Connect with us
Monday,23-September-2024
تازہ خبریں

قومی خبریں

اناؤ ریپ کیس کے کلیدی ملزم کلدیپ سنگھ سینگر بی جے پی سے برخاست

Published

on

اناؤ ریپ کیس کے کلیدی ملزم ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کو بی جے پی نے آج پارٹی سے برخاست کردیا۔ جب کہ ابھی اس ضمن میں پارٹی کی جانب سے آفشیل اعلان کیا جانا باقی ہے۔
اس سے قبل بدھ کو یوپی بی جے پی کے صدر سوتنتر دیو سنگھ جو کہ اجودھیا میں رام للا کے درشن کے لئے اجودھیا کے دورے پر تھے لیکن اپنا دورہ ادھورا چھوڑ کراسپیشل ائیرکارفٹ سے دہلی کے لئے روانہ ہوگئے تھے۔
ذرائع کے مطابق ریاست کے بی جے پی لیڈران ملزم ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کے خلاف کی گئی کاروائی سے لاعلم ہیں۔منگل کو مسٹر دیو نے کہا تھا کہ ملزم کوایک سال پہلے ہی پارٹی سے معطل کیا جاچکا تھا۔
وہیں اناؤ کے ایس پی نے ریپ متأثرہ کی سیکورٹی کے لئے تعینات تین سیکورٹی اہلکار کو اپنی ڈیوٹی میں لاپرواہی برتنے کے الزام میں معطل کردیا ہے جن میں دو خاتوں اور ایک مرد شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق معطل کئے گئے سیکورٹی اہلکار میں سودیش پاٹل، سنیتا اور ربی کمار شامل ہیں۔یہ تمام جب متأثرہ کے ساتھ حادثہ پیش آیااس وقت ان کے ساتھ موجود نہ تھے۔

سیاست

جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی اور اے جے ایس یو پارٹی نے مل کر الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔

Published

on

BJP and AJSU party

رانچی : اے جے ایس یو پارٹی کے صدر سدیش مہتو نے اتوار کی شام دیر گئے بی جے پی کے سینئر لیڈر اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کے بعد سدیش مہتو نے کہا کہ ریاست کی موجودہ سیاسی صورتحال اور آئندہ اسمبلی انتخابات سے متعلق مختلف موضوعات پر مثبت بات چیت ہوئی۔ دونوں جماعتیں طاقت کے ساتھ انتخابی میدان میں اترنے کو تیار ہیں۔ نشستوں کی تقسیم پر بات چیت جاری ہے۔

ذرائع کے مطابق اے جے ایس یو پارٹی نے 12 سے 14 سیٹوں پر اپنا دعویٰ پیش کیا ہے، جب کہ بی جے پی 9-10 سیٹیں دینے کے لیے تیار ہے۔ ٹنڈی، چندنکیاری، جگسلائی، تمر، اچا گڑھ اور لوہردگا ایسی سیٹیں ہیں جہاں دونوں پارٹیوں نے اپنے دعوے ظاہر کیے ہیں۔

بی جے پی کے انتخابی انچارج شیوراج سنگھ چوہان نے اشارہ دیا ہے کہ امیدواروں کی پہلی فہرست نوراتری کے مبارک موقع پر جاری کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی امیدواروں کی پہلی فہرست نوراتری کے اچھے وقت میں جاری کرے گی۔

2019 کے اسمبلی انتخابات میں سیٹوں کی تقسیم کو لے کر بی جے پی اور اے جے ایس یو پارٹی کے درمیان کوئی اتفاق رائے نہیں تھا۔ اسی وجہ سے اے جے ایس یو نے الگ سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا تھا اور 52 سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کیے تھے۔ اتحاد ٹوٹنے کا خمیازہ دونوں جماعتوں کو اٹھانا پڑا اور دونوں کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔

تاہم، 2019 اور 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں، بی جے پی اور اے جے ایس یو پارٹی نے ایک بار پھر ایک ساتھ آنے کا فیصلہ کیا اور دونوں پارٹیوں نے مل کر الیکشن لڑا۔ بی جے پی نے ریاست کی 13 لوک سبھا سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کیے تھے جبکہ اے جے ایس یو پارٹی کو ایک سیٹ پر الیکشن لڑنے کا موقع ملا۔ اس بار ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے دونوں جماعتوں نے جلد ہی سیٹوں کی تقسیم کا اعلان کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ نوراتری کے دوران دونوں پارٹیاں مشترکہ پریس کانفرنس کر کے سیٹوں کا اعلان کر سکتی ہیں۔

Continue Reading

سیاست

چھترپور میں تیسری کلاس کی کتاب کے صفحہ 17 پر لو جہاد پھیلانے کے الزامات لگائے گئے، این سی ای آر ٹی نے تمام الزامات کو غلط قرار دیا۔

Published

on

Love-Jihad

چھترپور : حال ہی میں ایک والدین نے چھتر پور پولیس میں شکایت درج کرائی تھی جس میں این سی ای آر ٹی کی ماحولیات کی کتاب پر لو جہاد کو فروغ دینے کا الزام لگایا گیا تھا۔ جس پر این سی ای آر ٹی نے اپنا موقف دیتے ہوئے ان الزامات کو غلط قرار دیا ہے۔ چھتر پور کے رہنے والے ڈاکٹر راگھو پاٹھک نے پولیس سے شکایت کی تھی کہ انہیں این سی ای آر ٹی کی تیسری کلاس میں ماحولیات کے مضمون کے صفحہ نمبر 17 پر اعتراض ہے۔ دراصل اس پیج پر ایک ٹائٹل تھا ‘چھٹی آئی ہے’، جس میں ریما نامی لڑکی احمد کو چھٹیوں میں اگرتلہ آنے کی دعوت دیتی ہے اور آخر میں تمہاری رینا لکھتی ہے۔

اس کلاس 3 کی کتاب کو لے کر پیدا ہونے والے تنازعہ پر این سی ای آر ٹی نے اپنا موقف دیا ہے۔ این سی ای آر ٹی کے خط میں لکھا گیا ہے، ‘گریڈ 3 انوائرنمنٹل اسٹڈیز کی نصابی کتاب میں شائع ہونے والے خط سے متعلق حالیہ خبر غلط ہے۔ نئے قومی نصاب کے فریم ورک (2023) کے تحت، ایک نیا مضمون ‘ہمارے ارد گرد کی دنیا’ کو گریڈ 3 سے متعارف کرایا گیا ہے، جو پہلے سے جاری ماحولیاتی مطالعات کی جگہ لے رہا ہے۔ ماحولیاتی تعلیم پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے یہ مضمون سائنس اور سماجی علوم میں ضروری مہارتیں بھی سکھائے گا۔

خط میں لکھا گیا ہے کہ ‘این سی ای آر ٹی نے اس نئے مضمون کے لیے نئی نصابی کتابیں بنائی ہیں، جن میں سماجی مسائل کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ کلاس 3 کے لیے ‘ہماری حیرت انگیز دنیا’ کے نام سے ایک نئی نصابی کتاب جاری کی گئی ہے۔ این سی ای آر ٹی تمام اسکولوں سے درخواست کرتا ہے کہ وہ گریڈ 1، 2، 3 اور 6 کے لیے صرف این سی ای آر ٹی کی نئی نصابی کتابیں استعمال کریں۔ یہ کتابیں قومی تعلیمی پالیسی 2020 پر مبنی ہیں، جس میں ثقافت، متعدد زبانوں کا استعمال، تجربے سے سیکھنا اور تعلیمی تکنیک بھی شامل ہیں۔

Continue Reading

سیاست

وقف بل 2024 : مسلم پرسنل لاء بورڈ نے وقف بل کی مخالفت کی ہے، بل کو لے کر بی جے پی اور اے آئی ایم پی ایل بی کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی۔

Published

on

Waqf-Bill-2024

نئی دہلی : آج کل وقف (ترمیمی) بل 2024 کو لے کر ملک میں سیاسی درجہ حرارت بڑھ رہا ہے۔ اس بل کی مخالفت کرنے والوں میں کچھ قانونی ماہرین اور اپوزیشن جماعتوں کے رہنما بھی شامل ہیں۔ اس معاملے پر اپوزیشن پارٹیاں بی جے پی کو گھیرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ دوسری طرف، قانونی ماہرین اور آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی) نے جمعرات کو وقف (ترمیمی) بل 2024 کی کھل کر مخالفت کی۔

پارلیمنٹ کی کمیٹی کے سامنے پیش ہو کر انہوں نے بل پر اپنے اعتراضات درج کرائے ۔ اس دوران کمیٹی ممبران میں گرما گرم بحث بھی دیکھنے میں آئی۔ دراصل، بی جے پی رکن میدھا کلکرنی نے وقف گورننگ کونسل کی تشکیل پر سوال اٹھایا تھا۔ اس معاملے کو لے کر ہنگامہ ہوا اور گرما گرم بحث شروع ہو گئی۔

معاملہ اس وقت گرم ہوا جب کلکرنی نے قانونی ماہر فیضان مصطفی سے وقف گورننگ کونسل کی تشکیل پر سوالات پوچھے۔ مصطفیٰ چانکیا نیشنل لاء یونیورسٹی، پٹنہ کے وائس چانسلر بھی ہیں۔ کلکرنی نے اس پر اپوزیشن رکن سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا جسے انہوں نے پہلے ہی مسترد کر دیا۔ تاہم بعد میں کمیٹی کی چیئرپرسن جگدمبیکا پال اور بی جے پی رکن اپراجیتا سارنگی کی موجودگی میں انہوں نے کلکرنی سے افسوس کا اظہار کیا۔

مصطفیٰ کے علاوہ پسماندہ مسلم مہاج اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے نمائندوں نے بھی کمیٹی کے سامنے اپنے خیالات پیش کئے۔ پروفیسر مصطفیٰ اور اے آئی ایم پی ایل بی دونوں نے اس قانون کی مخالفت کی ہے۔ پسماندہ تنظیم کے نمائندوں نے بل میں کئی ترامیم کی تجویز دی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com