Connect with us
Wednesday,09-April-2025
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

اقتدارپرقابض مودی حکومت کیوں کررہی ہے شیوسینا کو نظرانداز؟

Published

on

ممبئی : مودی حکومت کے دور اقتدار پر قابض ہوتے ہی شیوسینا بی جے پی کے درمیان لفظی جھرپ ہوتی رہی ہے۔ شیوسینا ۲۰۱۹؁ کا پارلیمانی الیکشن اپنے دم خم پراکیلے لڑنے کی منصوبہ بندی بنارہی تھی۔ لیکن الیکشن سے قبل عین وقت پر بی جے پی کے قومی صدرامیت شاہ نے سیاسی داؤپیچ کھیل کر ادھو ٹھاکرے کو اتحاد میں لے کر الیکشن لڑنے پر رضا مند کرلیا۔ ادھو ٹھاکرے امیت شاہ سے بات چیت کر کے تیار ہوگئے ۔شیوسینا کو امید تھی کہ پارلیمانی الیکشن جیتنے کے بعداس کے ایم پی کی تعداد کے اعتبار سے پارلیمنٹ میں حصہ داری ملے گی۔ لیکن بی جے صرف اروند ساونت کو منسٹر بناکر شیوسینا کے مطالبات کو نظر انداز کردیا۔ حالیہ مودی حکومت میں اروند ساونت کو صنعت کاری کا محکمہ دیا ہےجو شیوسیناکو پسند نہیں ہے۔ جبکہ شیوسینا پارلیمانی صدر یا نائب صدر کادعویٰ کررہی تھی کہ منسٹری میں حصہ داری کم ملتی ہے تو کوئی بات نہیں لیکن کم از کم پارلیمانی صدر یا پارلیمانی نائب صدر کا عہدہ تو ملنا چاہیے تھا۔ لیکن پی ایم نریندر مودی نے شیوسینا کے اس مطالبہ کو نظرانداز کردیا ہے۔ موصول خبروں کے مطابق پی ایم نریندرمودی آندھرا پریش کے وزیر اعلیٰ جگن موہن ریڈّی کی پارٹی وائے ایس آرکو پارلیمانی نائب صدر کا عہدہ دینے کی پیشکش کی ہے۔ حالیہ مودی حکومت شیوسینا کے ساتھ وہی سلوک کررہی ہے جس طرح سابقہ حکومت میں کررہی تھی۔ مودی حکومت کے اس رویّہ سے شیوسینا میں ناراضگی پائی جارہی ہے ۔ بی جے پی میں شیوسینا کو نظرانداز کرنے کی ایک وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ شیوسینا اپنے رواج سے ہٹ کرنئی راہ اختیار کرنے کی کوشش کررہی ہے وہ یووا نیتا ادتیہ ٹھاکرے کو انتخابی میدان میں اتارنے کی کوشش میں ہیں۔ اس مرتبہ شیوسینا مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ کے عہدے کی دعویداری کررہی ہے۔ موصول خبروں کے مطابق ڈھائی ڈھائی سال کے مرحلوں کے ضابطہ کے تحت شیوسینا وزیراعلیٰ کاعہدہ چاہتی ہے جبکہ پارٹی کی اکثریت ادتیہ ٹھاکرے کو وزیراعلیٰ کے عہدے پر دیکھنے کے خواہش مند ہیں۔ادتیہ ٹھاکرے کا قدم بھی اس سمت میں بڑھ چکا ہے۔ شیوسینا مہاراشٹر میں ہمیشہ بڑے بھائی کی طرح رہی ہے، لیکن پی ایم مودی اوربی جے پی کے بڑھتے قدم نے انہیں چھوٹا بھائی بننے پر مجبور کردیا ہے۔ اب شیوسینا کو یہ ڈر ستایا جارہا ہے کہ اسطرح اس کا وزن ہلکا نہ ہوجائے؟شیوسینا دوبارہ مہاراشٹر میں اپنا وجود برقرار رکھنے کی کوشش میں جُڑ گئی ہے۔ مہاراشٹراسمبلی انتخابات دلچسپ ہونے کی امیدیں لگائی جارہی ہیں۔ ریاست میں ۲۸۸؍سیٹوں پر بٹوارہ سب سے اہم رہے گا۔ شیوسینا کے ڈھائی سال کے وزیراعلیٰ کے مطالبہ کو بی جے پی منسوخ کر سکتی ہے، کیونکہ مہاراشٹر میں بی جے پی کا پلڑا بھاری ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

