(جنرل (عام
گڑگاؤں،نوئیڈا سمیت ملک کے 13 ٹھکانوں پر سی بی آئی کے چھاپے

مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے جموں و کشمیر کے مختلف اضلاع میں دو لاکھ سے زیادہ ہتھیاروں کے لائسنس جاری کرنے اور بدعنوانی کی تحقیقات کے لئے سری نگر، جموں، گڑگاؤں اور نوئیڈا کے 13 ٹھکانوں پر پیر کو چھاپے مار رہی ہے۔
سی بی آئی ذرائع نے یہاں بتایا کہ جانچ ایجنسی ہتھیاروں کے دو لاکھ سے زیادہ لائسنس جاری کرنے کے سلسلہ میں جموں و کشمیر کے مختلف اضلاع کے اس وقت کے ضلع کلکٹر اور ضلع مجسٹریٹ سے منسلک 13 ٹھکانوں پر چھاپے مار رہی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ یہ چھاپے کپواڑہ، بارہمولہ، اودھم پور، کشتواڑ، شوپیاں، راجوری، ڈوڈہ اور پلوامہ کے اس وقت کے ضلع کلکٹر اور ضلع مجسٹریٹ سے متعلق کیمپس میں مارے جا رہے ہیں۔
سی بی آئی کا کہنا ہے کہ ریاست کے غیر رہائشی افراد کو لائسنس جاری کرنے کے بدلے میں رشوت لینے کے الزامات کی بھی تحقیقات کی جا رہی ہے۔
تفصیلی رپورٹ کا انتظار ہے۔
(جنرل (عام
سابق وزیر دھننجے منڈے کو نان و نقفہ ادائیگی کا ہائیکورٹ کا حکم

ممبئی : ممبئی سابق وزیر اور این سی پی لیڈر دھننجے منڈے کو ہائیکورٹ نے زبردست جھٹکا دیا ہے۔ منڈے کو ان کی اہلیہ کو گزرا بھتہ نان و نقفہ دینے کا حکم جاری کیا ہے, دھننجے منڈے کو ۵۰ فیصد نان و نفقہ کی ادائیگی کا حکم چار ہفتوں میں ممبئی ہائیکورٹ نے جاری کیا ہے۔ کرونا منڈے نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے منڈے پر سنگین الزام عائد کئے ہیں, انہوں نے کہا کہ منڈے بہتر ہے لیکن ان کی دلال گینگ انہیں بہکاتی ہے۔ اس فیصلہ کا کرونا منڈے نے خیر مقدم کیا ہے۔ سابق وزیر دھننجے منڈے کا کیس باندرہ فیملی کورٹ میں جاری تھا, منڈے سے نان و نقفہ کا مطالبہ کرونا نے کیا تھا۔ منڈے پر 2 لاکھ روپیہ گزرا بھتہ نان و نفقہ کا دعویٰ کیا گیا تھا, اس عرضداشت پر سماعت کرتے ہوئے منڈے کو ہائیکورٹ نے زبردست جھٹکا دیا ہے۔ باندرہ کورٹ نے کئی ماہ قبل کرونا شرما کو گزرا بھتہ کے طور پر ایک لاکھ ۲۵ ہزار روپے ادائیگی کا حکم دیا تھا۔ اس کو ہائیکورٹ کو میں چیلینج کیا گیا تھا۔ اس پر جسٹس منجو شاہ دیشپانڈے کی یک رکنی بینچ نے سماعت کی۔ اگست ۲۰۲۲ تا جون ۲۰۲۵ یا ۳۴ مہینے کا کل ۴۳ لاکھ ۷۵ ہزار روپے بقایا ادا کرنے کا حکم اور ۲۱ لاکھ ۸۷ ہزار ۵۰۰ روپے یعنی ۵۰ فیصد رقم باندرہ کورٹ میں چار ہفتوں میں جمع کرنے کا حکم صادر کیا ہے۔ کرونا منڈے نے دھننجے منڈے پر اذیت دینے اور دھمکانے سمیت موبائل فون پر فحش ویڈیو ارسال کرنے کا بھی سنگین الزام عائد کیا ہے۔
(جنرل (عام
احمد آباد میں طیارہ حادثے میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے، پولیس کمشنر جی ایس ملک نے بتایا کہ کیا ہوا اور کب ہوا؟

