قومی خبریں
سونیا،راہل،سرجے والا نے شیشن کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا

کانگریس صدر سونیا گاندھی اور پارٹی کے سابق صدر راہل نے سابق چناؤکمشنر ٹی این شوشن کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
محترمہ گاندھی نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ وہ ایک ایسی افسر تھے جنہوں کو خود کو وقف کردیاتھا اور انہوں نے کابینہ کے سکریٹری جیسے اہم عہدے پر کام کیا۔چیف الیکشن کمشنر کے طورپر انہوں نے ملک میں انتخابات میں اصلاح کے لئے جو تعاون دیا اس کےلئے انہیں ہمیشہ یاد کیا جائےگا۔
مسٹر راہل گاندھی نے کہا،’’آج کی طرح نہیں ،ایک وقت تھا جب الیکشن کمشنر منصف،بہادر اور بے خوف ہوتے تھے اور ٹی این شیشن ان میں سے ایک تھے۔انہیں خراج عقیدت اور متاثرہ لواحقین کے تئیں تعزیت کا اظہار کرتاہوں۔‘‘
پارٹی کے مواصلاتی محکمےکے چیف رندیپ سنگھ سرجے والا نے بھی مسٹر شیشن کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا اور کہا،’’الوداع شیشن صاحب۔۔۔۔چناؤکمیشن کی اصل طاقت دکھانے والے ٹی این شیشن نہیں رہے۔خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ملک کی جمہوریت کو ہمیشہ آپ پر ناز رہے گا۔کاش ،آپ کی روایت اس دورمیں بھی کچھ اور جانبازوں کے ذریعہ قائم رہ پاتی۔آپ ہمیشہ ،جمہوریت کے چاہنے والوں کے باعث تحریک رہیں گے۔‘‘
سیاست
آندھرا پردیش اور تلنگانہ دہلی میں واقع اپنی جائیدادوں کو 58:42 کے تناسب سے تقسیم کرنے کو تیار، جانیں کس کو کیا ملے گا؟

نئی دہلی : آندھرا پردیش کی تقسیم کے 11 سال بعد، آندھرا پردیش اور تلنگانہ اب دہلی میں واقع اپنی جائیدادوں کو باضابطہ طور پر تقسیم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ دونوں ریاستیں جلد ہی اپنی اپنی عمارتوں کی تعمیر کا عمل شروع کریں گی۔ اثاثوں کی تقسیم آندھرا پردیش تنظیم نو قانون میں بتائے گئے 58:42 کے آبادی کے تناسب کے مطابق کی جائے گی۔ متحدہ آندھرا پردیش کی دہلی میں 19.776 ایکڑ زمین تھی۔ اس میں 1 اشوکا روڈ پر واقع آندھرا بھون اور پٹودی ہاؤس کی زمین بھی شامل ہے۔ اب اسے تقسیم کیا گیا ہے، آندھرا پردیش کو 11.536 ایکڑ اور تلنگانہ کو 8.24 ایکڑ الاٹ کیا گیا ہے۔
آندھرا پردیش اور تلنگانہ کے چیف سکریٹریز جلد ہی اراضی اور جائیدادوں کی تقسیم کے دستاویزات پر دستخط کریں گے۔ آندھرا پردیش حکومت کے ایک سینئر اہلکار نے ای ٹی کو بتایا کہ ریاست کو وزارت داخلہ کی طرف سے ایک خط موصول ہوا ہے جس میں تقسیم کو باقاعدہ بنایا گیا ہے۔ سب سے بڑا تنازعہ آندھرا بھون میں مختلف بلاکس کے الاٹمنٹ کو لے کر تھا۔ دونوں ریاستیں گوداوری اور سباری بلاکس چاہتی تھیں، جو آندھرا بھون کمپلیکس کے اندر ایک ہی جگہ واقع ہیں۔ لیکن، اثاثوں کی حتمی تقسیم میں، سبری بلاک تلنگانہ اور گوداوری اور سورنا مکھی بلاکس آندھرا پردیش میں چلا گیا ہے۔ پٹودی ہاؤس میں دونوں ریاستوں کو ایک ایک حصہ ملا ہے۔
جائیداد کی تقسیم آندھرا پردیش تنظیم نو قانون میں بیان کردہ 58:42 کے آبادی کے تناسب کے مطابق کی گئی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ 58% اثاثہ آندھرا پردیش اور 42% تلنگانہ کو جائے گا۔ اس تقسیم کے بعد دونوں ریاستی حکومتیں اپنی اپنی عمارتوں کی تعمیر کا کام شروع کریں گی۔ ذرائع کے مطابق تلنگانہ نے 18 ماہ قبل ڈیزائن کا عمل شروع کیا تھا لیکن اسے حتمی شکل دینا ابھی باقی ہے۔ آندھرا پردیش نے بھی اسی طرح کی کارروائی شروع کی تھی لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے اس ڈیزائن کو منظور نہیں کیا۔ عہدیدار نے کہا کہ ڈیزائن کا عمل دوبارہ شروع کیا جائے گا۔ موجودہ آندھرا بھون ایک پرانی عمارت ہے اور اس کی جگہ دو نئی عمارتوں کا امکان ہے۔
متحدہ آندھرا پردیش کے پاس دہلی کے قلب میں زمین کا اتنا بڑا ٹکڑا تھا کیونکہ حیدرآباد کے نظام نے 1917، 1928 اور 1936 میں حکومت ہند سے ادائیگی پر 18.18 ایکڑ زمین حاصل کی تھی۔ اس پر حیدرآباد ہاؤس تعمیر کیا گیا تھا۔ بعد میں، این ٹی راما راؤ حکومت نے حیدرآباد ہاؤس کو مرکز کے حوالے کر دیا، جس کے بدلے آندھرا پردیش کو 1 اشوکا روڈ پر زمین، پٹودی ہاؤس کی 7.56 ایکڑ اور قریب میں 1.21 ایکڑ کا نرسنگ ہاسٹل ملا۔
سیاست
گوالیار ہائی کورٹ میں امبیڈکر کے مجسمے کا معاملہ سیاسی رخ اختیار کر رہا ہے، اب کانگریس بھی میدان میں اترے گی، دہلی میں لیا گیا فیصلہ

گوالیار : گوالیار ہائی کورٹ کے احاطے میں ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے مجسمے کو لے کر جاری تنازعہ اب سیاسی رخ اختیار کرنے لگا ہے۔ ایک طرف دلت تنظیموں نے مجسمہ لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنا احتجاج تیز کر دیا ہے تو دوسری طرف کانگریس پارٹی نے بھی اس معاملے کی کھل کر حمایت شروع کر دی ہے۔ دہلی میں کانگریس کی حالیہ قومی میٹنگ کے بعد پارٹی نے امبیڈکر مجسمہ تنازعہ کو ایشو بنا کر میدان میں اترنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مدھیہ پردیش کے سابق اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر گووند سنگھ نے اس معاملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ امبیڈکر ملک کے آئین کے معمار ہیں۔ اور ان کا احترام کرنا سب کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت اس مسئلہ پر جان بوجھ کر خاموشی اختیار کر رہی ہے۔ تاکہ دلتوں کی آواز کو دبایا جاسکے۔
قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن اور مجسمہ کی حمایت کرنے والے وکلاء کے درمیان اس معاملے پر کافی جھگڑا ہوا تھا۔ حمایتی وکلاء نے مجسمہ نصب کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا تھا جبکہ ایسوسی ایشن نے یہ کہہ کر صورتحال کو سنبھالنے کی کوشش کی تھی کہ مجسمہ لگانے کے لیے پہلے اجازت لی گئی تھی۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ کانگریس دلت برادری میں اپنی گرفت مضبوط کرنے کے لیے اس مسئلے کا فائدہ اٹھانا چاہتی ہے، خاص طور پر جب ریاست میں پارٹی کی حمایت کی بنیاد کمزور ہو رہی ہے۔ اب سب کی نظریں اس پر لگی ہوئی ہیں کہ بی جے پی حکومت اس حساس معاملے پر کیا موقف اختیار کرتی ہے۔
سیاست
رابرٹ واڈرا کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے مفرور اسلحہ ڈیلر سنجے بھنڈاری کے سلسلے میں دوبارہ طلب کیا ہے۔

نئی دہلی : انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ایک بار پھر رابرٹ واڈرا کو سمن بھیجا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انہیں مفرور اسلحہ ڈیلر سنجے بھنڈاری سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا ہے۔ بھنڈاری 2016 میں ہندوستان سے فرار ہو گئے۔ وہ اس وقت برطانیہ میں ہے۔ ان پر بیرون ملک اثاثے چھپانے اور رشوت لینے کا الزام ہے۔ سنجے بھنڈاری پر کئی بھارتی قوانین کی خلاف ورزی کا الزام بھی ہے۔ ان میں منی لانڈرنگ ایکٹ (پی ایم ایل اے)، بلیک منی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹس ایکٹ شامل ہیں۔ ای ڈی اس معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ وہیں بھنڈاری ہندوستانی حکومت کی طرف سے شروع کی گئی حوالگی کی کارروائی کی بھی مخالفت کر رہے ہیں۔ الزام ہے کہ بھنڈاری رابرٹ واڈرا کا قریبی ساتھی ہے۔ ذرائع کے مطابق ای ڈی اس معاملے میں واڈرا سے پوچھ گچھ کرنا چاہتی ہے۔ ای ڈی نے رابرٹ واڈرا کو سمن بھیجا ہے۔
پیلاٹس سودے کی ای ڈی کی جانچ میں بھنڈاری کی دبئی میں واقع فرم آفسیٹ انڈیا سلوشنز ایف زیڈ سی کے کھاتوں میں 310 کروڑ روپے کی مبینہ کک بیکس کا پتہ چلا ہے۔ ‘جرائم سے حاصل ہونے والی آمدنی’ مبینہ طور پر دبئی اور لندن میں جائیدادیں خریدنے کے لیے استعمال کی گئی۔ ای ڈی نے 150 کروڑ روپے کا سراغ لگایا اور ہندوستان میں بھنڈاری کی 26 کروڑ روپے سے زیادہ کی اثاثوں کو ضبط کیا، اور چارج شیٹ بھی داخل کی۔ واڈرا کا نام اس سے قبل لندن میں جائیداد کی خریداری سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں بھی آیا ہے۔ اس معاملے میں بھی اس نے تفتیش کے دوران الزامات سے انکار کیا تھا۔
-
سیاست8 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا