Connect with us
Thursday,13-November-2025

سیاست

راہول گاندھی نے ووٹ چوری کے الزامات کی تردید، الیکشن کمشنر گیانیش کمار پر الند اسمبلی حلقہ میں دھوکہ دہی کی تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام۔

Published

on

Rahul-Gandhi

نئی دہلی : الیکشن کمیشن کی جانب سے راہل گاندھی کے ووٹ چوری کے الزامات کی حقائق کی جانچ کرنے اور ان کی تردید کے بعد، لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی نے چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار پر حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر نے گیانیش کمار پر الند اسمبلی حلقہ میں مبینہ دھوکہ دہی کی ایف آئی آر اور سی آئی ڈی کی تحقیقات کو روکنے کا الزام لگایا، یہ سیٹ 2023 کے انتخابات میں کانگریس امیدوار نے جیتی تھی۔ راہول گاندھی نے کہا، "اگر اس ووٹ کی چوری کا پتہ نہ چلتا اور 6,018 ووٹوں کو ہٹا دیا جاتا تو ہمارا امیدوار الیکشن ہار سکتا تھا۔” انہوں نے گیانیش کمار سے بھی کہا کہ وہ بہانے بنانا بند کریں اور ثبوت کرناٹک سی آئی ڈی کو جاری کریں۔

جمعرات کو، راہول گاندھی نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر لکھا، "ہمارے الند امیدوار کے دھوکہ دہی کا پردہ فاش کرنے کے بعد، مقامی الیکشن کمیشن کے اہلکار نے ایف آئی آر درج کرائی، لیکن چیف الیکشن کمشنر نے سی آئی ڈی کی تحقیقات روک دی، کرناٹک سی آئی ڈی نے 18 ماہ میں 18 خطوط لکھ کر تمام مجرمانہ شواہد کی درخواست کی، لیکن اسے بھی سی ای سی نے روک دیا، لیکن کرناٹک نے الیکشن کمیشن کو اس کی پیروی کرنے کی درخواست بھی بھیجی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے روک دیا ہے۔

الیکشن کمیشن نے جمعرات کو کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے ان الزامات کو جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیا کہ چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار "ووٹ چوروں” کو تحفظ فراہم کر رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے زور دیا کہ متعلقہ شخص کو سنے بغیر کسی کا نام نہیں ہٹایا جا سکتا۔ کمیشن نے کہا، "راہل گاندھی کی طرف سے لگائے گئے الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں۔ کسی بھی فرد کے ذریعے کوئی ووٹ آن لائن نہیں حذف کیا جا سکتا ہے، جیسا کہ گاندھی نے غلط تجویز کیا ہے۔”

راہول گاندھی نے چیف الیکشن کمشنر کمار پر "ووٹ چوروں” اور "جمہوریت کے قاتلوں” کی حفاظت کرنے کا الزام لگایا اور کرناٹک کے ایک اسمبلی حلقہ کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انتخابات سے پہلے کانگریس کے حامیوں کے ووٹوں کو منظم طریقے سے حذف کیا جا رہا ہے۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ 2023 میں الند اسمبلی حلقہ میں ووٹروں کے ناموں کو حذف کرنے کی "کچھ ناکام کوششیں” کی گئی تھیں اور کمیشن کے عہدیداروں نے خود اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ اس میں کہا گیا، "ریکارڈ کے مطابق، سبھادھ گٹیدار (بی جے پی) نے 2018 میں الند اسمبلی حلقہ سے جیتا اور بی آر پاٹل (کانگریس) نے 2023 میں کامیابی حاصل کی۔”

ممبئی پریس خصوصی خبر

گھاٹکوپر سڑک توسیعی منصوبہ میں حائل ڈھانچوں کا انہدام

Published

on

‎ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ‘این’ ڈویژن آفس نے آج گھاٹکوپر میں جھنجھن والا کالج سے اندھیری-گھاٹکوپر لنک روڈ (اے جی ایل آر ) کے توسیع کرنے سے متاثر 24 ڈھانچے کو ہٹا دیا۔ اس کے علاوہ اس لنک روڈ پر نئے فلائی اوور کی تعمیر سے متاثر ہونے والے 35 ڈھانچوں کو ہٹانے کی کارروائی جاری ہے۔ میونسپل کارپوریشن کمشنر اور ایڈمنسٹریٹربھوشن گگرانی کی ہدایات کے مطابق یہ کارروائی میونسپل کمشنر (سٹی) ڈاکٹر اشونی جوشی کی رہنمائی میں ڈپٹی کمشنر (زون-6) کی نگرانی میں کی گئی۔ سنتوش کمار دھونڈے، اور اسسٹنٹ کمشنر (این ڈویژن) ڈاکٹر گجانن بیلے کی قیادت میں سے انجام دیا گیا ۔ میونسپل کارپوریشن نے جھنجھن والا کالج اور اندھیری گھاٹکوپر لنک روڈ کے درمیان 15.25 میٹر وسیع ترقیاتی سڑک کی تعمیر کا کام شروع کیا ہے، جو گھاٹ کوپر (مغربی) کے ریلوے اسٹیشن کے متوازی ہے۔ اس توسیعی کام میں سڑک کے ساتھ کچھ تعمیرات کی وجہ سے رکاوٹ پیدا ہوئی۔ اس سڑک کی تعمیر سے متاثر ہونے والی 24 تعمیرات کو آج بے دخل کر دیا گیا۔ اس کے علاوہ، مہاراشٹر ریلوے انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کارپوریشن (ایم آر ڈی سی ) کے ذریعہ اسی علاقے میں ایک نئے ریلوے فلائی اوور کی تعمیر جاری ہے۔ اس فلائی اوور کی تعمیر کے دوران متاثر ہ 35 تعمیرات کو خالی کرانے کی کارروائی بھی جاری ہے۔ ان دونوں پراجیکٹس کے کام میں رکاوٹ ڈالنے والے املاک کے مالکان کو مناسب نوٹس اور معاوضہ دینے کے بعد بے دخلی کی کارروائی کی گئی ہے۔

Continue Reading

بزنس

لاڈکی بہین یوجنا : لاڈکی بہین یوجنا کے لیے ای کے وائی سی ضروری ہے، آخری تاریخ قریب، تھانے ضلع نے کیا بڑا اپ ڈیٹ ؟

Published

on

Lek-Ladki-Yojana

تھانے : مہاراشٹر حکومت کی مشہور لاڈکی بہین یوجنا کے حوالے سے ممبئی سے متصل تھانے ضلع میں ایک اہم تازہ کاری سامنے آئی ہے۔ 25 جولائی تک، ریاستی حکومت کی طرف سے شروع کی گئی ‘ماجھی لڑکی بہن یوجنا’ کے لیے تھانے ضلع سے 14 لاکھ 65 ہزار 876 درخواستیں جمع کی گئیں۔ ان میں سے 14 لاکھ 41 ہزار 798 درخواستیں اہل پائی گئی ہیں۔ جبکہ 24 ہزار 78 درخواستیں نااہل پائی گئی ہیں۔ یہ اطلاع تھانے ضلع انتظامیہ نے دی ہے۔ نیز، انتظامیہ نے استفادہ کنندگان سے اپیل کی ہے کہ وہ 18 نومبر تک ای-کے وائی سی عمل کو مکمل کریں۔

ریاستی حکومت اہل خواتین کے کھاتوں میں ہر ماہ ₹1,500 کی سبسڈی جمع کر رہی ہے۔ اس اسکیم کے تحت فوائد حاصل کرنا جاری رکھنے کے لیے، ای-کے وائی سی کا عمل 18 نومبر تک مکمل ہونا چاہیے۔ ای-کے وائی سی کے تحت فائدہ اٹھانے والوں کے آدھار اور بینک اکاؤنٹ کی معلومات کی تصدیق کی جائے گی۔ اس عمل کو مکمل کرنے میں ناکامی کے نتیجے میں لاڈکی بھین یوجنا کی اگلی قسط عارضی طور پر معطل ہو سکتی ہے۔

استفادہ کنندگان کو متعلقہ آنگن واڑی مرکز، گرام پنچایت، خواتین اور بچوں کی ترقی کے دفتر، یا قریب ترین کامن سروس سینٹر (سی ایس سی) کا دورہ کرکے اس عمل کو مکمل کرنا چاہیے۔ سنجے باگل، ڈسٹرکٹ پروگرام آفیسر، خواتین اور بچوں کی بہبود کے محکمے نے کہا کہ جن مستفیدین نے مقررہ وقت کے اندر اپنا ای-کے وائی سی مکمل نہیں کیا ہے، ان کے کھاتوں سے سبسڈی کی رقم عارضی طور پر روکی جا سکتی ہے۔ تھانے ضلع میں 915,696 خواتین نے اسکیم کے تحت آن لائن درخواستیں جمع کرائی ہیں۔ ان میں سے 902,611 درخواستیں اہل پائی گئی ہیں۔ مزید برآں، خصوصی طور پر تیار کردہ ‘ناری شکتی دوت’ ایپ کے ذریعے 550,180 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ ان میں سے 539,187 اہل اور 10,993 نااہل پائے گئے ہیں۔

لڑکی بھین اسکیم گزشتہ سال جولائی میں مہاراشٹر میں شروع کی گئی تھی۔ 28 جون 2024 کو ریاستی کابینہ سے منظوری کے بعد جولائی میں خواتین کے کھاتوں میں قسطیں جمع ہونا شروع ہو گئیں۔ اکتوبر 2024 تک ریاست بھر میں لڑکی بھین اسکیم کے درخواست دہندگان کی تعداد 25.6 ملین تک پہنچ گئی تھی۔ اگرچہ اس اسکیم کو اکتوبر-نومبر کے اسمبلی انتخابات کے دوران عارضی طور پر روک دیا گیا تھا، لیکن یہ مہایوتی حکومت کے لیے گیم چینجر ثابت ہوئی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

‎تھانہ ایم پی سے مہاراشٹر ڈرگس ریکیٹ بے نقاب، ۴ گرفتار

Published

on

‎ممبئی تھانہ کرائم نرانچ نے مدھیہ پردیش ایم سی سے مہاراشٹر میں ڈرگس منشیات سپلائر گروہ کو بے نقاب کرنے کا دعوی کیاہے اور اس میں ملوث چار ملزمین کو ایم پی سے گرفتار کیا ہے ۔ ان چاروں پر مہاراشٹر میں منشیات فروشی کا ریکیٹ چلانے کا الزام ہے ۔ ۳ نومبر کو نوپاڑہ سے عمران عرف ببو خان ۳۸ سالہ ، وقاص عبدالرب خان ۳۰ سالہ ، تقدین رفیق خان۳۰ ، کملیش اجئے چوان ۲۳ سالہ مدھیہ پردیش سے منشیات فراہم کر کے اسے مہاراشٹر میں فروخت کیا کرتے تھے اس کی اطلاع پولس کو ملی جس کے بعد پولس نے ان چاروں کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے ایک کلو سے زائد ایم ڈی جس کی کل مالیت ۲ کروڑ سے زائد بتائی جاتی ہے ضبط کی ہے اس کی اطلاع یہاں تھانہ ڈی سی پی کرائم برانچ امر سنگھ جادھو نے دی ہے انہوں نے کہا کہ ایک بڑے منشیات فروش کے ریکیٹ کو بے نقاب کیا گیا ہے اس میں مزید گرفتاریوں کا بھی امکان روشن ہے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com