احمد آباد : گجرات میں احمد آباد طیارہ حادثے میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔ حادثے کے بعد پہلی پریس کانفرنس میں احمد آباد سٹی پولیس چیف جی ایس ملک نے تمام اپڈیٹس شیئر کیں۔ انہوں نے کہا کہ طیارے کے حادثے کے بعد جسم کے 318 حصے ملے ہیں۔ کمشنر نے کہا کہ صحیح اعداد و شمار آنے میں دو سے تین دن لگ سکتے ہیں۔ طیارے میں کل 242 افراد سوار تھے۔ صرف ایک مسافر زندہ بچ گیا۔ احمد آباد پولیس کمشنر نے کہا کہ ملبے سے 318 جسم کے اعضاء برآمد ہوئے ہیں۔ کل اموات کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔ پولس کمشنر نے کہا کہ کوئی نمبر دینا مناسب نہیں ہوگا۔ پولیس کمشنر کے بیان کے بعد اب خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔ طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی میتیں سول اسپتال میں رکھ دی گئی ہیں، ڈی این اے میچنگ کے بعد لاشوں کو لواحقین کے حوالے کیا جا رہا ہے۔ طیارہ حادثے میں اب تک کتنے لوگ مارے گئے؟ اس کے سرکاری اعداد و شمار ابھی آنا باقی ہیں۔
احمد آباد پولیس کمشنر جی ایس ملک نے کہا، “…پولیس بھی اپنی تحقیقات کر رہی ہے، لیکن دیگر ایجنسیاں اور ماہرین تکنیکی حصوں کو دیکھ رہے ہیں… اب تک 222 لوگوں کی شناخت ہو چکی ہے، جن میں سے 214 کی شناخت ڈی این اے کے نمونوں کی بنیاد پر کی گئی ہے اور 8 کی شناخت ڈی این اے کے بغیر کی گئی ہے…
احمد آباد پولیس کمشنر نے کہا ہے کہ مرنے والوں کی صحیح تعداد دو تین دن میں معلوم ہو جائے گی۔ احمد آباد پولیس کمشنر نے کہا کہ ملبے سے تقریباً 100 موبائل فون برآمد ہوئے ہیں، جن کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ گجرات کے سابق وزیر اعلیٰ وجے روپانی طیارہ حادثے میں ہلاک ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کنٹرول روم کو طیارہ حادثے کی اطلاع دوپہر 1:42 پر ملی۔ ملک نے بتایا کہ طیارہ دوپہر 1:40 بجے ہاسٹل کی عمارت سے ٹکرا گیا۔ ملک نے کہا کہ جمعرات تک مجموعی طور پر 224 ڈی این اے میچنگ کامیابی سے مکمل ہو چکی ہے جن میں سے 204 لاشیں سوگوار خاندانوں کے حوالے کر دی گئی ہیں۔ ایک دن پہلے، ریاست کے وزیر صحت اور حکومت کے ترجمان رشیکیش پٹیل نے کہا تھا کہ طیارہ حادثے میں 241 لوگوں کی موت ہوئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی جائے حادثہ پر 19 افراد ہلاک ہو گئے۔ ذرائع کے مطابق اس میں پانچ ریزیڈنٹ ڈاکٹرز اور انٹرنز کو شامل کیے جانے کا امکان ہے۔
12 جون کو کیا ہوا؟
1:39 بجے – ایئر انڈیا کی پرواز اے آئی-171 نے ٹیک آف کیا۔
1:40 پی ایم: فلائٹ اے آئی-171 بی جے ایم سی ہاسٹل سے ٹکرا گئی۔
دوپہر 1:42: احمد آباد پولیس کنٹرول روم میں اطلاع موصول ہوئی۔
1:43 پی ایم-سی پی نے ایم او ایس ہوم-ڈی جی پی کو مطلع کیا۔
پہلی ایمبولینس 3:40 منٹ پر جائے حادثہ پر پہنچی۔
