Connect with us
Wednesday,23-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

اعلیٰ تعلیم کے مراکز کی حفاظت حکومت کا دستوری فریضہ : پروفیسر طاہر محمود

Published

on

ملک کی اعلیٰ تعلیم گاہوں کو جو قانونی طور پر مرکز کے زیر اختیارہیں ، ہر طرح کا ضروری تحفّظ فراہم کرنا حکومت ہند کا مقدّس دستوری فریضہ ہے اس تمہید کے ساتھ ملک کے ممتاز ماہر قانونیات اور قومی اقلیتی کمیشن کے سابق چیرمین پروفیسر طاہرمحمود نے جواہر لعل نہرو یونیورسٹی (جے این یو)میں ہونے والے تشدّد کو انتہائی موجب تشویش اور قوم کیلئے باعث ندامت قرار دیا۔
پروفیسر محمود نے یہاں یو این آئی سے اتوار کی شام بات کرتے ہوئے کہا کہ تشدّد ہر لحاظ سے قابل مذمت ہے اورملک کے اس مؤقّرادارے میں ایسا واقعہ پیش آنا ملک اور قوم کیلئے انتہائی باعث ندامت کاہے۔ جے این یو اور دیگر ان سبھی اعلیٰ تعلیم گاہوں کو جو قانونی طور پر مرکز کے زیر اختیارہیں ، ہر طرح کا ضروری تحفّظ فراہم کرنا حکومت ہند کا مقدّس دستوری فریضہ ہے۔
پروفیسر محمود نے بتایا کہ دستور ہند کے نفاذ کے وقت بنارس ہندو یونیورسٹی اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کو صراحتاً دستور کے آٹھویں ضمیمے میں رکھا گیا تھا جومرکز کے اختیارات اور ذمّے داریوں کی نشاندہی کرتا ہے۔ آج ملک بھر میں تقریباً پچاس مرکزی یونیورسٹیاں ہیں جن میں دہلی کی جامعہ ملّیہ اسلامیہ اور جواہر لال یونیورسٹی قومی اہمیّت کے ادارے ہیں۔
انہوں نے کہا ان اداروں میں اعلیٰ تعلیمی معیار قائم رکھنا اور امن و امان کا تحفّظ مرکزی حکومت کی ترجیحات میں ہونا چاہئیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دستور کی دفعہ 38 حکومت کو تمام قومی اداروں میں ”سماجی، معاشی اور سیاسی انصاف کے نظام کو مؤثر طریقے سے محفوظ رکھنے“ کا پابند کرتی ہے اور اس لحاظ سے علی گڑھ، جامعہ اور جے این یو میں موجودہ بے اطمینانی کی کیفیت حکومت کی مخصوص توجّہ اورمثبت اقدامات کی متقاضی ہے۔

(Monsoon) مانسون

ممبئی موسلادھار بارش آئندہ 24 گھنٹے الرٹ، اندھیری سب وے غرقاب، شہری بے حال

Published

on

Rain

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر اور ممبئی شہر میں موسلادھار بارش کا سلسلہ درازہ ہے۔ ممبئی میں بارش کے سبب نشیبی علاقے زیر آب ہوگئے ہیں, جس کے سبب سینٹرل اور ویسٹرن لائنوں پر ٹرین سروسیز بھی متاثر ہوئی ہے, جبکہ مہاراشٹر میں آئندہ 24 گھنٹے کیلئے محکمہ موسمیات نے الرٹ جاری کیا ہے۔ خطہ کوکن سندھودرگ، نئی ممبئی، رائے گڑھ، تھانہ, کلیان سمیت ممبئی میں موسلاھار بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ ممبئی میں بارش کے سبب اندھیری سب وے میں پانی جمع ہونے کی وجہ سے یہاں ٹریفک نظام متاثر ہوگیا, اتنا ہی نہیں سب وے کو پوری طرح سے بند کر دیا گیا۔ نشیبی علاقے سمیت سب وے غرقاب ہونے کی وجہ سے شہریوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔

محکمہ موسمیات نے اورینج الرٹ جاری کیا ہے۔ مہاراشٹر کے کولہاپور میں شدید بارش کا سلسلہ جاری ہے, اس لئے یہاں شہریوں کو الرٹ رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ممبئی میں بھی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کو ہدایت جاری کی گئی ہے۔ بی ایم سی نے اطلاع دی ہے کہ سمندروں میں ساڑھے پانچ بجے اور ساڑھے آٹھ بجے اونچی اونچی لہریں اٹھیں گی, سیلابی صورتحال کے سبب ساحل سمندر میں چھوٹی کشتیوں کے سمندر میں جانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ اسی کے ساتھ بارش کے دوران ممبئی تھانہ، نئی ممبئی، رائے گڑھ تھانہ ضلع میں شہریوں کو الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔ ساحل سمندر اور جھیلوں کے اطراف فرحت بخش بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔ جس کے سبب جھیلوں اور ڈیم کی سطح آب میں مسلسل اضافہ درج کیا گیا ہے۔ بی ایم سی نے بارش پر اطمینان کا اظہار کیا ہے جبکہ ممبئی میں بارش کی وجہ سے شہریوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ گزشتہ شب سے ہی شہر و مضافاتی علاقوں میں بارش کا سلسلہ جاری ہے, وقفے وقفے سے بارش جاری ہے۔

Continue Reading

سیاست

ممبئی ٹرین بم دھماکہ ہائیکورٹ کے فیصلہ کو اے ٹی ایس کا چلینج، سپریم کورٹ میں اپیل پر سماعت قبول، 24 جولائی کو شنوائی ممکن

Published

on

S.-Court-ATS

ممبئی : مہاراشٹر انسداد دہشت گردی دستہ اے ٹی ایس نے ممبئی ٹرین بم دھماکوں میں ماخوذ مجرمین کو ہائیکورٹ سے بری کئے جانے کے خلاف سپریم کورٹ میں چلینج کیا ہے۔ نچلی عدالت نے ۲۰۱۵ میں ۱۲ مجرمین کو سزا سنائی تھی, جس میں پانچ کو پھانسی اور سات کو مکوکا کے تحت عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ اے ٹی ایس نے اب سزا یافتہ مجرمین کو بری کیے جانے کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی ہے اور اسے سماعت کے لیے قبول کر لیا گیا۔ اس پر سماعت ۲۴ جولائی کو ہو گی۔ اے ٹی ایس نے اس معاملہ میں قانونی صلاح و مشورہ کے بعد سپریم کورٹ میں ہائیکورٹ کے فیصلہ کو چلینج کیا ہے۔ ممبئی میں ۱۱ جولائی ۲۰۰۶ لوکل ٹرینوں میں بم دھماکہ ہوا تھا اس کے بعد اے ٹی ایس نے اس معاملہ ۱۳ ملزمین کو گرفتار کیا تھا, جس میں عبدالوحد شیخ کو بری کر دیا گیا تھا۔ اب اس معاملہ میں ہائیکورٹ نے تمام مجرمین کو بری کر دیا اور فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا, جس کے بعد تمام کی رہائی عمل میں لائی گئی ہے۔ اے ٹی ایس نے اپنی چارج شیٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ یہ بم دھماکہ لشکر طیبہ، سیمی اور آئی ایس آئی نے انجام دیا تھا اور ملک کے خلاف جنگ چھیڑنے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس معاملہ میں ہائیکورٹ نے اپنے فیصلہ میں واضح کیا ہے کہ استغاثہ ثبوت کی بنیاد پر یہ ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے کہ یہ دھماکہ کس نے کیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ٹرین دھماکے میں معصوم مسلم نوجوانوں کو قربانی کا بکرا بنایا گیا، جھوٹے مقدمات میں پھنسانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے : ابو عاصم اعظمی

