں کام جاری ہے۔
شیوسینا نے ایم این ایس پر بی جے پی کی بی ٹیم ہونے کا الزام لگایا۔ اس پر ایم این ایس لیڈر سندیپ دیش پانڈے نے کہا، شیوسینا ہم پر الزام لگا رہی ہےکہ بی جے پی ہمیں بڑا بنا رہی ہے۔ خود جو این سی پی کی بی ٹیم بن چکے ہیں انھیں ہمیں سکھانے کی ضرورت نہیں ہے۔ لوگ خداوند رام کے فلسفہ کے لئے ایودھیا جاتے ہیں۔ ہمارے تو دل میں رام ہیں۔ ہم ان کا یہاں کے رام مندر میں فلسفہ لے کر ریلی میں جائیں گے۔ 23 جنوری کو اپنی پارٹی کے پہلے اجلاس میں، راج ٹھاکرے نے واضح کیا کہ ان کی پارٹی مہاراشٹر نو نرمان سینا کا انجن اب ہندوتوا کی پٹڑی پر چلے گا۔ راج ٹھاکرے نے اپنی پارٹی کے نئے جھنڈے کی نقاب کشائی کی اور پارٹی کی نئی سمت اور نظریہ کے واضح اشارے دیئے۔ اپنی پارٹی کے پرانے جھنڈے کے تین رنگوں کو تبدیل کرتے ہوئے راج ٹھاکرے نے اپنی پارٹی کے نئے جھنڈے میں صرف ایک ہی رنگ زعفران رکھا ہے۔ یعنی راج ٹھاکرے اپنے چچا بالا صاحب ٹھاکرے کی طرح مراٹھی کے معاملے پر ہندوتوا کا پرچم لینے جارہے ہیں۔ اپنی پارٹی کے پہلے اجلاس کے لئے راج ٹھاکرے نے اپنے چچا بالا صاحب ٹھاکرے کی سالگرہ کا انتخاب کیا ہے۔ اس دن راج ٹھاکرے نے پارٹی کے بھگوا پرچم کی نقاب کشائی کرتے ہوئے اپنے چچا کو یاد کیا۔
راج ٹھاکرے نے کہا، ‘میں بالاصاحب ٹھاکرے کو سلام پیش کرتا ہوں اور اپنی پارٹی کے نئے زعفرانی پرچم کی نقاب کشائی کرتا ہوں یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ راج ٹھاکرے کے لئے آگے کی سڑک کیسی ہوگی۔ لیکن ان کی پارٹی کے بدلتے ہوئے رخ نے کسی حد تک ریاست کی سیاست کو تبدیل کرنا شروع کردیا ہے۔ بحث شروع ہوگئی ہے کہ کیا ریاست میں بی جے پی، ایم این ایس اکھٹے ہوں گے۔ بی جے پی نے پہلے ہی یہ واضح کر دیا ہے کہ اگر راج ٹھاکرے اپنے خیالات کو تبدیل کرتے ہیں تو پھر اس کے بارے میں سوچا جاسکتا ہے۔ سیاسی ماہرین کا یہ بھی ماننا ہے کہ بی جے پی اور ایم این ایس ایک دوسرے کو چاہتے ہیں۔ بی جے پی کو مراٹھی مسئلے کے رخ کے ساتھ شیوسینا کی جگہ لینے کی ضرورت ہے، جبکہ راج ٹھاکرے کو سیاسی وجود کو بچانے کے لئے بڑی پارٹی کی ضرورت ہے ان الفاظ کے ساتھ راج ٹھاکرے نے اپنی پارٹی کو نئی سمتیں اور نئے آئیڈیا دیئے ہے۔ راج ٹھاکرے کے نئے جھنڈے کے ساتھ ہی چھترپتی شیواجی مہاراج کے سوراجیا کے راجمودرا میں بھی بھگوا رنگ ہے۔ یعنی راج ٹھاکرے مہاراشٹر کے مذہب کے ساتھ کھیل رہے ہیں، ہندوتوا کے مذہب کی آڑ میں اپنی مزید سیاستی چال رہے ہیں۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ایوان اسمبلی میں رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا مانخورد شیواجی نگر میں ماحولیاتی آلودگی ایس ایم ایس کمپنی کو تلوجہ منتقلی کا پرزور مطالبہ

Published

on

Abu-Asim-&-Fadnavis

‎ممبئی مانخورد شیواجی نگر میں عام شہری سہولیات کا فقدان ہے۔ یہاں ایس ایم ایس کمپنی کے سبب ماحولیاتی آلودگی اور دیگر کچرا اور ڈمپنگ سے انسانی صحت متاثر ہونے کے ساتھ انسانی صحت پر اس سے مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں, اس لئے ایس ایم ایس کمپنی کو فوری طور پر تلوجہ منتقل کیا جائے, اس کے ساتھ قبرستان جلد شروع کیا جائے, کیونکہ رفیع نگر قبرستان میں اب تدفین کی جگہ نہیں ہے اس کے قریب قبرستان تیار ہوگیا ہے اس لئے اس قبرستان کو شروع کیا جائے۔ یہ مطالبہ آج رکن اسمبلی اور سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے ایوان اسمبلی میں کیا ہے۔ انہوں نے مانخود شیواجی نگر گوونڈی کی ترقی کے لیے آج مانسون اجلاس میں خصوصی بجٹ کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈمپنگ گراؤنڈ، ایس ایم ایس کمپنی، بائیو ویسٹ انسینریٹر، سیمنٹ آر سی ایم پلانٹ اور جانوروں کی میت کو یہاں نذر آتش کرنے کی وجہ سے ماحولیات اور انسانی صحت متاثر ہے اور یہاں کے مکینوں کی عمر اوسطا ۳۹ سال ہوگئی ہے, یہ انتہائی تشویشناک ہے آلودگی کے سبب حالات بد سے بدتر ہوگئے ہیں اور علاقہ میں آلودگی ایک سنگین مسئلہ ہے اس کا اثر انسانی صحت پر بھی ہوتا ہے, اس لئے سرکار کو اس جانب توجہ دے کر آلودگی اور ماحولیات خراب کرنے والوں پر سخت کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ حلقہ میں مانسون کے دوران سڑکوں، نالوں، سیوریج اور نکاسی کی صفائی کے حوالے سے ٹھیکیدار کی غفلت عوام کے لئے پریشانی کا باعث ہے, کیونکہ گٹروں اور نالوں میں بارش ہوتے ہی بارش کا پانی سڑکوں پر ابل پڑتا ہے۔ صفائی کے دوران گٹروں سے تر کچرا نکالا گیا اور وہاں اسے چھوڑ دیا گیا جس کے سبب یہ کچرا دوبارہ گٹر میں شامل ہو گیا اور حالت یہ ہے کہ تھوڑی سی بارش میں گوونڈی اور نشیبی علاقے میں پانی جمع ہو جاتا ہے اس لئے ایسے ٹھیکیداروں کے خلاف کارروائی ہو۔

اس کے ساتھ ہی علاقہ کی آبادی کے مناسبت سے قبرستان کی اراضی کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے رفیع نگر قبرستان کے قریب الاٹ شدہ اراضی کی جلد صفائی کر کے کام شروع کرنے کا مطالبہ اعظمی نے کیا ہے انہوں نے کہا کہ ‎نالا سوپارہ ایسٹ، سنتوش بھون علاقہ میں مسلم اور عیسائی قبرستان کے لیے حصار بندی تعمیر کی جائے تاکہ قبرستان کے قریب غیر قانونی پارکنگ اور نشہ خوروں پر قدغن لگے۔ اسی طرح جنوبی ممبئی میں واقع ‘حضرت مخدوم شاہ ماہی’ (جے جے فلائی اوور) کا سٹرکچرل آڈٹ کروا کر ٹریفک کے مسئلے کو حل کرنے کا مطالبہ بھی ایوان میں ابوعاصم اعظمی نے کیا ہے اور سرکار کی توجہ عام شہری مسائل پر مبذول کراتے ہوئے اسے فوری طور پر حل کرنے کا پرزور مطالبہ کیا ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

نمیبیا نے وزیر اعظم نریندر مودی کو اعزاز سے نوازا، اس دورے کے دوران صدر کی جانب سے نمیبیا کا اعلیٰ ترین سول ایوارڈ دیا گیا۔

