Connect with us
Thursday,28-August-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مالیگاؤں کارپوریشن کی غفلت سے شہر کے شاپنگ کمپلیکس کی تعمیر التواء میں

Published

on

مالیگاؤں ایک مسئلہ سے نمٹتے نہیں ہے کہ دوسرا مسئلہ کھڑا ہوجاتا ہے، قلب شہر میں واقع مشاورت چوک میں بیف مارکیٹ میں جانوروں کے ذبیحہ سے پھیلنے والی غلاظت اور تعفن کی روک تھام کے لیے اور شہریان کی صحت کے پیش نظر سالوں قبل اس بیف مارکیٹ کو منہدم کر کے اس جگہ شاپنگ کمپلیکس کی تعمیر کا پروجیکٹ منظور کیا گیا تھا ، اس بیف مارکیٹ کے تعلق سے جو تفصیلات حاصل ہوئی ہے اس کے مطابق بیف مارکیٹ کی عمارت بہت مضبوط تھی،اس کے انہدام کے لئے کارپوریشن کو پویلین جے سی بی مشین کی مدد لینی پڑی تھی ، تب جاکر 4 دن بعد اس عمارت کو منہدم کیا جاسکا تھا، اس بیف مارکیٹ کی عمارت کے انہدام کے بعد اس جگہ شاپنگ کمپلیکس کی تعمیر کا پروجیکٹ کارپوریشن نے منظور کیا ، بی او ٹی طرز پر شاپنگ کمپلیکس کی تعمیر کے لئے 6 سے 7 کروڑ روپیہ کا تخمینہ رکھا گیا، چونکہ بی او ٹی طرز پر شاپنگ کمپلیکس کی تعمیر پر خطیر لاگت کے سبب اس پروجیکٹ میں کسی بھی ٹھیکے دار نے کوئی دلچسپی نہیں دکھائی ، اس ٹینڈر کی ناکامی کے بعد کارپوریشن نے کم لاگت والا دوسرا ٹینڈر منظور کیا، واضح رہے کہ منہدم شدہ اس بیف مارکیٹ میں 48 لائسنس ہولڈرس قریش برادری کی دکانیں تھی، عمارت کے انہدام کے وقت کارپوریشن نے ان لائسنس ہولڈرس قریشیوں کو شاپنگ کمپلیکس میں شاپ دینے کا یقین دلایا تھا، ذرائع سے ملی اطلاعات کے مطابق یہ معاملہ حل ہوجائے کے بعد اسی عمارت سے متصل کارپوریشن کے 11 شاپنگ سینڑوں کا معاملہ روشنی میں آیا، تب ان دکانداروں نے اپنے ساتھ ہوئی ناانصافی کے لئے قانون کا سہارا لیا، یہی وجہ ہے کہ اب یہ پورا معاملہ جو شروع سے ہی کھٹائی کا شکار تھا اور کھٹائی میں پڑ گیا، اب کارپوریشن عیدالاضحیٰ پر یہاں عارضی مذبح خانے بنانے پر مجبور ہے،مومن پورہ میں واقع بقرعیدی مسجد کے پاس جو عارضی مذبح خانہ تھا، اس اسپن اسپیس کو گارڈن اور کوچنگ کلاس کے نام پر وقف کردیا گیا ہے، اسی طرح آزاد نگر مکند واڑی میں مرکزی حکومت کے ڈیڑھ کروڑ کی لاگت سے تیار شاپنگ کمپلیکس کھنڈر بن چکا ہے، کیونکہ کارپوریشن نے شاپنگ سینٹروں کی سیکوریٹی ڈپازٹ اور کرایہ اتنا زیادہ رکھا گیا تھا کہ دکاندار اسے ادا کرنے سے قاصر تھے، شہر کے بنکر بازار کا حال بھی برا ہے، یہاں تعمیر ہونے والا آڈیٹوریم 10 سالوں سے کارپوریشن کی غفلت سے دم توڑ چکا ہے، جس کی وجہ سے اب عوام کے ذہنوں میں کارپوریشن کے تعلق سے ایسا خاکہ تعمیر ہورہا ہے کہ کارپوریشن مالیگاؤں کی تعمیر و ترقی کے لئے کوئی بھی پائیدار فیصلہ کرنے سے قاصر ہے ، شہر میں موجود ناجائز تجاوزات کے خلاف مہم میں بھی کارپوریشن ناکام نظر آرہی ہے ، جس سے صاف ظاہر ہورہا ہے کہ کارپوریشن شہر کو صاف ستھرا رکھنے اور اس کی تعمیر و ترقی کے لئے کوئی لائحہ عمل مرتب ہی نہیں کرنا چاہتی. جس سے شہر کی حالت انتہائی خستہ ہوچکی ہے ،

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی گنیش اتسو ۱۲ پل انتہائی خطرناک، شرکا جلوس کو احتیاط برتنے کی اپیل

Published

on

Chinchpokli-Bridge

ممبئی گنیش اتسو کا آغاز ہو چکا ہے ایسے میں ممبئی شہر و مضافاتی علاقوں میں ریلوے کے ۱۲ پل انتہائی خستہ خالی کاشکار ہے اس لئے گنپتی بھکتوں کو جلوس کے دوران ان پلوں پر زیادہ وزن اور زیادہ دیر تک قیام کرنے سے گریز کرنے کی اپیل ممبئی بی ایم سی نے کی ہے۔

‎میونسپل کارپوریشن کے حدود میں وسطی اور مغربی ریلوے لائنوں پر 12 پل انتہائی خستہ مخدوش و خطرناک ہیں۔ بعض پلوں کی مرمت کا کام جاری ہے۔ مانسوں کے بعد کچھ پلوں پر کام شروع کر دیا جائے گا۔ اس لیے گنیش کے بھکتوں کو گنپتی آمد اور وسرجن کے دوران ان پلوں پر جلوس نکالتے وقت محتاط رہنے کی اپیل بی ایم سی نے کی ہے۔ میونسپل کارپوریشن انتظامیہ سے اپیل ہے کہ وہ اس سلسلے میں ممبئی میونسپل کارپوریشن اور ممبئی پولیس کی طرف سے وقتاً فوقتاً جاری کردہ ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔

‎مرکزی ریلوے پر گھاٹ کوپر ریلوے فلائی اوور، کری روڈ ریلوے فلائی اوور، آرتھر روڈ ریلوے فلائی اوور یا چنچپوکلی ریلوے فلائی اوور، بائیکلہ ریلوے فلائی اوور پر جلوس نکالتے وقت احتیاط برتیں۔ اس کے علاوہ میونسپل کارپوریشن انتظامیہ سے اپیل ہے کہ وہ میرین لائنز ریلوے فلائی اوور، سینڈہرسٹ روڈ ریلوے فلائی اوور (گرانٹ روڈ اور چارنی روڈ کے درمیان) ویسٹرن ریلوے لائن پر، فرنچ ریلوے فلائی اوور (گرانٹ روڈ اور چارنی روڈ کے درمیان)، کینیڈی ریلوے فلائی اوور (چارنی روڈ اور چارنی روڈ کے درمیان) پر جلوس نکالتے وقت محتاط رہیں۔ (گرانٹ روڈ اور ممبئی سینٹرل)، مہالکشمی اسٹیشن ریلوے فلائی اوور، پربھادیوی-کیرول ریلوے فلائی اوور اور دادر میں لوک مانیہ تلک ریلوے فلائی اوور وغیرہ۔

‎اس بات کا خیال رکھا جائے کہ ان 12 پلوں پر ایک وقت میں زیادہ وزن نہ ہو۔ ان پلوں پر لاؤڈ سپیکر کے ذریعے ناچ گانا اور گانا و ررقص پر پابندی ہے۔ عقیدت مندوں کو ایک وقت میں پل پر بھیڑ نہیں لگانی چاہئے، پل پر زیادہ دیر تک قیام سے گریز کرنا چاہئے پل سے فوراً آگے بڑھنا چاہئے، اور پولیس اور ممبئی میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی طرف سے دی گئی ہدایات کے مطابق ہی شرکا جلوس پلوں سے گزرتے وقت ضروری ہدایت کا خیال رکھیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ایک افسوسناک واقعہ… ویرار ایسٹ میں واقع رمابائی اپارٹمنٹ کی 10 سال پرانی 4 منزلہ عمارت کا ایک حصہ منہدم، جس سے 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی۔

Published

on

Virar

ممبئی : ویرار ایسٹ میں رمابائی اپارٹمنٹ کا ایک حصہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب اچانک گر گیا۔ اس حادثے میں 3 افراد کی موت ہو گئی اور متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس، فائر بریگیڈ، این ڈی آر ایف اور ایمبولینس کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور ریسکیو آپریشن شروع کیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ دو پروں والی اس عمارت کا ایک بازو مکمل طور پر گر گیا۔ جس حصے میں یہ حادثہ ہوا، وہاں چوتھی منزل پر ایک سالہ بچی کی سالگرہ کی تقریب جاری تھی۔ جس کی وجہ سے متاثرین کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ انتظامیہ نے احتیاط کے طور پر عمارت کے دوسرے ونگ کو بھی خالی کرا لیا ہے۔ جائے حادثہ پر راحت اور بچاؤ کا کام جاری ہے اور نقصان کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔ یہ عمارت 10 سال پرانی بتائی جاتی ہے۔

ڈی ایم ایم او نے کہا کہ رمابائی اپارٹمنٹ کا جو حصہ گرا وہ چار منزلہ تھا۔ یہ حادثہ انتہائی افسوسناک ہے۔ ریسکیو ٹیمیں پھنسے ہوئے لوگوں کو بحفاظت نکالنے کی پوری کوشش کر رہی ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ عمارت بہت پرانی تھی۔ اسے مرمت کی ضرورت تھی۔ میونسپل کارپوریشن اسے پہلے ہی خطرناک قرار دے چکی تھی۔ لیکن، اس پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ اس واقعہ سے علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ لوگ خوفزدہ ہیں۔ وہ اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہیں۔ انتظامیہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر لے جانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ ڈی ایم ایم او کے مطابق عمارت کا پچھلا حصہ گر گیا۔ یہ حصہ چامنڈا نگر اور وجے نگر کے درمیان نارنگی روڈ پر واقع تھا۔ یہ واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے۔ انتظامیہ ہر ممکن مدد کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ان کا علاج جاری ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ہائی کورٹ کے ججوں کی بڑی تعداد کا تبادلہ، سپریم کورٹ کالجیم نے 14 ججوں کے تبادلے کی سفارش کی۔

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ کالجیم نے مختلف ہائی کورٹس کے 14 ججوں کے تبادلے کی سفارش کی ہے۔ اس اقدام میں مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، مدراس، راجستھان، دہلی، الہ آباد، گجرات، کیرالہ، کلکتہ، آندھرا پردیش اور پٹنہ ہائی کورٹس کے جج شامل ہیں۔ کالجیم کی طرف سے جاری بیان کے مطابق 25 اور 26 اگست کو ہونے والی میٹنگوں کے بعد تبادلوں کی سفارش مرکز کو بھیجی گئی ہے۔

اس سفارش کے تحت جسٹس اتل شریدھرن کو مدھیہ پردیش ہائی کورٹ سے چھتیس گڑھ ہائی کورٹ، جسٹس سنجے اگروال کو چھتیس گڑھ ہائی کورٹ سے الہ آباد سینئر جسٹس، جسٹس جے نشا بانو کو مدراس ہائی کورٹ سے کیرالہ ہائی کورٹ، جسٹس دنیش مہتا کو راجستھان ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ، جسٹس دنیش مہتا کو راجستھان ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ اور جسٹس ہرنیگن کو پنجاب ہائی کورٹ میں تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ راجستھان ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ، جسٹس ارون مونگا (اصل میں پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ سے) دہلی ہائی کورٹ سے راجستھان ہائی کورٹ، جسٹس سنجے کمار سنگھ الہ آباد ہائی کورٹ سے پٹنہ ہائی کورٹ تک۔

جسٹس روہت رنجن اگروال کو الہ آباد ہائی کورٹ سے کلکتہ ہائی کورٹ، جسٹس مانویندر ناتھ رائے (اصل میں آندھرا پردیش ہائی کورٹ، موجودہ گجرات ہائی کورٹ) کو آندھرا پردیش ہائی کورٹ، جسٹس ڈوناڈی رمیش (اصل میں آندھرا پردیش ہائی کورٹ) کو الہ آباد ہائی کورٹ سے واپس آندھرا پردیش ہائی کورٹ، جسٹس سندیپ نٹور کو گجرات ہائی کورٹ سے واپس آندھرا پردیش ہائی کورٹ، جسٹس سندیپ ناتھ کو گجرات ہائی کورٹ میں تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ چندر شیکرن سودھا کیرالہ ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ، جسٹس تارا ویتاستا گنجو دہلی ہائی کورٹ سے کرناٹک ہائی کورٹ اور جسٹس سبیندو سمانتا کلکتہ ہائی کورٹ سے آندھرا پردیش ہائی کورٹ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com