Connect with us
Monday,07-April-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مرکزی حکومت کے ذریعے طلباء کے لئے جاری کی جانے والی اسکالر شپ کے اہلیتی امتحان کا انعقاد

Published

on

بھیونڈی ( فہیم انصاری)
مرکزی حکومت کے ذریعے طلباء کے لئے جاری کی جانے والی اسکار شپ کے اہلیتی امتحان کا انعقاد کیا گیا تھا اس ضمن میں آج بھیونڈی میں صرف 276 طلباء ہی شریک ہوئے
شہر کے قلب میں واقع صمدیہ ہائی اسکول میں آج صبح 9 بجے سے بارہ بجے تک اور پھر تین بجے تک دو شفٹ میں یہ امتحان بھیونڈی شہر کے آل میڈیم اسکولوں کے آٹھویں جماعت کے طلباء کے لئے این ایم ایم ایس نامی امتحان تھا ۔
اس امتحان میں آٹھویں جماعت کےطلباء کی شرکت اور چالیس فیصدی نمبرات سے کامیابی انھیں مرکزی حکومت سے سالانہ بارہ ہزار روپے اسکالر شپ کا مستحق بنا دیتی ہے ۔
بھیونڈی شہر کے صمدیہ ہائی اسکول میں آج صبح ہی اسکول کے ہیڈ ماسٹر ساجد مومن ۔فہیم مومن ۔فیاض مومن اور عبد المجید انصاری عمران مومن وغیرہ نے اس امتحان میں طلباء اور ضلع پریشد سے آنے والے افراد کی رہنمائی کی ۔
اس امتحان کے نگراں ایجوکیشن افیسر سنجے لکشمن اسولے نے بتایا کہ بھیونڈی شہر میں آل میڈیم میں آٹھویں جماعت کے طلباء کی تعداد تقریبا آٹھ ہزار ہے مگر امتحان میں صرف دوسو چھہتر طلباء ہی شریک ہوئے ہیں جبکہ بڑی تعداد میں طلباء کو شریک ہو کر اس اسکالر شپ سے استفادہ حاصل کرنا چاہئے ۔
فہیم مومن نے ایجوکیشن آفیسر سنجے لکشمن اسولے سے موصولہ معلومات کے مطابق بتایا کہ مراٹھی میڈیم سے کل 90 بچے شریک ہوئے ہیں انگلش میڈیم سے کل 64 بچے شریک ہوئے ہیں جبکہ اردو میڈیم سے 122 بچوں نے امتحان میں شرکت کی جبکہ فارم پر کرنے اور امتحان میں شرکت کی درخواست دینے کے باوجود آج 45 بچوں نے امتحان میں شرکت نہیں کی اور غیر حاضر رہے ۔
شہر کے اسکولوں سے طلباء نے کتنی تعداد میں شرکت کی اردو میڈیم کے اسکولوں کا حال یہ ہے الامت ہائی اسکول کھاڑی پار سے 7، صافیہ گرلز اسکول سے 5، میونسپل اسکول نمبر 28 سے 3 ،رابعہ گرلز سے 29 رفیع الدین گرلز سے 27 ،صلاح الدین سے 38، اور صمدیہ ہائی اسکول سے 16، بچوں نے امتحان میں شرکت کی
فیاض مومن نے بتایا کہ اقلیتی طلباء کے لئے یہ امتحان مرکزی حکومت کی طرف سے اسکالر شپ دینے کا اہل تلاش کرنے کے لئے منعقد کیا جاتا ہے ۔اور اس میں کامیابی کے بعد آئندہ چار برسوں تک یعنی بارہویں جماعت تک بارہ ہزار روپے سالانہ اسکالر شپ ملتی رہے گی اور براہ راست یہ رقم مستحق طالب علم کے اکاونٹ میں آئے گی اس لئے شریک طالب علم کا نام امتحان اور بینک اکاؤنٹ میں یکساں ہونا ضروری ہے ۔
عبد المجید انصاری صلاح الدین اسکول نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آٹھ ہزار طلباء میں سے صرف 276 طلباء کی امتحان میں شرکت جہاں والدین کی لاپرواہی ظاہر کرتی ہے وہیں اساتذہ ہیڈ ماسٹرس کی بھی بے توجہی بتاتی ہے کہ جب ایکسٹرا پروگرام میں ہم متعدد بار طلباء اور والدین سے رابطہ کرتے ہیں تو اس سلسلےمیں طلباء کو پیشگی تیار کرنا اور والدین کو اس کی اہمیت بتانے کا کام بھی ہمیں کرنا چاہئے ۔
مولانا محمد اسعد قاسمی نے امتحان آفیسر سے پوچھا کہ اتنے کم طلباء کی شرکت کی وجہ کیا ہے اور اس سلسلےمیں سرکاری سطح پر عوامی بیداری لانے یا اسکولوں کے ہیڈ ماسٹر و اساتذہ کو متحرک کرنے کے لئے کیا کیا جاتا ہے ان کا جواب یہ تھا کہ اب انٹرنیٹ کا زمانہ ہے اسی پر اعلان وغیرہ ڈال دیا جاتا ہے کوئی خاص اہتمام نہیں کیا جاتا ہے ،مولانا محمد اسعد قاسمی نے کہا آئندہ برسوں میں اس امتحان کے سلسلے میں جب فارم بھرنے کا وقت آئے تو ہمیں ضرور بتایا جائے ہم پریس کانفرنس کے ذریعے سبھی میڈیم کے اخباروں میں اس کی اہمیت اور ضرورت سے متعلق اعلانات کریں گے اور یہ تعداد دوسو 76 سے بڑھ کر آئندہ برس انشاءاللہ کم سے کم ایک ہزار ہوگی ۔

(جنرل (عام

پانی کی قلت کے درمیان ٹینکر ایسوسی ایشن نے 10 اپریل سے ممبئی میں ٹینکر سروس بند کرنے کا اعلان کیا ہے، آبی ذخائر میں صرف 33 فیصد پانی رہ گیا ہے۔

Published

on

water tanker

ممبئی : ممبئی میں 10 اپریل سے پانی کے ٹینکر کی خدمات بند کر دی جائیں گی۔ ممبئی واٹر ٹینکرز ایسوسی ایشن نے یہ فیصلہ ممبئی میونسپل کارپوریشن کی جانب سے سنٹرل گراؤنڈ واٹر اتھارٹی کے حوالے سے نئے قوانین کے نفاذ کے بعد لیا ہے۔ ایسوسی ایشن نے یہ فیصلہ بی ایم سی کے نوٹس کے بعد لیا ہے۔ یہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب ممبئی کو پانی کے بحران کا سامنا ہے۔ آبی ذخائر میں صرف 33 فیصد پانی بچا ہے۔ سپلائی میں کٹوتی کا بھی امکان ہے۔ برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) نے لوگوں سے پانی کا درست استعمال کرنے کی اپیل کی ہے، تاکہ پانی کے بحران سے بچا جا سکے۔

ممبئی میونسپل کارپوریشن نے نوٹس جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ ممبئی میں کنویں اور بورویل کے مالکان کو سینٹرل گراؤنڈ واٹر اتھارٹی کے قوانین کے مطابق این او سی حاصل کرنا ہوگا، ورنہ پانی کی سپلائی منقطع کردی جائے گی۔ چونکہ یہ پتہ چلا ہے کہ بورویل مالکان کے پاس این او سی نہیں ہے، پانی کی فراہمی کیسے؟ اس تشویش کی وجہ سے ممبئی واٹر ٹینکرز ایسوسی ایشن نے اس فیصلے کے خلاف احتجاجاً پانی کے ٹینکر سروس بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ممبئی کے مختلف حصوں میں پہلے ہی پانی کی سپلائی میں خلل کی وجہ سے اگر پانی کے ٹینکروں کو روک دیا جاتا ہے تو ممبئی والوں کو بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق ممبئی میں پچھلے 80 سالوں سے ٹینکروں کے ذریعے پانی فراہم کیا جاتا ہے۔ اگر بی ایم سی نے ٹینکر سروس بند کردی تو ممبئی والوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے ممبئی ٹینکر ایسوسی ایشن کے انکور ورما نے کہا کہ ممبئی واٹر ٹینکر ایسوسی ایشن 10 اپریل سے اپنا کاروبار بند کرنے جا رہی ہے۔ کیونکہ ہمیں سنٹرل لان واٹر اتھارٹی کے حوالے سے ممبئی میونسپل کارپوریشن کی طرف سے نوٹس موصول ہوا ہے۔ 381اے کا نوٹس موصول ہوا ہے۔ یہ آپ کو اپنا بورویل ہٹانے اور پائپ کو ہٹانے کا نوٹس ہے۔ یہ 70 سے 80 سال پرانا کاروبار ہے۔ ٹینکرز نہیں ہوں گے تو پانی کیسے پہنچایا جائے گا؟

ممبئی کی کچھ سوسائٹیوں کو ٹینکروں کے ذریعے پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔ کولابا، گھاٹکوپر، ملنڈ، ورلی، بوریوالی، کاندیوالی، ملاڈ، گورے گاؤں، جوگیشوری، اندھیری، کرلا، ودیا وہار میں پانی کی زبردست قلت ہے اور ان علاقوں میں بڑی تعداد میں پانی کے ٹینکر منگوائے جارہے ہیں۔ اس کے علاوہ کئی مقامات پر پینے کے پانی کی آڑ میں بورویل کا پانی بھی فراہم کیا جارہا ہے, جس سے شہریوں کی صحت کو خطرہ لاحق ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ممبئی کو روزانہ 3,950 ملین لیٹر پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

کنال کامرا کو مدراس ہائی کورٹ سے بڑی راحت… عدالت نے کامرہ کی گرفتاری سے عبوری تحفظ میں 17 اپریل تک توسیع کر دی۔

Published

on

kunal-kamra

چنئی : اسٹینڈ اپ کامیڈین کنال کامرا کو مدراس ہائی کورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ عدالت نے ان کی گرفتاری پر عبوری حکم امتناعی میں 17 اپریل تک توسیع کر دی ہے۔ کامرہ نے یہ ریلیف ان کی ایک پرفارمنس کے بعد ملنے والی دھمکیوں کے باعث طلب کیا تھا۔ انہوں نے ممبئی کے ہیبی ٹیٹ اسٹوڈیو میں ایک شو کیا۔ اس کے بعد اسے دھمکیاں ملنے لگیں۔ دراصل، کنال کامرا نے بالی ووڈ فلم ‘دل تو پاگل ہے’ کے ایک گانے ‘بھولی سی سورت’ کی پیروڈی بنائی تھی۔ اس پیروڈی میں انہوں نے مبینہ طور پر مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کو نشانہ بنایا تھا۔ اس کے بعد ان کے خلاف کئی ایف آئی آر درج کی گئیں۔ تنازعہ کے بعد، ایکناتھ شندے کی شیو سینا کی یوتھ ونگ، یووا سینا نے بھی ہیبی ٹیٹ کامیڈی وینیو میں توڑ پھوڑ کی جہاں یہ شو فلمایا گیا تھا۔

تاہم، کامرا نے شندے کے خلاف اپنے ریمارکس پر معافی مانگنے سے انکار کر دیا ہے۔ لیکن انہوں نے کہا ہے کہ وہ پولیس کے ساتھ تعاون کریں گے۔ کامرہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ تفریحی مقام صرف ایک پلیٹ فارم ہے۔ یہ ہر قسم کے شوز کی جگہ ہے۔ ہیبی ٹیٹ (یا کوئی اور مقام) میری کامیڈی کے لیے ذمہ دار نہیں ہے اور مجھے یہ بتانے کا کوئی اختیار نہیں ہے کہ کیا کہنا یا کرنا ہے۔ کسی سیاسی جماعت کو ایسا کوئی حق حاصل نہیں۔ کسی کامیڈین کے الفاظ پر کسی مقام پر حملہ کرنا اتنا ہی مضحکہ خیز ہے جتنا ٹماٹر لے جانے والے ٹرک کو الٹ دینا۔ کیونکہ آپ کو جو بٹر چکن پیش کیا گیا وہ آپ کو پسند نہیں آیا۔

کنال نے سیاسی رہنماؤں کو بھی جواب دیا جو اسے ‘سبق سکھانے’ کی دھمکی دے رہے تھے۔ انہوں نے اپنے سرکاری بیان میں کہا کہ ایک طاقتور عوامی شخصیت کے خرچے پر لطیفے برداشت نہ کرنے سے ان کے اختیار کی نوعیت نہیں بدلتی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جہاں تک وہ جانتے ہیں یہ قانون کے خلاف نہیں ہے۔

کامرہ نے کہا کہ ہمارے اظہار رائے کی آزادی کا مقصد صرف طاقتور اور امیر لوگوں کی چاپلوسی کرنا نہیں ہے۔ یہاں تک کہ اگر آج کا میڈیا ہمیں دوسری صورت میں مانتا۔ ایک طاقتور عوامی شخصیت کی قیمت پر ایک مذاق کو برداشت کرنے کی آپ کی نااہلی میرے اختیار کی نوعیت کو نہیں بدلتی۔ جہاں تک میں جانتا ہوں، ہمارے لیڈروں اور ہمارے سیاسی نظام کا مذاق اڑانا قانون کے خلاف نہیں ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ سیاست دانوں کا مذاق اڑانا یا ان پر تنقید کرنا غلط نہیں ہے۔

دریں اثنا، بمبئی ہائی کورٹ نے کنال کامرا کی درخواست پر سماعت کی تاریخ مقرر کی ہے۔ اس میں انہوں نے ممبئی پولیس کی طرف سے اپنے خلاف درج ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ کامرہ کے وکیل نے عدالت سے جلد سماعت کی استدعا کی تھی۔ عدالت نے اسے قبول کرلیا اور اب اس معاملے کی سماعت منگل کو ہوگی۔ اطلاعات کے مطابق کامرہ نے یہ عرضی 5 اپریل کو دائر کی تھی۔ اس میں انہوں نے ایف آئی آر کو آئینی بنیادوں پر چیلنج کیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ ایف آئی آر آئین کے آرٹیکل 19 اور 21 کے تحت ان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ آرٹیکل 19 تقریر اور اظہار کی آزادی دیتا ہے جبکہ آرٹیکل 21 جینے کا حق دیتا ہے۔ جسٹس ایس وی کوتوال اور جسٹس ایس ایم موڈک کی بنچ اس کیس کی سماعت کرے گی۔ کامرہ کے وکلاء کا کہنا ہے کہ ان کی طنزیہ پرفارمنس ان کے شو ‘نیا بھارت’ کا حصہ تھی۔ یہ آزادی اظہار کے تحت محفوظ ہے اور اس پر مجرمانہ مقدمہ نہیں چلایا جانا چاہیے۔ ان کا کہنا ہے کہ کامرہ نے صرف اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے اور اس کے لیے انہیں ہراساں نہیں کیا جانا چاہیے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی پولس جدید لیب اور ٹکنالوجی سے لیس : وزیر اعلی دیویندر فڑنویس

Published

on

ممبئی : سائبر جرائم اور سائبر فراڈ پر قدغن لگانے کیلئے جدید ممبئی پولیس نے خود کو جدید ٹکنالوجی سے مزین کیا ہے, اسی مناسبت سے ممبئی پولیس نے تین سائبر لیپ سمیت فارنسک لیپ، اسپیشل وین،انٹرسیپٹ وین سمیت دیگر جدید آلات کا افتتاح مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کے ہاتھوں لیا۔ اس موقع پر مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سائبر فراڈ اور آن لائن فراڈ دغابازی پر قدغن لگانے کیلئے پولیس کو جدید کیا گیا ہے, اور یہ جدید آلات کا استعمال پولیس سائبر فراڈ سے لے کر دیگر جرائم کے حل کیلئے کریگی۔

فڑنویس نے کہا کہ جس طرح سے آج آن لائن پر لوگوں کو بے وقوف بنا کر ڈیجیٹل اریسٹ جیسے واقعات بھی رونما ہو رہے ہیں, ایسے میں ان واقعات پر قدغن لگانے کیلئے پولیس نے طریقہ تفتیش سے لے کر دیگر چیزوں پر کافی اہم انقلاب لایا ہے, انہوں نے کہا کہ خواتین کی مدد کیلئے پولیس اسٹیشنوں میں خصوصی مدد روم بھی قائم کیا گیا ہے, جس میں خواتین کو فوری طور پر مدد میسر آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کیلئے اسپیشل وین بھی تیار کی گئی ہے تاکہ فوری طور پر خاتون کی مدد کی جائے۔ اس تقریب میں ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر، اسپیشل پولیس کمشنر دیوین بھارتی، جوائنٹ پولیس کمشنر ستیہ نارائن چودھری اور اعلی افسران موجود تھے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com