Published

on

modi

بدھ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کو نمیبیا کے اعلیٰ ترین شہری اعزاز ‘آرڈر آف دی موسٹ اینینٹ ویلوٹشیا میرابیلیس’ سے نوازا گیا۔ یہ ایوارڈ 1995 میں نمیبیا کی آزادی کے بعد قائم کیا گیا تھا۔ یہ ایوارڈ ممتاز خدمات اور قیادت کے لیے دیا جاتا ہے۔ پی ایم مودی نے نمیبیا کے دورے کے دوران یہ ایوارڈ حاصل کیا۔ اس دورے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان کئی اہم امور پر تبادلہ خیال اور معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔ نمیبیا نے 1990 میں آزادی حاصل کی اس کے بعد یہ ایوارڈ شروع کیا گیا۔ ‘Welwitschia mirabilis’ نمیبیا کا ایک خاص پودا ہے۔ یہ صحرا میں پایا جاتا ہے۔ یہ پودا مشکل حالات میں بھی زندہ رہتا ہے۔ اس لیے یہ نمیبیا کے لوگوں کی طاقت اور لمبی زندگی کی علامت ہے۔ پی ایم مودی کو یہ 27 واں بین الاقوامی ایوارڈ ملا ہے۔ اس دورے کے دوران انہیں یہ چوتھا ایوارڈ ملا ہے۔ اے این آئی نے ایک ویڈیو جاری کیا ہے جس میں نمیبیا کے صدر ڈاکٹر نیتمبو نندی-ندیتواہ پی ایم مودی کو ایوارڈ دے رہے ہیں۔

نمیبیا کے صدر ڈاکٹر نیتمبو نندی-ندیتواہ نے کہا، “نمیبیا کے آئین کی طرف سے مجھے دی گئی طاقت میں، میں ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کو ‘Order of the most ancient Welwitschia Mirabilis’ عطا کرتا ہوں۔ انہوں نے سماجی و اقتصادی ترقی اور عالمی سطح پر امن اور انصاف کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔” اس سے پہلے پی ایم مودی نے نمیبیا کے صدر نیتمبو نندی-ندیتواہ سے بات چیت کی۔ انہوں نے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی، دفاع، سیکورٹی، زراعت، صحت، تعلیم اور اہم معدنیات جیسے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنماؤں نے ہندوستان اور نمیبیا کے درمیان تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا۔

یہ پی ایم مودی کا نمیبیا کا پہلا دورہ ہے۔ یہ کسی ہندوستانی وزیر اعظم کا نمیبیا کا تیسرا دورہ ہے۔ اس دورے سے ہندوستان اور نمیبیا کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ دونوں ممالک بہت سے شعبوں میں مل کر کام کریں گے۔ پی ایم مودی کو ملا یہ ایوارڈ دونوں ممالک کے درمیان دوستی کی علامت ہے۔ اس ایوارڈ سے ہندوستان اور نمیبیا کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ دونوں ملک ترقی اور امن کے لیے مل کر کام کریں گے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

میرا روڈ مراٹھی مورچہ تنازعہ : پولس کمشنر مدھوکر پانڈے کا تبادلہ، اینٹی کرپشن بیورو کے اے ڈی جی نکیت کوشک کو ذمہ داری دی گئی۔

Published

on

Police C.

ممبئی میرارو ڈ مراٹھی اور ہندی تنازع کے بعد مراٹھی مورچہ کو اجازت نہ دینے کے بعد مراٹھی مانس میں ناراضگی اور غم و غصہ تھا پابندی کے باوجود مراٹھی مانس اور ایم این ایس نے میرابھائیندر میں مورچہ نکالا تھا, جس کے بعد آج ریاستی محکمہ وزارت داخلہ نے ایک حکمنامہ جاری کیا, جس میں آئی پی ایس افسر ایڈیشنل ڈی جی مدھوکر پانڈے کا تبادلہ بطور اے ڈی جی انتظامیہ میں کر دیا اور ان کا جانشین نکیت کوشک کو مقرر کیا ہے۔ نکیت کوشک پہلے انٹی کرپشن بیورو انسداد رشوت ستانی دستہ میں بطور اے ڈی جی تعینات تھے, اب انہیں میرا بھائیندر کا نیا کمشنر مقرر کیا گیا ہے۔ ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق مورچہ کی اجازت کو لے کر یہ تبادلہ کیا گیا ہے اس سے قبل میراروڈ میں گجراتی بیوپاریوں کا مورچہ نکالا گیا تھا, لیکن مراٹھی مورچہ کو اجازت نہیں دی گئی تھی۔ مراٹھی مورچہ کو اجازت نہ دینے پر اس پر سیاست بھی شروع ہو گئی تھی, یہی وجہ ہے کہ فوری طور پر میرابھائیندر کے کمشنر مدھوکر پانڈے کا تبادلہ کر دیا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com