Published

on

Abu-Asim-Azmi-

‎ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے ممبئی ٹرین بم دھماکوں کے الزام سے بری مسلم نوجوانوں کی رہائی مسرت کا اظہار کرتےہوئے مسلم نوجوانوں کو بلا کسی قصور کے ہراساں کر کے پھنسانے والے افسران کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ساتھ ہی ان مسلم نوجوانوں کو بے گناہی کے ۱۹ سال جیل میں پر ہرجانہ ادا کرنے کا مطالبہ بھی ہے انہوں نے کہا کہ سرکار کو ان سے معافی طلب کرنی چاہئے۔ لیکن سرکار اس معاملہ کو سپریم کورٹ میں چلینج کررہی ہے۔ اعظمی نے کہا کہ کچھ فرقہ پرست لیڈران عدالت کے فیصلہ کو ہی تسلیم کرنے سے انکار کر رہے ہیں جب ان ملزمین کو پھانسی کی سزا ہوئی تھی تو وہ جشن منارہے تھے اب ہائیکورٹ کے فیصلہ پر ششدر ہے انہیں شرم آنی چاہئے کہ بے قصوروں کو ۱۹ برس تک جیل میں رکھا گیا بلاکسی وجہ کے ان کی زندگی اجیرن بنائی گئی ۔ ابوعاصم اعظمی نے بتایا کہ مسلم نوجوانوں کو بغیر کسی ثبوت کسی بھی واردات اور بم دھماکوں کو بعد نشانہ بنایا جاتا ہے انہیں بے قصور ہونے کے بعد جیلوں میں ٹھونس دیا جاتا ہے آج بھی کئی مسلم نوجوان بے گناہی کے بعد بھی جیلوں میں اسیر ہے پولیس کا رول اس میں متعصبانہ ہے اور پولس نے جو رول ادا کیا ہے اس معاملہ میں ایس آئی ٹی تشکیل دے کر اس معاملہ میں تفتیشی افسران اور ذمہ داروں پر کارروائی ہو ۔ انہوں نے کہا کہ اگر مسلم نوجوانوں کی بے گناہی کے بعداب یہ ثابت کرنا ہوگا کہ اصل مجرمین کون ہے وہ اب تک آزاد کیوں ہے

‎اعظمی نے کہا کہ میں پہلے دن سے کہہ رہا ہوں کہ 2006 میں ممبئی لوکل ٹرین کے سلسلہ وار بم دھماکوں میں بے گناہ لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔ آج جب 19 سال بعد عدالت نے انہیں باعزت بری کر دیا ہے تو یہ انصاف ضرور ہے لیکن انصاف بہت دیر سے ہوا ہے۔

‎اس فیصلے سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پولیس اور تفتیشی ایجنسیوں کا رویہ مسلمانوں کے ساتھ کتنا متعصبانہ رہا ہے۔ جہاں کہیں بم دھماکہ ہوتا ہے اصل مجرموں کو پکڑنے کے بجائے بے گناہ مسلمانوں کو دہشت گردی کے جھوٹے الزامات میں پھنسایا جاتا ہے۔

‎یہ تعجب کی بات نہیں ہے کہ ان بے گناہوں کی رہائی بھی کچھ لیڈروں کے لیے قابل قبول نہیں ہے ۔یہ ملک میں بڑھتی ہوئی نفرت کی سنگین صورتحال کو ظاہر کرتا ہے۔

اگر اس ملک میں آئین ہے تو میرا حکومت سے مطالبہ ہے کہ باعزت بری ہونے والے تمام بے گناہوں کو مکان، نوکریاں اور مالی معاوضہ دیا جائے۔ ان بے گناہوں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسانے والی تحقیقاتی ایجنسیوں کو کھلے عام معافی مانگنی چاہیے۔ ان افسران کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے جن کی غفلت یا جانبداری سے یہ ناانصافی ہوئی ہے۔اصل مجرموں کی شناخت اور انہیں سزا دینے کے لیے ایک نئی ایس آئی ٹی (خصوصی تفتیشی ٹیم) تشکیل دی جانی چاہیے۔ ‎مسلمانوں کو بار بار ‘سافٹ ٹارگٹ’ سمجھ کر قربانی کا بکرا بنانے کا رویہ بند ہونا چاہیےاورسرکارکو اپنی غلطی پر معافی طلب کرنی چاہئے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com