بین الاقوامی خبریں
کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 1113 پہنچی : چین

چین میں کورونا وائرس سے 97 مزید افراد کی موت ہونے سے اس بیماری سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 1113 ہوگئی ہے، جبکہ 44653 افراد میں یہ انفیکشن پائے جانے کی تصدیق ہوئی ہے۔ چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن نے بدھ کے روز ایک بیان جاری کر کے یہ اطلاع دی۔ بیان کے مطابق منگل آدھی رات تک کورونا وائرس کے 3،342 نئے معاملے سامنے آئے ہیں اور صرف ایک دن میں 97 لوگوں کی موت ہوئی۔ صوبہ ہوبئی میں 94، ہینان، ہونان اور چونگ کنگ میں ایک ایک شخص کی موت ہوئی ہے۔ کمیشن کے مطابق 11 فروری کی آدھی رات تک اسے 31 صوبوں سے اطلاع موصول ہوئی، جس کے مطابق کورونا وائرس کے 44،653 معاملات کی تصدیق ہو چکی ہے جس سے 8204 افراد کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔ اب تک 1113 افراد کی موت ہو چکی ہے اور تقریبا ََ4740 لوگوں کو اسپتال سے چھٹی دے دی گئی ہے۔ ہانگ کانگ میں 49 متعدی کے نئے معاملے درج کئے گئے۔ یہاں ایک شخص کی اس سے موت ہوئی ہے۔ مکاؤ میں 10 اور تائیوان میں 18 معاملات کی تصدیق ہوئی ہے۔ مکاؤ اور تائیوان میں ایک ایک مریض کو صیحتیاب ہونے کے بعد اسپتال سے چھٹی دے دی گئی ہے۔ کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے معاملات کو مدِ نظر نظررکھتے ہوئے امریکہ، جاپان اورسنگاپور کے علاوہ کئی دیگر ممالک کی سرکاروں نے حال میں چین کا سفر کرنے والے لوگوں کے اپنے ملک میں داخلے پر روک لگا دی ہے۔ واضح رہے دسمبر 2019 میں چین کے ووہان شہر میں کورونا وائرس کا پہلا معاملہ سامنے آیا تھا جس کے بعد سے اب تک یہ 25 سے زائد ممالک میں پھیل چکا ہے۔ عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس آدنوم نے اتوار کو ٹویٹ کر کے کہا تھا کہ بین الاقوامی ماہرین کی ایک ٹیم چین میں اس متعدی وائرس کے پھیلنے کی جانچ کرے گی۔ ڈبلیو ایچ او نے کورونا وائرس کے پیش نظر عالمی ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان بھی کیا ہے۔
بین الاقوامی خبریں
امریکہ نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں روس کے ساتھ ہندوستان کی شرکت پر سخت اعتراض کیا، ہندوستان اور چین کو ‘برے اداکار’ قرار دیا

واشنگٹن / نئی دہلی : امریکہ نے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے اجلاس میں روس کے ساتھ ہندوستان کی شرکت کو برا اداکار قرار دیا ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں روس، بھارت اور چین کی شرکت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے امریکی وزیر خزانہ سکاٹ بیسنٹ نے کہا کہ یہ برے اداکار ہیں۔ ہندوستان اور چین دونوں ہی روسی جنگی مشین کو ایندھن دے رہے ہیں۔ ایک وقت آئے گا جب ہمیں اور ہمارے اتحادیوں کو سخت قدم اٹھانا ہوں گے۔ برے اداکاروں کے بارے میں امریکی وزیر خزانہ کا بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کے چند دن بعد آیا ہے جس میں انہوں نے ہندوستانی معیشت کو مردہ قرار دیا تھا۔ تاہم، پیر کو، امریکی صدر ٹرمپ کے اس بیان کے چند گھنٹے بعد کہ ہندوستان نے ٹیرف کو صفر تک کم کرنے کی پیشکش کی ہے، امریکی وزیر خزانہ سکاٹ بیسنٹ نے کہا کہ واشنگٹن اور نئی دہلی اپنے اختلافات کو حل کر سکتے ہیں۔ تاہم انہوں نے روس سے ہندوستان کی تیل کی درآمد پر سخت اعتراض کیا اور کہا کہ یہ قدم یوکرین جنگ کو مزید فروغ دے رہا ہے۔
فاکس نیوز سے بات کرتے ہوئے، بیسنٹ نے وزیر اعظم نریندر مودی کی روسی صدر ولادیمیر پوتن اور چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ حالیہ ملاقات کو زیادہ اہمیت نہیں دی۔ انہوں نے کہا، “یہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کی پرانی میٹنگ ہے اور زیادہ تر رسمی ہے۔ درحقیقت ہندوستان دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے، جس کی سوچ اور اقدار ہم سے بہت قریب ہیں۔” بیسنٹ نے کہا، “دیکھو، یہ برے اداکار ہیں۔ ہندوستان اور چین دونوں ہی روسی جنگی مشین کو ایندھن دے رہے ہیں۔ ایک وقت آئے گا جب ہمیں اور ہمارے اتحادیوں کو سخت قدم اٹھانا ہوں گے۔” بیسنٹ نے کہا کہ ہندوستان روس سے تیل خرید کر اور پھر اسے ریفائن کرکے فروخت کرکے یوکرین جنگ کی مالی امداد کررہا ہے۔ انہوں نے کہا، “ہندوستانی روسی تیل خرید رہے ہیں اور پھر اسے فروخت کر رہے ہیں اور پوٹن کی جنگی مشین کو فنڈ فراہم کر رہے ہیں۔ یہ ذمہ دارانہ رویہ نہیں ہے۔” بیسنٹ نے یہ بھی کہا کہ امریکہ نے ہندوستان کے ساتھ تجارتی مذاکرات کی سست رفتاری کی وجہ سے ہندوستانی اشیاء پر درآمدی ڈیوٹی بڑھا دی ہے۔ بیسنٹ نے یہ جواب ایس سی او سربراہی اجلاس کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی کی روسی صدر ولادیمیر پوتن اور چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتوں سے متعلق سوالات کے جواب میں دیا۔
بیسنٹ نے کہا کہ روس پر نئی پابندیاں عائد کرنے کے لیے “تمام آپشن کھلے ہیں”۔ انہوں نے صدر پیوٹن پر امن مذاکرات کے باوجود حملے تیز کرنے کا الزام لگایا۔ اس سے قبل ٹرمپ نے ہندوستان پر سخت حملہ کیا اور کہا کہ امریکہ اور ہندوستان کے درمیان تجارت اب تک مکمل “یک طرفہ تباہی” رہی ہے۔ ٹرمپ نے کہا، “وہ (ہندوستان) ہمیں بڑی مقدار میں سامان فروخت کرتے ہیں، لیکن ہم انہیں بہت کم فروخت کرنے کے قابل ہوتے ہیں۔ اس کی وجہ ہندوستان کی بہت زیادہ درآمدی ڈیوٹی ہے، جو کہ دنیا میں سب سے زیادہ ہیں۔ اب تک یہ یک طرفہ اور تباہ کن رہا ہے۔”
امریکہ نے حال ہی میں ہندوستانی اشیاء پر 25 فیصد درآمدی ڈیوٹی عائد کی ہے۔ اس کے علاوہ روس کے ساتھ تیل کی تجارت کو کم کرنے سے انکار پر 25 فیصد اضافی ڈیوٹی شامل کی گئی، جس سے کل ڈیوٹی 50 فیصد ہوگئی۔ ہندوستان نے ان فرائض کو “غیر منصفانہ اور غیر معقول” قرار دیا ہے۔ امریکہ کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب ہندوستان اور امریکہ کے تعلقات گزشتہ دو دہائیوں میں سب سے نچلی سطح پر سمجھے جا رہے ہیں جو ٹرمپ انتظامیہ کی ٹیرف پالیسی اور نئی دہلی کے خلاف مسلسل تنقیدی رویے سے مزید گہرے ہوئے ہیں۔
بین الاقوامی خبریں
مودی کے دورہ جاپان اور چین پر کانگریس نے سوال اٹھائے، جے رام رمیش نے دعویٰ کیا کہ پی ایم چین کے دباؤ میں وہاں گئے، وہ ہندوستان سے فائدہ اٹھانا چاہتے۔

نئی دہلی : کانگریس پارٹی نے الزام لگایا ہے کہ چین کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے ہندوستان پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے وزیر اعظم نریندر مودی کے جاپان اور چین کے دورے پر سوال اٹھاتے ہوئے پوچھا ہے کہ کیا آپریشن سندور میں چین کے کردار کو بھلا دیا گیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ سب کچھ چین کی شرائط پر اور اس کے دباؤ پر کیا جا رہا ہے اور پڑوسی ملک بھارت امریکہ تعلقات میں بگاڑ کا فائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔ کانگریس پارٹی کے جنرل سکریٹری (کمیونیکیشن انچارج) جے رام رمیش نے ایک لمبی ایکس پوسٹ لکھی ہے اور پی ایم مودی کے جاپان-چین دورے پر سوال اٹھایا ہے۔ انہوں نے لکھا ہے، ‘…ان کا (وزیراعظم) کا دورہ چین ہندوستان کے لیے ایک اہم لمحہ ہے۔ ہمیں چین کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے پر مجبور کیا جا رہا ہے – اور وہ بھی زیادہ تر اس کی شرائط پر۔ چین بھارت امریکہ تعلقات میں بگاڑ کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہا ہے…
انہوں نے مزید لکھا کہ ‘آپریشن سندور کے دوران پاکستان اور چین کی ملی بھگت کو ہماری اپنی ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے بے نقاب کیا تھا… لیکن اب لگتا ہے اسے بھول گیا ہے۔’ انہوں نے مزید الزام لگایا، ‘وزیراعظم کا 19 جون 2020 کا انتہائی عجیب اور بزدلانہ بیان، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ – “ہماری سرحد میں کوئی داخل نہیں ہوا، نہ ہی کوئی داخل ہوا ہے” – نے ہماری مذاکراتی صلاحیت کو بری طرح کمزور کر دیا۔ اس بیان کی وجہ سے اب بھارت کے پاس بہت کم گنجائش رہ گئی ہے۔ یہ دورہ اپریل 2020 کے جمود کو بحال کرنے میں ناکامی کے باوجود اسی بدنام اور بزدلانہ کلین چٹ کا براہ راست نتیجہ ہے۔’ جے رام نے پھر پی ایم پر منی پور کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا ہے۔
پی ایم مودی کے جاپان دورے کا مقصد ہندوستان اور جاپان کے درمیان پرانے ثقافتی تعلقات کو مزید مضبوط کرنا ہے۔ اس دورے سے ہندوستان اور جاپان کے تعلقات مزید بہتر ہونے کا امکان ہے اور یہ ہندوستان کے لئے کئی طرح سے فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔ جہاں انہیں چین میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس میں کئی عالمی رہنماؤں سے ملاقات کا موقع ملے گا وہیں وہ چینی صدر شی جن پنگ اور روسی صدر ولادیمیر پوتن سے بھی الگ الگ ملاقات کریں گے۔ امریکہ کی طرف سے عائد کردہ 50% ٹیرف کے درمیان، عالمی سفارتی نقطہ نظر سے پی ایم مودی کے دونوں ممالک کے دورے پر بہت سی توقعات وابستہ ہیں۔
(جنرل (عام
دبئی کی شہزادی جس نے گزشتہ سال اپنے شوہر کو انسٹاگرام پر طلاق دی تھی اب اس مشہور ریپر فرانسیسی مونٹانا سے منگنی کر لی ہے۔

دبئی : متحدہ عرب امارات کے وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم کی بیٹی شیخہ مہرا ایک بار پھر خبروں میں ہیں۔ شیخا مہرا نے مشہور مراکشی نژاد امریکی ریپر فرانسیسی مونٹانا سے منگنی کر لی ہے۔ مونٹانا کے ایک نمائندے نے ٹی ایم زیڈ کو بتایا کہ جوڑے نے اس سال جون میں پیرس فیشن ویک کے دوران اپنے تعلقات کو باقاعدہ بنایا۔ ان کا رومانس پہلی بار اس سال کے شروع میں منظر عام پر آیا، جب یہ جوڑا پیرس میں ایک فیشن ایونٹ کے دوران ایک دوسرے سے ہاتھ ملاتے نظر آئے۔ شیخہ مہرا نے گزشتہ سال ایک انسٹاگرام پوسٹ میں اپنے شوہر محمد بن راشد بن منا المکتوم سے طلاق لے لی تھی۔ دونوں نے مئی 2023 میں شادی کی اور ان کی ایک بیٹی بھی ہے۔ شیخہ ماہرہ نے اپنی طلاق کا اعلان انسٹاگرام پر ایک پوسٹ کے ذریعے کیا جس نے کافی سرخیاں بنائیں۔ اس نے اپنے سابق شوہر پر بے وفائی کا الزام لگایا۔
دبئی کی شہزادی نے انسٹاگرام پوسٹ میں لکھا، ‘پیارے شوہر چونکہ آپ اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مصروف ہیں، میں اپنی طلاق کا اعلان کرتی ہوں۔ میں تجھے طلاق دیتا ہوں، میں تجھے طلاق دیتا ہوں اور میں تجھے طلاق دیتا ہوں۔ اپنا خیال رکھنا۔ آپ کی سابقہ بیوی۔’ طلاق کے بعد، اس نے اپنے برانڈ مہرا ایم 1 کے تحت ‘طلاق’ کے نام سے ایک پرفیوم لائن بھی لانچ کی۔ 31 سالہ ماہرہ اور 40 سالہ ریپر کی ملاقات 2024 کے آخر میں ہوئی، جب شہزادی مونٹانا کو دبئی کے دورے پر لے گئی۔ اس نے اس کی تصاویر شیئر کیں۔ اس کے بعد انہیں اکثر دبئی اور مراکش میں ایک ساتھ دیکھا گیا ہے۔ وہ مہنگے ریستورانوں میں کھاتے ہیں، مساجد میں جاتے ہیں اور پیرس کے پونٹ ڈیس آرٹس پل پر ٹہلتے ہیں۔
-
سیاست11 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا