Connect with us
Monday,07-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

سی اے اے، این آرسی اور این پی آر کا معاملہ:سپریم کورٹ نے تکنیکی بنیاد پر مرکز کو مزید چار ہفتے کا وقت دیا

Published

on

supreamcourt

شہریت ترمیمی ایکٹ، این آرسی اور این پی آر جیسے اہم معاملات پر جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی سمیت سو سے زائد کی عرضیوں پر سماعت کرتے ہوئے آج سپریم کورٹ نے مرکزسے چار ہفتے کے اندر جواب طلب کیا ہے، چیف جسٹس آف انڈیا ایس اے بوبڈے، جسٹس عبدالنظیر اور سنجیو کھناکی بنچ نے سبھی فریقوں کی عرضیوں کی سماعت کے بعد یہ حکم جاری کیا۔عدالت میں بدھ کی صبح ہی ان معاملات کی سماعت شروع ہوئی، اہم فریق جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود مدنی کی طرف سے سینئر وکیل راجیو دھو ن نے اپنا موقف رکھا۔ انھوں نے عدالت سے درخواست کی کہ یہ معاملہ دستوری بنچ کے حوالے کیا جائے اور این پی آر، سی اے اے پر فوری عمل درآمد کو موخر کیا جائے کیوں کہ ان سے جو نتائج برآمد ہوں گے ان کو قانوناً بدلا نہیں جا سکے گا۔ بعض وکیلوں کی طرف سے عدالت سے یہ درخواست کی گئی کہ بالخصوص شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) کے تحت اقدامات کو عارضی طور پر تین ماہ کے لیے ملتوی کردیا جائے۔ لیکن عدالت نے اسے منظور کرنے سے معذرت ظاہر کی، چیف جسٹس نے اس سلسلے میں کہا کہ تا حال تمام عرضیوں پر مرکز کو نوٹس جاری نہیں کیا گیا ہے، اس لیے یک طرفہ آرڈ ر جاری نہیں کیا جاسکتا۔
دستوری بنچ میں ریفر کیے جانے سے متعلق عدالت نے وضاحت کی کہ دستور بنچ تشکیل نہیں پائی ہے، اس لیے سردست ریفر کرنے کا کوئی سوال نہیں ہوسکتا، لیکن اگر ضرورت پڑی تو اسے ریفر کیا جاسکتا ہے۔ان چار ہفتوں میں دستور ی بنچ تشکیل دی جاسکتی ہے، اس کے بعد عارضی طور پر این آرپی کو موخر کیے جانے کی عرضیوں پر دستوری بنچ میں ہی فیصلہ ہو گا۔
مزید یہ کہ عدالت نے تمام ہائی کورٹس پر روک لگادی ہے کہ وہ اس سلسلے کی کوئی سماعت نہ کرے، ایسی جو بھی عرضیاں آئیں ان کو سپریم کورٹ بھیج دیا جائے۔ساتھی ہی عدالت نے عرضیوں کی بہتات کا بھی نوٹس لیا اور آسانی کے لیے ان کو تین زمرے میں الگ الگ کرنے کا حکم دیا:(۱) آسام اور تری پورہ سے متعلق (۲) سی اے اے متعلق (۳) خالص این پی آر سے متعلق۔ عدالت نے اس پر بات بھی اتفاق کیا کہ آسام اور تری پورسے متعلق عرضیوں پر الگ سے سماعت ہوگی۔
عدالت کی آج کی کارروائی پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے مولانا محمو د مدنی جنرل سکریٹری جمعیۃعلماء ہند نے کہا کہ ہماری جماعت نے 16/دسمبر 2019کو اپنی عرضی داخل کی تھی جس میں بنیادی طور سے سی اے اے کو کالعدم قرار دینے کی درخواست کی تھی کیوں کہ یہ ایکٹ دستور ہند کی دفعہ (14)اور(21) کے منافی ہے:اس ایکٹ میں ’غیر قانونی مہاجر‘ کی تعریف میں مذہب کی بنیاد پر تفریق برتی گئی ہے اور اس کا اطلاق صرف مسلمانوں پر کیا گیا ہے جب کہ ہندو، سکھ، بدھشٹ، جین اور پارسی کو ’غیر قانونی مہاجر‘ کے دائرہ سے خارج کردیا گیا ہے، نیزاین آرسی کے نفاذ کے تناظر میں یہ ایکٹ مسلمانوں کے ساتھ بڑی عصبیت اور امتیاز کا موجب ہو گا۔واضح ہو کہ مولانا مدنی نے اپنی طرف سے سینئر وکیل راجیو دھون کی خدمت حاصل کی ہے، جب کہ آج عدالت میں ان کے علاوہ ایڈوکیٹ آن ریکارڈ شکیل احمد سید، ایڈوکیٹ نیاز احمد فاروقی (سکریٹری جمعیۃ علماء ہند) ایڈوکیٹ دانش سید، ایڈوکیٹ پرویز عباس اور ایڈوکیٹ عظمی جمیل بھی حاضر رہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

‎ممبئی مانخورد شیواجی نگر کا پل وزنی گاڑیوں کے لئے شروع کیا جائے : ابوعاصم اعظمی

Published

on

asim

‎ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی نے ایوان اسمبلی میں مطالبہ کیا ہے کہ مانخورد شیواجی نگر میں جان لیوا حادثات پر قدغن لگانے کے لئے فلائی اوور کو وزنی گاڑیوں کے لئے شروع کیا جائے۔ مانخورد شیواجی نگر میں ہر ماہ جان لیوا حادثات ہو رہے ہیں۔ پہلے جی ایم لنک روڈ پر تیار کئے گئے پل پر ہائی ٹینشن تاریں تھیں، پھر وزنی گاڑیوں کی وجہ سے پل کو بند کر دیا گیا۔ بعد ازاں تاریں بھی ہٹا دی گئیں اور محکمہ فلائی اوور نے وزنی گاڑیوں کو گزرنے کی اجازت بھی دے دی گئی ہے, تاہم اب بھی ہیوی وزنی گاڑیوں کی آمدورفت کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ آج ایوان میں اس پل پر وزنی گاڑیوں کی آمدورفت شروع کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ ابھی حال میں ایک اندوہناک حادثہ یہاں پیش آیا, جس میں تین اموات ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سڑک حادثات پر قدغن لگانے کے لئے ضروری ہے کہ اس پل کو شروع کیا جائے, کیونکہ یہ پل وزنی گاڑیوں کی گزرنے کی استطاعت رکھتا ہے, لیکن اس کے باوجود اس پل پر وزنی گاڑیوں کے گزر پر پابندی عائد ہے, اسے فوری طور پر ختم کیا جائے تاکہ ٹریفک کا مسئلہ اور حادثات پر قدغن لگے۔

Continue Reading

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

جرم

دہلی کی ایک عدالت نے اسلحہ ڈیلر سنجے بھنڈاری کو مفرور اقتصادی مجرم قرار دیا، بھنڈاری پر واڈرا سے تعلق کا الزام، رابرٹ واڈرا کی بڑھے گی ٹینشن

Published

on

Sanjay-Bhandari-&-Robert

نئی دہلی : دہلی کی ایک خصوصی عدالت نے ہفتہ کو اسلحہ ڈیلر سنجے بھنڈاری کو مفرور اقتصادی مجرم قرار دیا۔ یہ فیصلہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی درخواست کے بعد آیا۔ خصوصی عدالت نے یہ حکم مفرور اقتصادی مجرم ایکٹ 2018 کے تحت جاری کیا ہے۔ اس فیصلے سے بھنڈاری کی برطانیہ سے حوالگی کی ہندوستان کی کوششوں کو تقویت ملے گی۔ بھنڈاری 2016 میں لندن فرار ہو گیا تھا جب متعدد تفتیشی ایجنسیوں نے اس کی سرگرمیوں کی جانچ شروع کی تھی۔

اس واقعہ سے رابرٹ واڈرا کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔ واڈرا پر ہتھیاروں کے ڈیلروں سے روابط رکھنے کا الزام ہے اور وہ زیر تفتیش ہے۔ ایک ماہ سے بھی کم عرصہ قبل واڈرا کو منی لانڈرنگ کیس میں تازہ سمن جاری کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں بھی بھنڈاری کے ساتھ ان کے تعلقات کا الزام ہے۔ ای ڈی نے 2023 میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ ای ڈی کا الزام ہے کہ بھنڈاری نے 2009 میں لندن میں ایک پراپرٹی خریدی اور اس کی تزئین و آرائش کی۔ الزام ہے کہ یہ رقم واڈرا نے دی تھی۔ واڈرا نے کسی بھی طرح کے ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔ انہوں نے ان الزامات کو ‘سیاسی انتقام’ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لیے ہراساں کیا جا رہا ہے۔ واڈرا نے کہا، ‘سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لیے مجھے ہراساں کیا جا رہا ہے۔’

بھنڈاری کے خلاف یہ کارروائی ای ڈی کی بڑی کامیابی ہے۔ اس سے واڈرا کی مشکلات بھی بڑھ سکتی ہیں۔ ای ڈی اب بھنڈاری کو ہندوستان لانے کی کوشش کرے گی۔ واڈرا کو حال ہی میں ای ڈی نے سمن بھیجا تھا۔ لیکن وہ کوویڈ علامات کی وجہ سے ظاہر نہیں ہوا۔ ای ڈی اس معاملے میں واڈرا سے پوچھ گچھ کرنا چاہتا ہے۔ ای ڈی جاننا چاہتا ہے کہ واڈرا کا بھنڈاری سے کیا رشتہ ہے۔ یہ معاملہ 2009 کا ہے۔ الزام ہے کہ بھنڈاری نے لندن میں جائیداد خریدی تھی۔ ای ڈی کا کہنا ہے کہ یہ جائیداد واڈرا کے پیسے سے خریدی گئی تھی۔ واڈرا نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ سب سیاسی سازش ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اس معاملے میں آگے کیا ہوتا ہے۔ کیا ای ڈی واڈرا کے خلاف کوئی ثبوت تلاش کر پائے گی؟ کیا بھنڈاری کو بھارت لایا جا سکتا ہے؟ ان سوالوں کے جواب آنے والے وقت میں مل جائیں گے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com