Connect with us
Monday,01-December-2025
تازہ خبریں

سیاست

مہاراشٹر کی سیاست میں بھونچال. دوبارہ بی جے پی اقتدار میں.

Published

on

bjp123

(وفا ناہید)
سیاست میں کب کیا ہوجائے کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا. سیاست کے بازار میں ہر چیز بک جاتی ہے. اس بازار کی خاص بات یہ ہے کہ یہاں وفا داریاں, ضمیر, رشتے ناطے یہاں تک کہ ایمان بھی بیچے جاتے ہیں. کچھ ایسا ہی حال این سی پی سربراہ شرد پوار کا ہوا. سیاست کی دنیا میں شردپوار ایک گھاگ سیاستداں کے طور پر جانے جاتے ہیں. شردپوار کی بیٹی سپریہ سولے اور بھتیجہ اجیت دادا پوار بھی سیاست کی نامی گرامی شخصیت ہے . اسمبلی چناؤ 2019 کے نتائج حیرت انگیز طور پر چونکادینے والے تھے کیونکہ 2014 سے سیاسی پٹری پر پوری اکثریت سے دوڑنے والی بی جے پی کی ٹرین کو جھٹکا لگا تھا. اب حالت یہ تھی کہ کسی طرح اپنی اکثریت ثابت کرنے کے لئے بی جے پی کو کسی پارٹی کا تعاون درکار تھا. بی جے پی نے شیوشینا سے تال میل کرنے کی بہتری کوشش کی مگر شیوشینا 50 -50 پر معاملہ طے کرنا چاہتی تھی اور شیوشینا صدر ادھو ٹھاکرے کی کوشش تھی کہ ان کے بیٹے ادتیہ ٹھاکرے کو مہاراشٹر کی باگ ڈور تھمائی جائے. بی جے پی شرائط کی بنیاد پر سمجھوتہ نہیں کرنا چاہتی تھی. بی جے پی کا مؤقف تھا کہ وزیراعلیٰ دیویندر فڈنویس ہی ہونگے. اب بی جے پی سے ناامید ہوکر شیوشینا نے راشٹر وادی کے صدر شرد پوار سے بات چیت کی. معاملات طے ہوگئے . کانگریس, این سی پی اور شیوشینا مل کر صرف میٹنگ ہی کرتے رہ گئے. شیوشینا کا مہاراشٹر پر حکومت کرنے کا سپنا سپنا ہی رہ گیا اور این سی پی سربراہ کے بھتیجے اجیت دادا پوار نے جو کہ قانون ساز کے عہدے پر فائز تھے اپنے چاچا , پارٹی اور عوام کی پیٹھ میں خنجر گھونپ کر بی جے پی کی حمایت کردی اور نائب وزیر اعلیٰ بن بیٹھے. اب حال یہ ہے کہ 170 اراکین اسمبلی بی جے پی کے ساتھ ہیں اور بی جے پی اپنی اکثریت ثابت کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے. ذرائع سے ملی تازہ اطلاعات کے مطابق بی جے پی لیڈر گریش مہاجن نے میڈیا سے کہا ہے کہ ’’ہم اپنی اکثریت ثابت کریں گے کیونکہ ہمیں 170 اراکین اسمبلی کی حمایت حاصل ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’اجیت پوار نے گورنر کو جو خط دیا ہے اس میں این سی پی اراکین اسمبلی کی حمایت کا دعویٰ دیا گیا ہے اور چونکہ اجیت پوار این سی پی قانون ساز پارٹی کے لیڈر ہیں، اس کا مطلب یہ ہے کہ سبھی این سی پی اراکین اسمبلی کی حمایت بی جے پی کو مل رہی ہے۔‘‘ اب اس ساری صورتحال کا جائزہ لیا جائے تو وہی بات ہوئی کہ گھر کا بھیدی لنکا ڈھائے.
سنجے راؤت نے مہاراشٹر میں نئے سیاسی ماحول کے پیش نظر ایک پریس کانفرنس کیا جس میں انھوں نے کہا کہ اجیت پوار نے بی جے پی سے ہاتھ ملا کر شرد پوار، ریاستی عوام اور چھترپتی شیواجی مہاراج کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔ سنجے راؤت نے کہا کہ رات تک اجیت پوار میٹنگ میں ہمارے ساتھ تھے اور پھر صبح جا کر وزیر اعلیٰ کا حلف لے لیا، انھوں نے پاپ کیا ہے ۔ سنجے راؤت نے مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری پر بھی انگلی اٹھائی اور کہا کہ میں جانتا ہوں کہ وہ آر ایس ایس سے آئے ہیں اور امید تھی کہ وہ اخلاقیات کا دامن نہیں چھوڑیں گے، لیکن رات کی تاریکی میں جس طرح کے کھیل کو انھوں نے فروغ دیا، وہ ناقابل یقین ہے۔
