سیاست
شاہین باغ کی خاتون مظاہرین ملک کومزید تقسیم نہیں ہونے دیں گی۔ سیتا رام یچوری

قومی شہریت (ترمیمی)قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف شاہین باغ میں جاری مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے جنرل سکریٹری اور سابق رکن پارلیمنٹ سیتا رام یچوری نے کہا کہ آج 26جنوری یوم جمہوریہ کا دن ہے اسی دن آئین کا نفاذ عمل میں آیا تھا اس لئے آج ہم لوگ آئین کی حفاظت کا حلف لیتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ شاہین باغ کی خواتین ملک کو بچانے نکلی ہیں اور وہ ملک کو تقسیم نہیں ہونے دیں گی۔ انہوں نے کہا کہ فسطائی طاقت کچھ بھی کرلے لیکن ملک کو بٹنے نہیں دیں گے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ مودی جی اور امت شاہ ایک شاہین باغ بننے سے پریشان تھے اس وقت ملک میں سیکڑوں شاہین باغ بن چکے ہیں اور صرف دہلی میں ہی درجنوں شاہین باغ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر حکومت شاہین باغ اور ملک کے دیگر حصوں میں ہونے والے احتجاج کو ختم کرانا چاہتی ہے تو پہلے اسے قومی شہریت (ترمیمی)قانون، این آر سی اور این پی آر واپس لینا ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ حکومت یہ سمجھتی تھی اس کی مخالفت صرف مسلمان ہی کریں گے، میں ان کو بتا دینا چاہتا ہوں کہ میں سیتارام ہندو اس کی مخالفت کر رہا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ ہم (ہ سے ہندو اور م سے مسلم) ہ اور میم سے بنا ہے لیکن موجودہ حکومت اس کے خلاف کام کر رہی ہے۔ انہوں نے مظاہرین سے کاغذ نہ دکھانے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ ہم کسی بھی صورت میں کاغذ نہیں دکھائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ 1947میں تقسیم کے وقت مسلمانوں کے متبادل تھا کہ وہ پاکستان چکے جاتے لیکن مسلمانوں نے ہندوستان میں رہنا پسند کیا۔انہوں نے کہاکہ کشمیر میں انٹرنیٹ بند ہے اور ہزاروں لوگ جیلوں میں بند ہیں لیکن حکومت اس کے بارے میں کچھ بتانا نہیں چاہتی۔ انہوں نے شاہین باغ خاتون مظاہرین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہاکہ یہ مظاہرہ اس وقت تک جاری رکھیں جب تک حکومت اسے واپس نہیں لیتی۔
ممتاز اداکارہ اور سماجی کارکن سورا بھاسکر نے آئین کے حق میں اتنی بڑی تحریک چلانے کے لئے شاہین باغ خاتون مظاہرین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ آپ نے اس مظاہرہ کے ذریعہ ملک کے عوام کا ایمان جگادیا ہے اس کے لئے آپ کا شکریہ۔ انہوں نے مظاہرین کے تئیں حکومت کی بے حسی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہاکہ دادیاں نانیاں روٹھی ہیں لیکن یہ نالائق پوتے ان کو منانے کے لئے نہیں آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سب سے آسان کام دادی نانی کو منانا ہوتا ہے۔
محترمہ سورا بھاسکر نے آئین کے تئیں حکومت کے مایوس رکن رویہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ حکومت میں رہتے ہوئے آئین کی عزت نہیں کرتے وہ دوسروں کی عزت کیا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا آئین صرف خود مختاری کا دستاویز نہیں ہے بلکہ کیا ہوسکتا ہے اور ایسا ایک خواب ہے جس میں سب کے لئے جگہ ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم لوگوں نے جن کو ووٹ دیکر منتخب کیا تھا کہ وہ ملک کو آئین کے مطابق چلائیں گے لیکن وہ آج ملک کے آئین کے لئے خطرہ بن گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جیسے انتخابات آتے ہیں ہمارے لیڈر اول جلول بولنا شروع کردیتے ہیں اور شاہین باغ کے بارے میں اول جلول بولنے لگے ہیں لیکن وہ یہاں آکر دیکھیں ہر جگہ ترنگا ہی نظر آئے گا۔ انہوں نے موجودہ حکومت الزام لگاتے ہوئے کہاکہ اقتدار سے اسے اندھا کردیا ہے اور وہ صحیح سوچ نہیں پارہے ہیں اور جب بھی دیکھیں یکطرفہ طور پر پاکستان پاکستان پاکستان کرتے نظر آتے ہیں۔ اگر انہیں پاکستان سے اتنا ہی لگاؤ ہے تو وہ پاکستان چلے جائیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک میں اتحاد و سالمیت سے بڑھ کر کچھ نہیں ہے اور شاہین کی خواتین ملک کو بچانے کے لئے نکل پڑی ہیں اور انہوں نے جو لڑائی چھیڑی ہے اسے ہر حال میں برقرار رکھیں۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ میں یوم جمہوریہ کے موقع عمر خالد اور روہت ویمولا کی ماں رادھیکا ویمولا نے خطاب کیا۔ محترمہ رادھیکا نے جب تک حکومت اس سیاہ قانون کو واپس نہیں لیتی اس وقت تک آپ لوگ مظاہرہ جاری رکھیں اور اپنے مطالبات کے پورے ہونے اور حق کی بازیابی کے لئے سڑکوں پر نکلیں۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں پولیس بربریت کے بعد سے 15دسمبر سے احتجاج جاری ہے اور یہاں بھی 24 گھنٹے کا دھرنا جاری ہے۔ یہاں انقلابی چائے بھی ملتی ہے جو شام سے رات سے تین چار بجے بنتی رہتی ہے۔ چائے بنانے والوں نے کہاکہ یہ ہم لوگ ایک ٹیم بناکر کر رہے ہیں اور مظاہرین میں گرمی لانے کی ایک چھوٹی سی کوشش ہے۔ اس کے علاوہ دہلی میں خواتین مظاہرین کا دائرہ پھیل گیا ہے اور دہلی میں درجنوں جگہ پر خواتین مظاہرہ کر رہی ہیں اور اس فہرست میں ہر روز نئی جگہ جڑ رہی ہے آج نظام الدین میں خواتین نے مظاہرہ کیا ہے۔
قومی شہریت (ترمیمی)قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف جاری مظاہرہ کی تعداد میں ضافہ ہوتا جارہاہے اور اب یہ مظاہرہ دہلی کے بیشتر علاقوں میں پھیل چکا ہے۔شاہین باغ کے بعد خوریجی خواتین مظاہرین کا اہم مقام ہے۔ خوریجی خاتون مظاہرین کا انتظام دیکھنے والی سماجی کارکن اور ایڈووکیٹ اور سابق کونسلر عشرت جہاں نے بتایا کہ خوریجی خواتین کا مظاہرہ ہر روز خاص ہورہا ہے۔ یہاں نہ صرف جھنڈا لہرایا گیا اور حب الوطنی کے گیت گائے گئے بلکہ ڈھائی سو بچوں نے پینٹنگ مقابلے میں حصہ لیا اور اس کی نمائش لگائی گئی۔یوم جمہوریہ کے موقع پر مشہور سماجی کارکن شبنم ہاشمی نے خواتین مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آپ پر دوہری ذمہ داری ہے اور شہریت (ترمیمی)قانون کے خلاف لڑنے کی اور دوسری اپنے وجود کو برقرار رکھنے کی۔انہوں نے کہاکہ یہ خواتین پہلے گھروں سے نہیں نکلتی تھیں لیکن آج ملک اور شہریت قانون کے خلاف سڑکوں پر نکل آئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آپ خواتین کی ذمہ داری ہے کہ دونوں میں تال میل پیدا کریں اور اپنے حقوق کے لئے گھروں سے نکلیں۔
محترمہ عشرت جہاں نے بتایا کہ کل کے دیگر مقررین میں عالمی سمے کی اینکر زیبا زیدی، شارق احمد ایڈووکیٹ سپریم کورٹ،ٹککندر سنگھ پنور سابق ڈپٹی میئر شملہ، رضوان خاں خدائی خدمت کار، ایڈووکیٹ فیروز آفتاب سہارنپور، نرویر دباس ایڈووکیٹ وغیرہ شامل تھے۔
