Connect with us
Thursday,02-October-2025

ممبئی پریس خصوصی خبر

خواتین کیلئے ریزرویشن کا وعدہ پورا کرنے میں پارٹیاں ناکام

Published

on

اورنگ آباد: مہاراشٹر کے مراٹھواڑہ کی 46 اسمبلی سیٹوں کے لئے 21 اکتوبر کو ہونے والے انتخابات کے واسطے کل 676 امیدواروں میں سے صرف 30 خواتین امیدوار انتخابی میدان میں ہیں جس سے واضح ہو جاتا ہے کہ ایک بار پھر سبھی سیاسی جماعتوں نے خواتین كو 33 فیصد ریزرویشن دینے کا وعدہ پورا نہیں کر پائی ہیں۔ سرکاری اعداد وشمار کے مطابق مراٹھواڑہ کے آٹھ اضلاع کے سبھی 46 حلقوں میں مجموعی طور پر 30 خواتین امیدوار اپنی قسمت آزما رہی ہیں، جن میں تسلیم شدہ جماعتوں کی آٹھ امیدوار بھی شامل ہیں۔ باقی امیدوار علاقائی پارٹیوں یا پھر آزاد امیدوار کے طور پراپنی قسمت آزما رہی ہیں۔ سیاسی جماعتوں میں سب سے زیادہ دریا دلی بھارتیہ جنتا پارٹی نے دکھائی ہے۔ اس نے اپناامیدوار تبدیل کئے بغیر کل تین امیدوار اتارے ہیں، جو اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف ہے۔ کیونکہ یہ تعداد دس فیصد سے بھی کم ہے۔ اورنگ آباد، جالنہ اور بیڑ اضلاع میں چھ چھ، ناندیڑ میں پانچ، پربھني میں چار، لاتور میں دو اور عثمان آباد میں ایک خاتون امیدوار انتخابی میدان میں ہے۔ جبکہ هنگولي ضلع سے کوئی خاتون الیکشن کوئی خاتون امیدوار انتخاب نہیں لڑ رہی ہے۔ خاتون امیدواروں میں پرلی حلقہ سے ریاست کی وزیر پنکجا منڈے (بی جے پی) اور كیج (محفوظ) حلقہ سے نويتا منڈاڈا (بی جے پی)، دونوں حلقے بیڑ ضلع سے ہیں جبکہ میگھنا بورديكر (بی جے پی) پربھني ضلع کے جنٹر حلقہ سے کھڑی ہوئی ہیں۔ ان کے علاوہ راجشرا پاٹل (شیوسینا) ناندیڑ۔جنوبی حلقہ سے، ساوتری كامبلے (بہوجن سماج پارٹی) دیگلور حلقہ سے، ركمني گیتے (جنتا دل ایس) لوہا حلقہ سے، سبھی ناندیڑ ضلع میں ہیں۔ دو اہم سیاسی جماعتیں کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی اس حلقے میں کسی بھی خاتون امیدوار کو میدان میں اتارنے میں ناکام رہی ہیں۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

کرلا : فوزیہ اسپتال کی لاپروائی سے مریضوں کی جان خطرے میں، ہوٹل اور اسپتال ایک ہی عمارت میں کیسے؟ لائسنس منسوخ، حاجی عرفات کی کارروائی کا مطالبہ

Published

on

Foziya-Hospital

ممبئی : کرلا فوزیہ اسپتال کی لاپروائی کے سبب مریضوں کی زندگی خطرہ میں ہے. یہاں بی یو ایم ایس یونانی اور بی ایچ ایم ایس ڈاکٹر برسرپیکار ہے جنہیں میڈیکل پریکٹس کی اجازت حاصل نہیں ہے, اس لئے اسپتال انتظامیہ انور اسماعیل لکڑوالا، ان کا برادر عثمان لکڑوالا، ڈاکٹر انجم دیشمکھ سمیت پینل کے تمام ڈاکٹروں کی انکوائری کے بعد اسپتال کا اجازت نامہ لائسنس منسوخ کیا جائے, یہ مطالبہ بی جے پی لیڈر اور سابق اقلیتی کمیشن سربراہ حاجی عرفات شیخ نے وزیر نگراں صحت پرکاش آبٹکر سے کیا ہے. انہوں نے کہا کہ اسپتال کی غیر ذمہ داری اور بدعنوانی کے سبب مریضوں کو پریشانیوں کا سامنا ہے اس لئے اس کی انکوائری ہو اور اہلیان کرلا کو انصاف ملے۔ کرلا ایل بی ایس مارگ پر فوزیہ اسپتال و میڈیکل پوری طرح سے فرضی ہے, اس اسپتال میں جو ڈاکٹر برسر روزگار ہے وہ ہومیوپیٹھی اور یویانی غیر رجسٹرڈ ہے اور اسپتال عملہ بھی غیر تربیت یافتہ عملہ ہے, اس کی انکوائری ضروری ہے. اس اسپتال میں نیچے ہوٹل بغل میں بھٹی اور بھٹیار خانہ کے ساتھ پہلی اور دوسری منزل پر اسپتال ٹیرس پر جم اور کینٹین کی اجازت کیسے ممکن ہے. یہ سوال اہلیان کرلا کر رہے ہیں۔ حاجی عرفات نے وزیر صحت سے مطالبہ کیا ہے کہ اسپتال کا لائسنس منسوخ کرنے کے ساتھ ایسے بی ایم سی افسران اور میڈیکل افسران پر کارروائی ہو جنہوں نے اس اسپتال کو پروانہ دیا ہے۔ یہ اسپتال غیر قانونی تعمیرات پر آباد ہے. کیا وارڈ افسر اسسٹنٹ میونسپل کمشنر دھناجی ہرلیکر، فائر افسر انیل پوار، ہیلتھ افسر ڈاکٹر ستیش تحصلیدار نے اب تک اس اسپتال پر کارروائی کیوں نہیں کی, کیا یہ افسران اب تک خواب خرگوش میں ہے۔ حاجی عرفات نے اسپتال میں کشادگی نہیں ہے اگر ہوٹل اور اسپتال میں آتشزدگی ہوئی تو فائر بریگیڈ اسپتال میں کیسے داخل ہوگی. یہاں مریضوں کو ایسے حالات میں بچانا مشکل ہوگا. انہوں نے کہا کہ اسپتال انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت کے سبب مریضوں کی زندگی خطرہ میں ہے, کیونکہ انتہائی تشویشناک مریضوں کا علاج بھی ایم ڈی یا ایم بی بی ایس ڈاکٹر نہیں بلکہ یہی ہومیوپیتھی اور یونانی ڈاکٹر ہی انجام دیتے ہیں. اسپتال کی اسی غفلت کے سبب کئی اموات ہوئی ہے ایسے میں اسپتال کے خلاف کارروائی ہو. فائر بریگیڈ بی ایم سی نے اسپتال کو کس بنیاد پر این او سی جاری کی ہے اور یہاں کمروں کی استطاعت سے زیادہ بیڈ ہے اور اسپتال میں مریضوں کے لئے جگہ کی قلت ہے, یہاں علاج بھی ٹھیک طرح سے نہیں ہوتا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی بلدیاتی انتخابات کے بعد ایس آئی آر نظرثانی ہو، الیکشن کمیشن سے رکن اسمبلی رئیس شیخ کا مطالبہ ، بڑے پیمانے پر ووٹروں کے نام حذف ہونے کا خدشہ

Published

on

raees

‎ممبئی : بہار کے بعد تمام ریاستوں میں ایس آئی آر کے نفاذ پر مہاراشٹر سماج وادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی رئیس شیخ نے الیکشن کمیشن کو ایک مکتوب ارسال کرکے بلدیاتی. اور بی ایم سی الیکشن کے بعد ایس آئی آر نظرثانی سروے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ بی ایم سی اور بلدیاتی الیکشن سے قبل اگر ریاست میں ایس آئی آر کا نفاذ ہوگا تو ووٹروں کے متاثر ہونے کا اندیشہ ریاستی بلدیاتی انتخابات کے دوران ووٹر لسٹوں پر نظر ثانی کا کام کیا جاتا ہے تو سیاسی پارٹیوں اور کارکنوں کے لیے الیکشن کی تیاری کا موقع میسر نہیں ہو گا۔ اس کے نتیجے میں، بڑی تعداد میں ووٹروں کے ناموں کے حذف ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے، سماج وادی پارٹی کے ‘بھیونڈی ایسٹ’ کے ایم ایل اے رئیس شیخ نے مطالبہ کیا ہے کہ یہ پروگرام انتخابات ختم ہونےیعنی فروری کے بعد منعقد کیا جائے۔ ایم ایل اے شیخ نے اس سلسلے میں کمیشن کو خط لکھا ہے۔

‎اس بارے میں جانکاری دیتے ہوئے ایم ایل اے رئیس شیخ نے کہا کہ مرکزی الیکشن کمیشن نے 25 ستمبر 2025 کو تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف الیکٹورل افسران کو ووٹر لسٹ پر نظرثانی (ایس آئی آر ) پروگرام کے بارے میں ایک خط ارسال کیاہے۔ مہاراشٹر میں 31 جنوری 2026 تک بلدیاتی انتخابات کرانے کے سپریم کورٹ کے احکامات ہیں۔ اس کی وجہ سے انتظامیہ مصروف ہے اور نظرثانی کے لیے افرادی قوت کی کمی ہے اور سیاسی جماعتیں انتخابی مہم کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔

‎ایم ایل اے رئیس شیخ نے مزید کہا کہ اگر اس مدت کے دوران مہاراشٹر میں ووٹر لسٹوں کی خصوصی نظرثانی (ایس آئی آر ) کی جاتی ہے تو کارکن اور سیاسی جماعتیں ایک دوسرے پر توجہ مرکوز نہیں کرسکیں گے۔ بہار میں منعقد اس پروگرام (ایس آئی آر ) نے 56 فیصد ووٹروں کو متاثر کیا تھا۔ ممبئی میٹروپولیٹن ریجن (ایم ایم آر) کے علاقے میں 25 فیصد تارکین وطن اور باقی مہاراشٹر میں 5.5 فیصد ہیں۔ ریاست میں صرف 46 فیصد ووٹروں کے پاس پیدائشی سرٹیفکیٹ ہے اور 94 فیصد ووٹروں کے پاس ’آدھار‘ ہے۔

‎نتیجے کے طور پر، اگر نظرثانی پروگرام (ایس آئی آر ) کو انتخابی مدت کے دوران لیا جاتا ہے، تو اس سے مہاجر، دلت، اقلیت، قبائلی ووٹرز متاثر ہو سکتے ہیں۔ ووٹروں کے ناموں کی ایک بڑی تعداد حذف ہو سکتی ہے۔ لہٰذا انتخابی فہرستوں (ایس آئی آر) پر گہری نظر ثانی کا کام بلدیاتی انتخابات کے بعد یعنی فروری 2026 کے بعد شروع کیا جائے، اس سے قبل اس سلسلے میں تمام سیاسی جماعتوں کا اجلاس بلایا جائے۔ ایم ایل اے رئیس شیخ نے کہا کہ مرکزی الیکشن کمیشن کے چیف کمشنر دنیش کمار کو ایک خط ارسال کیا گیا ہے جس میں اس (ایس آئی آر ) پروگرام کو پیش کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

Continue Reading

جرم

مالونی عصمت دری اور قتل کیس حل، یوپی سے ملزم گرفتار

Published

on

arrested

ممبئی : ممبئی میں مالونی پولیس نے اتر پردیش کے متھرا سے قتل کے ایک معاملے میں ایک ملزم کو گرفتار کیا۔ 25 ستمبر کو ملاڈ ویسٹ مالونی کے ساونت کمپاؤنڈ کے قریب ایک خاتون کی لاش ملی تھی۔ پولیس نے قتل کا مقدمہ درج کرکے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی۔ تحقیقات میں یہ انکشاف ہوا کہ خاتون کی عصمت دری کی گئی اور اسکارف سے گلا دبا کر قتل کیا گیا۔ سینئر افسران کی رہنمائی میں مالونی پولیس نے 11 ٹیمیں تشکیل دی اور تکنیکی تجزیہ اور ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے ملزم کی تلاش شروع کی۔

مزید تفتیش میں پتہ چلا کہ ملزم قتل کے بعد اتر پردیش فرار ہوگیا تھا۔ مالونی پولیس نے اتر پردیش میں جال بچھا کر ملزم کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار ملزم کا نام چندرپال رام کھیلاڑی عرف نیتا (34) ہے، جو صرف 10 دن پہلے مالونی آیا تھا اور رکشہ ڈرائیور کے طور پر کام کرتا تھا۔ ملزم نے رقم کے تنازع پر خاتون کو اسکارف سے گلا دبا کر قتل کر دیا۔ اس کی تصدیق ڈی سی پی سندیپ جادھو نے کی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com