Connect with us
Wednesday,09-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

نرملا سیتارمن خود کو ‘ٹیچر بتانے پر بھڑکے اپوزیشن کا واک آؤٹ

Published

on

لوک سبھا میں مالی سال 2019-20 کے بجٹ پر بحث کا جواب دینے کے لئے میں بدھ کو وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن کی طرف سے خود کو ‘ٹیچر سے تشبیہ دیئے جانے پر اپوزیشن اراکین بھڑک اٹھے اور حزب اقتدار کے ارکان کے ساتھ ان کی معمولی کہا سنی بھی ہوئی۔بعد میں وزیر خزانہ کا جواب مکمل ہونے سے پہلے ہی ان کے بیان اور بجٹ سے متعلق کچھ دیگر مسائل پرانہوں نے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ محترمہ سیتا رمن نے بجٹ میں مجموعی گھریلو مصنوعات (جی ڈی پی) کے اعداد و شمار اور اقتصادی سروے میں جاری اعداد و شمار میں بے ضابطگیوں پر اپوزیشن کے خدشات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ حساب جوڑنے کے لئے الگ الگ بنیاد منتخب کرنے کی وجہ سے ایسا ہوا ہے۔ اس کے بعد وزیر خزانہ نے کہا کہ ” جیسے ایک ‘ٹیچر’ بچوں کو سمجھاتي ہیں، اسی طرح انہوں نے اپنی بات ایوان کے تمام اراکین کو سمجھانے کی کوشش کی ہے اور اگر اس کے بعد بھی کسی رکن کے ذہن میں شک و شبہ رہ گیا ہو تو وہ کمرہ نمبر 36 (پارلیمنٹ میں وزیر خزانہ کا چیمبر) میں آکر مجھ سے وضاحت لے سکتے ہیں”۔ ان کے اتنا کہتے ہی کانگریس ، ترنمول اور کچھ دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ممبران اپنی اپنی جگہ پر کھڑے ہو گئے۔ ترنمول کانگریس کے سوگت رائے نے کہا کہ یہاں تمام اراکین برابر ہیں اور کوئی ‘ٹیچر یا طالب علم نہیں ہے۔ اس پر حکمراں پارٹی کے کچھ اراکین بھی بولنے لگے۔ شور و غل کے درمیان کانگریس کے ایک رکن نے اپنا اعتراض پیش کرتے ہوئے کہا کہ وزیر خزانہ کو جو بھی کہنا ہے وہ ایوان میں کہیں۔ وضاحت کے لئے کمرہ نمبر 36 میں جانے کی کیا ضرورت ہے؟ اسپیکر اوم برلا نے ارکان کو پرسکون کرنے کی کوشش کی۔ بالآخر جب وہ اپنی جگہ پر کھڑے ہوئے تب مشتعل اراکین خاموش ہوئے۔ مسٹر برلا نے کہا کہ پوری کارروائی کو دیکھنے کے بعد جیسا مناسب ہوگا وہ ویسی کارروائی کریں گے۔کچھ دیر بعد محترمہ سیتا رمن نے مہنگائی کے اعداد و شمار کے بارے میں بات کرتے ہوئے اپوزیشن پر طنز کیا کہ “اب میں وہ اعدادوشمار بتانے جا رہی ہوں جس سے پتہ چل جائے گا کہ لوگوں نے کنا:ں کیوں مسترد کردیا”۔ اس پر اپوزیشن رکن پھر ایک بار ہنگامہ کرنے لگے۔ وہ ‘کسان مخالف بجٹ واپس لو، ‘غریب مخالف بجٹ واپس لو اور ‘مودی حکومت ہائے ہائے کے نعرے لگانے لگے۔ اپوزیشن کی نعرے بازی کے درمیان ہی وزیر خزانہ نے بتایا کہ جب مودی حکومت اقتدار میں آئی تھی تو خوردہ مہنگائی 5.9 فیصد پر تھی جو اب گھٹ کر تین فیصد رہ گئی ہے۔ خوراک، خوردہ مہنگائی مالی سال 2014-15 میں 6.4 فیصد تھی جو مارچ 2019 میں گھٹ کر 3.0 فیصد پر آ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ “(بحث کے دوران) اپوزیشن نے ہمیشہ اعدادوشمار دینے کی مانگ کی۔ اب جب میں اعدادوشمار پیش کر رہی ہوں تو وہ سننے کے لئے تیار نہیں ہیں”۔ اس کے بعد کانگریس اور کچھ دیگر اپوزیشن جماعتوں کے رکن ایوان سے باہر چلے گئے۔ ترنمول کے رکن فوری ایوان سے باہر نہیں گئے۔ وزیر خزانہ کا جواب ختم ہونے کے بعد ترنمول کے سدیپ بندوپادھیائے نے کہا کہ وہ اس جواب سے مطمئن نہیں ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے پٹرول-ڈیزل پر دو -دو روپے اضافی ٹیکس لگائے جانے کا مسئلہ بھی اٹھایا اور کہا کہ ان کی پارٹی بھی ایوان سے واک آؤٹ کر رہی ہے۔ اس کے بعد ترنمول کے تمام اراکین بھی ایوان سے باہر چلے گئے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

وانکھیڈے کا کاشف خان اور راکھی ساونت پر ہتک عزت کا مقدمہ واپس

Published

on

Rakhi-&-Sameer

ممبئی : این سی بی کے سابق زونل ڈائریکٹر ایڈیشنل کمشنر آئی آر ایس نے فلم اداکار راکھی ساونت اور ان کے وکیل کاشف علی خان کے خلاف داخل ہتک عزت کا مقدمہ واپس لے لیا ہے۔ سمیر وانکھیڈے نے راکھی ساونت اور ان کے وکیل کاشف علی خان دیشمکھ کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ داخل کر نے کے ساتھ اس سے 11.55 لاکھ کا ہرجانہ بھی طلب کیا تھا، ذاتی نوعیت کی بنیاد پر وانکھیڈے نے یہ کیس واپس لیا ہے۔ شکایت واپسی پر کاشف علی خان نے کہا کہ ہماری ثالثی ہوچکی ہے، آپسی اختلاف کے بجائے ہمارے پوشیدہ دشمنوں کے خلاف ہم لڑائی لڑے اس کی ایک مثال یہ ہے کہ میں سمیر وانکھیڈے کی بہن یاسمین وانکھیڈے کے کیس کی پیروی کی ہے، اور سابق وزیر نواب ملک کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ بھی داخل کیا ہے۔

سمیروانکھنڈے نے کورڈیلیا کروز کیس میں شاہ رخ خان کے فرزند آرین خان کو گرفتار کیا تھا اور اس کیس میں گرفتار منمون دھمیچا کے وکیل کاشف علی خان نے سمیر وانکھیڈے کے خلاف اپنے انسٹا گرام اور سوشل میڈیا ذرائع پر قابل اعتراض اور نازیبا تبصرہ کئے تھے جس کے بعد وانکھیڈے نے ان پر ہتک عزت کا کیس داخل کیا تھا،اور اسی پوسٹ کو راکھی ساونت نے بھی اپنے انسٹا گرام پر شیئر کیا تھا۔چونکہ راکھی ساونت کے کئی معاملہ کی پیروی کاشف علی خان ہی کر رہے ہیں اس لئے وانکھیڈے نے دونوں کے خلاف مقدمہ داخل کیا تھا، لیکن اب وانکھیڈے نے ذاتی وجوہات کی بنیاد پر یہ کیس واپس لے لیا ہے۔ کیس واپسی کیلئے عدالت نے فریقین کو حاضر رہنے کا حکم دیا تھا۔ وہیں وانکھیڈے نے کہا کہ کاشف علی سے ان کی ثالثی ہوگئی ہے اور اس افہام و تفہیم کے بعد وانکھیڈے نے کیس واپس لے لیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

شرابی ڈرائیوروں کے خلاف پولس کارروائی، سات مقدمہ درج

Published

on

traffic-police

ممبئی : ممبئی ٹریفک پولیس نے شراب پی کر ڈرائیورنگ کرنے والوں کے خلاف کارروائی میں شدت پیدا کر دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں پر بھی کارروائی کی ہے۔ ممبئی ٹریفک پولیس نے شراب نوشی کر کے ڈرائیونگ کرنے والوں پر دفعہ 125 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ 8 اپریل کو شراب پی کر ڈرائیونگ کرنے والوں پر بھارتیہ نیائے سہتا بی این ایس 2023 دفعہ 125 کے تحت 7 مقدمہ درج کیا گیا، ساتھ ہی ان ڈرائیوروں کے لائسنس بھی منسوخ کئے گئے ہیں۔ اس معاملہ میں ٹریفک پولیس نے ساگر پربھاکر 27 سالہ تھانہ، دلیپ سبھاش یادو 28 سالہ مجگاؤں، راکیش شیواجی راٹھوڑ 22 کف پریڈ ممبئی، رحیم شیخ 30 بیلا پور نئی ممبئی، سرجیت سنگھ 26 ساکی ناکہ، پرکاش یشونت 39 کاجو پاڑہ بوریولی، اجئے کمار رام شنکر سنگھ 40 جوگیشوری ساکن پر شراب پی کر ڈرائیونگ کرنے کا کیس درج کیا ہے۔ ٹریفک پولیس نے ڈرائیونگ کے دوران شراب پی کر اپنی اور دوسروں کی جان خطرہ میں ڈالنے والے ان ڈرائیوروں کے خلاف کارروائی میں شدت پیدا کر کے اس پر قدغن لگانے کی سعی کی ہے۔ ٹریفک پولیس نے بتایا کہ ٹریفک کے اصول وضوابط کی خلاف ورزی کرنے والوں پر کارروائی کے عمل میں تیزی لائی گئی ہے، اور اسی مناسبت سے کارروائی بھی کی جارہی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ۵۰ کروڑ روپے کی منشیات ڈرگس تباہ

Published

on

Mumbai-Police

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کے ۱۰۰ دنوں کے پروگرام کی مناسبت سے ممبئی پولس کے انسداد منشیات سیل اے این سی نے ممبئی میں درج ۱۳۰عدالتی کیس ضبط شدہ ۵۳۰ کلو وزن ۴۴۳۳ کو ڈین بوتلیں کل ۵۰ کروڑ مالیت کی منشیات کو ضائع اور تباہ کیا گیا۔ یہ کارروائی مہاراشٹر سرکار کی منظور شدہ ویسٹ مینجمنٹ پرائیوٹ لمیٹڈ کمپنی تلوجہ پنول رائے گڑھ میں مکمل کی گئی۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر وویک پھنسلکر، اسپیشل کمشنر دیوین بھارتی، جوائنٹ پولس کمشنر ستیہ نارائن چودھری، جوائنٹ پولس کمشنر لکمی گوتم کی ایما پر کی گئی ہے ستیہ نارائن چودھری کمیٹی کے صدر بھی ہے اور یہ کارروائی اے این سی کے ڈی سی پی شیام گھاگھے نے انجام دی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com