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ کا حلف لینے کے بعد دیویندر فڈنویس کو مبارکبادیاں ملنے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ پی ایم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے دیویندر فڈنویس کے وزیر اعلیٰ بننے پر خوشی کا اظہار کیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ وہ عوام کے حق میں کام کریں گے۔ پی ایم نریندر مودی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’دیویندر فڈنویس جی اور اجیت پوار جی کو بالترتیب وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ کے عہدہ کا حلف لینے پر مبارکباد۔ مجھے یقین ہے کہ وہ مہاراشٹر کے روشن مستقبل کے لیے لگن سے کام کریں گے۔‘‘ امت شاہ نے بھی فڈنویس کے ساتھ ساتھ این سی پی لیڈر اجیت پوار کو نائب وزیر اعلیٰ بننے پر مبارکباد دی۔
مہاراشٹر کی سیاست نے ایک زبردست کروٹ اس وقت لی جب بی جے پی لیڈر دیویندر فڈنویس نے ایک بار پھر وزیر اعلیٰ کے عہدہ کا حلف لے لیا۔ این سی پی لیڈر اجیت پوار نے بطور نائب وزیر اعلیٰ حلف لیا۔ اس نئے سیاسی ماحول نے شیوسینا کو زبردست جھٹکا پہنچایا ہے جو جمعہ تک پورے پانچ سال کے لیے اپنا وزیر اعلیٰ بنانے کا دعویٰ کر رہی تھی۔
ایک طرف این سی پی لیڈر اجیت پوار نے نائب وزیر اعلیٰ کے عہدہ کا حلف لے لیا ہے اور دوسری طرف مہاراشٹر میں ہوئی اس سیاسی اتھل پتھل کے درمیان شرد پوار نے ایک ٹوئٹ کرتے ہوئے واضح کر دیا کہ بی جے پی کے ساتھ اتحاد کر کے حکومت بنانے کا فیصلہ ان کا نہیں ہے۔ شرد پوار نے یہ بھی کہا کہ یہ پوری طرح سے اجیت پوار کا فیصلہ ہے اور اس طرح کے فیصلے کی ہم قطعی حمایت نہیں کرتے کیونکہ بی جے پی کی حمایت کا فیصلہ میرا نہیں ہے. ویسے بھی سیاست میں چاچا بھتیجے کی جوڑی زیادہ کامیاب نہیں رہی ہے. شیوشینا کے چیف آنجہانی بال ٹھاکرے بے ہمیشہ اپنے بھتیجے کو اولیت دی مگر جب سیاسی جانشین مقرر کرنا وقت آیا تو بال ٹھاکرے نے اپنے بھتیجے کی جگہ اپنے بیٹے ادھو ٹھاکرے کو منتخب کیا. جس سے دلبرداستہ ہوکر راج ٹھاکرے نے مہاراشٹر نونرمان سینا کی بنیاد ڈالی مگر بھتیجے اجیت پوار نے تو این سی پی میں رہ کر شردپوار کی لنکا میں آگ لگادی . اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا شرد پوار اس آگ سے خود کو اور پارٹی کو بچاپائینگے ؟ یا اجیت پوار کی اس سیاسی بغاوت کی تیز دھار سے پارٹی اندورنی خلفشار کا شکار ہوجائے گی.
تادم تحریر میڈیا ذرائع کے مطابق این سی پی قانون ساز پارٹی کے لیڈر اجیت پوار کو اس عہدہ سے برطرف کر دیا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ فیصلہ این سی پی سربراہ شرد پوار اور پارٹی لیڈروں کی ایک میٹنگ کے دوران لیا گیا۔ اجیت پوار پر این سی پی نے الزام عائد کیا ہے کہ انھوں نے پارٹی کو دھوکہ دیتے ہوئے بی جے پی کو حمایت دینے کا اعلان کیا جس سے ریاست میں بی جے پی کی حکومت بن گئی۔

