Connect with us
Saturday,27-September-2025
تازہ خبریں

جرم

مہاراشٹر:احمد نگر کی کرجت جیل سے قتل اورعصمت دری جیسے سنگین جرائم کے لئے سزا کاٹ رہے 5 خترناک مجرم فرار

Published

on

موصولہ خبروں سے ملی جانکاری کے مطابق مہاراشٹر کے احمد نگر ضلع کی کرجت جیل سے قتل اور عصمت دری جیسے سنگین جرائم کے لئے سزا کاٹ رہے 5 خترناک مجرموں کی فرار ہونے کی اطلاع ملی ہے۔معلومات کے مطابق یہ پانچوں افراد کرجت جیل کی چھت توڑ کر فرار ہوگئے ہیں۔ اس واقعہ سے جیل انتظامیہ میں کھلبلی مچی ہوئی ہے۔ اننپھانن میں پولیس کی ٹیمیں ان پانچوں ملزموں کو تلاش کرنے میں مصروف ہو گئی ہیں۔
مفرور پانچوں ملزمان کو الگ الگ مقدمات میں جیل میں بند کیا گیا تھا۔ قیدیوں میں گیانیشور توكرام كولهے آرمس ایکٹ کاالزام، اکشے رامداس راوت قتل کا الزام، موہن کنڈولِک بھورے قتل کا الزام، چندرکانت مہادیو راوت پر قتل کا الزام، جبکہ لکشمن جگتپ پر عصمت دری کا الزام تھا۔ جیسے ہی جیل انتظامیہ کو پتہ چلا یہ پانچوں ملزم فرار ہوگئے ہیں۔ ملزم کی گرفت کے لئے سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق یہ ملزمان لاک اپ کی لکڑی کی چھت کو توڑکر فرار ہوئے ہیں۔ اس معاملے کے بارے میں ابھی تک مہاراشٹر حکومت کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

جرم

ہتھیاروں کی خریداری یوپی اور ممبئی سے دو گرفتار، ممبئی کے ملاڈ سے ملزم کی گرفتاری کے بعد اسلحہ جات کی برآمد

Published

on

mumbai-police

ممبئی : ملاڈ پولیس اسٹیشن کی حدود میں غیر قانونی ہتھیاروں کے خلاف بین الریاستی ملزمین کو گرفتار کرنے کا دعوی ممبئی پولیس نے کیا ہے پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ دیگر ریاستوں سے ممبئی میں ہتھیار لے کر ایک شخص آنے والا ہے اس اطلاع پر پولیس نے جال بچھا کر ملاڈ میں مشتبہ شخص کی تلاشی لی تو اس کے پاس سے دیسی پستول اور ایک کار آمد کارتوس برآمد ہوا ملزم یہاںچنچولی بندر کے پاس مشتبہ حالت میں گشت کر رہا تھا. ملزم سے تلاشی کے بعد اس کا نام دریافت کیا گیا تو اس نے اپنا نام دھیرج سریندر اپادھیائے 35 سال بتایا اور بوریولی کا ساکن ہے اس کے خلاف پولیس نے آرمس ایکٹ کے تحت کیس درج کیا ہے یہ ملزم غیر قانونی طریقے سے بلا لائسنس کی پستول لے کر گشت کررہا تھا ۔ دھیرج اپادھیائے جرائم پیشہ ہے اس کے خلاف کستوربا ، دہیسر ، سمتا نگر ، این ایچ بی کالونی کستوربا پولیس اسٹیشنوں میں جرائم درج ہیں ملزم سے باز پرس کی گئی تو اس نے بتایا کہ یاتری ہوٹل کے قریب چنچولی پاٹھک کے پاس اس نے مزید ایک دیسی پستول چھپائی ہے اس کی اطلاع پر پولیس نے یہاں سے ایک دیسی کٹہ بھی برآمد کر لیا ہے ملزم سے باز پرس کی گئی تو اس نے بتایا کہ اس نے اتر پردیش کےرویندر پانڈے عرف رگھویندر سے یہ ہتھیار خریدا تھا اس کے بعد پولیس کی ٹیم اتر پردیش گئی گورکھپور سے رویندر عرف رگھویندر کو گرفتار کیا گیا ہے جب اس کا محاصرہ کیا گیا تو اس کی یوپی رجسٹرڈ نمبر کار سے ایک دیسی پستول دو خالی میگزین اور دس کارآمد کارتوس برآمد ہوئی ملزم کو ٹرانزٹ ریمانڈ پر ممبئی لایا گیا ہے ملزمین کے قبضے سے پانچ دیسی کٹہ ، ایک دیسی پستول میگزین دو خالی میگزین ۹ کارآمد کارتوس ،۱۲ بئیر رائفل کی ۱۰ کارآمدکارتوس ایک ماروتی چار پہیہ ضبط کی گئی ہے یہ کارروائی ممبئی پولیس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر ڈی سی پی سندیپ جادھو کی رہنمائی میں انجام دی گئی ہے ۔

Continue Reading

جرم

گورکھپور این ای ای ٹی قتل کیس : یوپی اسپیشل ٹاسک فورس کے ذریعہ انکاؤنٹر میں اہم ملزم مارا گیا

Published

on

neet

رام پور : گورکھپور این ای ای ٹی کے خواہشمند قتل کیس کے اہم ملزم کو جمعہ کی رات اتر پردیش پولیس کی اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) نے گولی مار کر ہلاک کردیا۔ مقتول کی شناخت محمد زبیر کے نام سے ہوئی ہے۔ یہ انکاؤنٹر ریاست کے رام پور ضلع میں ہوا۔ اطلاعات کے مطابق زبیر کے خلاف متعدد مقدمات درج ہیں۔ اس پر ایک لاکھ روپے کا انعام بھی تھا۔ مبینہ طور پر زبیر ریاست بھر میں گائے کی اسمگلنگ میں ملوث تھا۔ 19 سالہ نیٹ کے امیدوار دیپک گپتا کو گورکھپور میں جانوروں کے اسمگلروں کے ہاتھوں مارے جانے کے بعد زبیر فرار تھا۔

16 ستمبر کو گپتا کو مبینہ طور پر مویشیوں کے اسمگلروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ وہ گورکھپور میں نیٹ میڈیکل کے داخلہ امتحان کی تیاری کر رہے تھے۔ اطلاعات کے مطابق، جب 16 ستمبر کی صبح، مویشیوں کے اسمگلروں کا ایک گروپ تین الگ الگ گاڑیوں میں ایک گاؤں سے مویشی چرانے کے لیے پہنچا تو گپتا نے اپنے اسکوٹر پر اکیلے ہی ان کا پیچھا کیا۔ ملزم نے اس پر فائرنگ کی۔ اسمگلروں نے اسے پکڑ لیا، اسے زبردستی اپنی پک اپ گاڑی میں بٹھایا، اور اسے ایک گھنٹے تک بھگا دیا۔ اس کے بعد انہوں نے مبینہ طور پر اس کے منہ میں گولی مار کر اسے قتل کر دیا، اس سے پہلے کہ اس کا سر کچل دیا اور اس کی لاش کو اس کے گھر سے چار کلومیٹر دور پھینک دیا

طالب علم کی موت کے بعد، گورکھپور میں کشیدگی کا ماحول دیکھا گیا کیونکہ مقامی لوگوں نے مبینہ طور پر احتجاج میں گورکھپور-پپرائچ روڈ کو بلاک کر دیا، جو بعد میں پرتشدد ہو گیا۔ قتل کے بعد، اتر پردیش کے ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل (اے ڈی جی) آف پولیس (لا اینڈ آرڈر) امیتابھ یش سمیت سینئر پولیس حکام ذاتی طور پر کیس کا جائزہ لینے شہر پہنچے تھے۔ 17 ستمبر کو، اتر پردیش پولیس نے کشی نگر میں انکاؤنٹر کے بعد کیس کے سلسلے میں ایک اور ملزم کو بھی گرفتار کیا تھا۔ ملزم، جس کی شناخت رحیم کے نام سے ہوئی، مبینہ طور پر آپریشن کے دوران اس کی ٹانگ میں گولی لگی۔

Continue Reading

جرم

‘مجھے مضبوطی سے گلے لگایا، میرے خلاف رگڑ دیا’، ممبئی کی خاتون نے باندرہ میں مرد کے ہاتھوں پکڑے جانے کا دردناک تجربہ شیئر کیا

Published

on

women

ممبئی : ممبئی کی ایک خاتون نے باندرہ میں سڑک پر ہراساں کیے جانے کے خوفناک واقعہ کو بیان کیا ہے جسے اس نے ریڈڈیٹ پر شیئر کیا ہے، جس سے رہائشیوں اور آن لائن صارفین میں تشویش پائی جاتی ہے۔ ایک پوسٹ میں جس کا عنوان تھا ‘کبھی توقع نہیں تھی کہ باندرا غیر محفوظ ہوگا۔ رینٹ، خاتون، جس نے اپنی شناخت باندرہ کی 30 کی دہائی کی ابتدائی رہائشی کے طور پر بتائی، کہا کہ اسے شام 7:45 بجے کے قریب ایک اچھی روشنی والی، بھیڑ بھاڑ والی سڑک پر ایک آدمی نے کام کے دوران پکڑا اور گھسایا۔ اس کے تفصیلی بیان کے مطابق، وہ باہر نکلتے وقت انتہائی شائستہ لباس پہنتی ہے، ایک نکتہ پر اس نے لباس پہننے کا مقابلہ نہ کرنے پر زور دیا۔ اس نے کہا کہ ہراساں کرنے کے واقعات حالیہ مہینوں میں دہرائے جا رہے ہیں، جن میں متعدد بار گھر کا پیچھا کیا جانا اور بلایا جانا بھی شامل ہے، لیکن یہ تازہ ترین واقعہ سب سے زیادہ چونکا دینے والا تھا۔ “ایک بے ترتیب آدمی بس جلدی سے میری طرف آیا اور مجھے بہت، بہت مضبوطی سے گلے لگایا اور میرے خلاف رگڑا،” اس نے لکھا۔ اس نے کہا وہ چیخنے لگی۔ آدمی نے اسے چھوڑ دیا، اس کے ردعمل سے خوفزدہ ہوا اور بار بار معافی مانگی۔

خاتون نے مزید کہا کہ اس نے جھگڑے کے دوران اس شخص کو اپنے ٹوٹے ہوئے تھیلے سے کئی بار مارا، لیکن اس پر مزید جسمانی حملہ نہیں کیا کیونکہ اسے اس کے ہاتھ پر چوٹ لگنے کا خدشہ تھا۔ ابتدائی طور پر ہلا اور یہ سوال کرتے ہوئے کہ آیا اس نے حملے کو بھڑکانے کے لیے کچھ کیا تھا، بعد میں اس نے نتیجہ اخذ کیا کہ یہ اس کی غلطی نہیں تھی اور اپنے کاموں کو جاری رکھا، اگرچہ ظاہری طور پر پریشان تھا۔

اس کی پوسٹ نے بہت سے جوابات دیے، اور قارئین کی جانب سے دوسروں کو متنبہ کرنے کے لیے تفصیلات کی درخواست کرنے کے بعد، اس نے مقام کی وضاحت کے لیے اپنا اکاؤنٹ اپ ڈیٹ کیا: باندرہ میں پیری کراس روڈ پر واقع پیس ہیون بنگلے کے قریب۔ دھاگے نے وسیع تر مایوسی کو بھی ظاہر کیا۔ اس نے لکھا کہ رہائشی سڑکوں پر ہراساں کرنے سے بے حس ہو چکے ہیں اور خواتین کے تحفظ کے حوالے سے شہر کی ساکھ ایک فریب کی طرح محسوس ہوتی ہے۔

اس پوسٹ نے باندرہ میں عوامی تحفظ کے بارے میں تازہ بحث چھیڑ دی ہے، جو ایک مصروف مضافاتی علاقہ ہے جو خریداروں اور دفتر جانے والوں میں مقبول ہے۔ کئی تبصرہ نگاروں نے خاتون سے پولیس میں شکایت درج کرانے کی تاکید کی۔ دوسروں نے پیروی کیے جانے یا ہراساں کیے جانے کے اسی طرح کے تجربات کا اشتراک کیا۔ اس رپورٹ کے مطابق، پولیس یا خاتون کی طرف سے اس بات کی تصدیق نہیں ہوئی ہے کہ باضابطہ شکایت درج کی گئی ہے، اور نہ ہی کسی گرفتاری کی اطلاع ملی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com