Connect with us
Monday,15-December-2025

سیاست

رضوان بیٹری والاووٹ تقسیم کرنے کیلئے میدان میں؟

Published

on

بیٹری والے کی نمائندگی سے بی جے پی کو فائدہ پہنچنے کا خدشہ ہے،ووٹ بینک کی تقسیم سےمسلمانوں کے بھاری نقصان کا اندیشہ
مالیگاؤں کی سیاست میں دو ہی سیاستداں کے درمیان مقابلہ آرائی شروع ہے،لیکن ۱۱؍زائد مسلم امیدواروں نے کیوں فارم بھرا ہے اس کا فائدہ کس پارٹی کے نمائندے کو ہوگا ؟کس مقصد کے تحت فارم بھرا گیا؟ شہر میں عبدالمالک یونس عیسیٰ کے چھوٹے بھائی ڈاکٹر خالد پرویز نے بھی انتخاب میں حصہ لینے کے لیے فارم داخل کیا تھا لیکن انہوں نے آخری تاریخ کو فارم واپس کے کر مجلس اتحادالمسلمین کو حمایت دینے کا فیصلہ کیا ۔ جبکہ مجلس اتحادالمسلمین اور کانگریس کے امیدوار کو چھوڑ کر بقیہ ۱۱؍ امیدوار مل کر بھی ڈاکٹر خالد پرویزکے برابر ووٹ حاصل نہیں کرسکتے ہیں ۔آخر کیاوجہ ہے کہ ۷؍اکتوبر کوفارم واپس نہیں لیا گیا؟ رضوان بیٹری والے کو پچاس ہزار ووٹ مل سکتے ہیں؟ دیگر امیدواروں کو دس ہزار ووٹ مل سکتے ہیں؟مثبت سیاست کا مسلمان کیوں نہیں سوچتے ہیں ؟ لین دین کے لیے ۷؍اکتوبر تک رکا گیا تھا؟دونوں پارٹیوں کے امیدواروں نے کچھ دینے سے انکار کردیا تھا؟دونوں امیدواروں نے انہیں سجھانے کی کوشش کی تھی؟ نہیں کی تھی تو کیا وجہ تھی؟ انہیں اپنےووٹ بینک پر اعتبار ہے ؟ تھوڑے بہت فوٹو اور چند ویڈیو بناکر سوشل میڈیا پر وائرل کرنے سے کوئی ایم ایل اے بن جاتا ہے؟آواز اٹھانا الگ بات ہے اور مسائل حل کرنا الگ بات ہے۔رضوان بیٹری والے نے آواز تو اٹھایا ہے لیکن بنیادی مسائل حل کریں ہیں؟ صرف تنقید کرنے سے مسائل حل ہوتے ہیں؟بنیادی سطح پر کمشنر سے ملاقات کرکے کون کون سے علاقوں والوں کو سہولیات فراہم کی گئی؟جو کام سوشل میڈیا پر بتایا جارہا ہے وہ کام عوام کے لیے کیا گیا؟ اللہ کے لیے کیا گیا؟ سیاست کے لیے کیا گیا؟ رضوان بیٹری والے سے عوام کو پوچھنا چاہیے کہ شیخ آصف یا مفتی محمد اسماعیل کی حمایت کیوں نہیں کی جارہی ہے؟ اگر دونوں سیاستداں غلط ہیںکہ ہیں تو خود صحیح ہو؟ شہر میں دیگر سلجھے ہوئے افراد نہیں تھے جن کو سیاست میں برھاوا دیا جاتا؟ رضوان بیٹری والا کسی اور نمائندے کوسیاسی میدان م میں لاکر سیاست کرتے تو ان کے مثبت پہلو پر عوام ضرور غور کرتیںلیکن خود کے فائدے کے لیے کام کرنا کہاں تک صحیح ثابت ہوگا؟ شہر کے لاکھوں رائے دہندگان کی ووٹ سےرضوان بیٹری والے کی نمائندگی پر کتنا فیصد فرق پڑے گا؟۲۴؍ اکتوبر کو نتائج نکلنے پر حقائق سامنے آجائیں گے۔

بین الاقوامی خبریں

بھارت کے ساتھ کشیدگی کے درمیان پاکستان نے زمین سے فضا میں مار کرنے والے نئے میزائل ایف ایم-90 (این) ای آر کا تجربہ کیا

Published

on

Pakistan

اسلام آباد : پاکستانی بحریہ نے پیر کو شمالی بحیرہ عرب میں زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل کا براہ راست فائر ٹیسٹ کیا۔ ٹیسٹ کے بعد پاکستانی بحریہ نے ملک کی سمندری سرحدوں کی حفاظت کے عزم کا اعادہ کیا۔ پاکستانی بحریہ کی جانب سے تجربہ کیے گئے میزائل کا نام ایف ایم-90(این) ای آر ہے۔ ایف ایم-90(این) ای آر میزائل درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے بحری فضائی دفاعی نظام کا حصہ ہے جو فضائی خطرات کو روکنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ پاکستان نے یہ ٹیسٹ مئی میں بھارت کے ساتھ جھڑپ کے بعد کیا تھا۔ اس دوران دونوں جوہری ہتھیاروں سے لیس ممالک کے درمیان بھاری میزائل اور توپ خانے سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ بڑی تعداد میں لڑاکا طیاروں اور ڈرونز کا بھی استعمال کیا گیا۔ اگرچہ چار روزہ تعطل بحری تصادم میں تبدیل نہیں ہوا، پاکستانی بحریہ اس وقت تک ہائی الرٹ رہی جب تک کہ جنگ بندی نہ ہو جائے۔

پاک فوج کے میڈیا ونگ، انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے ایک بیان میں کہا، "پاک بحریہ نے شمالی بحیرہ عرب میں ایف ایم-90(این) ای آر زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل کی لائیو ویپن فائرنگ (ایل ڈبلیو ایف) کامیابی سے کی۔” اس میں مزید کہا گیا ہے، "فائر پاور کے مظاہرے کے دوران، پاک بحریہ کے ایک جہاز نے مؤثر طریقے سے انتہائی قابل عمل فضائی اہداف کو نشانہ بنایا، جس سے بحریہ کی جنگی صلاحیت اور جنگی تیاری کی تصدیق ہوتی ہے۔” "کمانڈر پاکستان فلیٹ نے پاکستان نیوی فلیٹ یونٹ میں سوار سمندر میں براہ راست فائرنگ کا مشاہدہ کیا۔”

آئی ایس پی آر نے کہا کہ فلیٹ کمانڈر نے مشق میں شامل افسروں اور ملاحوں کی پیشہ وارانہ مہارت اور آپریشنل اہلیت کو سراہا اور پاک بحریہ کے ہر حال میں سمندری مفادات کے تحفظ کے عزم کا اعادہ کیا۔ پاکستان نے حالیہ مہینوں میں جنگی تیاریوں پر زیادہ زور دیا ہے۔ گزشتہ ہفتے چیف آف ڈیفنس اسٹاف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے ٹینکوں اور ڈرونز پر مشتمل فیلڈ ٹریننگ مشق کا مشاہدہ کرنے کے لیے گوجرانوالہ اور سیالکوٹ کے فرنٹ لائن گیریژن کا دورہ کیا۔ دونوں فوجی اڈے ہندوستانی سرحد کے بالکل قریب واقع ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی : کاندیولی علاقہ میں پولیس پر حملہ کرنے کے الزام میں پولیس نے 5 افراد کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے جبکہ اب بھی دو مفرور ہے

Published

on

ممبئی : کاندیولی علاقہ میں پولیس پر حملہ کرنے کے الزام میں پولیس نے 5 افراد کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے جبکہ اب بھی دو مفرور ہے تفصیلات کے مطابق کاندیولی کے ایکتا نگر میں کچھ لوگوں نے پولیس پر حملہ کر دیا اور اس حملہ کے بعد ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگیا, جس کے بعد پولیس نے فوری طور پر کیس درج کر لیا اور پانچ ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب 8 بجکر 45 منٹ پر لال جی پاڑہ ایکتا نگر میں دو گروپ میں تشدد جاری تھا اس میں سے ایک گروپ کے شخص بھیم کنوجیا نے بیٹ مارشل میں شکایت کی اور بیٹ مارشل نے یہاں پپو جھا کو پولیس اسٹیشن جانے کی ہدایت دی اور وین میں بیٹھنے کو کہا اس نے اس دوران شکایت کنندہ سے حجت اور تکرار شروع کر دی, اس کے علاوہ گالی گلوج بھی دی شکایت کنندہ کی مدد کے لئے پولیس افسر کنبھارے اور پولیس حوالدار کھوت پہنچے ان سے بھی اس نے مارپیٹ کی اور سرکاری کام میں مداخلت کی جس کے بعد پولیس نے اس معاملہ میں وکی سنگھ، پپو جھا کو جائے وقوع سے ہی گرفتار کر لیا جبکہ چندر کانت جھا، سمن جھا اور گڈو جھا کو بعد میں گرفتار کر لیا گیا ہے. اس معاملہ اب تک 5 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے, ملزمین کے خلاف پولیس نے شکایت کنندہ ساگر سدام بابر 32 سالہ پولیس اہلکار کی شکایت پر معاملہ درج کیا ہے, ان پر پولیس نے بی این ایس کی دفعات 121(1),221,189(3),191(2),190,324,352 کے تحت کیس درج کیا ہے اور مفرور ملزمین کی تلاش جاری ہے. اس کی تصدیق ڈی سی پی سندیپ جادھو نے کی ہے. انہوں نے کہا کہ اس معاملہ میں مزید کارروائی کیلئے سی سی ٹی وی فوٹیج کی بھی مدد لی جارہی ہے اور ملزمین کی شناخت کیلئے پولیس ٹیم کو سرگرم کر دیا گیا ہے. پولیس پر حملہ کے واقعات میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے, جس کے بعد اب پولیس کی حفاظت کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے, جبکہ پولیس عوام کو تحفظ فراہم کرتے ہیں لیکن اب شرپسند عناصر کے معرفت پولیس پر حملہ تشویشناک ہے. اس سے قبل ملاڈ میں بھی پولیس پر حملہ کیا گیا تھا, جس کے بعد کیس درج کر کے ملزمین کا پریڈ بھی کروایا گیا تھا۔

Continue Reading

سیاست

ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات 15 جنوری کو، ووٹوں کی گنتی 16 جنوری کو

Published

on

ممبئی : (قمر انصاری) ریاستی الیکشن کمیشن نے برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) سمیت ریاست کی 29 میونسپل کارپوریشنز کے انتخابات کے شیڈول کا اعلان کر دیا ہے۔ کمیشن کے مطابق، تمام میونسپل کارپوریشن انتخابات کے لیے نامزدگی فارم صرف آف لائن طریقے سے ہی قبول کیے جائیں گے۔ ووٹر لسٹ 25 جولائی 2025 کی انتخابی فہرست کی بنیاد پر تیار کی جائے گی۔

یہ انتخابات مہاراشٹر میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کا ایک اہم مرحلہ ہیں۔ بی ایم سی کئی برسوں سے منتخب ایوان کے بغیر انتظامی کنٹرول میں کام کر رہی ہے، اور آنے والے انتخابات سے شہر میں جمہوری نمائندگی کی بحالی کی امید کی جا رہی ہے۔

ریاستی الیکشن کمیشن کے جاری کردہ انتخابی شیڈول کے مطابق :

انتخابی شیڈول

  • نامزدگی کی مدت : 23 دسمبر سے 30 دسمبر 2025
  • نامزدگی فارم کی جانچ : 31 دسمبر 2025
  • نام واپس لینے کی آخری تاریخ: 2 جنوری 2026
  • حتمی امیدواروں کی فہرست اور انتخابی نشان کی الاٹمنٹ : 3 جنوری 2026
  • ووٹنگ : 15 جنوری 2026
  • ووٹوں کی گنتی : 16 جنوری 2026

تمام بڑی سیاسی جماعتوں نے انتخابی مہم کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ شہری سہولیات، پانی کی فراہمی، کچرے کا انتظام، سیلابی مسائل، ہاؤسنگ ری ڈیولپمنٹ اور ماحولیاتی تحفظ جیسے امور انتخابی مہم میں نمایاں رہنے کا امکان ہے۔

ریاستی الیکشن کمیشن کی جانب سے آزاد، منصفانہ اور پرامن انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے انتظامی اور سکیورٹی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com