بالی ووڈ

کارتک آریان، اننیا پانڈے نے امیتابھ بچن کے (کے بی سی) پر تو میری میں تیرا، میں تیرا میری کی تشہیر کی۔

Published

on

ممبئی، 1 دسمبر، اداکار کارتک آریان اور اننیا پانڈے اپنی آنے والی فلم ’تو میری میں تیرا، میں تیرا میری تو میری‘ کے لیے تیار ہیں، جو اس سال کرسمس میں ریلیز ہونے والی ہے۔ وہ اداکار جو اس وقت تشہیری مہم میں مصروف ہیں، انہیں یکم دسمبر کو کون بنے گا کروڑ پتی سیٹ پر دیکھا گیا۔ لیجنڈ امیتابھ بچن۔ عنایا کو ایک خوبصورت اور بہترین ساڑھی میں ملبوس دیکھا گیا، جبکہ کارتک اپنے سوٹ بوٹ اوتار میں ڈیپر لگ رہے تھے۔ سامعین کو معلومات فراہم کرنے کے علاوہ، کے بی سی اپنی مقبولیت کی وجہ سے، تفریحی صنعت کے لیے فلم اور شو کی تشہیر کے لیے ایک ہاٹ سپاٹ بن گیا ہے۔ اس سے قبل، فیملی مین کی کاسٹ، جیدیپ اہلاوت، منوج باجپائی، اور شریب ہاشمی، اپنی سیریز کی تشہیر کے لیے شو میں آئے تھے۔ بگ بی کے ساتھ کاسٹ کو دھوم مچاتے ہوئے دیکھا گیا۔ ٹو میری میں تیرا، میں تیرا تو میری کے بارے میں بات کرتے ہوئے، کارتک اور اننیا حال ہی میں اپنی فلم کی تشہیر کے لیے جے پور شہر میں تھے۔ جے پور میں ایک بھری پریس کانفرنس میں، کارتک کو ایک اداکارہ کے طور پر اننیا کے سفر کے بارے میں کھلتے ہوئے دیکھا گیا، خاص طور پر جب پوچھا گیا کہ سات سال بعد دوبارہ اکٹھے ہونے میں کیسا لگا، فلم پتی، پتنی اور وہ کا حوالہ دیتے ہوئے۔ اداکار نے یاد کیا تھا کہ جب انہوں نے پہلی بار تعاون کیا تھا تو اس کی شروعات کیسے ہوئی تھی اور آج وہ کس طرح ایک نئے اعتماد، تیز دستکاری، اور ایک پختہ آسانی کے ساتھ کھڑی ہے جو اسکرین پر اور آف دونوں کو دکھاتی ہے۔ کارتک نے اننیا کو نہ صرف ایک اداکار کے طور پر بلکہ ایک شخص کے طور پر بھی بڑھتے ہوئے دیکھنے کے بارے میں گرمجوشی سے بات کی۔ پتی پتنی اور وہ دنوں کے بعد دوبارہ ملتے ہوئے، یہ جوڑی سیدھی اپنی چنگاری میں پھسلتی دکھائی دے رہی تھی۔ حال ہی میں، کارتک اور اننیا نے "ٹو میری میں تیرا میں تیری تو میری” کے ٹائٹل ٹریک کو فلمانے کے بارے میں کھل کر بات کی تھی، کارتک، نے ایک بیان میں شیئر کیا تھا، "اس ٹریک کی شوٹنگ کے دوران سیٹ پر جو توانائی تھی وہ ایک مکمل بینگر تھی!” وشال اور شیکھر نے اس کے ساتھ کچھ غیرمعمولی پیش کیا ہے۔ اور ریمو کے ساتھ ہی سیٹ پر اپنا جادو لانے کے ساتھ ساتھ الیکٹرک جادو بھی تھا۔ اس ٹریک پر سامعین کو دیکھ کر انتظار نہیں کیا جا سکتا!!” اننیا نے مزید کہا، "یہ فلم کے پورے احساس، مزے، افراتفری اور رومی اور رے کے درمیان الیکٹرک کنکشن کی تصویر کشی کرتا ہے، اور مجھے یقین ہے کہ یہ سیزن کا سب سے بڑا پارٹی ترانہ ہے۔” اس نے مزید کہا، "اس بینگر کے لیے وشال اور شیکھر کے لیے بہت بڑا پروپس! اور یقیناً، ریمو سر کی کوریوگرافی آپ کو صرف اٹھنے اور رقص کرنے پر مجبور کرتی ہے؛ اس نے اپنی کوریوگرافی کے ساتھ گانے میں ایسی متعدی توانائی لائی ہے!” سیزن کا سب سے بڑا، سب سے بلند اور سب سے زیادہ لت لگانے والا۔ 28 نومبر کو، آنے والی فلم کے بنانے والوں نے پہلا اور ٹائٹل ٹریک، "تو میری میں تیرا” ریلیز کیا، جس کی ہدایتکاری سمیر ودوانز نے کی، یہ فلم 25 دسمبر کو کرسمس پر ریلیز ہونے والی ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی : سانتا کروز کے بلابونگ ہائی اسکول میں بم کا خطرہ، پولیس اور بم ڈسپوزل اسکواڈ موقع پر پہنچ گئے۔

Published

on

ممبئی : سانتا کروز کے بلابونگ ہائی اسکول کو کیمپس میں بم دھماکے کی دھمکی دینے والی ای میل موصول ہونے کے بعد پیر کی صبح ممبئی میں ایک بڑا سیکورٹی خوف دیکھا گیا۔ خطرناک پیغام نے شہر کے حکام کی طرف سے فوری اور بڑے پیمانے پر ردعمل کا باعث بنی، جس نے علاقے کو ہائی الرٹ پر رکھا۔ اطلاعات کے مطابق دھمکی ملنے کے بعد اسکول انتظامیہ نے فوری طور پر ممبئی پولیس کو مطلع کیا۔ چند ہی منٹوں میں پولیس، فائر بریگیڈ اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔ اسکول کے احاطے کو تیزی سے خالی کرالیا گیا، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ طلباء، اساتذہ اور عملے کو بغیر کسی خوف و ہراس کے محفوظ مقام پر منتقل کیا جائے۔ اس کے بعد سیکورٹی فورسز نے عمارت اور آس پاس کے علاقوں کی مکمل تلاشی لی۔ ایک وسیع جھاڑو کے بعد، حکام نے تصدیق کی کہ ابھی تک کوئی دھماکہ خیز مواد نہیں ملا ہے، میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ امداد کے باوجود، احتیاط کے طور پر علاقے میں سخت حفاظتی چیکنگ جاری ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر کی سیاست: نتیش رانے نے شیوسینا (یو بی ٹی) لیڈر سندیش پارکر کے لیے مہم چلانے والے سینا کارکنوں کے درمیان ڈی آئی سی ایم ایکناتھ شندے کی بغاوت پر سوال اُٹھایا

Published

on

ممبئی : مہاراشٹر کے وزیر اور بی جے پی لیڈر نتیش رانے نے کہا ہے کہ سندھو درگ میں حریف سینا (یو بی ٹی) امیدوار کے لیے مہم چلانے والے شیو سینا کے کارکنوں نے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے ماضی کے ان دعووں پر شکوک و شبہات پیدا کیے ہیں کہ انہوں نے "ناانصافی” کی وجہ سے اس وقت کی ایم وی اے حکومت کے خلاف بغاوت کی تھی۔ رانے نے کہا کہ صورتحال نے 2022 میں شندے کی بغاوت کے جواز کے بارے میں سنگین شکوک و شبہات کو جنم دیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ بی جے پی لیڈر کے بڑے بھائی نیلیش رانے شندے کی زیرقیادت شیو سینا سے ایم ایل اے ہیں۔ "ایکناتھ شندے نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے اس وقت کے وزیر اعلیٰ اور شیو سینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کے ماتحت شیو سینا کے کارکنوں کے ساتھ ناانصافی دیکھی تھی، اس لیے، انہوں نے بغاوت کی۔ اگر وہ بغاوت کرتے ہیں، تو ان کی پارٹی کے کارکن سندیش پارکر کے لیے مہم کیوں چلا رہے ہیں، جو ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیوسینا (یو بی ٹی) کے رہنما اور کنکاولی میونسپل کونسل کے انتخابات میں امیدوار ہیں؟” نتیش رانے نے ہفتہ کی شام سندھو درگ ضلع میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے پوچھا۔

بی جے پی لیڈر نے کہا کہ نہ صرف سندھو درگ کے لوگ بلکہ پورا مہاراشٹر شندے سے پوچھے گا کہ کیا ان کی نام نہاد بغاوت کا کوئی مطلب باقی رہ گیا ہے۔ شندے کے خلاف تازہ ترین غصہ 2 دسمبر کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کی مہم کے اختتام پر سامنے آیا، جس میں حکمران مہاوتی اتحادیوں – بی جے پی اور شیو سینا کے لیڈروں کی طرف سے سیاسی اتحاد اور یک جہتی کی بولیوں کو تبدیل کیا گیا تھا۔ شندے نے جون 2022 میں غیر منقسم شیو سینا میں پھوٹ ڈالی، جس کے نتیجے میں ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی مہا وکاس اگھاڈی (ایم وی اے) حکومت گر گئی۔ اس کے بعد انہوں نے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کیا اور وزیر اعلیٰ بن گئے، بی جے پی کے دیویندر فڈنویس نے نائب وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا۔ فروری 2024 میں، مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر راہل نارویکر نے فیصلہ دیا کہ شندے کا دھڑا "اصلی شیو سینا” ہے۔ 2024 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی واحد سب سے بڑی پارٹی کے طور پر ابھرنے کے بعد، شندے نے گزشتہ سال دسمبر میں وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا، اور فڑنویس وزیر اعلیٰ بن گئے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com