قومی خبریں
ہندوستانیوں کے تاریخی پروگرام کی دعوت قبول کرنے پرمودی نے ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا

وزیراعظم نریندر مودی نے امریکہ کے ہیوسٹن میں منعقد ہونے والے غیر مقیم ہندوستانیوں کے تاریخی ’هاوڈي مودی‘ پروگرام میں شامل ہونے کی دعوت قبول کرنے پر امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے پیر کو کہا کہ مسٹر ٹرمپ کی رضامندی امریکی معاشرے اور معیشت کے لئے ہندوستانیوں کے تعاون اور تعلقات کی طاقت کی عکاسی کرتی ہے۔ مسٹر مودی نے امریکی صدر کے شامل ہونے کی تصدیق ہونے پر خوشی کااظہار کرتے ہوئے ٹویٹ کیا’’یہ جان کر خوشی ہوئی کہ 22 ستمبر کو ہیوسٹن میں منعقد ہونے غیرمقیم ہندستانیوں کے پروگرام میں امریکی صدر شامل ہوں گے۔‘‘ یہ امریکی معاشرے اور معیشت کے لئے ہندوستانیوں کے تعاون اور ہمارے تعلقات کی طاقت کو ظاہر کرتا ہے۔ میں غیرمقیم ہندوستانیوں کے ساتھ مسٹر ٹرمپ کا پروگرام میں استقبال کرنے کے اس دن کا بے چینی سے انتظار کر رہا ہوں۔ وزیراعظم نے کہا ٹیکساس انڈیا فورم کی جانب سے اس پروگرام کو ایک چوٹی کانفرنس کے طور پر منعقد کیا جارہا ہے، جس میں ہندوستانی طبقے کے ہزاروں لوگوں کے شامل ہونے کاامکان ہے۔ ٹیکساس امریکہ میں آبادی اور معیشت کے معاملے میں سب سے تیزی سے بڑھتا ہوئی بڑی ریاست ہے۔ وائٹ ہاؤس نے اتوار دیررات مسٹر ٹرمپ کے اس پروگرام میں شامل ہونے کی تصدیق کی۔ اس ریلی سے مسٹر ٹرمپ بھی خطاب کریں گے اور شاید تاریخ کا پہلا موقع ہو گا جب دو سب سے بڑے جمہوری ممالک اہم ایک ساتھ کسی سٹیج کو شیئر کریں گے۔ یہ پروگرام 22 ستمبر کو امریکہ کے ٹیکساس کے ہیوسٹن میں منعقد ہوگا۔
سیاست
جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ بحال کرنے کا مطالبہ تیز، راہل گاندھی اور کھرگے نے پی ایم مودی کو لکھا خط

نئی دہلی : کانگریس صدر ملکارجن کھرگے اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے پی ایم نریندر مودی کو خط لکھا ہے۔ انہوں نے جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ دینے اور لداخ کو آئین کے چھٹے شیڈول میں شامل کرنے کے لیے پارلیمنٹ میں بل لانے پر زور دیا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے یہ مطالبہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی خواہشات اور آئینی حقوق کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا ہے۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ پارلیمنٹ کے آئندہ بجٹ اجلاس میں اس بارے میں قانون بنائے۔ کانگریس کے اس مطالبے سے سیاسی درجہ حرارت بڑھنے لگا ہے۔ جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اس مطالبے کا خیر مقدم کیا ہے۔ اس سے قبل پہلگام حملے کے دوران بھی ایسا ہی مطالبہ اٹھایا گیا تھا۔ تب عمر عبداللہ نے کہا تھا کہ وہ خون پر سیاست نہیں کریں گے۔
پی ایم مودی کو لکھے خط میں ملکارجن کھرگے اور راہل گاندھی نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کا ریاست کا درجہ بحال کرنے کا مطالبہ جائز ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ پی ایم مودی اور ان کی حکومت نے پارلیمنٹ، سپریم کورٹ اور میڈیا سمیت کئی پلیٹ فارمز پر ایسا کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ کانگریس لیڈروں نے خط میں لکھا ہے کہ ہم حکومت پر زور دیتے ہیں کہ وہ پارلیمنٹ کے آئندہ مانسون اجلاس میں جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ دینے کے لیے بل لائے۔ جموں و کشمیر واحد ریاست ہے جسے مرکز کے زیر انتظام علاقہ بنایا گیا ہے۔
کانگریس ریاست کا درجہ حاصل کرنے کے لیے ہم خیال جماعتوں تک پہنچنے کی مہم کو تیز کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ اس دوران راہل گاندھی اور کھرگے نے وزیر اعظم سے یہ اپیل کی ہے۔ لداخ کے بارے میں کانگریس لیڈروں نے درخواست کی کہ حکومت لداخ کو آئین کے چھٹے شیڈول میں شامل کرنے کے لیے قانون لائے۔ یہ لداخ کے لوگوں کی ثقافتی، ترقیاتی اور سیاسی امنگوں کو پورا کرنے کی طرف ایک اہم قدم ہوگا۔ اس سے ان کے حقوق، زمین اور شناخت کا بھی تحفظ ہوگا۔
کانگریس نے کہا کہ آئین کا چھٹا شیڈول کچھ قبائلی علاقوں کو خصوصی درجہ دیتا ہے۔ یہ انہیں اپنے معاملات کو سنبھالنے کے لیے زیادہ خود مختاری دیتا ہے۔ اس میں آسام، میگھالیہ، تریپورہ اور میزورم کے قبائلی علاقے شامل ہیں۔ لداخ کو اس میں شامل کرنے سے وہاں کے لوگوں کو اپنی ثقافت اور روایات کو محفوظ رکھنے میں مدد ملے گی۔ اس کے ساتھ ہی وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ دینے کے مطالبے کا خیر مقدم کیا ہے۔ انہوں نے کانگریس صدر ملکارجن کھرگے اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کا شکریہ ادا کیا ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ ہم ایک طویل عرصے سے انتظار کر رہے تھے کہ اپوزیشن پارلیمنٹ میں ہماری آواز اٹھائے۔ اس سے ہم پارلیمنٹ میں آواز اٹھائیں گے۔ یہ اچھی بات ہے، جموں و کشمیر کے لوگ طویل عرصے سے مکمل ریاست کا درجہ بحال کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
فی الحال کانگریس کے سینئر لیڈروں کا یہ قدم جموں کشمیر اور لداخ کے لوگوں کے لیے ایک اہم پیغام ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کانگریس ان کے مطالبات کی حمایت کرتی ہے اور ان کے حقوق کے لیے لڑنے کے لیے تیار ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت اس پر کیا ردعمل دیتی ہے۔ کیا وہ پارلیمنٹ میں بل لا کر ان علاقوں کے لوگوں کی امنگوں کو پورا کرے گی؟
سیاست
تلنگانہ میں جوبلی ہلز اسمبلی کے انتخابات کا امکان… محمد اظہرالدین کی امیدواری کے درمیان سلمان کود پڑے، انتخابی اعلان سے پہلے ماحول بنایا

حیدرآباد : تلنگانہ کی واحد خالی جوبلی ہلز اسمبلی سیٹ کے انتخابی شیڈول کا ابھی تک اعلان نہیں کیا گیا ہے، لیکن جب ٹیم انڈیا کے سابق کپتان محمد اظہر الدین جوبلی ہلز سیٹ سے انتخاب لڑنے کی تیاری کر رہے ہیں، وہیں کے سی آر کی قیادت والی بی آر ایس بھی اس سیٹ پر ایک مضبوط امیدوار کی تلاش میں ہے کیونکہ حیدرآباد کی اس سیٹ پر بھارت راشٹرا سمیتی (سابقہ تلنگانہ) کی موت کے بعد سے قبضہ ہے۔ بی آر ایس ایم ایل اے منگتی گوپی ناتھ کے، جہاں بڑی پارٹیوں نے ابھی تک اپنے کارڈ ظاہر نہیں کیے ہیں، دوسری طرف حیدرآباد یوتھ کریج (ایچ وائی سی) کے بانی اور صدر سلمان خان نے انتخابات کے لیے مہم شروع کردی ہے۔
حال ہی میں، جب میڈیا رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ کانگریس جوبلی ہلز سے کسی نئے چہرے کو میدان میں اتار سکتی ہے، سابق کرکٹر محمد اظہر الدین نے کہا تھا کہ وہ الیکشن لڑیں گے۔ انہوں نے کہا تھا کہ انہیں 2023 کے انتخابات میں 64,212 ووٹ ملے تھے۔ توقع ہے کہ ریاست میں بلدیاتی انتخابات کے ساتھ ہی جوبلی ہلز اسمبلی ضمنی انتخاب بھی کرایا جا سکتا ہے۔ تلنگانہ میں برسراقتدار کانگریس کی اس سیٹ پر گہری نظر ہے۔ کانگریس اس سیٹ پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے جو حیدرآباد میں ہے، یہ سیٹ سکندرآباد لوک سبھا کا حصہ ہے۔ آنجہانی بی آر ایس لیڈر منگتی گوپی ناتھ نے اس سیٹ سے جیت کی ہیٹرک بنائی تھی۔ یہ بھی بحث ہے کہ بی آر ایس اپنے خاندان میں سے بھی کسی کو ٹکٹ دے سکتا ہے۔ منگتی گوپی ناتھ (63) کا جون میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہو گیا تھا۔
جوبلی ہلز حیدرآباد کا ایک پوش علاقہ ہے۔ ساؤتھ انڈین سنیما کی کئی بڑی شخصیات یہاں رہتی ہیں، لیکن جوبلی ہلز اسمبلی حلقہ میں بہت سے علاقے بھی شامل ہیں جو کافی پسماندہ ہیں۔ سوشل میڈیا پر اسد الدین اویسی کی پارٹی اے آئی ایم آئی ایم سے قربت ظاہر کرنے والے سلمان خان نے انتخابات کے اعلان سے پہلے ہی خود کو جوبلی ہلز سے امیدوار قرار دے دیا ہے۔ سلمان خان مسلم علاقوں میں مفت راشن کٹس تقسیم کر رہے ہیں۔ یہی نہیں، انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ کے ذریعے خود کو ایم ایل اے کمنگ سون قرار دیا ہے۔ سلمان خان کا کہنا ہے کہ کوئی ریڈی اور انا نہیں رہے گا، اب یہاں صرف ایک بھائی ایم ایل اے بنے گا۔
سلمان خان فلمی انداز میں پروموشن کر رہے ہیں۔ وہ سوشل میڈیا پر اپنے تعلقات عامہ کی تصاویر کی اپ ڈیٹس پوسٹ کر رہے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا ہے کہ اگر وہ جوبلی ہلز سے جیت گئے تو وہ قبرستان کے لیے زمین اور 10 کروڑ روپے کا چیک عطیہ کریں گے۔ سلمان خان نے کہا ہے کہ بطور ایم ایل اے یہ پہلا کام ہے جو وہ کریں گے۔ سلمان خان بہت جارحانہ انداز میں انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔ وہ سب کے لیے کام کرنے کی بات کر رہے ہیں لیکن مسلمانوں کے مسائل پر زیادہ توجہ دے رہے ہیں۔ ایسے میں سوال یہ ہے کہ 2023 میں رنر اپ رہنے والے اظہر الدین 2025 میں فاتح بن سکیں گے یا سلمان خان ان کا کھیل خراب کریں گے۔ اظہر الدین ہر قیمت پر جوبلی ہلز سے الیکشن لڑنے کے خواہشمند ہیں۔
جوبلی ہلز اسمبلی حلقہ 2009 میں تشکیل دیا گیا تھا۔ پہلی بار بی جے پی نے یہاں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ تب پی وشنو وردھن ریڈی جیت گئے تھے۔ اس کے بعد یہاں سے بی آر ایس کی مانگتی گوپی ناتھ جیت گئیں۔ تلنگانہ میں بی آر ایس کی شکست کے بعد بھی گوپی ناتھ جوبلی ہلز سے جیت گئے تھے۔ اس کے بعد انہوں نے کانگریس امیدوار محمد اظہر الدین کو 16,337 ووٹوں سے شکست دی تھی۔ بی آر ایس کو 80,549، کانگریس کو 64,212 اور بی جے پی کو 25,866 ووٹ ملے۔ اویسی کی پارٹی سے مقابلہ کرنے والے محمد فراز الدین کو 7,848 ووٹ ملے۔ حیدرآباد یوتھ کریج کے بانی سلمان خان کی امیدواری نے جوبلی ہلز سیٹ پر سیاست کو گرما دیا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ وہ اویسی کی پارٹی سے الیکشن لڑتے ہیں یا آزاد امیدوار کے طور پر میدان میں اترتے ہیں۔ فی الحال وہ خود کو ایم ایل اے کہہ رہے ہیں جلد آنے والا ہے۔
سیاست
پی ایم مودی نے شوبھانشو شکلا کو زمین پر واپسی پر مبارکباد دی، کہا- آپ نے لاکھوں خوابوں کو دیے پنکھ

نئی دہلی : ہندوستانی خلا باز شوبھانشو شکلا بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے زمین پر واپس آگئے ہیں۔ وہ مشن مکمل کرنے کے بعد زمین پر واپس آیا ہے۔ پورا ملک اس لمحے کا بے صبری سے انتظار کر رہا تھا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے شوبھانشو کو زمین پر واپسی پر مبارکباد دی ہے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ میں پوری قوم کے ساتھ ساتھ تاریخی خلائی سفر سے واپس آنے والے شوبھانشو شکلا کا خیر مقدم کرتا ہوں۔ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کا دورہ کرنے والے ہندوستان کے پہلے خلاباز کے طور پر، اس نے اپنی لگن، ہمت اور علمی جذبے سے لاکھوں خوابوں کو متاثر کیا ہے۔ یہ ہمارے اپنے انسانی خلائی پرواز مشن – گگنیان کی طرف ایک اور سنگ میل ہے۔
مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے ایک انسٹاگرام پوسٹ پوسٹ کی جس میں شبانشو کو ان کی واپسی پر مبارکباد دی گئی۔ شوبھانشو شکلا ہندوستان کے دوسرے خلا باز ہیں جو خلائی مشن مکمل کرکے واپس آئے ہیں۔ وہ Axiom-4 مشن پر گیا تھا۔ اس مشن کے دوران اس نے کئی اہم تجربات بھی کئے۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا