Connect with us
Wednesday,09-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

سنجے راوت نے شرد پوار سے دوبارہ ملاقات کی

Published

on

SHARAD PAWAR& SANJAY RAWAT

مہاراشٹر میں حکومت سازی کے سیاسی عدم استحکام کے درمیان ، شیو سینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے بدھ کے روز نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے صدر شرد پوار کی رہائش گاہ پر ان سے ملاقات کی۔مسٹر راوت نے ملاقات کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ مسٹر پوار مہاراشٹرا کی موجودہ سیاسی صورتحال پر فکرمند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے این سی پی صدر سے تفصیلی گفتگو کی۔واضح رہے کہ مہاراشٹر میں موجودہ حکومت کی میعاد 9 نومبر کو ختم ہورہی ہے ، لہذا مدت پوری ہونے سے پہلے ہی حکومت کی تشکیل ضروری ہے۔ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے سیاسی عدم استحکام کو دور کرنے کے لئے دیر رات ناگپور میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ موہن بھاگوت سے ملاقات کی شیو سینا کے رہنما نے اس ہفتے کے آخر میں شری بھاگوت کو ایک خط لکھا تھا کہ بی جے پی ’اتحادی مذہب‘ کی پیروی نہیں کررہی ہے ، لہذا آپ کو اس معاملے میں مداخلت کرنی چاہئے۔ کسان حقوق کارکن ، کشور تیواری نے تجویز پیش کی کہ مسئلے کو حل کرنے کے لئے بی جے پی کے سینئر رہنما اور مرکزی وزیر نتن گڈکری کو بھی شامل کیا جائے۔این سی پی کے صدر شردپوار نے بدھ کوایک بار پھر یہ کہاکہ عوام نے بھارتیہ جنتاپارٹی (بی جےپی )اور شیوسینا کو اکثریت دی ہے اس لیے انھیں حکومت تشکیل دینی چاہئے ۔مسٹر پوار نے صحافیوں سے کہاکہ ایسی قیاس آرائی کی جارہی تھی کہ این سی پی ۔کانگریس ۔شیوسینا ملکر حکومت بنائیں گی لیکن ایسی کوئی بات نہیں ہے ۔انھوں نے کہاکہ بی جے پی اور شیوسینا کا پچھلے 25برسوں سے اتحاد ہے اور انھیں پورا یقین ہے کہ وہ جلد ہی حکومت بنائیں گے ۔ واضح رہے کہ بی جےپی اور شیوسینا کے درمیان حکومت بنانے کے لیے رسہ کشی آج تیرہویں دن بھی جاری ہے ۔مہاراشٹر اسمبلی کی 288سیٹوں کے لیے 21اکتوبر کو انتخابات ہوئے تھے اور ووٹوں گنتی 24اکتوبر کو ہوئی ۔سب سے زیادہ 105سیٹیں بی جےپی کو ،شیو سینا کو 56، این سی پی کو 54اورکانگریس کو 44سیٹیں ملی ہیں ۔جب کہ مہاراشٹر کے مردآہن اور این سی پی رہنما ء شرد پوار نے ایک بار پھر کہا ہے کہ ہم ریاست میں شیوسینا -بی جے۔پی اتحاد کی حکومت تشکیل دئیے جانے کے بعد ہم ایک ذمہ دار اپوزیشن کا رول ادا کریں گے۔پوار آج یہاں وائی بی چوان سینٹر میں ایک پریس کانفرنس نڈے خطاب کرتے ہوئے مزید کہاکہ مہاراشٹرمیں جلد ہی سیاسی بحران کو ختم ہونا چاہیے۔انہوں نے بی جے پی -شیو سینا اتحاد کو نصیحت کرتے ہوئے کہاکہ مہاراشٹرمیں جلد از جلد تمام اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر حکومت تشکیل دی جائے تاکہ عوام راحت محسوس کریں۔پوار اور سنجے راوت کی ملاقات پر پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہاکہ ان کی ملاقات راجیہ سبھا کی ریاست میں ہونے الیکشن کی بابت تھی۔اور راوت نے ان۔کے روبرو کوئی تجویز پیش نہیں کی ہے۔ شردپوار کا کہنا تھاکہ بی۔ جے ۔پی اور شیوسینا کا 25 سال پرانا اتحاد ہے اور دونوں کو اختلافات ختم کرکے حکومت تشکیل کرنا چاہیے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ این سی پی نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا من بنالیا ہے ،اور گانگریس ۔این سی پی کی نشست 100 بھی پار نہیں ہورہی ہیں ،اس لیے حکومت بنانے کا کوئی سوال ہی نہیں ہے۔اس لیے بی جے پی اور شیوسینا کو جلد ازجلد حکومت تشکیل دینا چاہیے۔

سیاست

ایم این ایس مراٹھی زبان کے معاملے پر دوبارہ سرگرم ہو گئی، شمالی ہندوستانیوں کو مہاراشٹر میں رہنے کی اجازت دینے پر نظر ثانی کرنے کا انتباہ۔

Published

on

Sandeep Deshpande

ممبئی : مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) نے ایک بار پھر مراٹھی زبان کے معاملے پر اپنا موقف گرم کیا ہے۔ منگل کو ایک شخص نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر کے پارٹی کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ راج ٹھاکرے کی پارٹی اس معاملے پر ناراض ہوگئی اور اس نے ایک بار پھر شمالی ہندوستانیوں کو خبردار کیا ہے۔ ایم این ایس لیڈر نے کہا کہ پارٹی کو غور کرنا پڑے گا کہ آیا شمالی ہندوستانیوں کو ریاست میں رہنے کی اجازت دی جائے یا نہیں۔ پارٹی کے ترجمان اور ممبئی یونٹ کے صدر سندیپ دیشپانڈے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر علاقائی جماعتوں کو ختم کرنے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا۔ حال ہی میں دیویندر فڑنویس کی مداخلت سے زبان کا تنازعہ حل ہوا تھا۔

سنیل شکلا، ممبئی میں مقیم نارتھ انڈین ڈیولپمنٹ آرمی کے کارکن نے کہا کہ پارٹی نے حال ہی میں بینکوں اور دیگر اداروں میں مراٹھی زبان کے استعمال کو نافذ کرنے کے لیے ایک تحریک کی قیادت کی تھی۔ اس کے لیے سپریم کورٹ میں ایم این ایس کے رجسٹریشن کو منسوخ کرنے کی درخواست دائر کی گئی ہے۔ سنیل شکلا نے کہا کہ ایم این ایس نہ صرف شمالی ہند کے مخالف ہے بلکہ ہندو مخالف بھی ہے کیونکہ ایم این ایس کے کارکنوں نے جن بینک اہلکاروں پر حملہ کیا وہ ہندو تھے۔

اس پیش رفت کے بعد، دیش پانڈے نے ایک پوسٹ میں لکھا، ‘ایک عجیب بھیا (شمالی ہندوستانی) نے سیاسی جماعت کے طور پر ایم این ایس کے رجسٹریشن کو منسوخ کرنے کے لیے عدالت میں درخواست کی ہے۔ اگر شمالی ہندوستانی مراٹھی مانوس کی پارٹی کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تو (ہمیں) سوچنے کی ضرورت ہے کہ کیا انہیں ممبئی اور مہاراشٹر میں رہنے دیا جائے؟ دیش پانڈے نے کہا کہ یہ بی جے پی کی علاقائی پارٹیوں کو تباہ کرنے کی کوشش ہے۔ یہ کام وہ اپنے حواریوں کے ذریعے کر رہے ہیں۔ ہم ان سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ دریں اثنا، شیو سینا کے رہنما سنجے نروپم نے کہا کہ ایم این ایس یا کسی دوسری پارٹی میں کچھ غلط نہیں ہے کہ مہاراشٹر میں لوگوں سے مراٹھی زبان استعمال کریں۔ تاہم انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ بے گناہ بینک اہلکاروں پر حملہ کرنا غلط ہے۔ انہوں نے پارٹی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

وانکھیڈے کا کاشف خان اور راکھی ساونت پر ہتک عزت کا مقدمہ واپس

Published

on

Rakhi-&-Sameer

ممبئی : این سی بی کے سابق زونل ڈائریکٹر ایڈیشنل کمشنر آئی آر ایس نے فلم اداکار راکھی ساونت اور ان کے وکیل کاشف علی خان کے خلاف داخل ہتک عزت کا مقدمہ واپس لے لیا ہے۔ سمیر وانکھیڈے نے راکھی ساونت اور ان کے وکیل کاشف علی خان دیشمکھ کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ داخل کر نے کے ساتھ اس سے 11.55 لاکھ کا ہرجانہ بھی طلب کیا تھا، ذاتی نوعیت کی بنیاد پر وانکھیڈے نے یہ کیس واپس لیا ہے۔ شکایت واپسی پر کاشف علی خان نے کہا کہ ہماری ثالثی ہوچکی ہے، آپسی اختلاف کے بجائے ہمارے پوشیدہ دشمنوں کے خلاف ہم لڑائی لڑے اس کی ایک مثال یہ ہے کہ میں سمیر وانکھیڈے کی بہن یاسمین وانکھیڈے کے کیس کی پیروی کی ہے، اور سابق وزیر نواب ملک کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ بھی داخل کیا ہے۔

سمیروانکھنڈے نے کورڈیلیا کروز کیس میں شاہ رخ خان کے فرزند آرین خان کو گرفتار کیا تھا اور اس کیس میں گرفتار منمون دھمیچا کے وکیل کاشف علی خان نے سمیر وانکھیڈے کے خلاف اپنے انسٹا گرام اور سوشل میڈیا ذرائع پر قابل اعتراض اور نازیبا تبصرہ کئے تھے جس کے بعد وانکھیڈے نے ان پر ہتک عزت کا کیس داخل کیا تھا،اور اسی پوسٹ کو راکھی ساونت نے بھی اپنے انسٹا گرام پر شیئر کیا تھا۔چونکہ راکھی ساونت کے کئی معاملہ کی پیروی کاشف علی خان ہی کر رہے ہیں اس لئے وانکھیڈے نے دونوں کے خلاف مقدمہ داخل کیا تھا، لیکن اب وانکھیڈے نے ذاتی وجوہات کی بنیاد پر یہ کیس واپس لے لیا ہے۔ کیس واپسی کیلئے عدالت نے فریقین کو حاضر رہنے کا حکم دیا تھا۔ وہیں وانکھیڈے نے کہا کہ کاشف علی سے ان کی ثالثی ہوگئی ہے اور اس افہام و تفہیم کے بعد وانکھیڈے نے کیس واپس لے لیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

شرابی ڈرائیوروں کے خلاف پولس کارروائی، سات مقدمہ درج

Published

on

traffic-police

ممبئی : ممبئی ٹریفک پولیس نے شراب پی کر ڈرائیورنگ کرنے والوں کے خلاف کارروائی میں شدت پیدا کر دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں پر بھی کارروائی کی ہے۔ ممبئی ٹریفک پولیس نے شراب نوشی کر کے ڈرائیونگ کرنے والوں پر دفعہ 125 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ 8 اپریل کو شراب پی کر ڈرائیونگ کرنے والوں پر بھارتیہ نیائے سہتا بی این ایس 2023 دفعہ 125 کے تحت 7 مقدمہ درج کیا گیا، ساتھ ہی ان ڈرائیوروں کے لائسنس بھی منسوخ کئے گئے ہیں۔ اس معاملہ میں ٹریفک پولیس نے ساگر پربھاکر 27 سالہ تھانہ، دلیپ سبھاش یادو 28 سالہ مجگاؤں، راکیش شیواجی راٹھوڑ 22 کف پریڈ ممبئی، رحیم شیخ 30 بیلا پور نئی ممبئی، سرجیت سنگھ 26 ساکی ناکہ، پرکاش یشونت 39 کاجو پاڑہ بوریولی، اجئے کمار رام شنکر سنگھ 40 جوگیشوری ساکن پر شراب پی کر ڈرائیونگ کرنے کا کیس درج کیا ہے۔ ٹریفک پولیس نے ڈرائیونگ کے دوران شراب پی کر اپنی اور دوسروں کی جان خطرہ میں ڈالنے والے ان ڈرائیوروں کے خلاف کارروائی میں شدت پیدا کر کے اس پر قدغن لگانے کی سعی کی ہے۔ ٹریفک پولیس نے بتایا کہ ٹریفک کے اصول وضوابط کی خلاف ورزی کرنے والوں پر کارروائی کے عمل میں تیزی لائی گئی ہے، اور اسی مناسبت سے کارروائی بھی کی جارہی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com