دہلی میں اس وقت دہلی میں سیلم پور جعفرآباد، ترکمان گیٹ،بلی ماران، کھجوری، اندر لوک، شاہی عیدگاہ قریش نگر، مالویہ نگر کے حوض رانی، مصطفی آباد، کردم پوری، شاشتری پارک اوربیرل والا باغ، نظام الدین جامع مسجدسمت ملک تقریباً سو سے زائد مقامات پر مظاہرے ہورہے ہیں۔ مظاہرین نے یوم جمہوریہ کے موقع پر ہر جگہ ترنگا لہرا کر یوم جمہوریہ منایا گیا۔
اترپردیش میں پولیس کے ذریعہ خواتین مظاہرین کو پریشان کرنے کے باوجود خواتین نے گھنٹہ گھر میں مظاہرہ کیا اور ہزاروں کی تعداد میں خواتین نے اپنی موجودگی درج کرائی۔ پولیس نے یہاں کی لائٹ کاٹ دی تھی، کمبل اور کھانے کا سامان چھین کر لے گئے تھے لیکن پولیس کی ہٹلر شاہی رویہ بھی ان خواتین کا جوش و خروش کم نہ کرسکا۔ اترپردیش میں سب سے پہلے الہ آباد کی خواتین نے روشن باغ کے منصور علی پارک میں مورچہ سنبھالا تھا جہاں آج بھی مظاہرہ جاری ہے۔ اس کے بعد کانپور کے چمن گنج میں محمد علی پارک میں خواتین مظاہرہ کررہی ہیں۔ ان مظاہرے کی اہم بات یہ ہے کہ اس کے پس پشت نہ کوئی پارٹی ہے اور نہ ہی کوئی بڑی تنظیم، جو کچھ بھی آتا ہے وہ رضاکارانہ طور پر آتا ہے اور عام لوگ ضرورت چیزیں خواتین کو پہنچاتے ہیں۔یوم جمہوریہ کے موقع پر ہر جگہ حب الوطنی کے نغمے گائے گئے۔
دہلی کے بعد سب سے زیادہ مظاہرے بہار میں ہورہے ہیں اور ہر روز یہاں ایک نیا شاہین باغ بن رہا ہے اور یہاں شدت سے قومی شہریت قانون، قومی شہری رجسٹر اور قومی آبادی رجسٹر کے خلاف بہارکی خواتین مظاہرہ کر رہی ہیں اور بہار درجنوں جگہ پر خواتین مظاہرہ کر رہی ہیں۔ گیا کے شانتی باغ میں گزشتہ 29دسمبر سے خواتین مظاہرہ کر رہی ہیں اور یہاں خواتین کی بڑی تعداد ہے۔ اس کے بعد سبزی باغ پٹنہ میں خواتین مسلسل مظاہرہ کر رہی ہیں۔ پٹنہ میں ہی ہارون نگر میں خواتین کا مظاہرہ جاری ہے۔ اس کے علاوہ بہار کے مونگیر، مظفرپور، دربھنگہ، مدھوبنی، ارریہ،سیوان، چھپرہ، بہار شریف، جہاں آباد،گوپال گنج، بھینساسر نالندہ، موگلاھار نوادہ، سمستی پور، کشن گنج کے چوڑی پٹی علاقے میں، بیگوسرائے کے لکھمنیا علاقے میں زبردست مظاہرے ہو ہے ہیں اور بہت سے ہندو نوجوان نہ صرف اس قانون کے خلاف مظاہرہ کر رہے ہیں۔ بہار کے ہی ضلع سہرسہ کے سمری بختیارپورسب ڈویزن کے رانی باغ خواتین کا بڑا مظاہرہ ہورہا ہے جس میں اہم لوگ خطاب کرنے پہنچ رہے ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ ہر مظاہرے جگہ سے یوم جمہوریہ تزک و احتشام سے منانے کی خبریں موصول ہورہی ہیں۔
شاہین باغ،دہلی، جامعہ ملیہ اسلامیہ ’دہلی،۔آرام پارک خوریجی-دہلی ’۔سیلم پور فروٹ مارکیٹ،دہلی،۔جامع مسجد، دہلی،ترکمان گیٹ، دہلی،ترکمان گیٹ دہلی، بلی ماران دہلی، شاشتری پارک دہلی، کردم پوری دہلی، مصطفی آباد دہلی، کھجوری، بیری والا باغ، شاہی عیدگاہ قریش نگر،حضرت نظام الدین،رانی باغ سمری بختیارپورضلع سہرسہ بہار‘۔سبزی باغ پٹنہ – بہار، ہارون نگر،پٹنہ’۔شانتی باغی گیا بہار،۔مظفرپور بہار،۔ارریہ سیمانچل بہار،۔بیگوسرائے بہار،پکڑی برواں نوادہ بہار،مزار چوک،چوڑی پٹی کشن گنج‘ بہار،۔مغلا خار انصارنگر نوادہ بہار،۔مدھوبنی بہار،۔سیتامڑھی بہار،۔سیوان بہار،۔گوپالگنج بہار،۔