Connect with us
Tuesday,15-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

ادھو ٹھاکرے نے روز نامہ سامنا میں دیئے انٹرویو میں کہا، میں نے بی جے پی سےچاند ستارے تھوڑی ہی مانگے تھے

Published

on

udhav thakrey

مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے سامنا میں دئیے اپنے انٹرویو میں کہا کہ بی جے پی اور پی ایم مودی، امت شاہ اور سابق وزیراعلی دیویندر فڑنویس پر جم کر وار کیا ہے۔ راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ اور سامنا ایڈیٹر سنجے راوت کو دیئے اپنے انٹرویو میں ادھو نے بی جے پی سے اتحاد ٹوٹنے پر کہا کہ میں نے بی جے پی سے چاند ستارے تھوڑے ہی مانگے تھے۔ ایک دوسرے سوال کے جواب میں ادھو نے کہا کہ میرا خواب وزیر اعلی بننے کا نہیں تھا۔ آئیے ایک نظر ان سوالات اور جوابوں پر ڈالتے ہیں جو سی ایم ادھو ٹھاکرے نے اپنے انٹرویو میں دیئے۔
سنجے راوت: ادھو جی، آپ جھٹکے سے نکل گئے ہیں کیا؟
ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ میں شیوسینا چیف کا بیٹا ہوں، جھٹکا دینے کی کوشش کئیوں نے کرکے دیکھا ہے، لیکن کسی کو بھی وہ جمع نہیں۔ لیکن وہ جھٹکا جو شیوسینا کے سربراہ نے بہت سارے لوگوں کو دیا ہے۔ اس سے وہ لوگ اب بھی ابھرتے ہوئے نہیں دکھائی دے رہے۔ آپ نے شطرنج کا ذکر کیا تھا، شطرنج یقینی طور پر ذہن سے کھیلا جانے والا کھیل ہے۔ لیکن پیادا، ہاتھی، گھوڑا، بادشاہ، وزیر، اونٹ ہر ایک کی چال ہم ذہن میں رکھیں تو شطرنج کھیلنا مشکل ہے، ایسا مجھے نہیں لگتا۔
سنجے راوت: ادھو جی، شطرنج ایک مشہور کھیل ہے، صحیح معنوں میں وہاں عقل کا استعمال کرنا ہوتا ہے؟
ادھو ٹھاكرے: یقیناً لیکن عقل اگر ہو تو نہ۔
سنجے راوت: لیکن مہاراشٹر میں، شطرنج کے اس کھیل کو سازش اور دھوکہ دہی کی ایک شکل ملی ہے۔ آپ نے وزیر اعلی کے عہدے کا حلف لیا یہی بڑا جھٹکا تھا، ایسا نہیں لگتا کیا؟
ادھو ٹھاكرے: نہیں وزیر اعلی کی کرسی کو قبول کرنا نہ تو میرے لئے جھٹکا تھا اور نہ ہی میرا خواب تھا۔ انتہائی ایمانداری سے میں یہ اعتراف کرتا ہوں۔ بالاصاحب کو دیے گئے وعدے کو ادا کرنے کے لئے کسی بھی حد پر جانے کی میری تیاری تھی۔ اس سے بھی آگے جاکر ایک بات میں صاف کرتا ہوں کہ میرا وزیر اعلی کے عہدہ وعدے ادا کرنے کے لئے نہیں۔ بلکہ وعدہ ادا کرنے کی سمت میں اٹھایا گیا ایک قدم ہے۔ اس طرف آگے بڑھنے کے لئے میں نے دل سے کسی بھی حد پر جانے کا فیصلہ کیا تھا۔ اپنے باپ کو دیئے گئے وعدے کو پورا کرنا ہی ہے اور میں وہ کروں گا ہی۔
سنجے راوت: لیکن ایسا کرنے کے لیےآپ کو عناصر اور ٹھاکرے کنبے کی روایت کو توڑنا پڑا، کیا آپ کو نہیں لگتا؟
ادھو ٹھاكرے: ہاں، صحیح هےاپ جیسا کہتے ہیں ویسا ہے، یقیناً ہے، لیکن بالآخر ایسا تھاکہ شیوسینا چیف نے زندگی میں کبھی بھی اقتدار کے کسی عہدے کو قبول نہیں کیا۔ مجھے ایسی خواہش بالکل نہیں تھی۔
سنجے راوت: ماتوشری اور شکتی، یہ دونوں چیزیں ہمیشہ ساتھ رہتی ہیں؟
ادھو ٹھاكرے: لیکن جب مجھے احساس ہوا کہ جن کے ساتھ ہم ہیںیا تھے، ان کے ساتھ رہ کر میں نے اپنے وعدے کے خلاف جا نہیں سکتا۔ اور اگر مجھے اس وعدے کے لئے ایک مختلف سمت قبول کرنا پڑے تو پھر ایسی تیاری ہونی چاہئے۔ اگر میرے پاس اس کے لئے اتنی بڑی ذمہ داری قبول کرنے کے سوا کوئی چارہ نہ ہوتا تو یہ میرے لئے ناقابل علاج تھا۔ اس لیے اس ذمہ داری کو قبول کرنا پڑا۔
سنجے راوت: ہمیشہ ایسا کہتے ہیں کہ وزیر اعلی کا عہدہ مطلب کانٹوں سے بھری کرسی ہوتی ہے، یا کانٹوں کا تاج ہوتا ہے۔ آپ کو اس کرسی پر بیٹھ کر ایسا لگا کیا؟
ادھو ٹھاکرے: نہیں! مجھے ایسا نہیں لگتا، اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ کانٹے دار ہے لیکن اسی کانٹے دار پودے میں گلاب بھی کھلتے ہیں۔ اور گلاب کے گلکند سے جنہیں بد ہضمی ہوتی ہے، ایسے لوگوں کا علاج بھی ہوتا ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

