Connect with us
Sunday,22-September-2024

سیاست

مہاراشٹر کی نئی سرکار ادھوٹھاکرے کی کابینہ میں مجموعی طور پر 41 وزراء ہونگے

Published

on

(وفا ناہید)
ممبئی : فڈنویس سر کار جب اکثریت ثابت کرنے میں ناکام ہوگئی تو اسی گھنٹے بعد اپنا استعفیٰ دے کر حکومت برخاست کردی. شیوشینا , کانگریس اور این سی پی کی مہا وکاس اگھاڑی نے اپنے 163 اراکین کی پریڈ کراکے اپنی اکثریت ثابت کردی آج بروز جمعرات 28 نومبر کو کچھ ہی دیر بعد مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ کی حیثیت سےمہا وکاس اگھاڑی کے لیڈر ادھوبالا کیشو ٹھاکرے حلف لیں گے. اس سے قبل کہا گیا تھا کہ یکم دسمبر کو ان کی حلف برداری ہو گی۔ حلف بر داری کی یہ تقریب آج شام 6 بجکر40 منٹ پر شیواجی پارک میں منعقد کی گئی ہے ۔ ریاستی گورنر شری بھگت سنگھ کوشیاری پہلے ادھو ٹھاکرے کو وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے حلف دلائیں گے اس کے بعد نائب وزیراعلیٰ حلف لیں گے۔ اور پھر ان کے بعد ہی کابینی رفقاء اور پھر وزرائے مملکت کو حلف دلایا جائے گا۔بقول پرفل پٹیل این سی پی سے ایک نائب وزیراعلیٰ ہوگا جبکہ کانگریس کے حصے میں اسپیکر کا عہدہ جائے گا۔ باوجود اس کے کہ نائب وزیر اعلیٰ این سی پی کا ہوگا. ابھی اس کے لئے کسی کا نام فائنل نہیں کیا گیا ہے. ذرائع سے ملی اطلاعات کے مطابق ادھو ٹھاکرے کی کابینہ میں مجموعی طور پر41 وزراء ہوں گے۔شیو سینا کے15 وزراء میں 11 کابینی اورچار وزراء مملکت ہو ں گے . جب کہ کانگریس کے 13وزراء ہوں گے اور اسپیکر کا عہدہ بھی کانگریس کے پاس ہی رہے گا۔
این سی پی کے کوٹہ میں بھی13وزراء ہوں گے۔ باوثوق ذرائع سے موصولہ اطلاع کے مطابق جن ممکنہ وزراءکے نام سامنے آئے ہیں ان میں این سی پی کی جانب سے اجیت پوار ،جینت پاٹل ،دلیپ ولسے پاٹل ،حسن مشرف ،چھگن بھجبل ، نواب ملک ،راجیش ٹوپے،انیل دیشمکھ،دھننجے منڈے اور جیتندر اوہاڑ شامل ہیں۔وزرائے مملکت کے نام واضح نہیں ہو سکے ہیں۔
اسی طرح کانگریس کے لئے جن لوگوں کو کابینہ درجہ کا وزیر بنایا جا سکتا ہے ان میں اشوک چوہان،پرتھوی راج چوہان ، وجئے وڈٹیوار ، ستیج پاٹل ،یشومتی ٹھاکرے ، کے سی پاڑوی ، وشوا جیت کدم ، سنیل کیدار ، نتن راﺅت ،نانا پٹولے اور ورشا گائیکواڑ کے نام شامل ہے. جب کہ شیو سینا سے جن اراکین کو کابینہ میں جگہ مل سکتی ہے ان میں ایکناتھ شندے ، سبھاش دیسائی ، گوپی کشن بجوریا ، سنیل پربھو ، انیل پرب ، اودیہ سامنت ، دیپک کیسرکر ، تانا جی ساونت ، گلاب راﺅ پاٹل ، سنجے راٹھور اوراشیش جیسوال جب کہ راجو شٹی ( سوابھیمان شیتکری سنگھٹنا) بچو کڑو(پرہار) شامل ہیں۔
بتایا جاتا ہے کہ پہلے یہ خبر تھی کہ شیو شینا کے ٹھاکرے فیملی کے پہلے ایم ایل اے ادتیہ ٹھاکرے کو وزیر بنایا جائے گا لیکن فی الحال واضح ہوگیا ہے کہ انہیں وزیر نہیں بنایا جائے گا کیونکہ ادھو ٹھاکرے کے وزیر اعلیٰ بن جانے سے پارٹی چلانے کی پوری ذمہ داری ادتیہ ٹھاکرے پر آجائے گی ۔ یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ کانگریس اپنے کوٹے میں سے سماجو ادی کو وزیر مملکت کا عہدہ دے سکتی ہے جب کہ امین پٹیل کو بھی وزیر مملکت بنائے جانے کا امکان ہے۔
حلف برداری کی رسم میں کانگریس کے وزرائے اعلیٰ ،کل ہند کانگریس کے جنرل سکریٹری احمد پٹیل بھی شرکت کر رہے ہیں جب کہ منسے سے راج ٹھاکرے کو مدعو کیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ شیو شینا کی جانب سے 400 کسانوں کو بھی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کا دعوت نامہ دیا گیا ہے ۔ شیو اجی پارک میں حلف برداری کی تقریب پر ہائی کورٹ نے حفاظتی انتظامات کے لئے فکر ظاہر کی ہے جس کے بعد ہی حفاظتی انتظامات سخت کر دیئے گئے ہیں .

(Tech) ٹیک

روس کے نیوکلیئر ٹیسٹ سائٹ پر سرگرمی دیکھی گئی، کیا پوٹن بوریوسٹنک جوہری میزائل تیار کر رہے ہیں؟

Published

on

Russia's nuclear test site

ماسکو : روس کے شمالی جوہری تجربے کی جگہ پر سرنگیں تیار کی جا رہی ہیں۔ ایک جاپانی تھنک ٹینک نے یہ دعویٰ حال ہی میں لی گئی سیٹلائٹ تصاویر کی بنیاد پر کیا ہے۔ سیٹلائٹ کی تصاویر کی بنیاد پر، 18 ستمبر 2024 کو، ٹوکیو میں یونیورسٹی آف ایڈوانسڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی اوپن لیبارٹری فار ایمرجینس اسٹریٹیجیز (رولز) نے روس کے شمالی نووایا زیملیا جوہری ٹیسٹ سائٹ پر اہم تعمیراتی سرگرمیوں کی اطلاع دی ہے۔ ان تصاویر نے ممکنہ جوہری تجربے اور جدید ہتھیاروں کے نظام کی ترقی کے بارے میں قیاس آرائیوں کو ہوا دی ہے، خاص طور پر بوریوسٹنک جوہری طاقت سے چلنے والے کروز میزائل۔

رپورٹ کے مطابق، رولز پہلا شخص تھا جس نے دریافت کیا کہ اس موسم گرما میں جوہری ٹیسٹنگ سرنگوں سے مٹی ہٹائی جا رہی ہے۔ گرمیوں کے بعد بھی یہاں اضافی سرگرمی دیکھی گئی۔ ان سرگرمیوں کی وجہ سے جوہری تجربات اور ہتھیاروں کی تیاری کے حوالے سے روس کے ارادوں کے بارے میں قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں۔ یہ قیاس آرائی اس لیے بڑھی ہے کیونکہ ممتاز روسی سائنس دان میخائل کوولچک نے کچھ عرصہ قبل نووایا زیملیہ میں جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کی وکالت کی تھی۔

ستمبر سے لی گئی سیٹلائٹ تصاویر نے سائٹ پر کچھ جگہوں پر مٹی کو ہٹانے کا انکشاف کیا، جس سے پتہ چلتا ہے کہ سرنگوں میں زیر زمین کام جاری ہے۔ مزید برآں تصاویر نے بڑے پیمانے پر نقل و حمل کے جہازوں اور روزاٹوم طیاروں کی آمد کے ساتھ ساتھ نووایا زیملیہ پر بڑے پیمانے پر تعمیرات کی تصدیق کی۔ رولز تھنک ٹینک نے کہا کہ یہ واضح نہیں ہے کہ آیا ان سرگرمیوں کا تعلق روس کے جاری جوہری تجربات سے تھا، لیکن اس نے کچھ اہم تیاری کا اشارہ دیا ہے۔

ان تصاویر نے بوریوسٹنک میزائل کو بھی روشنی میں لایا ہے۔ بہت سے تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ نووایا زیملیہ پر تعمیراتی کام بوریوسٹنک کے ٹیسٹ سے منسلک ہے۔ یہ ایک روسی کم اڑنے والا، جوہری طاقت سے چلنے والا اور جوہری مسلح کروز میزائل ہے۔ اس میزائل کو ایک معیاری راکٹ انجن کا استعمال کرتے ہوئے لانچ کیا گیا ہے، جس کے بعد ایک چھوٹا نیوکلیئر ری ایکٹر پرواز میں فعال ہو جاتا ہے، جس سے یہ اہم فاصلے طے کر سکتا ہے۔ بوریوسٹنک کو ‘فلائنگ چرنوبل’ کا لقب دیا گیا ہے۔

بوریوسٹنک میزائل کو ابھی تک کامیاب نہیں سمجھا جاتا۔ بہت سے ٹیسٹ ہوئے ہیں، جن میں سے اکثر کے مثبت نتائج نہیں آئے۔ 2019 میں آرخنگلسک کے قریب ایک ٹیسٹ ناکام ہوا اور اس کے نتیجے میں کم از کم پانچ اموات ہوئیں، حالانکہ روس نے اس ٹیسٹ کی ناکامی کو تسلیم نہیں کیا ہے۔

نووایا زیملیہ جوہری ٹیسٹ سائٹ، جو روسی وزارت دفاع کے کنٹرول میں ہے. اس سائٹ کو دوسرے مقاصد کے علاوہ جوہری ہتھیاروں کی وشوسنییتا کی تصدیق کے لیے کیے گئے ٹیسٹوں کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔ نووایا زیملیہ میں پہلے ٹیسٹ 1950 کی دہائی میں کیے گئے تھے۔ یہاں 1987 میں ایک حادثہ ہوا تھا، جب ماتوشکینا ساری سرنگ میں آزمائشی دھماکے کے بعد شافٹ گر گئے اور ایک تابکار بادل فضا میں پھیل گیا۔ روس کا آخری جوہری تجربہ نوایا زیملیہ میں 1990 میں کیا گیا تھا۔

Continue Reading

سیاست

ونچیت بہوجن اگھاڑی نے سب سے پہلے 11 اسمبلی سیٹوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کیا

Published

on

ممبئی : مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کا اعلان ہونے میں ابھی وقت ہے۔ مہاوکاس اگھاڑی اور مہاوتی کے درمیان سیٹوں کی تقسیم آخری مراحل میں ہے۔ اس سے پہلے ونچیت بہوجن اگھاڑی نے امیدوار کا اعلان کرنے میں کامیابی حاصل کی تھی۔ وی بی اے کے سربراہ ڈاکٹر پرکاش امبیڈکر نے ممبئی میں ایک پریس کانفرنس کی اور 11 اسمبلی سیٹوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کیا۔ اس میں تجربہ کار بی جے پی لیڈر اور نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کا ناگپور جنوب مغربی اسمبلی حلقہ بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ وی بی اے نے لیوا پاٹل برادری سے آنے والی ٹرانسجینڈر شمیبھا پاٹل کو بھی ٹکٹ دیا ہے۔ شمیبا شمالی مہاراشٹر کے جلگاؤں ضلع کی راور اسمبلی سیٹ سے الیکشن لڑیں گی۔

ونچیت بہوجن اگھاڑی نے ناگپور ساؤتھ ویسٹ اسمبلی حلقہ سے دیویندر فڑنویس کے خلاف امیدوار کھڑا کیا ہے۔ یہاں سے ونے بھانگے کو امیدوار قرار دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ وی بی اے نے اورنگ آباد ایسٹ سے بی جے پی کے اتل سیو، راور سے کانگریس کے شریش چودھری، ناندیڑ ساؤتھ سے کانگریس کے موہن ہمبردے اور سندھ کھیڈ راجہ سے این سی پی کے راجیندر شنگانے کے خلاف امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔

وی بی اے کی پہلی فہرست
اسمبلی سیٹ کے امیدوار
راور —– شمیبھا پاٹل (تیسرا ونگ)
سندھ کھیڈ راجہ —– سویتا منڈھے
واشم —– میگھا کرن ڈونگرے
دھامنگاؤں ریلوے —– نیلیش وشوکرما
ناگپور ساؤتھ ویسٹ —– ونے بھانگے
ساکولی —– ڈاکٹر اویناش ننھے
ناندیڑ جنوبی —– فاروق احمد
لوہا —– شیو نارنگلے
اورنگ آباد ایسٹ —– وکاس ڈنڈگے
شیوگاؤں —– کسان چوان
خانپور —– سنگرام مانے

اس سے پہلے لوک سبھا انتخابات میں بھی ونچیت بہوجن اگھاڑی نے بڑی تعداد میں امیدوار کھڑے کیے تھے۔ لیکن ان کا کوئی بھی امیدوار الیکشن جیتنے میں کامیاب نہ ہو سکا۔ اب سب کی نظریں اس بات پر ہوں گی کہ کیا وی بی اے اسمبلی میں کھاتہ کھولنے میں کامیاب ہوتا ہے۔

کثیر رنگی اسمبلی انتخابات طے ہیں، دوسری طرف، تین سرکردہ لیڈران، سابق ایم پی راجو شیٹی، سمبھاجی راجے چھترپتی، ایم ایل اے بچو کڈو نے ایک نیا اتحاد بنالیا ہے جس کا نام پریورتن مہا شکتی ہے۔ اس لیے مہاراشٹر میں کثیر رنگی انتخابات ہوں گے۔ مہا وکاس اگھاڑی، مہا یوتی، پریورتن مہا شکتی، ونچیت بہوجن اگھاڑی اور مہاراشٹر نو نرمان سینا اہم پانچ دعویدار ہوں گے۔

Continue Reading

مہاراشٹر

پونے دھماکہ کیس : بمبئی ہائی کورٹ نے منیب اقبال میمن کو ضمانت دے دی۔

Published

on

بمبئی : ایک رپورٹ کے مطابق، بمبئی ہائی کورٹ نے 20 ستمبر کو، 2012 کے پونے سلسلہ وار بم دھماکوں کے کیس کے ایک ملزم منیب اقبال میمن کو تقریباً 12 سال جیل میں گزارنے کے بعد ضمانت دی۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ میمن کو اپنی رہائی کے لیے اتنی ہی رقم کی ضمانتوں کے ساتھ ایک لاکھ روپے کا ذاتی بانڈ پیش کرنا ہوگا۔

جسٹس ریوتی موہتے ڈیرے اور شرمیلا یو دیش مکھ پر مشتمل ایک ڈویژن بنچ نے مبین سولکر کی اپیل کے جواب میں فیصلہ جاری کیا، جس میں فروری کے خصوصی عدالت کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا جس نے انہیں ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ ستمبر 2022 میں، جسٹس موہتے ڈیرے نے پہلے میمن کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی، یہ ماننے کی معقول بنیادوں کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے کہ وہ الزامات کا قصوروار نہیں ہے۔

ہائی کورٹ نے مقدمے کی سماعت کے عمل کو تیز کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کو دسمبر 2023 تک کارروائی مکمل کرنے کی ہدایت کی تھی۔ میمن کے وکیل مبین سولکر نے دلیل دی کہ ان کے مؤکل، ایک 42 سالہ درزی کو 12 سال سے زائد عرصے سے بغیر مقدمہ چلائے حراست میں رکھا گیا تھا، خلاف ورزی کرتے ہوئے اس کا ایک تیز ٹرائل کا حق، جو ضمانت پر اس کی رہائی کی ضمانت دیتا ہے۔

یہ دھماکے یکم اگست 2012 کو پونے کے جنگلی مہاراج روڈ پر ہوئے تھے جس میں ایک شخص زخمی ہوا تھا۔ جائے وقوعہ پر ایک نہ پھٹنے والے بم کو بھی ناکارہ بنا دیا گیا تھا۔ مہاراشٹر کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) نے میمن کو سات دیگر افراد کے ساتھ اس واقعہ میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ میمن کو مختلف قوانین کے تحت متعدد الزامات کا سامنا ہے، جن میں تعزیرات ہند (آئی پی سی)، غیر قانونی سرگرمیاں روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے)، مہاراشٹرا کنٹرول آف آرگنائزڈ کرائم ایکٹ (مکوکا)، دھماکہ خیز مواد ایکٹ، اور اسلحہ ایکٹ شامل ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com