Connect with us
Sunday,26-October-2025

سیاست

تب کے بھیونڈی میونسپلٹی کے صدر بلدیہ اور اب کے میونسپل کارپوریشن کے میئر کے لئے کب نہیں ہوئی سودے بازی

Published

on

(فہیم انصاری)
بھیونڈی میں تین چار دن قبل ایک اخبار کو بھیونڈی مشرق کے رکن اسمبلی رئیس شیخ نے میونسپل انتظامیہ میں بدعنوانی اور سراسر ناکارہ ہونے پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ میئر کے عہدے کے لئے جو سودے بازی اور کارپوریٹروں کی خریدوفروخت ہوئی ہے اس کی میں سخت مذمت کرتا ہوں۔ کیونکہ جس کارپوریٹر کی پالیسی اور نیت ٹھیک نہیں ہوگی۔ اس شہر کی بھلائی بھلا کیسے ممکن ہے؟

واضح ہو کہ یہاں میونسپل انتظامیہ میں رائج بدعنوانی اور غیر فعالیت کی بات تو بالکل % 100 فیصدی درست ہے ۔ لیکن سودے بازی اور کارپوریٹروں کی خرید و فروخت کی بات تو کم سے کم رئیس شیخ کے منہ سے قطعی مناسب نہیں لگتی۔ جس کا ایک طویل عرصے سے وہ خود ایک اہم حصہ رہے ہیں۔ ذرائع کے ذریعے سے جانکاری کے مطابق ، مہاراشٹر سماجوادی پارٹی کے صدر ابو عاصم اعظمی کے سب سے قابل اعتماد سمجھے جانے والے رئیس شیخ 2007 سے ہی بھیونڈی میونسپل کارپوریشن کے میئر سمیت دیگر میونسپل انتخابات میں ہونے والی سودے بازی کا ایک اہم حصہ رہے ہیں۔ کیوں کہ ابو عاصم اعظمی نے انہیں رئیس شیخ صاحب کو بھیونڈی میونسپل کارپوریشن میں اپنی پارٹی کے جوڑ توڑ کا انچارج بنا رکھا تھا۔ جون 2007 سے دسمبر 2009 تک ، بھیونڈی وکاس اگھاڑی کے جاوید دلوی پہلی مرتبہ سماجوادی پارٹی کے 17 کارپوریٹروں کی حمایت سے میئر بنے تھے۔ اس وقت رئیس شیخ کے پاس ہی میونسپل کارپوریشن کے کارپوریٹروں کے جوڑ توڑ اور لین دین کی کمان تھی۔ جاوید دلوی کے بعد ، جو ڈھائی سال کے میئر کی میعاد تھی۔ اس کا باقاعدہ اسٹیمپ پیپر پر قرار نامہ ہوا تھا۔ جسے مرکنٹائل بینک کے لاکر میں رکھا گیا تھا۔

اس دوران ہوئے دو اہم واقعات کا ذکر کرنا ضروری ہے کہ پہلے جاوید دلوی کے میئر کے دور میں ہی ، بھیونڈی مغرب سے موجودہ بی جے پی کے رکن اسمبلی اور تب کے بی جے پی کے کارپوریٹر کو ، سماجوادی پارٹی نے رئیس شیخ کے ہی زیر انتظام اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین کے لئے ووٹ دیا تھا۔ اس وقت آنجہانی منوج مہاترے اور مہیش چوگلے کو 8-8 ووٹ حاصل ہوۓ تھے۔ جس میں منوج مہاترے قرعہ اندازی کے طریقہ کار سے جیت گئے تھے۔ اور تو اور جس کونارک آرکیڈ کے پارٹی کے دفتر میں رکن اسمبلی رئیس شیخ بیٹھ رہے ہیں۔ اس کے تار بھی میونسپل کارپوریشن کی سودے بازی سے ہی جڑے ہوئے ہیں۔ سب سے دلچسپ کہانی اس وقت یہ ہوئی تھی جب ایک ہی اسٹیج پر سے ابو عاصم اعظمی نے پانی پٹی بڑھانے کے لئے میونسپل کارپوریشن کو زبردست لتاڑ لگاتے ہوئے اس کی جم کر مذمت کی تھی۔ اسی اسٹیج سے جاوید دلوی نے کھلے عام کہا تھا کہ اس کے لئے ان کی پارٹی سماجوادی کے اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین ہی اس کے لئے ذمہ دار ہیں۔

صرف یہی نہیں ، دسمبر 2009 میں سماجوادی پارٹی نے رئیس شیخ کی رہنمائی اور اغوائ میں ہی میئر کا انتخاب لڑا تھا ۔ جس میں ولاس پاٹل کی حمایت سے ، یشوشری راجن کڈو انتخاب جیت گئیں اور سماجوادی پارٹی کی امیدوار تارا بائی چودھری کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔ اس انتخاب میں بھی لین دین کا مینیجمنٹ رئیس شیخ کے ہی پاس تھا۔ اس میں بھی جم کر سودے بازی ہوئی تھی۔ پھر جون 2012 کے انتخابات میں جب یہی پرتبھا پاٹل میئر بنی تھیں ، تو اس وقت بھی کانگریس کے دو کارپوریٹروں نے پارٹی تبدیل کردیا تھا۔ اس وقت بھی سماجوادی پارٹی کے 16 کارپوریٹروں کے لین دین کے انتظام کی پوری ذمہ داری رئیس شیخ پر عائد تھی۔ جس میں ایک اچھی خاصی رقم ولاس پاٹل کے ذریعے پارٹی فنڈ کے نام پر بھی وصول کی گئی تھی۔ کہنے کا مطلب یہ ہے کہ جن کے اپنے شیشے کے گھر ہوتے ہیں وہ دوسروں کے گھروں پر پتھر نہیں مارا کرتے ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

بھیونڈی میں اردو گھر کی تعمیر میں ایک بڑی کامیابی، اردو گھر کے لئے زمین الاٹ، نائب وزیر اعلی اجیت دادا پوار کی جلد میٹنگ متوقع

Published

on

Rais-Ajit

ممبئی : اردو زبان سے محبت کے لئے مشہور بھیونڈی شہر کے عوام کے اردو گھر کا خواب شرمندۂ تعبیر ہونے جا رہا ہے. بھیونڈی (مشرق) سے سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی رئیس شیخ کی پانچ سال کی انتھک جدوجہد رنگ لائی اور حکومت مہاراشٹر نے بھیونڈی شہر میں اردو گھر کی تعمیر کی تجویز کو ہری جھنڈی دکھا دی ہے. خاص بات یہ ہے کہ اردو گھر کی تعمیر کے لئے جتنے بھی تکنیکی اور قانونی مسائل تھے ان کو دور کر کے رئیس شیخ نے بھیونڈی کے محبان اردو کے لئے ایک بڑی کامیابی حاصل کی ہے.

قابل غور بات یہ ہے کہ بھیونڈی شہر میں محبان اردو کی اکثریت کے باوجود اسے حکومت کی طرف سے بار بار نظرانداز کیا گیا اور اردو گھر کا جو خواب اہلیان بھیونڈی نے دیکھا تھا، اس کی کوئی امید نظر نہیں آ رہی تھی لیکن سن ٢٠٢١ میں رکن اسمبلی رئیس شیخ نے اہلیان بھیونڈی کے اردو گھر کے دیرینہ خواب کو حقیقت میں بدلنے کی جدوجہد شروع کی حالانکہ اس دوران انہیں کئی تکینکی اور قانونی مسائل کا سامنا کرنا پڑا لیکن رئیس شیخ نے ہار نہیں تسلیم کی اور اردو گھر کی تعمیر کے لئے مسلسل جدوجہد کرتے رہے اور اب پانچ سال کی طویل محنتوں اور کوششوں کے بعد حکومت نے بھیونڈی شہر میں اردو گھر بنانے کی تجویز کو منظوری دے دی ہے.

رئیس شیخ نے بتایا کہ ریاست مہاراشٹر میں ممبئی کے قریب واقع مسلم اکثریتی شہر بھیونڈی، محنت کش مزدوروں کا شہر ہے. یہ شہر ملک بھر میں اپنی ٹیکسٹائل صنعت کی وجہ سے ‘مانچسٹر’ کہلاتا ہے. یہاں اردو زبان میں پڑھنے لکھنے والوں کی اکثریت ہے. بھیونڈی میں کثیر تعداد میں سرکاری اور نجی اردو اسکولیں ہیں جس میں ہزاروں بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں. اس کے ساتھ ہی یہاں کے بچے یشونت راؤ چوہان یونیورسٹی، مولانا آزاد یونیورسٹی اور دیگر تعلیمی اداروں سے اعلی تعلیم حاصل کر رہے ہیں. اس ضمن میں ہم نے سن ٢٠٢١ میں بھیونڈی شہر میں اردو گھر کی تعمیر کے لئے آواز بلند کی اور اس وقت کے اقلیتی محکمے کے وزیر نواب ملک سے ملاقات کر کے تحریری طور پر بھیونڈی شہر میں اردو گھر کی تعمیر کے لئے ایک مکتوب دیا. رئیس شیخ نے بتایا کہ اردو گھر کی تعمیر میں کئی رکاوٹیں حائل تھیں، حکومت کی شرائط کے مطابق اردو گھر کی تعمیر کے لئے اقلیتی محکمے کے پاس خود کی ٢٥٠٠ اسکوائر میٹر کی قطعہ اراضی ہونا لازمی تھا جس کے لئے ہم نے کوشش کی اور بھونڈی شہر میں واقع اسکول نمبر ٢٢ – ٦٢ کے سامنے واقع گروپ گرام پنچایت سمیتی کی زمین کو حاصل کیا گیا اور اب اس سلسلے میں حکومت کی طرف سے اردو گھر کی تعمیر کے لئے زمین الاٹ کر دی گئی ہے اور ہمیں امید ہے کہ بہت جلد بھیونڈی میں اردو گھر کی تعمیر کا خواب پورا ہوگا. رئیس شیخ نے کہا کہ اس سلسلے میں ہم نے ریاست کے نائب وزیر اعلی اجیت دادا پوار کو ایک مکتوب لکھا ہے اور ان کی صدارت میں متعلقہ محکمے کے ساتھ ایک میٹنگ طلب کرنے کی گزارش کی ہے. ہمیں توقع ہے کہ بہت جلد نائب وزیر اعلی کی طرف سے یہ میٹنگ طلب کی جائے گی.

Continue Reading

سیاست

بلدیاتی انتخابات سے قبل مہایوتی میں ناراضگی، حلیف پارٹیوں کے ورکرس کی بی جے پی میں شمولیت سے اضطراب، شندے کا اچانک دلی دورہ

Published

on

SHINDE

ممبئی : بلدیاتی الیکشن سے قبل ہی مہاوکاس اگھاڑی سے لے کر مہایوتی میں ناراضگی کا دور شروع ہوگیا ہے, کیونکہ بی جے پی کی حلیف پارٹیاں اپنی ہی اتحادیوں سے اس لئے نالاں ہے کیونکہ کئی پارٹی کارکنان فنڈ کی تقسیم کو لے کر بی جے پی پر سنگین الزام عائد کر رہے ہیں اس میں شندے سینا اور اجیت پوار این سی پی گروپ کے لیڈران بھی شامل ہیں ایسے میں مہایوتی میں شگاف پیدا ہوگئی ہے۔مہاراشٹر مہایوتی میں سب کچھ ٹھیک ٹھاک نہیں ہے نائب وزیر اعلی مہایوتی کے رویہ سے ناراض ہے ممبئی میونسپل کارپوریشن بی ایم سی الیکشن کے ساتھ بلدیاتی انتخابات قریب ہونے کے باوجود بھی مہایوتی میں اتحاد سے متعلق فارمولہ پر کوئی اہم فیصلہ نہیں ہوا ہے جس کے سبب حلیف پارٹیاں ایک دوسرے پر سبقت لے جانے اور تنہا الیکشن لڑنے کا دم بھر رہی ہے, لیکن حتمی مہایوتی اتحاد سے متعلق فیصلہ اور فرمان دلی سے ہی جاری ہوتا ہے اس لئے نائب وزیر اعلی ایکناتھ شندے فوراً نصف شب دہلی پہنچ گئے۔ ان کے دہلی کے اچانک دورہ نے بحث چھیڑ دی ہے۔ خاص طور پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ مہاراشٹر کے دورے پر آرہے ہیں۔ اس سے پہلے سب کی توجہ اس بات پر مرکوز رہے گی کہ شندے کے دہلی پہنچنے سے عظیم اتحاد میں کیا نئی پیش رفت ہوگی۔ تھانے سمیت ریاست کے کچھ مقامات پر شندے سینا اور بی جے پی کے درمیان رسہ کشی جاری ہے۔ شندے سینا کے ایم ایل اے کو فنڈز فراہم کرنے پر بھی ناراضگی ہے۔ اس لیے دہلی کا دورہ اہمیت کا حامل ہے۔ شندے سینا اور بی جے پی کے درمیان رسہ کشی اور اختلافات بھی عروج پر ہیں۔ بلدیاتی انتخابات کا آغاز ہوچکا ہے۔ اس کے ساتھ ہی بی جے پی میں دیگر پارٹیوں کے کارکنان کی شمولیت میں بھی اضافہ ہوا ہے یہاں تک شندے کارکنان بھی بی جے پی میں شامل ہورہے ہیں ایسے میں شندے کارکنان ناراض ہے بی جے پی میں صرف شندے کارکنان ہی شامل نہیں ہوئے ہیں بلکہ اجیت پوار کے کارکنان کی بھی شمولیت نے حلیف پارٹیوں میں بے چینی پیدا کر دی ہے بی جے پی میں شمولیت کی اصل وجہ فنڈ کی تقسیم کا تنازع ہے کیونکہ بی جے پی حلیف پارٹیوں کے اراکین کو فنڈ کی فراہمی سے محروم کر رہی ہے یہ الزام بھی شندے سینا نے عائد کیا ہے جس کی وجہ سے ناراضگی پائی جارہی ہے۔ کئی مقامات پر بی جے پی کے مقامی لیڈروں نے خود انحصاری کا نعرہ دیا ہے۔ تھانے اور دیگر علاقوں میں دونوں جماعتوں کے درمیان طویل گفت و شنید جاری ہے۔ کہا جاتا ہے کہ فنڈز کی تقسیم پر ناراضگی کا ڈرامہ بھی جاری ہے۔ اس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے کہ شندے کے دورہ کے پس پشت کیا مقصد تھا۔ آج دہلی میں ایم پی ڈاکٹر شریکانت شندے کے بنگلے سے سینئر لیڈروں سے ملاقات بھی ہوئی۔ بتایا جاتا ہے کہ وہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کریں گے۔ معلوم ہوا ہے کہ شندے آج صبح مودی سے ملنے روانہ ہوئے ہیں۔ اس دورے کے دوران وہ ریاست کے کن کن مسائل پر بات کریں گے اس کی معلومات جلد ہی سامنے آئے گی۔ وزیر اعلی دیویندرفڑنویس نے بھی اپنا ودربھ دورہ منسوخ کر دیا ہے دریں اثنا، مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ مہاراشٹر کے دورے پر ہیں، وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کا منگل ودربھ دورہ منسوخ کر دیا گیا ہے۔ اب یہ انکشاف کیا جا رہا ہے کہ وہ 2 نومبر کو منگل ودربھ کا دورہ کریں گے۔ چھترپتی شیواجی مہاراج کے مجسمے کی نقاب کشائی منگل کو منعقد ہونی تھی اسے بھی ملتوی کر دیا گیا ہے اس تقریب میں منوج جارنگے پاٹل اور دیویندر فڑنویس ایک ہی اسٹیج پر موجود رہیں گے دورہ کی منسوخی کے سبب شیواجی مہاراج کے معتقدین میں ناراضگی پائی جارہی ہے.

Continue Reading

(جنرل (عام

ای بل ماڈیول : وزارت قانون ایڈووکیٹ فیس کی تقسیم کے ڈیجیٹلائزیشن پر نگاہ رکھتی ہے۔

Published

on

نئی دہلی، قانونی امور کے محکمے، قانون اور انصاف کی وزارت نے وکالت کی فیس کی تقسیم اور فارموں کے پورے عمل کو ڈیجیٹائز کرنے کے لیے ایک پہل شروع کی ہے، یہ ہفتہ کو ایک بیان میں کہا گیا۔ اس سے پہلے، وکالت کو فیس کی ادائیگی میں جسمانی پروسیسنگ، دستی تصدیق، اور پے اینڈ اکاؤنٹس آفس میں ہارڈ کاپیاں جمع کرنا شامل تھا، جس کے نتیجے میں اکثر تاخیر اور کاغذی کام کا بہاؤ ہوتا ہے۔ وزارت قانون اور انصاف نے کہا کہ بڑھا ہوا ای-بل ماڈیول اب لا آفیسرز اور پینل ایڈووکیٹ کو فیس کی ادائیگی کے آخر سے آخر تک الیکٹرانک پروسیسنگ کے قابل بناتا ہے۔ اس نے کہا کہ "بڑھا ہوا ای-بل ماڈیول اب لا آفیسرز اور پینل ایڈوکیٹس کو فیس کی ادائیگی کے اختتام سے آخر تک الیکٹرانک پروسیسنگ کے قابل بناتا ہے، دستی کاغذی کارروائی اور تاخیر کو ختم کرتا ہے جو پہلے سسٹم کی خصوصیات تھیں۔” قانون و انصاف کی وزارت نے کہا کہ اس نے قانونی معلومات کے انتظام اور بریفنگ سسٹم (لمبس) کو پبلک فنانشل مینجمنٹ سسٹم (پی ایف ایم ایس) کے ساتھ مربوط کرکے طریقہ کار کو آسان بنانے میں ایک اہم سنگ میل حاصل کیا ہے۔ "یہ اصلاحات ایڈووکیٹ فیس کی تقسیم کے پورے عمل کو ڈیجیٹائز کرنے کے قابل بنا رہی ہے اور کاروبار کرنے میں آسانی اور ڈیجیٹل انڈیا کے حکومت کے وسیع تر اقدامات کا ایک اہم جزو بناتی ہے،” اس میں کہا گیا ہے کہ ای بل ماڈیول میں مزید اضافہ کے ساتھ، قانون افسران اور پینل ایڈوکیٹ کے ذریعہ تیار کردہ بلز بھی اب لمبس کے بغیر ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر منتقل کیے گئے ہیں منظوری اور ادائیگی، اس نے کہا۔ انضمام نے پورے عمل کو پیپر لیس بنا دیا ہے — پروسیسنگ کے وقت کو کم کرنا، ریئل ٹائم بل ٹریکنگ کو فعال کرنا، اور انسانی غلطی کو ختم کرنا۔ ہر دعوی ایک کلیم ریفرنس نمبر (سی آر این) تیار کرتا ہے، جو انتظامی اکائیوں کو حقیقی وقت میں پیش رفت کو ٹریک کرنے کے قابل بناتا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک بار ڈرائنگ اینڈ ڈسبرسنگ آفیسر (ڈی ڈی او) کے ذریعے تصدیق شدہ اور ڈیجیٹل طور پر دستخط کیے جانے کے بعد، پی ایف ایم ایس کے ذریعے ادائیگی براہ راست فائدہ اٹھانے والے کے بینک اکاؤنٹ میں جاری کی جاتی ہے – بغیر کسی جسمانی فائل کی نقل و حرکت کے۔ قانونی امور کے محکمے کے سینٹرل ایجنسی سیکشن (سی اے ایس) نے فروری 2025 میں لمبس کے ذریعے پینل ایڈووکیٹ کی ادائیگیوں کے لیے ای-بل ماڈیول کو لاگو کیا، اور محکمہ اب اس نظام کو دہلی ہائی کورٹ سمیت دیگر قانونی چارہ جوئی کی اکائیوں تک بڑھانے کی تیاری کر رہا ہے۔ لا آفیسرز کی متواتر ادائیگیوں کو پورا کرنے کے لیے لمبس کے اندر ریٹینر فیس ماڈیول بنانے کی تجویز پر بھی عمل درآمد کے لیے غور کیا جا رہا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com