Connect with us
Monday,07-July-2025
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

ملک کے مزید ۶؍ائیر پورٹ اڈانی گروپ کی جھولی میں ڈالنے کی تیاری!

Published

on

airport

ملک کے 6 مزید ائیر پورٹ پرائیویٹ ہاتھوں میں دئیے جانے والے ہیں۔ خصوصی ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق ان سبھی 6 ائیر پورٹ کو اڈانی گروپ کے ہاتھوں میں دینے کا خاکہ تیار ہے اور جلد ہی اس کا باضابطہ اعلان بھی کر دیا جائے گا۔ جن 6 ائیر پورٹ کی نجکاری یعنی پرائیویٹائزیشن ہونا ہے ان میں بھونیشور، وارانسی، اندور، تریچی، امرتسر اور رائے پور کے ہوائی اڈے شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق وزارت مالیات نے مشورہ دیا تھا کہ کسی بھی ایک کمپنی یا کارپوریٹ گھرانے کو دو سے زیادہ ہوائی اڈے نہ سونپے جائیں، لیکن مودی حکومت نے ان مشوروں کو درکنار کر دیا ہے۔ ذرائع نے ’نیشنل ہیرالڈ‘ کو بتایا کہ مودی حکومت نے دو ہوائی اڈوں والی شرط کو ہٹانے کی تیاری کر لی ہے، جس سے اڈانی گروپ کو سبھی 6 ہوائی اڈے ملنے کا امکان بڑھ گیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ اس بارے میں ایک ڈرافٹ نوٹ متعلقہ وزارتوں کو بھیجا جا چکا ہے اور دسمبر کے پہلے ہفتہ تک کابینہ کی اس پر منظوری ملنے کا امکان ہے۔ اس کے ساتھ ہی جنوری 2020 تک ہوائی اڈوں کی نجکاری کا عمل پورا کر لیا جائے گا۔بتایا جاتا ہے کہ وزارت برائے شہری ہوابازی کے تحت آنے والے ائیر پورٹ اتھارٹی آف انڈیا نے بھی اس تجویز کو ہری جھنڈی دے دی ہے۔ اے اے آئی ہی ہوائی اڈوں کی تعمیر، تجدید، رکھ رکھاؤ اور مینجمنٹ کے لیے ذمہ دار ہے۔اگر مذکورہ 6 ہوائی اڈے اڈانی گروپ کو دئیے جاتے ہیں تو اڈانی گروپ ملک میں ہوائی اڈوں کا مینجمنٹ کرنے والی سب سے بڑی کمپنی بن جائے گی۔ غور طلب ہے کہ اسی سال فروری میں اڈانی گروپ کو 6 ہوائی اڈے سونپے گئے تھے جن میں احمد آباد، لکھنؤ، جے پور، گواہاٹی، تیرووننت پورم اور مینگلور شامل ہیں۔حکومت کے ساتھ ہی نیتی آیوگ کی رائے ہے کہ ہوائی اڈوں کا مینجمنٹ نجی ہاتھوں میں سونپنا بہتر متبادل ہے کیونکہ وہ اس کام کو بہتر طریقے سے کر سکتے ہیں، ساتھ ہی وہ ہوائی اڈہ اتھارٹی کے لیے خزانہ بھی جمع کر سکتے ہیں۔ لیکن مختلف یونینوں کے اراکین کا ماننا ہے کہ ہوائی اڈوں کی نجکاری پر حکومت کی دلیل حقیقت سے پرے ہے۔آئیٹک (آل انڈیا ٹریڈ یونین کانگریس) کے لیڈر امرجیت کور کا کہنا ہے کہ مودی حکومت سرکاری اداروں کو فروخت کرنے کے مشن پر ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’مودی حکومت سڑک سے لے کر ہوائی اڈے تک سب کچھ فروخت کر رہی ہے، ان میں بھارت پٹرولیم اور ریلوے جیسی منافع کمانے والی سرکاری کمپنیاں تک شامل ہیں۔‘‘ انھوں نے کہا کہ ’’سبھی یونینوں نے ہوائی اڈوں کی نجکاری کی مخالفت کی ہے۔ ان میں آر ایس ایس سے منسلک بھارتیہ مزدور سَنگھ بھی شامل ہے، لیکن مودی حکومت کو ان مخالفتوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے۔‘‘ کور کا الزام ہے کہ ’’ایسا لگتا ہے کہ مودی حکومت کی ترجیح کارپوریٹ دوستوں کو فائدہ پہنچانا ہے نہ کہ عام آدمی کا دھیان رکھنا۔‘‘

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

تفریح

ادے پور فائلز فلم پر پابندی عائد ہو، رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا پرزور مطالبہ

Published

on

Udaipur-Files

ممبئی ادے پور فائلز فلم پر پابندی کا مطالبہ آج مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے کیا ہے اور کہا ہے کہ اس فلم کا ٹریلر ریلیز ہو چکا ہے, جس کے سبب بے چینی اور بدامنی پھیلانے کا خطرہ لاحق ہے, یہ فلم قصدا تیار کی گئی ہے, اس سے نظم و نسق کا خطرہ بھی ہے, اسلئے فلم کی نمائش اور ٹریلر پر پابندی عائد کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ فلم ایسے زیر سماعت کیس پر مبنی ہے جس کا فیصلہ بھی نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ٹیلر کا قتل ہوا تھا اور نپورشرما کے بیان کے بعد یہ قتل کی واردات ہوئی تھی, اس لئے بی جے پی نے بھی نپور شرما کو پارٹی کی رکنیت سے مستعفی کردیا تھا۔ نپور شرما کے بیان کے بعد تشدد برپا ہوا تھا حالات خراب ہوئے تھے۔ اس بات کو عدالت نے بھی تسلیم کیا تھا, اس کے ساتھ اعظمی نے توہین رسالت اور اہم اشخاص کی توہین کے خلاف پرائیوٹ بل منظور کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ ابوعاصم اعظمی نے اس معاملہ میں پرائیوٹ بل پیش کیا ہے۔ اعظمی نے دعوی کیا کہ اگر یہ بل منظور ہوگا تو کسی کی ہمت نہیں ہوگی۔ اہم اشخاص کی شان میں گستاخی کی, اس سے نظم و نسق بھی برقرار رہے گا کیونکہ بل میں سخت سزا کی تجویز ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ادے پور فائلر نظم و نسق خراب کرنے کے لئے تیار کی گئی ہے۔ اگر سنسر بورڈ نے اسے منظوری بھی دی ہے, تو اسے منسوخ کیا جائے اس پر پابندی عائد ہو۔

Continue Reading

(Monsoon) مانسون

ممبئی میں مسلسل بارش کے پیش نظر مڈل ویترنا جھیل ۹۰ فیصد لبریز

Published

on

Veternah Lake

‎ممبئی میونسپل کارپوریشن کے علاقے کو پانی فراہم کرنے والے 7 آبی ذخائر میں سے، ‘ہندو ہردئے سمراٹ شیو سینا پرمکھ بالاصاحب ٹھاکرے مڈل ویترنا جھیل’ آج 7 جولائی 2025 کو تقریباً 90 فیصد لبریز ہو گئی ہے اور آج پانی کی سطح 282.13 میٹر تک پہنچ گئی ہے۔ مسلسل بارش کے پیش نظر ڈیم کے 3 گیٹ (نمبر 1، نمبر 3 اور نمبر 5) کو دوپہر 1 بج کر 15 منٹ پر کھول دیا گیا ہے۔ اس وقت 3000 کیوسک کی رفتار سے پانی چھوڑا جا رہا ہے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے واٹر انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کے مطابق، ہندو ہردئے سمراٹ شیو سینا پرمکھ بالاصاحب ٹھاکرے مڈل ویترنا ڈیم سے چھوڑے گئے پانی کو ‘مودک ساگر’ (لوئر ویترنا) آبی ذخائر میں ذخیرہ کیا جاتا ہے۔

‎ میونسپل کارپوریشن نے 2014 میں پالگھر ضلع کے موکھڈا تعلقہ میں 102.4 میٹر اونچا اور 565 میٹر مڈل ویترنا کیا۔ میونسپل کارپوریشن نے اپنے خرچ پر ریکارڈ وقت میں اس ڈیم کو بنایا اور مکمل کیا۔ اس ڈیم کا نام ‘ہندو ہرودے سمراٹ شیو سینا پرمکھ بالا صاحب ٹھاکرے مڈل ویترنا جھیل’ رکھا گیا ہے۔ اس آبی ذخائر کی زیادہ سے زیادہ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 19,353 کروڑ لیٹر (193,530 ملین لیٹر) ہے۔

‎آبی ذخائر میں گزشتہ چند دنوں سے ہونے والی مسلسل موسلا دھار بارش کی وجہ سے آبی ذخائر میں پانی کی سطح تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ہندو ہرودے سمراٹ شیو سینا پرمکھ بالاصاحب ٹھاکرے مڈل ویترنا آبی علاقہ میں (7 جولائی 2025) تک 1 ہزار 507 ملی میٹر بارش ہو چکی ہے۔ اس طرح آج ڈیم تقریباً 90 فیصد بھر چکا ہے۔ ڈیم کا مکمل ذخیرہ کرنے کی سطح 285 میٹر ہے اور پانی کی سطح آج 282.13 میٹر تک پہنچ گئی ہے۔ احتیاطی تدابیر کے طور پر، ڈیم کے 3 دروازے (نمبر 1، نمبر 3 اور نمبر 5) کو آج (7 جولائی 2025) دوپہر 1.15 بجے سے 30 سینٹی میٹر تک کھول دیا گیا ہے۔ ان تینوں دروازوں سے 3000 کیوسک پانی چھوڑا جا رہا ہے۔

‎ممبئی کو پانی فراہم کرنے والے 7 ڈیموں کی کل زیادہ سے زیادہ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش 1,44,736.3 کروڑ لیٹر (14,47,363 ملین لیٹر) ہے۔ آج صبح 6 بجے تک تمام 7 جھیلوں میں پانی ذخیرہ کرنے کی مشترکہ صلاحیت تقریباً 67.88 فیصد ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

رئیس شیخ نے ممبئی کے قبرستان میں جگہ کی کمی کے لیے بی ایم سی کو ذمہ دار ٹھہرایا

Published

on

Rais-Shaikh

ممبئی قبرستانوں میں جگہ کی قلت اور قبرستان میں استعمال مٹی کا معیار انتہائی خراب ہے, جس کی وجہ سے قبرستان میں مدفون میت گلنے سے قاصر ہے۔ ایسی مٹی کا استعمال بی ایم سی پر لازمی ہے۔ محکمہ صحت نے کوئی بھی نیا قبرستان اور شمسان بھومی ڈی پی میں مختص نہیں کی ہے۔ اس سے قبل اراکین اسمبلی اسلم شیخ اور ثنا شیخ نے اس پر توجہ مبذول کرائی ہے۔ قبرستان کے مسئلہ پر رئیس شیخ نے سرکار سے جواب طلب کرتے ہوئے کہا کہ کیا بی ایم سی اس پر اپنا جواب دے گی۔ انہوں نے کہا کہ سرکار ڈی پی پلان اور قبرستان اور شمسان بھومی سے متعلق معلومات فراہم کرے۔ انہوں نے بی ایم سی پر بھی غفلت کا الزام عائد کیا ہے, جس سے لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا ہے۔ اس پر ایوان اسمبلی میں وزیر موصوف ادے سامنت نے کہا کہ اس سلسلے میں بی ایم سی اور دیگر محکمہ کو ہدایت دی گئی ہے۔ قبرستان اور شمشان بھومی کی قلت یا فقدان نہیں ہوگا اور اراکین کو اس سے متعلق معلومات دی جائے اور اسمبلی کی میز پر اسے رکھا جائے گا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com