Connect with us
Saturday,21-September-2024
تازہ خبریں

سیاست

عصمت دری جیسے گھنا ؤنے جرم پر رحم کی درخواست قانون کے ساتھ کھلواڑ تو نہیں ہے

Published

on

nirbhayacase

(وفا ناہید)
نربھیا عصمت دری کے مجرموں کو 22 جنوری کو پھانسی دی جانے والی تھی. ان چاروں مجرمین میں سے ایک مجرم مکیش کی رحم کی درخواست ابھی صدر جمہوریہ ہند کے پاس زیر غور ہے لہذا نربھیا عصمت دری کے ان چاروں مجرمین کو 22 جنوری کو دی جانے والی پھانسی کی سزا منسوخ کردی گئی. کیا یہ قانون کے ساتھ کھلواڑ نہیں ہے. ایک طرف ہم کہتے ہیں کہ عصمت دری کے کیس کو فاسٹ ٹریک عدالتوں میں چلاکر جلد سے جلد سے انہیں پھانسی کی سزا دی جانی چاہیے کہ ایسے گھناؤنے فعل پر قابو پایا جاسکیں. پھانسی کے ڈر سے ہوسکتا ہے کہ عصمت دری کے بڑھتے ہوئے واقعات پر قابو پایا جاسکیں . دسمبر 2012 میں نربھیا عصمت دری کی واردات انجام دی گئی تھی. 7 سال کے طویل عرصے کے بعد نربھیا عصمت ریزی کے مجرمین کو پھانسی کی سزا سنائی گئی. پورا ملک سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے خوش ہوگیا. نربھیا کے والدین نے یہاں تک کہہ دیا کہ اب ہماری بیٹی کی آتما کو شانتی ملے گی. 22 جنوری 2020 کو دی جانے والی اس پھانسی کی سزا کی تمام تیاریاں مکمل ہوچکی تھی. جس جلاد کو ان وحشی درندوں کو موت کے گھاٹ اتارنا تھا اس نے ایک ایسا جملہ کہا کہ واقعی روح کانپ اٹھی. اس جلاد کا کہنا تھا کہ میں نے آج تک بہت سے مجرموں کو پھانسی دے کر موت کی نیند سلایا ہوں مگر میں نربھیا کے والدین کا سامنا کرنے سے کانپ جاتا ہوں. جنوری کے پہلے ہفتے میں نربھیا عصمت دری کے ایک مجرم مکیش کی جانب سے صدر جمہوریہ کے پاس رحم کی ایک اور درخواست روانہ کی گئی اور یہی سے شروع ہوا نربھیا عصمت دری کیس میں قانون سے کھلواڑ کا سلسلہ. آج جب ہم یہ سطور تحریر کررہے ہیں. 17 جنوری 2020 رات کے ساڑھے 12 بجے ہیں . کیا صدرجمہوریہ 2 دنوں میں رحم کی درخواست پر اپنے فیصلے سے پھانسی کی اس سزا پر اپنی مہر ثبت نہیں کر سکتے ؟ یا جس طرح 7 سال کا یہ طویل عرصہ نربھیا کے والدین اور ملک میں بسنے والی انصاف پسند عوام نے جس کرب میں گذرا ہے. انہیں انصاف کے نام پر لالی پاپ تھمایا جارہا ہے. یہ بلاوجہ عدلیہ کی کاروائی میں رخنہ اندازی ہے تاکہ پھانسی کی سزا کو باربار ملتوی کرکے ان وحشی درندوں کو سزا سے بچایا جا سکے. اس طرح عصمت دری کے اس طوفان کو روکا تو نہیں جاسکتا ہے. کیونکہ یہ گدھ نما درندے اسی طرح بیٹیوں کی عزتوں کو تار تار کرتے رہیں گے کیونکہ انہیں پتہ ہے کہ کیس چلے گا اس میں سالوں بیت جائینگے اور جب فیصلہ آنے گا تب صدر جمہوریہ تو ہے ان سے رحم کی درخواست کریں گے. تاکہ اگر رحم کی درخواست خارج بھی ہوگئی تو کیا سزا تو ملتوی ہوسکتی ہے. پہلی بات تو ایسے درندوں کا کیس کسی وکیل نے نہیں لینا چاہیے اور دوسری اہم بات ایسے درندوں کے لئے رحم کی درخواست جیسا کوئی آپشن نہیں ہونا چاہئے کہ جہاں یہ قانون کی دھجیاں اڑا کر اس کی گرفت سے بچ سکیں. بس ایک ہی پوائنٹ پر مستقل مزاجی دکھانی ہے کہ ان شیطان کے چیلوں نے کسی کی عزت کا جنازہ نکالا ہے. وہ لڑکی جس کی عفت کا موتی چرا کر اسے موت کے گھات اتار کر یہ درندے دندناتے پھرنا چاہتے ہیں. وہ معصوم جس کی عصمت لوٹی گئی وہ کسی کی بیٹی , کسی کی بہن تھی. شاید ایسے کمینے اپنی ماں بہن کی بھی عزت نہیں کرتے ہونگے. یا ان کے والدین نے انہیں کسی دوسرے کی بیٹی کی عزت کرنا سکھایا ہی نہیں. یا ان کے والدین کی تربیت میں کمی تھی جو ایسا بدکار بیٹا جنم دیا ہے کہ وہ کسی عورت کی عزت کرنا ہی نہیں جانتا.

ممبئی پریس خصوصی خبر

دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سمبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (جنوبی) پروجیکٹ ہفتے کے ساتوں دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک کام کرتا رہے گا۔

Published

on

Coastal-Haji-Ali-Road

برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ذریعے دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (ساؤتھ) پروجیکٹ شاملا گاندھی مارگ (پرنسس اسٹریٹ) فلائی اوور سے باندرہ کے ورلی سرے تک تعمیر کیا جا رہا ہے – ورلی سی برج۔ اب تک اس منصوبے کا 92 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔

گنیشوتسودرمائن ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ 06 ستمبر 2024 سے 18 ستمبر 2024 تک 24 گھنٹے ٹریفک کے لیے کھلا تھا۔ اب، ہفتہ 21 ستمبر 2024 سے، ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ ہفتے کے 7 دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔ اس لیے رات 12 بجے سے صبح 7 بجے تک ٹریفک کے لیے بند رہے گا۔

بندومادھو ٹھاکرے چوک، رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) اور ایمرسنز ادیان سے میرین ڈرائیو تک جنوب کی طرف جانے والی لین، جبکہ میرین ڈرائیو، حاجی علی اور رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) سے باندرہ ورلی ساگاری سیٹو (راجیو گاندھی ساگاری سیٹو) تک شمالی لینیں ہیں۔ ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔

دریں اثنا، دھرمویر، سوراجیارکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ (جنوبی) تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ڈرائیور حضرات حد رفتار اور ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل کریں۔ ٹریفک قوانین پر عمل کریں۔ ڈرائیونگ کے دوران اضافی احتیاط کریں۔ برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی جانب سے ایک عاجزانہ اپیل کی جارہی ہے کہ حادثات سے بچیں اور میونسپل انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ویسٹرن ریلوے کا گورے گاؤں اور کاندیولی کے درمیان 10 گھنٹے کا بڑا بلاک۔

Published

on

Local-Train

ہفتہ/اتوار کی آدھی رات یعنی 21/22 ستمبر، 2024 کو صبح 00:00 بجے سے 10:00 بجے تک گورےگاؤں اور کاندیولی اسٹیشنوں کے درمیان اپ اور ڈاؤن سست لائنوں اور ڈاؤن فاسٹ لائنوں پر گورےگاؤں اور کاندیولی اسٹیشنوں کے درمیان چھٹی لائن کی تعمیر میں سہولت فراہم کرنے کے لیے کاندیولی میں گھنٹوں کا ایک بڑا بلاک لیا جائے گا۔

ویسٹرن ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر شری ونیت ابھیشیک کے ذریعہ جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے مطابق، بلاک کے دوران اپ کی تمام سست لائن ٹرینیں بوریولی سے گورےگاؤں تک اپ فاسٹ لائن پر چلیں گی۔ اسی طرح تمام ڈاؤن سلو لائن ٹرینیں اندھیری سے ڈاؤن فاسٹ لائن پر چلیں گی اور ان ٹرینوں کو گورےگاؤں اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر 7 تک لے جایا جائے گا۔ گورےگاؤں اور بوریولی اسٹیشنوں کے درمیان یہ ڈاون سلو لائن ٹرینیں 5ویں لائن پر چلیں گی اور پلیٹ فارم کی عدم دستیابی کی وجہ سے یہ ٹرینیں بلاک کی مدت کے دوران رام مندر، ملاڈ اور کاندیوالی اسٹیشنوں پر نہیں رکیں گی۔ یہ بھی نوٹ کریں کہ 04.30 بجے کے بعد اندھیری سے ویرار تک تمام ڈاؤن فاسٹ ٹرینیں بلاک کی مدت کی تکمیل تک ڈاؤن سست لائن پر چلیں گی۔ مزید برآں، چرچ گیٹ-بوریوالی روٹ پر کچھ سست ٹرین خدمات کو گورگاؤں اسٹیشن پر مختصر کر دیا جائے گا اور وہاں سے گورگاؤں اسٹیشن پر واپس جائے گا۔

مسافروں کو یہ بھی مطلع کیا جاتا ہے کہ اپ اور ڈاؤن میل / ایکسپریس ٹرینیں بلاک کی مدت کے دوران تقریباً 10 سے 20 منٹ کی تاخیر سے چلیں گی۔

بلاک کے دوران کچھ مضافاتی ٹرینوں کو منسوخ/ مختصر کر دیا جائے گا۔ منسوخ شدہ/ مختصر مدت کی ٹرینوں کی فہرست ضمیمہ I اور ضمیمہ II میں منسلک ہے۔ اس سلسلے میں تفصیلی معلومات متعلقہ اسٹیشن ماسٹر کے پاس موجود ہیں۔ مسافروں سے گزارش ہے کہ مہربانی کرکے مذکورہ انتظامات کو مدنظر رکھتے ہوئے سفر کریں۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر : کانگریس نے بی جے پی کو دیا ایک اور جھٹکا، سینئر لیڈر اور سابق ایم پی بھاسکر راؤ پاٹل کھٹگاؤںکر سمیت سینکڑوں کارکنان کانگریس میں شامل

Published

on

congress

مہاراشٹر : کانگریس نے جمعہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی کو بڑا جھٹکا دیتے ہوئے ناندیڑ ضلع میں بڑا دھچکا لگایا۔ ناندیڑ کے سابق ایم پی اور بی جے پی لیڈر بھاسکر راؤ پاٹل کھٹگاؤںکر، سابق ایم ایل اے اوم پرکاش پوکرن، نوجوان لیڈر ڈاکٹر مینل پاٹل کھٹگاؤںکر سمیت سینکڑوں کارکنوں نے کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔ کانگریس کے ریاستی صدر نانا پٹولے اور سابق وزیر امیت دیشمکھ نے دادر میں ریاستی کانگریس ہیڈکوارٹر تلک بھون میں منعقدہ ایک تقریب میں ان تمام لیڈروں کا پارٹی میں خیرمقدم کیا۔

اس موقع پر پٹولے نے کہا کہ بھاسکر راؤ پاٹل کھٹگاؤںکر ایک نچلی سطح کے کارکن ہیں، جو بغیر کسی عہدہ کی توقع کے کانگریس پارٹی میں داخل ہوئے ہیں۔ پارٹی میں شامل ہونے کا فیصلہ ناندیڑ ضلع کے کانگریس قائدین، عہدیداروں اور سینئر قائدین سے بات چیت کے بعد کیا گیا ہے۔ کانگریس کے ریاستی صدر نے کہا کہ یہ تمام قائدین فی الحال تلک بھون میں منعقدہ ایک تقریب میں پارٹی میں داخل ہوئے ہیں، لیکن جلد ہی ناندیڑ میں پارٹی داخلے کی ایک شاندار تقریب منعقد کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کھٹگاؤںکر کے آنے سے ناندیڑ ضلع میں کانگریس پارٹی کو مزید تقویت ملے گی اور اسمبلی انتخابات میں بھی ناندیڑ ضلع سے سب سے زیادہ کانگریس امیدوار منتخب ہوں گے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے بھاسکر راؤ پاٹل کھٹگاؤںکر نے کہا کہ میں کانگریس پارٹی میں شامل ہو کر اپنے گھر واپسی پر خوش ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے ایم ایل اے، ایم پی، وزیر کے طور پر کام کرنے کا موقع دیا ہے۔ درمیان میں, میں دوسری پارٹی میں گیا تھا لیکن اب گھر واپس آگیا ہوں۔ کھٹگاؤںکر نے کہا کہ نانا پٹولے کی قیادت میں ریاست میں کانگریس پارٹی مضبوط ہو رہی ہے اور ہم اسمبلی انتخابات میں زیادہ سے زیادہ سیٹیں جیتنے کی کوشش کریں گے۔

اس پارٹی میں داخلے کی تقریب کے دوران سابق وزیر ڈی پی ساونت، ایم ایل اے موہن راؤ ہمبرڈے اور ضلع ناندیڑ کے کانگریس عہدیدار موجود تھے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com