احمد آباد کے پولیس کمشنر جی ایس ملک نے کہا کہ جائے حادثہ پر تکنیکی تحقیقات جاری ہیں۔ ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو (اے اے آئی بی) اور مرکزی حکومت کے ماہرین ہر تفصیل کی باریک بینی سے چھان بین کر رہے ہیں۔ حادثے کی ویڈیو اور سی سی ٹی وی فوٹیج کا تجزیہ کیا جا رہا ہے۔ پولیس کمشنر نے کہا کہ زندہ بچ جانے والے واحد شخص کا بیان باضابطہ طور پر ریکارڈ کیا گیا ہے تاکہ مزید تفتیش میں مدد مل سکے۔ 242 افراد میں سے صرف برطانوی شہری وشواس رمیش زندہ بچ گئے۔ باقی 241 افراد اس حادثے میں ہلاک ہوئے۔ اس میں وشواس رمیش کے بھائی اجے رمیش بھی شامل ہیں۔ احمد آباد سے لندن جانے والی ایئر انڈیا کی پرواز اے آئی-171 بی جے میڈیکل کالج کے ہاسٹل کی عمارت سے ٹکرانے کے بعد گر کر تباہ ہو گئی۔
(جنرل (عام
الور کے سلیسر علاقے میں 23 کروڑ روپے کی پینے کے پانی کی اسکیم کے خلاف کسانوں کا غصہ، 500 ٹریکٹروں کے ساتھ منی سیکرٹریٹ تک ریلی نکالی

الور : مقامی کسان سلیسر علاقے میں 30 بورویل بنا کر الور شہر کو پانی فراہم کرنے کے 23 کروڑ روپے کے سرکاری منصوبے کے خلاف ناراض ہیں۔ جمعرات کو 40 گاؤں کے ہزاروں کسانوں نے جھیل بچاؤ تحریک کے تحت تقریباً 500 ٹریکٹروں کے ساتھ منی سیکرٹریٹ کی طرف ایک ریلی نکالی۔ انتظامیہ نے اہنسا سرکل پر رکاوٹیں لگا کر ریلی کو روک دیا جس کی وجہ سے کسان شہر میں داخل نہیں ہو سکے۔ الور شہر کے پینے کے پانی کے مسئلہ کو حل کرنے کے لیے ریاستی حکومت نے سلیسر علاقے میں 30 بورویل اور پائپ لائنوں کے ذریعے پانی لانے کے منصوبے کو منظوری دی تھی۔ وزیر اعلیٰ نے 20 مئی کو اس کا افتتاح کیا۔ حکومت نے اس کے لیے 23 کروڑ روپے کا بجٹ جاری کیا ہے۔ لیکن مقامی کسانوں کا کہنا ہے کہ بورویل ان کی زمین میں پانی کی سطح کو ختم کر دیں گے، جس سے ان کی زراعت اور معاش کو خطرہ ہو گا۔
گزشتہ 20 دنوں سے سلیسر تیراہا میں احتجاج کر رہے کسانوں نے جمعرات کو ٹریکٹر ریلی نکال کر اپنے احتجاج کو تیز کر دیا۔ ریلی کو روکنے کے لیے پولیس نے بھاری نفری تعینات کر کے بالا قلعہ پرتاپ چوکی روڈ کو بند کر دیا۔ 4000 لوگوں کے کھانے کا انتظام کرکے کسانوں نے یہ پیغام دیا کہ وہ ایک طویل تحریک کے لیے تیار ہیں۔ وہ کہتے ہیں، ’’ضرورت پڑی تو پورا گاؤں جیل جائے گا۔‘‘
بھارتیہ کسان یونین (ٹکیت) کے ریاستی جنرل سکریٹری بھوپت سنگھ بالیان کی قیادت میں کسانوں نے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کلکٹر یوگیش ڈگور سے ملاقات کی، لیکن کوئی ٹھوس حل نہیں ملا۔ بھوپت سنگھ نے کہا، ’’اس وقت تک احتجاج جاری رہے گا جب تک وزیر اعلیٰ کی جانب سے اس اسکیم کو منسوخ کرنے کا تحریری حکم نہیں ملتا۔‘‘ انتظامیہ نے معاملہ وزیر اعلیٰ تک لے جانے کی یقین دہانی کرائی تاہم کسانوں نے 2 سے 4 گھنٹے کا الٹی میٹم دیتے ہوئے احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ سلیسر جھیل اور ماحولیات کو بچانے کے لیے آخری دم تک لڑیں گے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ بورنگ پلان کو فوری طور پر منسوخ کیا جائے بصورت دیگر احتجاج میں شدت آئے گی۔
-
سیاست8 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا