Connect with us
Saturday,01-November-2025

(جنرل (عام

حیدرآباد انکاؤنٹرنے 28 سال پرانا ممبئی عصمت دری انکاؤنٹر کیس یاد دلایا

Published

on

حیدرآباد اجتماعی عصت دری اور زندہ نذرآتش کرنے والے درد ناک حادثہ سے ملک میں غم و غصہ کی گھٹا چھا گئی تھی۔ درندگی کرنے والے حیوان صفت انسانوں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ ہر طرف سے کیا جارہا تھا۔ حیدرآباد پولس نے چاروں مجرمین کا انکاؤنٹر کیا تو ملک گیر پیمانے پرعوام کے تاثرات منظر عام پرآنے لگے۔ حیدرآباد کے اس انکاؤنٹر نے ممبئی کے 28 سال پرانے انکاؤنٹر کی تاریخ کو دوبارہ تازہ کردیا۔ واکولا پولس اسٹیشن میں 28 سال قبل امباداس پوٹے انسپکٹر کرائم کے عہدے پر فائز تھے۔ انسپکٹرامباداس پوٹے نے کہا کہ 9 اپریل 1991 کی صبح کبھی نہیں بھول سکتے جب ڈیوٹی ختم ہونے کے بعد صبح ساڑھے چھ بجے گھر جانے کی تیاری کررہے تھے کہ ان کے کانوں میں کسی لڑکی کے رونے کی آواز گونجنے لگی، صبح کی اولین ساعتوں میں پولس اسٹیشن میں لڑکی کی رونے کی آواز کوئی بڑے حادثے سے گزرنے کی دستک دے رہی تھی ۔ انسپکٹر نے بتایا کہ گیارہ سالہ کم سن نابالغ معصوم بچی اپنے والدین کے ساتھ واکولا پولس اسٹیشن میں زاروقطار رو رہی تھی۔ نابالغ لڑکی کے والدین نم آنکھوں سے درد دل دہلانے والی حقیقت کو بیان کرنے لگے، انہوں نے بتایا کہ ہم بہت ہی غریب گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں۔ آج صبح نمودار ہونے سے تھوڑا قبل 5 بجے کے قریب دو غنڈے بدمعاش ہمارے جھوپڑے میں داخل ہوگئے اور تیز دھار چاقو نکال کر قتل کی دھمکی دے کر معصوم بچی کے ساتھ عصمت دری کرنے لگے۔ والدین کے سامنے درندگی کا ننگا ناچ کرنے سے والدین کے کلیجے حلق تک آنے لگے تھے اور ان کی آنکھیں خون کے آنسو رونے لگی تھی ۔انسپکٹر امباداس نے بتایا کہ ڈیوٹی پر تعینات افسر اور سب انسپکٹر سدھیر نیگوٹکر کر ہمراہ جائے وقوع ڈومسٹک ائیر پورٹ کے قریب واقع دھوبی گھاٹ پہنچے تھے۔ پولس کی پوچھ تاچھ پر پتہ چلا کہ غیر اخلاقی حرکت انجام دینے والے دونوں غنڈ ے ہیں ان کا تعلق گینگسٹر امرنائک سے ہے۔ دونوں درندوں کا نام بابو پرمیشور اور بالی نندیوڈیکر ہے ۔ تفتیش کے دوران پولس کو علم ہوا کہ مجرمانہ سرگرمیوں میں دونوں افراد ملوث ہیں اور ان پر چوری، ڈکیتی اور قتل جیتے سنگین جرائم کو انجام دینے کے جرم میں کیس کا اندراج کیا جاچکا تھا۔ دونوں غنڈوں نے آس پاس دہشت پیدا کررکھی تھی۔ انسپکٹر امباداس پوٹے ایماندار اور منصف انسپکٹر تھے، انہوں نے دونوں مجرمین کو ڈھونڈ نکالا اور نابالغ بچی کی عصمت کو تار تار کرنے والے مجرمین کا انکاؤنٹر کردیا۔ اس وقت ان کی پزیرائی کی گئی تھی۔ امباداس پوٹے کے عہدے میں ترقی ہوئی تھی، سبکدوشی کے وقت وہ ڈی سی پی کے عہدہ پر فائز تھے۔

(جنرل (عام

مالیگاؤں میں سردارولبھ بھائی پٹیل کی ایک سو پچاسویں یوم پیدائش کے موقع پر ‘رن فار یونیٹی’ میراتھن دوڑ کا انعقاد، بڑی تعداد میں نوجوانوں نے کی شرکت

Published

on

مالیگاؤں مجاہد آزادی،مرد آہن سردارولبھ بھائی پٹیل کی ایک سو پچاسویں یوم پیدائش کے موقع پر مالیگاؤں شہرمیں رَن فار یونیٹی میراتھن کا انعقاد عمل میں آیا۔ مالیگاؤں شہرمیں واقع آزادنگرپولیس اسٹیشن اور قلعہ پولیس اسٹیشن کی جانب سے مشترکہ طور پر تین کلو میٹر طویل رَن فار یونیٹی میراتھن (ایکتادوڑ) کا انعقاد عمل میں آیا۔ اس دوڑ میں بڑی تعداد میں نوجوانوں نے شرکت کی اورپر جوش طریقے سے تین کلو میٹر کا فاصلہ طئے کیا۔اس دوڑ کا انعقاد ناشک گرامن سپریٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) بالاصاحب پاٹل کی ہدایت و سربراہی میں عمل میں آیا۔ قومی ہیرو سردار ولبھ بھائی پٹیل کے کی ۱۵۰ ویں یوم پیدائش کی مناسبت سے آزادنگر اور قلعہ پولیس اسٹیشن کی مشترکہ کوششوں سے اس میراتھن کا انعقاد عمل میں آیا۔ میراتھن دوڑ میں نوجوانوں نے شرکت کرتے ہوئے امن بھائی چارہ اور اخوت کا پیغام دیا۔

ایکتا دوڑ کا آغازبروز جمعہ صبح دس بجے آزادنگر پولیس اسٹیشن واقع چندپوری گیٹ سے ہوا۔ آزادنگرپولیس اسٹیشن سے شروع ہونے والی ایکتا دوڑ خانقاہ مسجد، خان کلیکشن،سلیمانی چوک، مشاورت چوک، بھکو چوک،انجمن چوک، نہروچوک، بوہرہ جماعت خانہ،پانچ قندیل سے ہوتے ہوئے آزادنگر پولیس اسٹیشن پرگیارہ بجے اختتام پذیرہوئی۔دو سو سے زائد افراد نے اس دوڑ میں حصہ لیاان میں پولیس افسران، شہری اور طلبہ کی بڑی تعداد شامل تھیں۔اس دوڑمیں طلبہ و نوجوانوں نے بھی کثیرتعداد میں حصہ لیا۔

آزادنگر پولیس اسٹیشن کے سینٹر پولیس افسریوگیش گھوڑپڑے نے نہ صرف اس دوڑ کا انعقاد کیا بلکہ تین کلو میٹرطویل دوڑ میں بذات خود حصہ بھی لیا۔ یوگیش گھوڑپڑے کے ساتھ قلعہ پولیس اسٹیشن کے سینئرپولیس انسپکٹر سدھیرپاٹل نے بھی رن فار یونیٹی کے انعقاد میں معاونت کی۔ میراتھن دوڑ میں پہلا مقام سہیل شیخ نے حاصل کیا۔ جبکہ دوسرا مقام سچن مالی نے اور تیسرا مقام شیخ آفتاب نے حاصل کیا۔اٹھارہ سال سے کم عمر کے شرکاء کو بھی انعام و اکرام سے نوازہ گیا۔میراتھن دوڑ میں شرکت کرنے والے ہر شہری کو سند سے نوازہ گیا۔ آزاد نگر اور قلعہ پولیس کے علاوہ سٹی پولیس اسٹیشن نے بھی ایکتا دوڑ کا انعقاد کرتے ہوئے بھائی چارے کے پیغام کو عام کیا۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی منشیات اسمگلروں کے خلاف اے این سی کی مکوکا کےتحت چارج شیٹ داخل

Published

on

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر انسداد منظم جرائم مکوکا کے تحت انٹی نارکوٹکس سیل نے باندرہ ممبئی کی منشیات فروش گینگ پر مکوکا کا اطلاق کرنے کے ساتھ خصوصی مکوکا عدالت میں چارج شیٹ داخل کردی ہے ۔ مہاراشٹر سرکار نے اسمبلی میں منشیات فروشوں اور گینگ پر قدغن لگانے کےلیے ۳۰ جولائی ۲۰۲۵ کو مکوکا قانون منظور کیا تھا اور اس کے بعد سے ایسے منشیات فروشوں کے گروہ پر مہاراشٹرا میں مکوکا کے تحت کارروائی شروع کردی گئی ہے ۔ انسداد منشیات سیل نے ممبئی کے باندرہ علاقہ سے این ڈی پی ایس کے مقدمہ میں مفرور ملزم ضمیر احمد عبدالخالق انصاری عرف بوکا کے دو ساتھیوں کو منشیات فروشی کے الزام میں گرفتار کیا تھا جس کی شناخت عدنان امیر شیخ اور خاتون کائنات زبیر شیخ کے طور پر ہوئی ہے مفرور ملزم و منشیات اسمگلر سمیت کل تینوں ملزمین کے خلاف مکوکا کا نفاذ انسداد منشیات سیل اے این سی نے کیا ہے یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر کی گئی ہے مفرور ملزم سمیت ان ملزمین پر خصوصی مکوکا عدالت میں ۹۵۳ صفحات پر مشتمل چارج شیٹ داخل کی ہے ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

نئی ممبئی : 2020 رابیل ایم آئی ڈی سی قتل کیس میں 2 کو عمر قید کی سزا

Published

on

نوی ممبئی : بیلا پور کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے 2020 کے ایک قتل کیس کے سلسلے میں دو ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی ہے جو رابیل ایم آئی ڈی سی پولیس اسٹیشن کے دائرہ اختیار میں پیش آیا تھا۔ مجرموں کی شناخت جست عرف جسان صدیقی اور لکشمی روپیش واگھے کے نام سے ہوئی ہے۔ تفتیش سے معلوم ہوا کہ لکشمی واگھے کے جسان کے ساتھ ناجائز تعلقات تھے اور انہوں نے مل کر اس کے شوہر روپیش واگھے کو قتل کرنے کی سازش کی جو ان کے معاملے میں رکاوٹ بن گیا تھا۔ صدیقی، جس کے ساتھ اس کا غیر ازدواجی تعلق تھا۔ اس معاملے پر اکثر جھگڑے ہونے کی وجہ سے لکشمی اور اس کے شوہر الگ الگ رہنے لگے۔ جنوری 2020 میں، روپیش اپنی بیٹی سے ملنے کے لیے اپنی بیوی کے گھر گئے اور پتہ چلا کہ وہ جسان کے ساتھ رہ رہی ہے۔ غصے میں، اس نے لکشمی کا سامنا کیا، جس سے وہ اور جسان دونوں ناراض ہو گئے۔ دونوں نے پہلے اس پر مٹھیوں اور لاتوں سے حملہ کیا، جس کے بعد لکشمی نے روپیش کے سر اور اعضاء پر لوہے کی درانتی سے حملہ کیا۔ اس کے بعد جسان نے روپیش پر سیمنٹ کا بلاک پھینکا اور اسے مارنے کی کوشش کی۔

روپیش کو شدید چوٹیں آئیں اور انہیں علاج کے لیے ممبئی کے جے جے اسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں علاج کے دوران وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ اس واقعہ کے بعد، رابیل ایم آئی ڈی سی پولیس نے لکشمی واگھے اور اس کے عاشق جسان عرف جسان صدیقی کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 302 (قتل)، 307 (قتل کی کوشش)، 34 (مشترکہ ارادہ) کے ساتھ ساتھ دفعہ 4 اور 25 کے تحت مقدمہ درج کیا اور دونوں ملزمان کو آرمس ایکٹ کے تحت گرفتار کر لیا۔ اس کے بعد پولیس انسپکٹر انل پاٹل نے کیس کی جانچ کی اور بیلا پور سیشن کورٹ میں چارج شیٹ پیش کی۔ مقدمے کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج پی اے سائیں کی عدالت میں ہوئی۔ سماعت کے دوران اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر یوگیندر پاٹل نے مضبوط دلائل اور قابل اعتماد گواہ ثبوت پیش کیے، جسے عدالت نے قبول کرلیا۔ 28 اکتوبر کو عدالت نے دونوں ملزمان کو مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کے ساتھ ساتھ 500 روپے جرمانے اور عدم ادائیگی پر ایک ماہ قید کی سزا سنائی۔ سینئر پولیس انسپکٹر سنیل واگھمارے اور کرائم پی آئی کلپنا جادھو نے کیس کی نگرانی کی۔ پولیس سب انسپکٹر گھوڈکے (پاروی افسر)، کورٹ کانسٹیبل ایس این۔ کامبلے، راجیش سالگر، اور پولیس کانسٹیبل ایس ٹی۔ شندے نے اپنی سرشار کوششوں کے ذریعے سزا کو یقینی بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com