ممبئی پریس خصوصی خبر

یوسف ابراہانی کی گھر واپسی سماجواری پارٹی میں شمولیت

Published

on

Yousef-Abrahani

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر کانگریس کے سنئیر لیڈر اور اسلام جمخانہ کے چیئرمین ایڈوکیٹ یوسف ابراہانی نے کانگریس کا دامن چھوڑنے کے بعد گھر واپسی کی ہے اور قومی صدر اکھلیش یادو کی موجودگی میں سماجوادی پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے ابراہانی کے ایس پی میں شمولیت کا اعلان کیا ہے, اور کہا ہے کہ مہاراشٹر میں سماجوادی پارٹی کو تقویت بخشنے کے لئے یوسف ابراہانی نے پارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے۔ بی جے پی کا مقابلہ کرنے کے لئے سماجوادی پارٹی ہی صف اول پر ہے اور یہی وہ جماعت ہے جو فرقہ پرستی کا مقابلہ کرتی ہے, اس لیے یوسف ابراہانی کو پارٹی میں شامل کیا ہے مجھے امید ہے کہ ابراہانی پارٹی کی تنظیمی امور کو مستحکم کرنے میں کوشاں رہیں گے, ابھی تک یوسف ابراہانی کو پارٹی میں کوئی عہدہ تفویض نہیں کیا گیا ہے۔ یہ فیصلہ ابو عاصم اعظمی کریں گے۔ یوسف کے فرزند شہزاد ابراہانی، زیبا ملک نے بھی پارٹی میں شمولیت کی ہے۔

Continue Reading

سیاست

نیشنل ہیرالڈ کیس میں سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کے خلاف چارج شیٹ داخل، دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ میں 25 اپریل کو کیس کی سماعت

Published

on

Soniya-&-Rahul

نئی دہلی : ای ڈی نے نیشنل ہیرالڈ معاملے میں کانگریس لیڈر سونیا گاندھی اور راہل گاندھی کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے راہل اور سونیا گاندھی سے جڑی کمپنی ایسوسی ایٹڈ جرنلز لمیٹڈ (اے جے ایل) کے 700 کروڑ روپے سے زیادہ کے اثاثوں کو ضبط کرنے کا عمل شروع کرنے کے چند دن بعد یہ کارروائی کی ہے۔ ان جائیدادوں میں دہلی، ممبئی اور لکھنؤ کی اہم جائیدادیں شامل ہیں۔ ان میں قومی دارالحکومت میں بہادر شاہ ظفر مارگ پر واقع مشہور ہیرالڈ ہاؤس بھی شامل ہے۔ ای ڈی نے نیشنل ہیرالڈ منی لانڈرنگ کے مبینہ معاملے میں کانگریس کے ممبران پارلیمنٹ راہول گاندھی، سونیا گاندھی اور کانگریس اوورسیز چیف سیم پترودا کے خلاف دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ میں شکایت درج کرائی ہے۔ چارج شیٹ میں سمن دوبے سمیت کچھ اور نام بھی ہیں۔ خصوصی جج وشال گوگنے نے 9 اپریل کو داخل کی گئی چارج شیٹ کے اہم نکات کا جائزہ لیا اور 25 اپریل کو سماعت کی اگلی تاریخ مقرر کی۔ اس دن، ای ڈی کے خصوصی وکیل اور تفتیشی افسر عدالت کے مشاہدے کے لیے کیس ڈائری بھی پیش کریں گے۔ ای ڈی کی چارج شیٹ پر کانگریس نے ردعمل ظاہر کیا ہے۔

کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ یہ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کی جانب سے انتقامی سیاست ہے۔ جے رام رمیش نے لکھا، ‘نیشنل ہیرالڈ کے اثاثوں کو ضبط کرنا قانون کی حکمرانی کو چھپانے والا ریاستی سرپرستی والا جرم ہے۔ سونیا گاندھی، راہول گاندھی اور کچھ دیگر کے خلاف چارج شیٹ داخل کرنا وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کی جانب سے انتقامی سیاست اور دھمکی کے سوا کچھ نہیں ہے۔ تاہم کانگریس اور اس کی قیادت خاموش نہیں رہے گی۔ ستیہ میو جیتے۔’ ای ڈی کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی منی لانڈرنگ ایکٹ (پی ایم ایل اے) کے تحت کی جا رہی ہے۔ نیشنل ہیرالڈ اے جے ایل نے شائع کیا ہے۔ یہ کمپنی ینگ انڈین پرائیویٹ لمیٹڈ کی ملکیت ہے۔ سونیا گاندھی اور راہول گاندھی دونوں کی کمپنی میں 38 فیصد حصہ داری ہے۔ اس کی وجہ سے وہ کمپنی کے سب سے بڑے شیئر ہولڈر ہیں۔

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے کہا کہ یہ کارروائی اے جے ایل منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کا حصہ ہے۔ تحقیقات منی لانڈرنگ کی روک تھام کے ایکٹ (پی ایم ایل اے) 2002 کے سیکشن 8 کے تحت کی جا رہی ہیں۔ مزید یہ کہ منی لانڈرنگ (منسلک یا منجمد اثاثوں کا قبضہ) رولز، 2013 کی متعلقہ دفعات پر بھی عمل کیا جا رہا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ وہ ان اثاثوں پر قبضہ کر سکتے ہیں جو انہوں نے منسلک یا منجمد کر رکھے ہیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

سعودی عرب نے عازمین حج کے لیے پورٹل دوبارہ کھول دیا، ہندوستان کی وزارت برائے اقلیتی امور نے حج گروپ آپریٹرز کو جلد عمل مکمل کرنے کی ہدایت کی

Published

on

Hajj

ریاض : سعودی عرب کی وزارت حج نے 10,000 عازمین حج کے لیے حج (نسک) پورٹل کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ منیٰ (مکہ کے قریب ایک شہر) میں جگہ کی دستیابی کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ یہ اطلاع دیتے ہوئے حکومت ہند کی اقلیتی امور کی وزارت نے سی ایچ جی اوز (کمبائنڈ حج گروپ آپریٹرز) سے کہا ہے کہ وہ بغیر کسی تاخیر کے اپنا عمل مکمل کریں۔ حج رواں سال جون کے مہینے میں ہوگا۔ اس کے لیے مئی سے ہی عازمین حج سعودی جانا شروع کر دیں گے۔ 26 سی ایچ جی اوز حج کے عمل کو مکمل کرنے کے لیے سعودی عرب کی ڈیڈ لائن پر عمل کرنے میں ناکام رہے تھے۔ جس کی وجہ سے وہ منیٰ میں کیمپ، ہوٹل اور ٹرانسپورٹ کے لیے ضروری معاہدے مکمل نہیں کر سکے۔ اس پر حکومت ہند نے سعودی وزارت حج سے رابطہ کیا۔ ہندوستانی حکومت کی مداخلت کے بعد سعودی وزارت حج نے پورٹل کو دوبارہ کھولنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

ہندوستان کی اقلیتی امور کی وزارت نے کہا کہ کچھ سی ایچ جی اوز سعودی عرب کی ڈیڈ لائن کو پورا کرنے میں ناکام رہے، جس سے ان کا حج کوٹہ پورا نہیں ہوا۔ اس بقیہ کوٹہ کو پورا کرنے کے لیے سعودی عرب نے اب 10,000 عازمین حج کے لیے پورٹل کو دوبارہ کھول دیا ہے۔ حکومت ہند کی حج پالیسی 2025 کے مطابق، حج کمیٹی آف انڈیا ملک کے لیے مختص حج کے کل کوٹے کا 70% کا انتظام کرتی ہے۔ باقی 30% پرائیویٹ حج گروپ آرگنائزرز کو دیا جاتا ہے۔ وزارت نے کہا کہ سعودی عرب نے 2025 کے لیے ہندوستان کو 1,75,025 (1.75 لاکھ) کا کوٹہ دیا ہے۔ گزشتہ ہفتے، اقلیتی امور کی وزارت کے سکریٹری چندر شیکھر کمار اور جوائنٹ سکریٹری سی پی ایس بخشی نے ہندوستانی عازمین کے لیے حج کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے گزشتہ ہفتے جدہ کا دورہ کیا۔ اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو نے بھی اس سال جنوری میں سعودی عرب کا دورہ کیا تھا۔ اس دوران انہوں نے حج 2025 کے لیے دو طرفہ معاہدے پر دستخط کیے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اس سال حج 4 جون سے 9 جون 2025 کے درمیان ہوگا تاہم حتمی تاریخ کا انحصار اسلامی کیلنڈر کے آخری مہینے ذوالحج کا چاند نظر آنے پر ہوگا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com