سیاست
غلام نبی آزد نے کہاکہ حکیم اجمل خاں جیسے صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں
ہندوستان کی سیاست میں کوئی ایسا شخص پیدا نہیں ہوا جو کانگریس پارٹی کے صدر بھی ہوں، مسلم لیگ کے صدر ہوں اور خلافت کمیٹی کے بھی صدر ہوں۔ یہ اعزاز صرف مسیح الملک حکیم اجمل خاں کو ہی حاصل ہے، یہ بات آج یہاں راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر غلا م نبی آزاد نے حکیم اجمل خاں گلوبل ایوارڈ 2019 پیش کرتے ہوئے کہی۔
مسیح الملک حکیم اجمل خاں میموریل سوسائٹی (رجسٹرڈ) کی طرف منعقدہ تقریب میں مختلف شعبائے حیات سے تعلق رکھنے والے 20ایوارڈ یافتگان میں مشہور صحافی رویش کمار، راشٹریہ سہارا کے ریزنڈنٹ ایڈیٹر فخر امام، ڈاکٹر محسن ولی اور معین شاداب شامل ہیں۔
ہندو مسلم اتحاد کا زبردست علمبردار قرار دیتے ہوئے مسٹرغلام نبی آزاد نے کہاکہ ایسی شَخصیت سیکڑوں برسوں میں پیدا ہوتی ہے جن کو تمام چیزوں پر عبور حاصل ہو اور جن کی سوچ بہت وسیع ہو۔ انہوں نے کہاکہ ایسی ہمہ جہت شخصیت کے مالک تھے جن پر بولنا بہت مشکل ہے وہ بہترین سیاست داں، بہترین طبیب اور جنگ آزادی کے سرخیل رہنما تھے۔
ایوارڈ نے حاصل کرنے کے بعد خطاب کرتے ہوئے مشہور صحافی رویش کما ر نے موجودہ دور میں حکیم اجمل خاں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ ایسے وقت میں جب کہ معاشرہ بیمار ہوچکا ہے،حکیم اجمل خاں جیسے طبیب کی ضرورت ہے تاکہ وہ اس بیمار معاشرہ کا علاج کرسکیں۔ انہوں نے کہاکہ بیماری کہاں ہے شہر کا ایک بڑا طبقہ ہیلوسی نیشن کا شکار ہے اور یہ بیماری کچھ سیاسی پارٹیوں کی طرف سے لادی گئی ہے۔
انہوں نے شاہین باغ خاتون مظاہرین کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ شاہین باغ خاتون مظاہرین نے ملک کی زبان صحیح کردی ہے جو کچھ سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں کی وجہ سے گندی ہوگئی تھی۔ انہوں نے کہاکہ جب کسی کے پاس دلیل نہیں ہوتی تو تہذیب اور زبان کی سائشتگی ختم ہوجاتی ہے اور اس کی جگہ گالی اور مارنے کی بات لے لیتی ہے۔ انہو نے کہاکہ شاہین باغ کی خواتین کے ہاتھ میں ترنگا دیکھ کر بوکھلا گئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ بڑا المیہ ہے کہ مسلمانوں کے پاس جانے کو منہ بھرائی کہا جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کسی کے ساتھ اس سے بڑا سانحہ نہیں ہوسکتا جب اس کے ساتھ کھڑا ہونے سے لوگ کترانے لگے۔انہوں نے فسطائی طاقتوں کا نام لئے بغیر کہاکہ اس کھیل کو سمجھنے کی ضرورت ہے جو کھیل 1947میں پورا نہیں ہوا وہ 2020میں پورا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
مولانا آزاد یونیورسٹی جودھپور کے صدر پروفیسر اختر الواسع نے اس موقع پر کہاکہ حکیم اجمل خاں صرف حکیم نہیں تھے بلکہ جنگ آزادی کے ہیرو بھی تھے اور جب انگریزوں نے اپنے طریقہ علاج تھوپنے کی کوشش کی تو وہ خاموش نہیں بیٹھے بلکہ نہ صرف اس کی مخالفت کی بلکہ جامعہ ملیہ اسلامیہ اور طبیہ کالج قرولباغ قائم کیا۔
