Connect with us
Saturday,04-October-2025
تازہ خبریں

سیاست

مہاراشٹرا پولس’جئے میم‘ جئے بھیم‘ کے نعرہ کا فائدہ بھگوا پارٹیوں کو ہوا ہے

Published

on

SHIV SENA

وی بی اے نے دلتوں کو سکیولر حکومت کی تشکیل سے ”ونچت“ کردیا؟ مذہبی منافرت جو خود ساختہ مسلم لیڈران کی جانب سے کی گئی اس نے بی جے؍شیو سینا کی حمایت میں کام کیا۔مہارشٹرا اسمبلی الیکشن کے نتائج برآمد ہونے کے دس روز سے زائد کاوقت گذرجانے کے بعد اور ریاست میں صدر راج نافذ کرنے کی چیہ میگیوں حیران کررہی ہیں کیونکہ 7نومبر تک نئی حکومت کی تشکیل عمل میں لانا ہے‘۔یہ غیریقینی لگ رہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) او رشیو سینا دوسری معیاد کے لئے مہارشٹرا میں حکومت تشکیل دی گی۔اس غیر یقینی صورتحال کاالزام مذکورہ پارٹیوں پر ہے جو ایک سکیولر پارٹیوں کا حکمت عملی کے ذریعہ کھیل خراب کیاہے مذکورہ ” ووٹ کٹوا“ کا اصطلاح عام طور پر ان پارٹیوں کے لئے استعمال کی جاتی ہے جس کے حال شدہ ووٹ کا نتیجہ ان کی جیت تو نہیں ہوسکتا مگر دو طاقتور اتحادیوں میں سے کسی ایک کے حق میں ضرور فائدہ مند ہوسکتا ہے۔حالانکہ مذکورہ ونچت بھوجن اگھاڈی (وی بی اے) جس کی قیادت پرکاش امبیڈ کر کررہے ہیں نے 250سیٹو ں پر اپنے امیدوار کھڑا کئے تھے اور کل ہند مجلس اتحاد المسلمین نے مہارشٹرا اسمبلی الیکشن میں 44سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑا کئے تھے۔ جب نتائج برآمد ہوئے تو کل ہند مجلس اتحاد المسلمین نے دوسیٹوں پر جیت حاصل کی جبکہ وی بی اے ایک بھی سیٹ پر جیت حاصل کرنے سے قاصر رہی ہے۔تاہم مذکورہ وی بی اے‘ اے ائی ایم ائی ایم نے مذہبی منافرت اور نسلی سیاست کے فروغ کو یقینی بنایا جس کی وجہہ سے این سی پی اور کانگریس امیدواروں کو کم سے کم 38سیٹوں پر شکست ہوئی‘اور نتیجے میں بی جے پی شیو سینا اتحاد کو کامیابی حاصل ہوئی۔ ان میں کم سے کم 27سیٹوں پر جس میں نند گاؤں‘جنتور‘ اکولہ ویسٹ‘ چالیس گاؤں اور عثمان آباد بھی شامل ہیں‘مذکورہ وی بی اے اور اے ائی ایم ائی ایم نے جیت حاصل کرنے والے بی جے پی شیو سینا اور این سی پی یاکانگریس کے امیدواروں کے درمیان کے فرق سے زیادہ ووٹ حاصل کئے ہیںمثال کے طور پر کالنگا اسمبلی سیٹ شیوسینا کے سنجے گوئند پوٹنیس کو43319ووٹ کانگریس کے جارج ابراہیم کے خلاف ملے جنپوں نے 38388ووٹ حاصل کئے تھے وہیں‘اے ائی ایم ائی ایم اور وی بی اے نے 5616 ووٹ حاصل کئے جو جیت کے مارجن4931سے تھوڑا زیادہ تھا۔دوبارہ نند گاؤں شیوسینا کے سوہاس دوارکاناتھ کانڈے نے 85275ووٹ این سی پی کے پنکج بھوجبال کے خلاف لئے جس کو 71386ووٹ حاصل ہوئے تھےوہیں وی بی اے کہ پاگاری راجندر نے 13637ووٹ لئے جبکہ جیت کا مارجن 13889 تھا۔ وہیں پونے کنٹونمنٹ حلقہ مذکورہ بی جے پی امیدوار کو52160ووٹ حاصل ہوئی اس کے مقابلہ کانگریس 47148ووٹ ملے وہیں وی بی اے کو 10026اور اے ائی ایم ائی ایم کو 6041ووٹ حاصل ہوئی تھے ۔ تاہم بلدھانا‘ اکوٹ‘ بالا پور‘ مرتضیٰ پور‘ وشیم‘ کالا منوری‘ ارونگ آباد سنٹرل او ربائیکلہ یہ وہ حلقہ ہیں جہاں وی بی اے یاپھر اے ائی ایم ائی ایم کے امیدوار اپوزیشن امیدواروں کے نیچے رہے ہیں۔تجزیہ سے جو بھی بات نکل کر سامنے ائی ہے وہ الگ ہے مگر ایک بات کو تسلیم کرنا پڑے گا کہ لوک سبھا الیکشن کے دوران کو بھگوا لہر تھی اس کو مہارشٹرا کے علاوہ ہریانہ کے اسمبلی الیکشن میں بڑادھچکا لگا ہے۔

(جنرل (عام

ممبئی : بی ایم سی کے سربراہ بھوشن گگرانی نے گورگاؤں-ملوند لنک روڈ اور کوسٹل روڈ (نارتھ) پروجیکٹس کا معائنہ کیا

Published

on

bulding

ممبئی : برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے کمشنر اور ایڈمنسٹریٹر بھوشن گگرانی نے ہفتہ کو ممبئی میں کلیدی بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کا معائنہ کیا، بشمول گورگاؤں میں دادا صاحب پھالکے چتر نگری میں جڑواں ٹنل سائٹ، گورگاؤں-ملوند لنک روڈ (جی ایم ایل آر) پروجیکٹ کے فیز 3 (بی) کے تحت اور ممبئی کے ورسووا-ملوند لنک روڈ (ممبئی) کے سٹرکتھال روڈ کا معائنہ کیا۔ دورے کے دوران، گگرانی نے پروجیکٹ کی ترتیب کا جائزہ لیا، انجینئرز کے ساتھ بات چیت کی اور کام کی رفتار تیز کرنے کے لیے سخت ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کوسٹل روڈ (نارتھ) پروجیکٹ کے لیے تمام ضروری اجازت نامے اور نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) کو بغیر کسی تاخیر کے محفوظ کیا جانا چاہیے اور حکام کو ہدایت دی کہ وہ الائنمنٹ سے متاثرہ علاقوں کے لیے اراضی کے حصول کو تیز کریں۔ ڈپٹی کمشنر (انفراسٹرکچر) ششانک بھورے، چیف انجینئر (برجز) اتم شروٹ، پی نارتھ وارڈ کے اسسٹنٹ کمشنر کندن والوی سمیت دیگر سینئر افسران اور پروجیکٹ کنسلٹنٹس معائنہ کے موقع پر ان کے ہمراہ تھے۔

بی ایم سی کے سربراہ کے دورے نے دندوشی کورٹ اور دادا صاحب پھالکے چتر نگری کے درمیان چھ لین فلائی اوور پر ہونے والی پیشرفت پر بھی روشنی ڈالی، جو جی ایم ایل آر پروجیکٹ کے فیز 3(اے) کا ایک اہم حصہ ہے۔ 31 منصوبہ بند پیئرز میں سے، 27 پہلے ہی مکمل ہو چکے ہیں، باقی چار پر فی الحال رتناگیری جنکشن کے قریب کام جاری ہے۔ فلائی اوور، جو 1,265 میٹر تک پھیلا ہوا ہے، کو باکس گرڈرز اور مضبوط کنکریٹ کا استعمال کرتے ہوئے بنایا جا رہا ہے اور اس میں پیدل چلنے والوں کے لیے ایک پل بھی بنایا جائے گا جو ایسکلیٹرز سے لیس ہوگا۔ پروجیکٹ کی ٹائم لائن کے مطابق، گرڈر لانچنگ، ڈیک سلیب کاسٹنگ، اور اپروچ روڈ کی تعمیر جلد شروع ہو جائے گی۔ ڈنڈوشی کورٹ میں اپروچ روڈ کے 31 جنوری 2026 تک مکمل ہونے کی توقع ہے، جبکہ دادا صاحب پھالکے چتر نگری میں والی سڑک 30 اپریل 2026 تک مکمل ہو جائے گی۔ فلائی اوور کو 16 مئی 2026 تک ٹریفک کے لیے کھولنے کا ہدف ہے۔ ایڈیشنل میونسپل کمشنر (پروجیکٹس) ابھیجیت بنگر نے جمعہ کو بی ایم سی کے ہیڈکواٹر پر پروجیکٹ کی پیش رفت کا جائزہ لیا۔

بی ایم سی کے برج ڈپارٹمنٹ کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ 26 اسپین میں سے 12 مکمل ہو چکے ہیں، باقی 14 کو 15 فروری 2026 تک مکمل کرنے کے لیے مقرر کیا گیا ہے۔ جب کہ زیادہ تر حصوں پر تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے، مولنڈ سائیڈ پر کچھ کام بحالی اور حصول اراضی کے چیلنجوں کی وجہ سے تاخیر کا سامنا کر رہے ہیں۔ حل ہونے کے بعد زیر التواء فلائی اوور کا کام دوبارہ شروع ہو جائے گا۔ 14,000 کروڑ روپے کا جی ایم ایل آر پروجیکٹ، جو 12.2 کلومیٹر پر محیط ہے، گورگاؤں میں ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے کو مولنڈ کی ایسٹرن ایکسپریس ہائی وے سے جوڑ دے گا، جس سے مضافاتی علاقوں کے درمیان سفر کا وقت 75 منٹ سے کم ہو کر صرف 25 ہو جائے گا۔ ایک بار مکمل ہونے کے بعد، یہ پورے ممبئی اور سب سے زیادہ ٹریفک کے درمیان مشرق-مغرب کنیکٹیویٹی فراہم کرنے کا وعدہ کرتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی والوں کی توجہ! سنٹرل ریلوے نے 4-5 اکتوبر کو پریل اور بائیکلہ کے درمیان خصوصی نائٹ بلاک کا اعلان کیا

Published

on

train

ممبئی : ممبئی کے سنٹرل ریلوے نے اس ہفتے کے آخر میں پریل اور بائیکلہ اسٹیشنوں کے درمیان اہم انفراسٹرکچر اپ گریڈ کرنے کے لیے ایک خصوصی ٹریفک بلاک کا اعلان کیا۔ یہ بلاک 4-5 اکتوبر 2025 کی رات کو نافذ کیا جائے گا، اور توقع ہے کہ اس سے متعدد ایکسپریس اور میل ٹرین خدمات متاثر ہوں گی۔ سرکاری ریلیز کے مطابق، بائیکلا اسٹیشن پر ڈی ایس ایس پوائنٹ نمبر 127اے کو 52 کلوگرام سیکشن سے 60 کلوگرام سیکشن میں تبدیل کرنے کے لیے خصوصی بلاک بنایا جا رہا ہے۔ یہ کام مضافاتی نیٹ ورک کو مضبوط بنانے اور آپریشنل سیفٹی کو بہتر بنانے کے لیے جاری کوششوں کا حصہ ہے۔

یہ بلاک 5 اکتوبر کو صبح 12:30 بجے سے شروع ہو کر اسی رات 4:30 بجے تک جاری رہے گا، پریل (سوائے) اور بائیکلہ (بشمول) کے درمیان یوپی فاسٹ لائن پر نافذ کیا جائے گا۔ عہدیداروں نے کہا کہ رات کے اوقات میں جان بوجھ کر وقت کا انتخاب کیا گیا تھا تاکہ روزانہ مضافاتی مسافروں کو ہونے والی تکلیف کو کم کیا جاسکے۔ دو لمبی دوری کی ٹرینیں براہ راست متاثر ہوں گی۔ بھونیشور – سی ایس ایم ٹی کونارک ایکسپریس (ٹرین نمبر 11020) اور ہاوڑہ – سی ایس ایم ٹی ایکسپریس (ٹرین نمبر 12810) سی ایس ایم ٹی کے بجائے دادر میں مختصر مدت کے لیے بند کی جائیں گی۔ مسافروں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اس کے مطابق اپنے سفر کی منصوبہ بندی کریں اور اپنے سفر کے آخری مرحلے کے لیے متبادل انتظامات کریں۔

اس کے علاوہ، سنٹرل ریلوے نے خبردار کیا ہے کہ دیگر تاخیر سے چلنے والی میل/ایکسپریس سروسز کے ساتھ ساتھ اس مدت کے دوران مقرر کردہ خصوصی ٹرینوں کو آپریشنل ضروریات کے مطابق یا تو ریگولیٹ یا مختصر مدت کے لیے ختم کیا جا سکتا ہے۔ منزل کے اسٹیشنوں پر پہنچنے میں تاخیر بھی ممکن ہے۔ ریلوے انتظامیہ نے مسافروں پر زور دیا ہے کہ وہ اس تکلیف کو برداشت کریں، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اس طرح کے بلاکس بنیادی ڈھانچے کی دیکھ بھال اور حفاظت کے لیے ضروری ہیں۔ سنٹرل ریلوے کی جانب سے ایک بیان میں لکھا گیا، “یہ بلاکس محفوظ اور موثر ٹرین آپریشنز کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہیں۔ ہم مسافروں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اس دوران انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔”

Continue Reading

(Monsoon) مانسون

مہاراشٹر میں طوفان ’شکتی‘ کا الرٹ : 4 سے 7 اکتوبر تک ممبئی، پونے، تھانے سمیت کئی اضلاع میں موسلادھار بارش کی پیش گوئی

Published

on

MUSAM

ممبئی، 4 اکتوبر : محکمۂ موسمیاتِ ہند (آئی ایم ڈی) نے مہاراشٹر کے مختلف علاقوں کے لیے الرٹ جاری کیا ہے کیونکہ عرب سمندر میں بن رہا طوفان ’شکتی‘ ریاست کے مغربی ساحل کی طرف بڑھ رہا ہے۔ محکمہ کے مطابق 4 سے 7 اکتوبر کے درمیان ممبئی، تھانے، رائےگڑھ، پال گھر، رتناگیری، پونے اور آس پاس کے اضلاع میں درمیانے سے لے کر شدید بارش کے امکانات ہیں۔محکمہ موسمیات نے بتایا کہ یہ نظام آئندہ 24 گھنٹوں میں ایک شدید سمندری طوفان میں تبدیل ہوسکتا ہے۔ حکام نے ساحلی علاقوں میں تیز ہواؤں، بھاری بارش اور نچلے علاقوں میں پانی جمع ہونے کے خدشے کی وارننگ دی ہے۔حکومت نے ماہی گیروں کو سمندر میں نہ جانے کی ہدایت دی ہے جبکہ تمام ڈیزاسٹر مینجمنٹ ٹیموں کو ہنگامی صورتحال کے لیے تیار رہنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) نے اپنی ہنگامی ہیلپ لائن فعال کردی ہے اور شہریوں سے اپیل کی ہے کہ شدید بارش کے دوران گھروں میں رہیں۔ بجلی، ریل اور بس سروسز کو بھی ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے تاکہ کسی بھی صورتحال سے فوری طور پر نمٹا جا سکے۔طوفان ’شکتی‘ اس سال عرب سمندر میں بننے والا پہلا بڑا طوفان ہے۔ ماہرینِ موسمیات کا کہنا ہے کہ اس سے ریاست کے کچھ حصوں میں بارش سے راحت مل سکتی ہے، لیکن اونچی لہروں اور بھاری بارش کے باعث ساحلی علاقوں میں سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہونے کا امکان ہے۔ ریاستی حکومت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ محکمۂ موسمیات کی ہدایات پر عمل کریں اور غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com