کریٹ سومیا کو دھمکی… یوسف انصاری کو 48 گھنٹے میں گرفتار کرنے کا مطالبہ، لاؤڈ اسپیکر اور مسجدوں پر کارروائی کا الٹی میٹم

Published

on

Kirat-Soumya

ممبئی : ممبئی گوونڈی شیواجی نگر میں غیر قانونی مسجد اور لاؤڈ اسپیکر کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا نے زہر افشانی کی ہے۔ انہوں نے گوونڈی شیواجی نگر کی حدود میں غیر قانونی مساجد پر کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے لاؤڈ اسپیکر پر کارروائی کی پولس کو ہدایت دی ہے, اور کہا ہے کہ اگر 48 گھنٹوں میں غیر قانونی مسجد اور لاؤڈ اسپیکر کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی تو بی جے پی احتجاج کرے گی, اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر کریٹ سومیا کو دھمکی دینے والے یوسف انصاری پر بھی کارروائی اور گرفتاری کا مطالبہ بی جے پی نے کیا ہے اور کہا ہے کہ یوسف انصاری کو پولس فوری طور پر گرفتار کرے۔ غیر قانونی مسجد کو کریٹ سومیا نے لینڈ جہاد قرار دیا اور کہا ہے کہ یوسف انصاری جیسے غنڈہ سے وہ ڈرنے والے نہیں ہیں، بلکہ وہ اپنے احتجاج میں مزید شدت پیدا کریں گے۔ کریٹ سومیا نے گوونڈی شیواجی نگر میں غیر قانونی بنگلہ دیشی پر بھی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے کریٹ سومیا کی اس شرانگیزی سے علاقہ میں ہلچل ہے۔ پولس نے کریٹ سومیا کے دورہ کے پس منظر پر سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی وقف ایکٹ پر احتجاج پڑا مہنگا آصف شیخ کو نوٹس… پولس پر ہراسائی اور پریشان کرنے کا الزام، پولس کمشنر سے کارروائی کا مطالبہ

Published

on

Asif-Shaikh..-3

ممبئی : ممبئی میں 18 اپریل کو وقف ایکٹ کے خلاف احتجاج کی اجازت طلب کرنا آصف شیخ اور ان کے کنبہ پر مہنگا پڑا اور پولیس نے اب آصف شیخ اور ان کی اہلیہ کو ہراساں کرنا شروع کردیا ہے, جس کے خلاف اب آصف شیخ نے اس کی شکایت بھی کی ہے, اور پولیس کمشنر سے التجا کی ہے کہ وہ ان پولیس والوں کیخلاف کارروائی کرے, جو ان کے گھر میں بلا اجازت داخل ہوئے تھے۔ تلک نگر پولیس اسٹیشن کی ہراسائی اور غنڈہ گردی کے خلاف آصف شیخ اور ان کی اہلیہ جاسمین شیخ نے ممبئی پولیس کمشنر سے درخواست کی ہے کہ وہ ان پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کرے, جنہوں نے ان کے شوہر کے غیر موجودگی میں وقف ایکٹ کے تحت احتجاج نہ کرنے کیلئے ان کے گھر میں نوٹس چسپاں کرنے کے ساتھ انہیں ہراساں کیا ہے۔ جاسمین شیخ نے کہا ہے کہ میرے شوہر گھر پر موجود نہیں تھے ان کی عدم موجودگی میں پولیس نے ہمارے گھر پر نہ صرف یہ کہ ہمیں ہراساں کیا بلکہ اب پولیس ہمارے محلہ والوں کو بھی ہراساں اور پریشان کر رہی ہے کہ وہ ہمارا ساتھ نہ دے۔

آصف شیخ نے ممبئی پولیس کمشنر سے التجا کی ہے کہ اس متعلق کارروائی کی جائے بصورت دیگر وہ خودسوزی پر مجبور ہوں گے اور ممبئی پولیس کمشنر کے ہیڈکوارٹر پر خودسوزی کریں گے۔ آصف شیخ نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ مقامی پولیس اسٹیشن نے یہ واضح کیا ہے کہ وہ کمشنر کے حکم پر ہی ان کے ساتھ اس طرح کا ناروا سلوک کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری اہلیہ کو ہراساں کر نے کے ساتھ پولیس اہلکاروں نے بے پردہ ہماری گھر کی خواتین کا ویڈیو بھی لیا ہے، جو غیر قانونی ہے لیکن پولیس اہلکار اپنی ہٹ دھرمی پر ہے اور کہتے ہیں کہ انہیں ویڈیو لینے کی اجازت ہے۔ اس سلسلے میں جب ڈی سی پی نوناتھ ڈھولے سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ وقف ایکٹ پر احتجاج کی اجازت نہیں دی گئی اور آصف شیخ اور دیگر کو نوٹس دیدی گئی ہے، لیکن علاقہ کے دیگر لوگوں کو ہراساں کئے جانے کے الزام کی ڈی سی پی نے تردید کی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

وانکھیڈے کا کاشف خان اور راکھی ساونت پر ہتک عزت کا مقدمہ واپس

Published

on

Rakhi-&-Sameer

ممبئی : این سی بی کے سابق زونل ڈائریکٹر ایڈیشنل کمشنر آئی آر ایس نے فلم اداکار راکھی ساونت اور ان کے وکیل کاشف علی خان کے خلاف داخل ہتک عزت کا مقدمہ واپس لے لیا ہے۔ سمیر وانکھیڈے نے راکھی ساونت اور ان کے وکیل کاشف علی خان دیشمکھ کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ داخل کر نے کے ساتھ اس سے 11.55 لاکھ کا ہرجانہ بھی طلب کیا تھا، ذاتی نوعیت کی بنیاد پر وانکھیڈے نے یہ کیس واپس لیا ہے۔ شکایت واپسی پر کاشف علی خان نے کہا کہ ہماری ثالثی ہوچکی ہے، آپسی اختلاف کے بجائے ہمارے پوشیدہ دشمنوں کے خلاف ہم لڑائی لڑے اس کی ایک مثال یہ ہے کہ میں سمیر وانکھیڈے کی بہن یاسمین وانکھیڈے کے کیس کی پیروی کی ہے، اور سابق وزیر نواب ملک کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ بھی داخل کیا ہے۔

سمیروانکھنڈے نے کورڈیلیا کروز کیس میں شاہ رخ خان کے فرزند آرین خان کو گرفتار کیا تھا اور اس کیس میں گرفتار منمون دھمیچا کے وکیل کاشف علی خان نے سمیر وانکھیڈے کے خلاف اپنے انسٹا گرام اور سوشل میڈیا ذرائع پر قابل اعتراض اور نازیبا تبصرہ کئے تھے جس کے بعد وانکھیڈے نے ان پر ہتک عزت کا کیس داخل کیا تھا،اور اسی پوسٹ کو راکھی ساونت نے بھی اپنے انسٹا گرام پر شیئر کیا تھا۔چونکہ راکھی ساونت کے کئی معاملہ کی پیروی کاشف علی خان ہی کر رہے ہیں اس لئے وانکھیڈے نے دونوں کے خلاف مقدمہ داخل کیا تھا، لیکن اب وانکھیڈے نے ذاتی وجوہات کی بنیاد پر یہ کیس واپس لے لیا ہے۔ کیس واپسی کیلئے عدالت نے فریقین کو حاضر رہنے کا حکم دیا تھا۔ وہیں وانکھیڈے نے کہا کہ کاشف علی سے ان کی ثالثی ہوگئی ہے اور اس افہام و تفہیم کے بعد وانکھیڈے نے کیس واپس لے لیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com