Connect with us
Friday,31-October-2025
تازہ خبریں

سیاست

سب کی ترقی اور سبھی کو انصاف دلانا ہی ہمارا مقصد

Published

on

ھیونڈی مغربی اسمبلی حلقہ سے اے آئی ایم آئی ایم کے تائید کردہ امیدوار شیخ خالد (گڈو) اور بھیونڈی کے ضلع صدر شاداب عثمانی کے ذریعے مشترکہ پریس کانفرنس کا انعقاد صمد نگر واقع شیخ خالد گڈو کی رہائش گاہ پر کیا گیا تھا۔ اس موقع پر شیخ خالد گڈو نے کہا کہ پانچ سالوں میں کسی بھی طرح کا کوئی ترقیاتی کام بھیونڈی مغرب میں نہیں ہوا ہے جبکہ موجودہ ایم ایل اے کی پارٹی کا نعرہ ہے (سب کا ساتھ سب کا وکاس) ، جس کی وجہ سے عوام میں غلط نعرے بازی کرنے والوں کے خلاف کافی ناراضگی پائی جارہی ہے ۔ اس کے نتیجے میں عوام نے ان کو سبق سکھانے کیلئے اپنا من بنا لیا ہے ۔اسی طرح ٹورینٹ پاور کمپنی اور بھیونڈی میونسپل کارپوریشن پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کئی مرتبہ احتجاج کیا ، لیکن پارٹی کی جانب سے دباؤ آتا ہے اسی لئے میں نے راشٹروادی کانگریس پارٹی کو چھوڑ کر اے آئی ایم آئی ایم میں شمولیت اختیار کر لی ہے ۔ ہمیں یقین ہے کہ اے آئی ایم آئی ایم کے رہنما سب کی ترقی اور سبھی کو انصاف دلانے کیلئے ہمہ وقت تیار رہتے ہیں ، لہذا ہم یقینی طور پر اپنے مشن میں کامیاب ہوں گے۔ وہیں شاداب عثمانی نے کہا کہ بی جے پی سب کا ساتھ سب کا وکاَس کا بارا لگا رہی ہے اور اے آئی ایم آئی ایم مکمل طور سے سب کا وکاس کر رہی ہے اور بلا تفریق سبھی کو انصاف دلانے کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے یہی وجہ ہے کہ آج لوگ جوک در جوک اے آئی ایم آئی ایم میں اپنے معاونین کے ساتھ شامل ہو رہے ہیں میرے خیال میں یہ اے آئی ایم آئی ایم کی بڑی کامیابی ہے، مذکورہ موقع پر ایڈوکیٹ امول کامبلے ، سیماب انور ، الطاف پترا والا ، انور انصاری ، غلام خان وغیرہ عہدیداران اور کارکنان بڑی تعداد میں موجود تھے۔

(جنرل (عام

‎مانخورد شیواجی نگر میں جرائم پر قابو پانے کےلئے نئے پولس اسٹیشن قائم ہو رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا وزیر اعلی دیویندرفڑنویس سے مطالبہ مکتوب ارسال

Published

on

‎ممبئی : ممبئی مہاراشٹر سماجواری پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے وزیر اعلیٰ دیویندرفڑنویس سے مطالبہ کیا ہے کہ شیواجی نگر علاقہ میں نئے پولس اسٹیشن کا قیام عمل میں لایا جائے ۔وزیر اعلیٰ کو مکتوب ارسال کرکے اعظمی نے بتایا کہ شیواجی نگر مانخورد اسمبلی علاقہ میں بڑھتی ہوئی آبادی، جرائم اور پولیس کی ناکافی افرادی قوت کی وجہ سے امن و امان برقرار رکھنے میں شدید مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔یہاں کرایہ داروں کی تعداد خاصی ہے۔ جس کی وجہ سے علاقے میں چوری، لڑائی جھگڑے، تنازعات ،غیر قانونی کاروبار اور دیگر جرائم کی وارداتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ایم ایل اے فنڈز سے کئی جگہوں پر پولیس چوکیوں کی تعمیر کے باوجود افرادی قوت کی کمی کی وجہ سے وہ ابھی تک بند ہیں۔ یہ براہ راست ملزموں کے خلاف کم نگرانی کا نتیجہ ہے۔موجودہ پولیس اسٹیشن اتنے وسیع وعریض اور حساس علاقے کے لیے ناکافی ہیں۔ دستیاب پولیس افسران اور کانسٹیبلز کو بڑھتے ہوئے جرائم پر قابو پانا انتہائی مشکل ہو رہا ہے۔ اسی مناسبت سے اس نازک صورتحال کو فوری طور پر قابو میں لانے اور شہریوں میں تحفظ کا احساس پیدا کرنے کےلئے نئے پولس اسٹیشن کا قیام ضروری ہے مانخورد حلقہ میں جرائم کی شرح کو مدنظر ایک نئے پولیس اسٹیشن کی تعمیر کے لیے فوری طور پر منظوری دی جانی چاہیے اس کے ساتھ افرادی قوت میں اضافہ بھی لازمی ہے اگر ان مطالبات پرعمل آوری ہوئی تو جس جرائم پر قابو پانے بھی مدد ملےگی ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ورسووا – بھئیندر سے اترن – ویرار : کس طرح نئی ساحلی سڑکیں رابطے کو فروغ دیں گی اور ممبئی کے سفر کو تبدیل کریں گی

Published

on

ممبئی میٹروپولیٹن ریجن (ایم ایم آر) ساحلی بنیادی ڈھانچے کو بڑے پیمانے پر آگے بڑھنے کا مشاہدہ کر رہا ہے، جس میں سڑکوں اور سمندری رابطے کے کئی بڑے منصوبے چل رہے ہیں۔ میرین ڈرائیو سے ورلی تک ممبئی کوسٹل روڈ (جنوبی) کی کامیابی کے بعد، جس نے بھیڑ کو کم کیا اور سفر کے وقت میں نمایاں کمی کی، حکام اب شہر کے شمالی اور سیٹلائٹ علاقوں میں اسی طرح کے رابطے بڑھا رہے ہیں۔ ورسوا-بھائیندر کوسٹل روڈ مغربی ممبئی میں سب سے زیادہ متوقع بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں سے ایک ہے۔ یہ سڑک اندھیری کے ورسووا کو بھیندر سے جوڑے گی، جس سے مغربی مضافاتی علاقوں اور میرا-بھائیندر کے درمیان سفر کے وقت میں کافی حد تک کمی آئے گی۔ یہ پروجیکٹ نہ صرف ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے کو کم کرے گا بلکہ روزانہ مسافروں کے لیے ایک خوبصورت ساحلی راستہ بھی فراہم کرے گا۔ مجوزہ اتن-ویرار سی لنک ساحلی راہداری کو مزید شمال میں توسیع دے گا، جو اترن کو ویرار سے جوڑے گا۔ اس پروجیکٹ کا مقصد تیزی سے ترقی پذیر وسائی – ویرار کے علاقے کو ممبئی کے ٹرانسپورٹ گرڈ سے جوڑنا، رہائشیوں کے لیے رسائی کو بہتر بنانا اور علاقے میں جائیداد اور تجارتی ترقی کو بڑھانا ہے۔ ایک بار آپریشنل ہوجانے کے بعد، یہ موجودہ زمینی راستوں کے لیے ایک تیز، ہموار متبادل پیش کرے گا۔ باندرا-ورلی سی لنک کی توسیع، یہ سٹریٹ — جسے ویر ساورکر کے نام سے منسوب کیا گیا ہے — باندرہ کو ورسووا سے جوڑے گا۔ نیا لنک ویسٹرن ایکسپریس ہائی وے پر ٹریفک کو کم کرے گا اور شہر کے مغربی مضافاتی علاقوں کے لیے ایک متوازی ساحلی راستے کے طور پر کام کرے گا۔ توقع ہے کہ یہ پروجیکٹ بغیر کسی رکاوٹ کے ورسووا-بھائیندر روٹ کے ساتھ مربوط ہو جائے گا، جو ایک مسلسل ساحلی راہداری بنائے گا۔ ایم ایم آر کے مشرقی حصے میں، تھانے، کھارگھر اور الوے کو جوڑنے کے لیے نئے ساحلی کوریڈور بنائے جا رہے ہیں۔ تھانے کوسٹل روڈ ممبئی اور نوی ممبئی جانے والے رہائشیوں کے لیے ایک متبادل راستہ فراہم کرے گا۔ کھارگھر کوسٹل روڈ شہر کے اندر نقل و حرکت کو بہتر بنائے گی اور آنے والی میٹرو لائنوں سے جڑے گی۔ نئی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب واقع الوے کوسٹل روڈ، نئے ہوائی اڈے اور ابھرتے ہوئے کاروباری اضلاع سے مستقبل کی ٹریفک کو سنبھالنے میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

اسٹیچو آف یونٹی، جس کا پی ایم مودی نے تصور کیا تھا، کیسے حقیقت بن گیا۔

Published

on

نئی دہلی، سردار ولبھ بھائی پٹیل کے 150ویں یوم پیدائش کی یاد میں اور ہندوستان میں قومی اور سیاسی انضمام اور اتحاد کو فروغ دینے میں ان کے کردار کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے جمعہ کو قومی اتحاد کا دن منایا جا رہا ہے۔ جبکہ اسٹیچو آف یونٹی دنیا کے لیے ہندوستان کے پیغام کے طور پر کھڑا ہے – کہ "ہمارا اتحاد ہی ہماری سب سے بڑی طاقت ہے”، انجینئرنگ کے اس معجزے کو تخلیق کرنے کے لیے کیے گئے مشکل کام نے بھی دنیا کو ہندوستان کی صلاحیت کا احساس دلایا ہے۔ جب کہ اندرون اور بیرون ملک کروڑوں شہری یوم اتحاد کی تقریبات میں شامل ہوتے ہیں، یہ بات قابل ذکر ہے کہ دنیا کا سب سے اونچا مجسمہ اکیلے مشینوں سے نہیں بلکہ کروڑوں ہندوستانیوں کے اجتماعی جذبے اور عزم سے بنایا گیا تھا۔ مودی آرکائیو، ایکس پر ایک مقبول سوشل میڈیا ہینڈل، نے انجینئرنگ کے معجزے کے بارے میں ایک تفصیلی بصیرت کا اشتراک کیا۔ "وزیراعظم کے ذریعہ تصور کیا گیا ہے، یہ ہندوستان کے لوہے کے آدمی، سردار ولبھ بھائی پٹیل کو زندہ خراج عقیدت ہے، جو ہمارے ملک کی یکجہتی اور سالمیت کے معمار ہیں،” اس نے ایک ایکس پوسٹ میں کہا، اس اہم سفر کو بیان کرتے ہوئے اور یہ بھی کہ یہ وژن حقیقت میں کیسے بدلا۔ اسٹیچو آف یونٹی کی متاثر کن کہانی نے بہت سے حلقوں کی طرف سے تعریف کی اور دوسروں کو اس بارے میں "روشن خیال” چھوڑ دیا کہ اس اہم پروجیکٹ نے کس طرح شکل اختیار کی اور منظر عام پر آیا۔ جیسا کہ سردار پٹیل نے آزادی کے بعد قوم کو متحد کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا، پی ایم مودی نے اس بات پر زور دیا تھا کہ پوری قوم کو اسٹیچو آف یونٹی کی تعمیر میں متحد ہونا چاہیے۔ بی جے پی کے ایکس ہینڈل نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے بتایا، "ملک بھر میں 169,078 مقامات سے فارم کے اوزار اور مٹی کے نمونے اکٹھے کیے گئے، جو کسانوں کی طرف سے سردار پٹیل کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ جمع شدہ لوہے کو پگھلا کر پراجیکٹ میں استعمال ہونے والی مضبوط سلاخوں میں تبدیل کر دیا گیا، جبکہ مٹی کے نمونوں کو غیر تعمیراتی کام میں شامل کیا گیا۔” 31 اکتوبر 2018 کو اسٹیچو آف یونٹی کا افتتاح ایک جذباتی طور پر پورا کرنے والا لمحہ تھا، حتیٰ کہ وزیر اعظم کے لیے بھی۔ پی ایم مودی نے اس کامیابی کی تعریف کرتے ہوئے کہا تھا، "دنیا کا سب سے اونچا مجسمہ پوری دنیا کو، آنے والی نسلوں کو اس شخص کی ہمت، صلاحیتوں اور عزم کے بارے میں یاد دلائے گا جس نے مدر انڈیا کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے کی سازش کو ناکام بنانے کا یہ مقدس کام کیا۔”

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com