مسیح الملک حکیم اجمل خاں میموریل سوسائٹی (رجسٹرڈ)کے بانی جنرل سکریٹری ڈاکٹر (حکیم) اسلم جاوید نے کہا کہ یونانی طریقہ علاج کی اس وقت تک ترقی نہیں ہوسکتی جب تک حکومت ایمس کی طرز پر یونانی کے لئے آیوروید کی طرح ایک انسٹی ٹیوٹ قائم نہ کی جائے۔ انہوں نے اس موقع پر مرکزی حکومت اور دہلی حکومت سے تین مطالبات سامنے رکھے۔جن میں سے پہلا مطالبہ حکیم اجمل خاں کو بھارت رتن دیا جائے، دوسراطبیہ کالج قرولباغ کو یونیورسٹی کا درجہ دیا جائے اور تیسرا مطالبہ ایمس کی طرز پر انسٹی ٹیوٹ قائم کی جائے۔
دیگر خطاب کرنے والوں میں ڈاکٹر شمشاد، ڈاکٹر محسن ولی، ملائشیا کے ہائی کمشنر داتو ہدایت عبدالحمید بھی شامل تھے۔۔
نام اس طرح ہیں (1)حکیم شمیم احمد،ہزاری باغ (جھارکھنڈ)برائے بہترین یونانی معالج،(2)ڈاکٹر کے۔محمد خواجہ معین الدین،بنگلور،برائے بہترین یونانی معالج، (3)ڈاکٹر سید عبدالرشید (سہسوان یوپی)برائے بہترین یونانی معالج، (4)ڈاکٹر مطیع اللہ مجید (اتراکھنڈ)برائے بہترین یونانی معالج، (5)حکیم رشادالاسلام (الہ آباد)برائے بہترین یونانی ڈرگس مارکیٹنگ کمپنی،(6)ڈاکٹر نسیم اختر خاں (نئی دہلی)برائے بہترین تنظیمی وسماجی طبی خدمات، (7)ڈاکٹرمحمد عارف سیفی (دھام پور،یوپی)برائے بہترین تنظیمی وسماجی طبی خدمات، (8)ڈاکٹر اختر سعید(جامعہ ریمیڈیز دیوبند)برائے بہترین یونانی دواساز کمپنی، (9)حکیم محمد نوشاد صدیقی (السعید یونانی دواخانہ،دہلی)برائے بہترین یونانی کلینک،(10)ڈاکٹر شوکت جہاں (کولکاتہ۔مغربی بنگال)برائے بہترین ہومیوپیتھ معالج، (11)حکیم محمد حسنین (بیر بھوم،مغربی بنگا ل)برائے بہترین یونانی معالج، (12)ڈاکٹر بی این داس (ہگلی،مغربی بنگال) برائے شوگر اور گردے کی دوا کے موجد،(13)مسٹر سوربھ داس -یوناویدا(ہگلی،مغربی بنگال) برائے بہترین آیورویدک دواساز کمپنی، (14)ڈاکٹر نور عائشہ ایس کواری (کلیان،مہاراشٹر) برائے بہترین حجامہ معالج (خاتون)، (15)ڈاکٹر محسن ولی (سابق فیزیشئن صد رجمہوریہ ہند نئی دہلی) لائف ٹائم اچیومنٹ ایوار ڈ برائے انسانی خدمات، (16)مسٹر معین شاداب (اردو شاعر،دہلی)اردو شاعری کی خدمت کیلئے ایوارڈ، (17)مسٹر عبدالماجد نظامی (گروپ ایڈیٹر -ہند نیوز میڈیا گروپ) برائے بہترین الکٹرانک میڈیا صحافت،(18)مسٹر فخر امام (ریزیڈنٹ ایڈیٹر راشٹریہ سہار ا اردو) برائے بہترین اردو صحافت، (19)مسٹر زاہد علی(چیف سب ایڈیٹر،دی پائینر ہندی) برائے بہترین ہندی صحافت،(20)مسٹر رویش کمار (این ڈی ٹی وی انڈیا) (21)ڈاکٹر انصاری زبیر احمد، بھونڈی، مہاراشٹرا، برائے فروغ یونانی۔
(جنرل (عام
40 سالوں سے رکا ہوا دھاراوی کی تعمیر نو کا منصوبہ بالآخر 2025 میں شروع ہو گیا۔ ریلوے کی 6.5 ایکڑ اراضی کو کیسے تبدیل کیا جائے گا؟

ممبئی : دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ پر کام بالآخر 2025 میں شروع ہو گیا ہے۔ اڈانی گروپ اس بڑے پروجیکٹ کی سربراہی کر رہا ہے، جو پچھلے 40 سالوں سے رکا ہوا تھا۔ اس سال، ریلوے کی 6.5 ایکڑ اراضی پر حقیقی کام شروع ہوا، اور آنے والے سالوں میں یہ علاقہ مکمل طور پر تبدیل ہونے کے لیے تیار ہے۔ یہ اہم پیش رفت اس وقت ہوئی جب مہاراشٹر حکومت نے ممبئی میٹروپولیٹن ریجن میں مختلف مقامات پر ایسے رہائشیوں کو پلاٹ فراہم کیے جو سائٹ پر بحالی کے لیے نااہل پائے گئے۔ اس پروجیکٹ کا انتظام اسپیشل پرپز وہیکل (ایس پی وی) کے ذریعے کیا جا رہا ہے۔ یہ کمپنی ریاستی حکومت اور پرائیویٹ پارٹنر کے درمیان پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ (پی پی پی) ماڈل کے تحت کام کرتی ہے۔ اس منصوبے کے مطابق، ریاستی حکومت زمین کی مکمل ملکیت کو برقرار رکھے گی، اور ایس پی وی دوبارہ ترقی کے لیے درکار ترقیاتی حقوق کے لیے ایک پریمیم ادا کرے گی۔ اس ڈھانچے کو اس منصوبے پر عمل درآمد کے لیے ایک قابل عمل راستے کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے، جسے پہلے انتہائی مشکل سمجھا جاتا تھا۔
دھاراوی علاقے کے چاروں مراحل کا سائنسی سروے تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔ اس معلومات کو منظم کرنے کے لیے، دھاراوی کا پہلا ڈیجیٹل ٹوئن لانچ کیا گیا ہے، اور اس کمپیوٹر ماڈل کا استعمال تنازعات کے تیز تر حل، شفاف فیصلہ سازی، اور پیش گوئی کرنے والی حکمرانی کے لیے کیا جائے گا۔ دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کا بنیادی مقصد تقریباً 10 لاکھ لوگوں کی بحالی اور اگلے سات سالوں میں تقریباً 125,000 مکانات فراہم کرنا ہے۔ اس لیے یہ منصوبہ ملک کے سب سے بڑے شہری تجدید کے منصوبوں میں سے ایک ہوگا۔ ماسٹر پلان ایک پائیدار بستی کے لیے پانی کی فراہمی، فضلہ کے انتظام، توانائی کی کھپت، اور نقل و حمل کے نظام پر خصوصی زور دیتا ہے۔ تاہم یہ منصوبہ ابھی ابتدائی مراحل میں ہے۔ ایک پریس ریلیز کے مطابق، 2025 وہ سال ہو گا جب منصوبہ محض منصوبہ بندی سے حقیقی نفاذ کی طرف جائے گا۔
بین الاقوامی خبریں
پاکستانی وزیراعظم کی پارٹی کے ایک رہنما نے بھارت کو دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر بھارت نے بنگلہ دیش پر حملہ کیا تو پاکستان جوابی کارروائی کرے گا۔

اسلام آباد : محمد یونس کی قیادت میں بنگلہ دیش مکمل طور پر پاکستان کے شکنجے میں آگیا۔ وہی پاکستان جس کے مظالم سے بھارت نے بنگلہ دیش کو آزاد کرایا تھا، اب اس کی حفاظت کا عزم کر رہا ہے۔ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کی جماعت پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل-این) کے رہنما کامران سعید عثمانی نے بھارت کو دھمکی دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت نے بنگلہ دیش پر حملہ کیا تو پاکستان پوری قوت کے ساتھ ڈھاکہ کے ساتھ کھڑا ہوگا۔ یہی نہیں، انہوں نے مئی 2025 میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہونے والے تنازع کا حوالہ دیتے ہوئے شیخی بگھاری۔
کامران سعید عثمانی نے پاکستان کے ساتھ بنگلہ دیش کے جھنڈے کے ساتھ ایک ویڈیو جاری کی ہے۔ ویڈیو میں انہیں بھارت کو دھمکی دیتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج میں ایک سیاستدان کے طور پر نہیں بلکہ بنگلہ دیش کی سرزمین، تاریخ، قربانی اور حوصلے کو سلام کرنے والے کے طور پر بات کر رہا ہوں، جب میں نے 2021 میں یہ مہم شروع کی تو کوئی میرے ساتھ نہیں تھا، آج الحمدللہ، بنگلہ دیش اور پاکستان ایک ساتھ کھڑے ہیں، آج میں کوئی سیاسی بیان نہیں دوں گا، میں عثمانی کی بات کروں گا، جو کہتا تھا کہ وہ بنگلہ دیش بننے کی آواز نہیں بنے گا، جس نے سوچا کہ وہ ہم خیال تھے۔ کسی بھی ملک کی کالونی میں بنگلہ دیش کے اندر کسی کی غنڈہ گردی کو قبول نہیں کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ اس خطے کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ جب کوئی مسلمان نوجوان اٹھتا ہے اور بااثر آواز بنتا ہے تو اسے دبا دیا جاتا ہے، یہ بھارتی سیاست دان عوام کا خون چوسنے کے لیے انہیں کبھی غلامی سے آزاد نہیں کرنا چاہتے، چاہے وہ بنگلہ دیش کو پانی کی سپلائی منقطع کر کے ہو یا فتنے کے نام پر مسلمانوں کو ایک دوسرے کے خلاف کھڑا کر کے ان کے مسلمان نوجوانوں کو اب یہ سازش سمجھ چکے ہیں۔ اب پاکستان اور بنگلہ دیش میں ہر بچہ عثمان ہادی ہے۔
کامران سعید نے مزید کہا کہ "انہوں نے عثمان ہادی کو شہید کیا، لیکن وہ ان کے نظریے کو شہید نہیں کر سکے، آج بنگلہ دیش کے عوام نے بھارت کی آزادی کو یکسر مسترد کر دیا ہے، میں اپنے بنگلہ دیشی بھائیوں اور بہنوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں، اگر کوئی ملک بنگلہ دیش پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کرتا ہے یا بنگلہ دیش کی خود مختاری پر حملہ کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اب آپ بنگلہ دیش کے ساتھ کھڑے ہوں گے تو میں بھی کسی کے ساتھ جنگ لڑوں گا۔” نظر بد، پاکستانی عوام، پاکستانی فوج اور ہمارے میزائل آپ سے زیادہ دور نہیں ہیں، ہم آپ کو اسی طرح دکھ دیں گے جیسا کہ ہم نے آپریشن بنیان المرسو کے ذریعے کیا تھا۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی بی ایم سی انتخاب سماجواد ی پارٹی کی پہلی فہرست جاری،رکن اسمبلی رئیس شیخ کے بھائی سلیم شیخ کی امیدواری کے دعوی کے بعد سیاسی ہلچل

ممبئی : ممبئی بلدیاتی انتخابات میں مہایوتی اور مہاوکاس اگھاڑی میں اب تک انتخابی مفاہمت نہیں ہوئی ہے جبکہ کانگریس پارٹی، سماجوادی پارٹی اور ایم آئی ایم نے میونسپل کارپوریشن کے لئے اپنے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی ہے سماجوادی پارٹی نے ۲۱ امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی ہے جس میں ۲۱۳ سے زیب النسا ملک کو امیدوار مقرر کیا گیا ہے اس کے ساتھ ۲۱۲ سے شہزاد ابراہانی کو امیدواری دی گئی ہے سماج وادی پارٹی میں وارڈ نمبر ۲۱۱ کو لے کر رسہ کشی جاری ہے اسلئے پارٹی نے اس وارڈ پر اپنا امیدوار ظاہر نہیں کیا ہے اس وارڈ پر ایس پی لیڈر رئیس شیخ نے اپنے بھائی سلیم شیخ کو امیدوار کی حیثیت سے متعارف بھی کروایا ہے اس وارڈ میں سماجوادی پارٹی نے اب تک ٹکٹ سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے جبکہ رئیس شیخ کے بھائی کے امیدواری کی مخالفت بھی کی جارہی ہے مقامی خواتین نے رئیس شیخ کے خلاف محاذ کھول دیا ہے اور ایس پی سے امیدواری کےلیے دعویداری بھی پیش کی ہے ایسے میں سماجوادی پارٹی میں ۲۱۱ سے کس کو امیدوار دی جائے گی یہ اب تک معلق ہے۔ سماج وادی پارٹی نے مہاوکاس اگھاڑی سے علیحدگی اختیار کر کے تنہا الیکشن لڑنے کا اعلان کیا تھا جبکہ ادھو اور راج ٹھاکرے میں بھی انتخابی مفاہمت ہو چکی ہے اس کے ساتھ ہی اجیت پوار اور شردپوار کی این سی پی بھی انتخابی مفاہمت سے متعلق گفت و شنید کر رہی ہے اگر اجیت پوار اور شردپوار میں انتخابی مفاہمت ہوتی ہے تو کانگریس پارٹی تنہا الیکشن لڑنے کو تیار ہے یہ دعویٰ کانگریسی لیڈر جئے ویتوارڈ نے کیا ہے۔ ممبئی بی ایم سی انتخاب میں ہر سیاسی پارٹی ایک دوسرے پر سبقت لیجانے کی کوشش کرر ہی ہے جبکہ مراٹھی مانس کے موضوع پر دونوں بھائیوں نے اتحاد کیا ہے اور ممبئی شہر میں مراٹھی مانس متحد ہو کے بینر بھی آویزاں کئے جارہے ہیں۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