کلکٹریٹ بتیا مغربی چمپارن بہار،۔ہردیا چوک دیوراج بہار،۔ نرکٹیاگنج بہار، رکسول بہار، دھولیہ مہاراشٹر،۔ناندیڑ مہاراشٹر،۔ہنگولی مہاراشٹر،پرمانی مہاراشٹر،۔ آکولہ مہاراشٹر،۔ پوسد مہاراشٹر،۔کونڈوامہاراشٹر،۔پونہ مہاراشٹر۔ستیہ نند ہاسپٹل مہاراشٹر،۔سرکس پارک کلکتہ،۔قاضی نذرل باغ مغربی بنگال،۔اسلامیہ میدان الہ آبادیوپی،35۔روشن باغ منصور علی پارک الہ آباد یوپی۔محمد علی پارک چمن گنج کانپور-یوپی، گھنٹہ گھر لکھنو یوپی، البرٹ ہال رام نیواس باغ جئے پور راجستھان،۔کوٹہ راجستھان،اقبال میدان بھوپال مدھیہ پردیش،، جامع مسجد گراونڈ اندور،مانک باغ اندور،احمد آباد گجرات، منگلور کرناٹک، ہریانہ کے میوات اور یمنانگر اس کے علاوہ دیگر مقامات پر بھی دھرنا جاری ہے۔اجمیر میں بھی خواتین کا احتجاج شروع ہوچکا ہے۔ اسی کے ساتھ جارکھنڈ کے رانچی، لوہر دگا، دھنباد کے واسع پور، جمشید پور وغیرہ میں بھی خواتین مظاہرہ کر رہی ہیں۔یہ احتجاج یوم جمہوریہ کے دن بھی جاری رہا اور تمام خواتین قومی ترانہ اور حب الوطنی کے نغمات پیش کرکے یوم جمہوریہ بنایا۔
بین الاقوامی خبریں
شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان چھوٹی بچی کو تسلی دینے کی کوشش کرتے ہوئے رو پڑے۔ شمالی کوریا کے رہنما اپنے پیاروں کی لاشیں دیکھ کر ہو گئے جذباتی۔

پیانگ یانگ : شمالی کوریا کے حکمراں کم جونگ ان نے جنگ میں جانیں گنوانے والے اپنے ملک کے فوجیوں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ فوجی روس کی جانب سے یوکرین کے خلاف لڑتے ہوئے مارے گئے۔ لاشیں پہنچنے کے بعد ان فوجیوں کے اہل خانہ کی موجودگی میں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔ اس دوران کم نے فوجیوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور انہیں تسلی دی۔ اس دوران کم کی آنکھوں میں آنسو دیکھے گئے۔ فوجیوں کے اہل خانہ سے ملاقات کرتے ہوئے وہ جذباتی ہو گئے۔ شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا کے سی این اے کی جانب سے شیئر کی گئی تصاویر میں شمالی کوریا کے حکمران کو تمغے تقسیم کرتے، مرنے والے فوجیوں کے روتے ہوئے بچوں کو تسلی دیتے ہوئے اور ان کی تصویروں کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ کم نے اپنی تقریر میں روس کے کرسک علاقے کو یوکرین کی فوج سے آزاد کرانے کے دوران اپنے فوجیوں کی بہادری کی تعریف کی۔
کم نے پیانگ یانگ کے موکران ہاؤس میں منعقدہ ایک تقریب میں اپنی فوج کی تعریف کی اور انہیں ملک کا فخر قرار دیا۔ کم نے کہا کہ غیر ملکی آپریشنز میں حصہ لینے والے فوجیوں نے بڑی قربانیاں دی ہیں۔ اس کے لیے انہیں تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ شمالی کوریا کی حکومت نے واپس آنے والے فوجیوں کے اعزاز میں ضیافت کا بھی اہتمام کیا۔ معلومات کے مطابق کم اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے درمیان ہونے والی ملاقاتوں کے بعد شمالی کوریا نے یوکرین پر اپنے حملے کی حمایت کے لیے فوج کے ساتھ ساتھ بڑی مقدار میں فوجی ساز و سامان بھی روس بھیج دیا ہے۔ روس اور کوریا کی طرف سے اس تعیناتی کو عوامی سطح پر تسلیم نہیں کیا گیا۔ یوکرین اور جنوبی کوریا کی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے انکشاف کیا تھا کہ شمالی کوریا کے فوجی کرسک بارڈر پر لڑ رہے ہیں۔
جنوبی کوریا اور مغربی ممالک کی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے کہا ہے کہ شمالی کوریا نے 2024 میں 10 ہزار سے زائد فوجی روس بھیجے ہیں۔شمالی کوریا کے فوجی روس کے لیے خاص طور پر کرسک کے علاقے میں لڑ چکے ہیں۔ شمالی کوریا نے مبینہ طور پر روس کو ہتھیار، میزائل اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے راکٹ سسٹم فراہم کیے ہیں۔ جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ اب تک شمالی کوریا کے 600 فوجی روس کے لیے لڑتے ہوئے مارے جا چکے ہیں۔
بزنس
اٹل سیٹو، پونے ایکسپریس وے، سمردھی مہامرگ ای وی کے لیے ٹول ٹیکس فری، جانئے مہاراشٹرا آگے کیا منصوبہ بنا رہا ہے

ممبئی : مہاراشٹر حکومت نے ایک بڑی خوشخبری سنائی ہے۔ ریاست میں الیکٹرک فور وہیلر اور ای بسوں کو ٹول ٹیکس فری کر دیا گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ الیکٹرک گاڑیوں کو ٹول ٹیکس ادا نہیں کرنا پڑے گا۔ مہاراشٹر حکومت کی ٹول ٹیکس چھوٹ کی اسکیم کا فائدہ اٹل سیٹو، پونے ایکسپریس وے اور سمردھی مہامرگ پر دستیاب ہوگا۔ یہ ضابطہ جمعہ سے نافذ ہو گیا ہے۔ مہاراشٹر کے ٹرانسپورٹ کمشنر وویک بھیمنوار نے یہ اطلاع دی۔ مہاراشٹر حکومت کا یہ فیصلہ ماحولیات کو بچانے کے مقصد کا حصہ ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ یہ قاعدہ دونوں طرح کے الیکٹرک فور وہیلر پر لاگو ہوگا، چاہے وہ پرائیویٹ گاڑیاں ہوں یا سرکاری گاڑیاں۔ حکومت نے اپریل میں مہاراشٹر الیکٹرک وہیکل (ای وی) پالیسی کے تحت اس کا اعلان کیا تھا۔
ٹول سے مستثنیٰ گاڑیوں میں نجی الیکٹرک کاریں، مسافر چار پہیہ گاڑیاں، مہاراشٹر ٹرانسپورٹ بسیں اور شہری پبلک ٹرانسپورٹ کی الیکٹرک گاڑیاں شامل ہیں۔ تاہم، سامان لے جانے والی الیکٹرک گاڑیوں کو اس استثنیٰ اسکیم سے باہر رکھا گیا ہے۔ ممبئی میں الیکٹرک گاڑیوں کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ یہاں 25,277 ای بائک اور تقریباً 13,000 الیکٹرک کاریں ہیں۔ ممبئی میں الیکٹرک گاڑیوں کی کل تعداد 43,000 سے زیادہ ہو گئی ہے۔ اس اعداد و شمار میں تمام قسم کی الیکٹرک گاڑیاں شامل ہیں۔ اٹل سیٹو سے روزانہ تقریباً 60,000 گاڑیاں گزرتی ہیں۔ آنے والے وقت میں اس راستے کو پونے ایکسپریس وے سے جوڑنے کا کام جاری ہے۔ فی الحال، کچھ پبلک ٹرانسپورٹ بسیں جیسے ایم ایس آر ٹی سی اور این ایم ایم ٹی بھی اٹل سیتو پر چلتی ہیں۔ وزیر ٹرانسپورٹ پرتاپ سارنائک نے کہا کہ حکومت مہاراشٹر میں تمام شاہراہوں پر ای وی کاروں اور بسوں کو ٹول فری بنانے پر غور کر رہی ہے۔
محکمہ ٹرانسپورٹ کے حکام نے کہا کہ نئی ای وی پالیسی زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ای وی گاڑیاں خریدنے کی ترغیب دے گی۔ اس سے پیٹرول اور ڈیزل پر انحصار کم ہوگا۔ نئی ای وی پالیسی کا مقصد چارجنگ انفراسٹرکچر کو مضبوط کرنا بھی ہے۔ ایک اہلکار نے کہا کہ ہم ایکسپریس ویز، سمردھی مہا مرگ اور دیگر شاہراہوں پر بہت سے فاسٹ چارجنگ اسٹیشن بنائیں گے۔ ممبئی میں پٹرول پمپوں اور شاہراہوں کے ساتھ معاہدے کئے جا رہے ہیں۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ تمام فیول پمپس، ایس ٹی اسٹینڈز اور ڈپو میں چار سے پانچ چارجنگ پوائنٹس ہوں۔ اس سے ای وی ڈرائیوروں کی چارجنگ کی پریشانی ختم ہو جائے گی۔ نئی پالیسی میں یہ ہدف مقرر کیا گیا ہے کہ آنے والے وقت میں نئی گاڑیوں کی 30 فیصد رجسٹریشن ای وی گاڑیاں ہونی چاہئیں۔ یہ ہدف دو اور تین پہیوں کے لیے 40 فیصد مقرر کیا گیا ہے۔ کاروں/ایس یو وی کے لیے 30 فیصد، اولا اور اوبر جیسے ایگریگیٹر کیب کے لیے 50 فیصد اور پرائیویٹ بسوں کے لیے 15 فیصد ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
سیاست
شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ایشیا کپ کرکٹ میچ پر سخت اعتراض ظاہر کیا

ممبئی : شیوسینا (یو بی ٹی) کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے جموں و کشمیر کے پہلگام میں حالیہ دہشت گردانہ حملے کا حوالہ دیتے ہوئے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ایشیا کپ کرکٹ میچ پر سخت اعتراض اٹھایا ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر اس معاملے پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ راوت نے خط میں لکھا کہ پہلگام حملے میں مارے گئے ہندوستانیوں کا خون ابھی خشک نہیں ہوا ہے اور ان کے اہل خانہ کے آنسو ابھی تھمے نہیں ہیں، ایسی صورتحال میں پاکستان کے ساتھ کرکٹ میچ کھیلنا غیر انسانی اور غیر حساس اقدام ہوگا۔ شیوسینا (یو بی ٹی) کے ایم پی نے پی ایم مودی کو لکھے ایک خط میں کہا ہے کہ مرکزی وزارت کھیل کی جانب سے ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں پاک بھارت میچوں کو گرین سگنل دینے کی خبر ہندوستانیوں کے لیے بہت افسوسناک ہے۔ ظاہر ہے کہ یہ وزیر اعظم اور وزارت داخلہ کی منظوری کے بغیر ممکن نہیں تھا۔ میں آپ کے سامنے محب وطن شہریوں کے جذبات کا اظہار کر رہا ہوں۔
سنجے راوت نے کہا کہ آپ کہتے ہیں کہ پاکستان کے خلاف آپریشن سندھ ختم نہیں ہوا۔ اگر تنازعہ جاری ہے تو ہم پاکستان کے ساتھ کرکٹ کیسے کھیل سکتے ہیں؟ پہلگام حملہ ایک پاکستانی دہشت گرد گروہ نے کیا تھا، جس نے 26 خواتین کے کندھوں کو مٹا دیا تھا۔ کیا آپ نے ان ماؤں بہنوں کے جذبات پر غور کیا ہے؟ کیا صدر ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ اگر ہم نے پاکستان کے ساتھ کرکٹ نہیں کھیلی تو تجارت بند کر دیں گے؟ آپ نے فرمایا کہ خون اور پانی ایک ساتھ نہیں بہہ سکتے۔ اب کیا خون اور کرکٹ ایک ساتھ بہیں گے؟
پاکستان کے خلاف میچوں پر بڑے پیمانے پر سٹے بازی اور آن لائن جوا کھیلا جاتا ہے، جس میں مبینہ طور پر بی جے پی کے کئی ارکان ملوث ہیں۔ گجرات کے ایک ممتاز شخص، جے شاہ، اس وقت کرکٹ کے امور کی سربراہی کر رہے ہیں۔ کیا اس سے بی جے پی کو کوئی خاص مالی فائدہ حاصل ہوتا ہے؟ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ کرکٹ کھیلنا نہ صرف ہمارے فوجیوں کی بہادری کی توہین ہے بلکہ شیاما پرساد مکھرجی سمیت کشمیر کے لیے اپنی جانیں قربان کرنے والے ہر شہید کی بھی توہین ہے۔ یہ میچ دبئی میں منعقد ہو رہے ہیں۔ اگر یہ مہاراشٹر میں ہوتے تو بالاصاحب ٹھاکرے کی شیو سینا ان میں خلل ڈال دیتی۔ پاکستان کے ساتھ کرکٹ کو ہندوتوا اور حب الوطنی پر ترجیح دے کر آپ ملک کے عوام کے جذبات کو مجروح کر رہے ہیں۔ شیوسینا (ادھو بالا صاحب ٹھاکرے) آپ کے فیصلے کی مذمت کرتی ہے۔
-
سیاست10 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا