سیاست
یوگی حکومت نے ملازمین کے پی ایف کا پیسہ اقبال مرچی کی کمپنی میں لگایا

ممبئی واقع متنازعہ کمپنی ’دیوان ہاؤسنگ فائنانس کارپوریشن لمیٹڈ‘ (ڈی ایچ ایف ایل) کے ساتھ اتر پردیش حکومت کے مبینہ معاہدہ کو لے کر لکھنؤ میں ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔ ریاستی حکومت کے یو پی پی سی ایل نے ایک متنازعہ فیصلہ کے تحت مبینہ طور پر اپنے ملازمین کے 2600 کروڑ روپے کے فنڈ کا ڈی ایچ ایف ایل میں سرمایہ لگایا ہے۔ قابل غور ہے کہ ڈی ایچ ایف ایل کے پروموٹروں سے حال ہی میں انفورسمنٹ ڈپارٹمنٹ نے داؤد ابراہیم کے ایک سابق معاون اقبال مرچی کی ایک کمپنی کے ساتھ رشتوں کو لے کر پوچھ تاچھ کی ہے۔ اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ڈی ایچ ایف ایل سے اقبال مرچی کا کوئی رشتہ ہو سکتا ہے۔انجینئروں اور ملازمین کے ایسو سی ایشن نے پی ایف کے پیسے کو ایک متنازعہ کمپنی میں لگانے کا معاملہ زور و شور سے اٹھایا ہے۔ یو پی پی سی ایل کے چیئرمین کو لکھے ایک خط میں ایمپلائی آرگنائزیشن نے ملازمین کے جی پی ایف اور سی پی ایف سے متعلق پیسے کی سرمایہ کاری کے فیصلے پر سوال اٹھایا ہے۔یو پی اسٹیٹ الیکٹرسٹی بورڈ انجینئرس ایسو سی ایشن (یو پی ایس ای بی ای اے) کا کہنا ہے کہ یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کو اب یہ یقینی بنانا چاہیے کہ ایک متنازعہ کمپنی میں جمع کی گئی ہزاروں ملازمین کی محنت کی کمائی واپس لائی جائے۔ یو پی ایس ای بی ای اے کے جنرل سکریٹری راجیو کمار سنگھ نے کہا کہ ’’اب بھی 1600 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم ڈی ایچ ایف ایل میں پھنسی ہوئی ہے۔ حکومت یہ پیسہ واپس لائے۔ ہم حکومت سے ایک یقین دہانی بھی چاہتے ہیں کہ جی پی ایف یا سی پی ایف ٹرسٹ میں موجود پیسوں کو مستقبل میں اس طرح کی کمپنیوں میں نہیں لگایا جائے گا۔‘‘یو پی ایس ای بی ای اے کے خط میں کہا گیا ہے کہ (یو پی اسٹیٹ پاور سیکٹر ایمپلائی ٹرسٹ کے) بورڈ آف ٹرسٹی نے سرپلس پی ایف کو ڈی ایچ ایف ایل میں مارچ 2017 سے دسمبر 2018 تک جمع کر دیا۔ اس درمیان بمبئی ہائی کورٹ نے کئی مشتبہ کمپنیوں اور سودوں سے اس کے جڑے ہونے کی اطلاع کے مدنظر ڈی ایچ ایف ایل کی ادائیگی پر روک لگا دی۔خط میں آگے کہا گیا ہے کہ ٹرسٹ کے سکریٹری نے فی الحال اعتراف کیا ہے کہ 16000 کروڑ روپے اب بھی ڈی ایچ ایف ایل میں پھنسا ہوا ہے۔ انجینئر ایسو سی ایشن نے الزام لگایا ہے کہ پی ایف کو کسی نجی کمپنی کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کیا جانا ان ضابطوں کی خلاف ورزی ہے جو ملازمین کی سبکدوشی کے بعد کے لیے اس فنڈ کو محفوظ کرتے ہیں۔اسی درمیان آل انڈیا پاور انجینئرس فیڈریشن کے چیئرمین شیلندر دوبے نے کہا کہ یوگی حکومت کو یہ پتہ کرنے کے لیے فوری طور پر ایک جانچ شروع کرنی چاہیے کہ کس کی ہدایت پر بورڈ نے پی ایف کو ایک مشتبہ کمپنی میں لگانے کا فیصلہ لیا۔ دوبے نے کہا کہ ’’پنجاب اینڈ مہاراشٹر کو آپریٹو (پی ایم سی) بینک نے ڈی ایچ ایف ایل کے ساتھ جو غلطی کی، وہی بھیانک غلطی بورڈ نے کی ہے۔ میری نظر میں یہ ایک اور گھوٹالہ لگتا ہے، جس کی جانچ گہرائی سے کیے جانے کی ضرورت ہے۔جی پی ایف اور سی پی ایف فنڈ کو ڈی ایچ ایف ایل کو منتقل کرنے کے متنازعہ فیصلہ کے متعلق اتر پردیش کی سربراہ سکریٹری (توانائی) اور یو پی پی سی ایل کے چیئرمین، آلوک کمار نے سوالوں کے جواب دینے کے بدلے تحریری شکل میں سوال بھیجنے کی گزارش کی ہے۔ خبر لکھے جانے تک آلوک کمار سوالوں کے جواب نہیں دے پائے تھے۔واضح رہے کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) داؤد ابراہیم کے اراضی سودوں کا انکشاف کرنے کے بعد سن بلنک رئیل اسٹیٹ کے ساتھ ڈی ایچ ایف ایل کے مبینہ رشتوں کی جانچ کر رہی ہے۔ سن بلنک رئیل اسٹیٹ کے ذریعہ ہی پیسوں کو مرچی کے کہنے پر دوبئی پہنچایا گیا تھا۔ ڈی ایچ ایف ایل کے چیئرمین کپل ودھاون اور اس کے بھائی دھیرج ودھاون سے حال ہی میں ای ڈی نے رئیلٹی فرم کو مورٹگیز لینڈر کے ذریعہ دئیے گئے 2186 کروڑ روپے سے زیادہ کے قرض کے بارے میں پوچھ تاچھ کی تھی۔
سیاست
ٹھاکرے برادران کے 20 سال کے بعد اکٹھے ہو کر سیاست میں ہلچل مچانے کے بعد کانگریس نئی حکمت عملی بنانے میں مصروف، تاکہ وہ بی جے پی کا مقابلہ کر سکے۔

ممبئی : مہاراشٹر میں ہندی بمقابلہ مراٹھی تنازعہ کے درمیان ایک بڑا سیاسی اپ ڈیٹ سامنے آیا ہے۔ اس بات کا امکان ہے کہ سال کے آخر میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے پیش نظر کانگریس تنہا مقابلہ کر سکتی ہے۔ پارٹی کا ایک بڑا طبقہ چاہتا ہے کہ پارٹی ریاست کے ان دیہی اور نیم شہری علاقوں میں تنہا الیکشن لڑ کر اپنا کھویا ہوا میدان دوبارہ حاصل کرے جہاں بی جے پی تیزی سے اپنی پوزیشن مضبوط کر رہی ہے۔ فی الحال، ریاست میں، کانگریس شرد پوار کی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) شرد چندر پوار اور ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا- ادھو بالاصاحب ٹھاکرے (یو بی ٹی) کے ساتھ اپوزیشن مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کا ایک جزو ہے۔ مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) کے ساتھ شیو سینا (اُبتھا) کی قربت نے حریفوں اور حلیفوں میں بے چینی پیدا کردی ہے۔
پارٹی رہنماؤں کی ایک بڑی تعداد کا خیال ہے کہ کانگریس کو دو جہتی نقطہ نظر پر غور کرنا چاہیے، پہلے اپنی تنظیمی طاقت کو تلاش کرنے کے لیے آزادانہ طور پر بلدیاتی انتخابات لڑنا چاہیے اور پھر ضرورت پڑنے پر انتخابات کے بعد اتحاد کے امکان کو تلاش کرنا چاہیے۔ مہاراشٹر کانگریس یونٹ کا ایک بڑا طبقہ چاہتا ہے کہ کانگریس کئی بلدیاتی اداروں میں تنہا الیکشن لڑے اور انتخابات کے بعد اتحاد کے لیے بات چیت کے دروازے کھلے رکھے، لیکن اس پر حتمی فیصلہ مرکزی قیادت کو کرنا ہے۔ پارٹی کے سینئر عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اس ماڈل کو میونسپل کارپوریشنوں، میونسپل کونسلوں، ضلع کونسلوں اور پنچایت سمیتیوں میں اپنایا جانا چاہئے، بشمول ممبئی، ناگپور، پونے اور ناسک جیسے سیاسی طور پر اہم شہری مراکز۔
مہاراشٹر میں 29 میونسپل کارپوریشنوں، 248 میونسپل کونسلوں، 32 ضلع پریشدوں اور 336 پنچایت سمیتیوں کے انتخابات اس سال کے آخر میں یا اگلے سال کے شروع میں ہونے والے ہیں۔ یہ انتخابات 2029 میں ہونے والے اگلے اسمبلی انتخابات سے پہلے ریاست میں سب سے بڑی انتخابی مشق ہیں۔ کانگریس کے سینئر لیڈر شیواجی راؤ موگھے نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات نچلی سطح کے کارکنوں کو تحریک دینے کا ایک ذریعہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام پارٹیاں محسوس کرتی ہیں کہ انہیں نچلی سطح پر کارکنوں کو مضبوط کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ نشستوں پر مقابلہ کرنا چاہیے جو اسمبلی اور پارلیمانی انتخابات میں پارٹی امیدواروں کی جیت کو یقینی بنانے کے لیے سخت محنت کرتے ہیں۔
ریاستی یونٹ کا ماننا ہے کہ بلدیاتی انتخابات صرف کارپوریشن یا باڈی الیکشن نہیں ہیں بلکہ مہاراشٹر میں پارٹی کی واپسی کے لیے ایک اہم کڑی ہیں۔ رابطہ کرنے پر، مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی (ایم پی سی سی) کے ایک سینئر لیڈر نے کہا، “ہم اپنے اتحادیوں شیو سینا (اوباتھا) اور این سی پی (شردچندرا پوار) کے ساتھ انتخابات کے بعد کے اتحاد کو مسترد نہیں کر رہے ہیں لیکن کانگریس کو پہلے اپنی کھوئی ہوئی زمین کو دوبارہ حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ پارٹی کی ریاستی قیادت دیہی اور نیم شہری مہاراشٹر میں بی جے پی کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ سے پریشان ہے، خاص طور پر 2017-18 کے انتخابات میں بڑے میونسپل کارپوریشنوں پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد۔ ریاست میں نانا پٹولے کے ساتھ ساتھ مرکزی ہائی کمان نے راہول گاندھی کی پسند کے ہرش وردھن سپکل کو مہاراشٹر کا سربراہ مقرر کیا تھا۔ دیکھنا یہ ہوگا کہ ہائی کمان کیا فیصلہ لیتی ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
رئیس شیخ نے ممبئی کے قبرستان میں جگہ کی کمی کے لیے بی ایم سی کو ذمہ دار ٹھہرایا

ممبئی قبرستانوں میں جگہ کی قلت اور قبرستان میں استعمال مٹی کا معیار انتہائی خراب ہے, جس کی وجہ سے قبرستان میں مدفون میت گلنے سے قاصر ہے۔ ایسی مٹی کا استعمال بی ایم سی پر لازمی ہے۔ محکمہ صحت نے کوئی بھی نیا قبرستان اور شمسان بھومی ڈی پی میں مختص نہیں کی ہے۔ اس سے قبل اراکین اسمبلی اسلم شیخ اور ثنا شیخ نے اس پر توجہ مبذول کرائی ہے۔ قبرستان کے مسئلہ پر رئیس شیخ نے سرکار سے جواب طلب کرتے ہوئے کہا کہ کیا بی ایم سی اس پر اپنا جواب دے گی۔ انہوں نے کہا کہ سرکار ڈی پی پلان اور قبرستان اور شمسان بھومی سے متعلق معلومات فراہم کرے۔ انہوں نے بی ایم سی پر بھی غفلت کا الزام عائد کیا ہے, جس سے لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا ہے۔ اس پر ایوان اسمبلی میں وزیر موصوف ادے سامنت نے کہا کہ اس سلسلے میں بی ایم سی اور دیگر محکمہ کو ہدایت دی گئی ہے۔ قبرستان اور شمشان بھومی کی قلت یا فقدان نہیں ہوگا اور اراکین کو اس سے متعلق معلومات دی جائے اور اسمبلی کی میز پر اسے رکھا جائے گا۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی مانخورد شیواجی نگر کا پل وزنی گاڑیوں کے لئے شروع کیا جائے : ابوعاصم اعظمی

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی نے ایوان اسمبلی میں مطالبہ کیا ہے کہ مانخورد شیواجی نگر میں جان لیوا حادثات پر قدغن لگانے کے لئے فلائی اوور کو وزنی گاڑیوں کے لئے شروع کیا جائے۔ مانخورد شیواجی نگر میں ہر ماہ جان لیوا حادثات ہو رہے ہیں۔ پہلے جی ایم لنک روڈ پر تیار کئے گئے پل پر ہائی ٹینشن تاریں تھیں، پھر وزنی گاڑیوں کی وجہ سے پل کو بند کر دیا گیا۔ بعد ازاں تاریں بھی ہٹا دی گئیں اور محکمہ فلائی اوور نے وزنی گاڑیوں کو گزرنے کی اجازت بھی دے دی گئی ہے, تاہم اب بھی ہیوی وزنی گاڑیوں کی آمدورفت کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔ آج ایوان میں اس پل پر وزنی گاڑیوں کی آمدورفت شروع کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ ابھی حال میں ایک اندوہناک حادثہ یہاں پیش آیا, جس میں تین اموات ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سڑک حادثات پر قدغن لگانے کے لئے ضروری ہے کہ اس پل کو شروع کیا جائے, کیونکہ یہ پل وزنی گاڑیوں کی گزرنے کی استطاعت رکھتا ہے, لیکن اس کے باوجود اس پل پر وزنی گاڑیوں کے گزر پر پابندی عائد ہے, اسے فوری طور پر ختم کیا جائے تاکہ ٹریفک کا مسئلہ اور حادثات پر قدغن لگے۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا