Connect with us
Thursday,04-September-2025
تازہ خبریں

سیاست

مراٹھا ریزرویشن تحریک کی وجہ سے چھترپتی شیواجی مہاراج ٹرمینس پر سیکورٹی بڑھا دی گئی، ممبئی پولیس نے ڈائیورشن نافذ کیا، ضرورت پڑنے پر ہی گھر سے نکلے

Published

on

Maratha-Morcha

ممبئی: ممبئی کے آزاد میدان میں مراٹھا احتجاج جاری ہے۔ مراٹھا ریزرویشن کا مطالبہ کرنے والا یہ احتجاج چوتھے دن بھی جاری رہا۔ ہزاروں مظاہرین آزاد میدان میں دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ جنوبی ممبئی میں ٹریفک ٹھپ ہو کر رہ گئی ہے۔ پیر کو ممبئی میں زبردست ٹریفک جام ہوگیا۔ ٹریفک کا نظام مکمل طور پر درہم برہم ہو چکا ہے۔ پریشانی بڑھتے ہی ممبئی پولیس نے ٹریفک کو دوسری طرف موڑ دیا۔ کئی اہم سڑکیں بند کر دی گئیں۔ خاص طور پر چھترپتی شیواجی مہاراج ٹرمینس (سی ایس ایم ٹی) کے آس پاس کی سڑکیں بند تھیں۔ سی ایس ایم ٹی اسٹیشن کے باہر کی سڑکیں بند کر دی گئی ہیں۔ میرین ڈرائیو اور پی ڈی میلو روڈ پر زبردست ٹریفک جام ہے۔ مظاہرین نے کرکٹ کلب آف انڈیا لمیٹڈ کے احاطے میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ اس علاقے میں بھی ٹریفک جام رہا۔

ممبئی ٹریفک پولیس نے ٹریفک کو کم کرنے کے لیے راستوں کا رخ موڑ دیا ہے۔ سی ایس ایم ٹی اور قریبی علاقوں کو جانے والی گاڑیوں کو دوسرے راستوں کی طرف موڑ دیا جا رہا ہے۔ جے جے مارگ پر ٹریفک کو ایم آر اے مارگ پولیس اسٹیشن سے پولیس کمشنر آفس اور میٹرو سنیما جنکشن کی طرف موڑ دیا گیا ہے۔ ایسٹرن فری وے پر ٹریفک کو بھی صورتحال کے لحاظ سے موڑ دیا جا سکتا ہے۔ ڈی این روڈ پر شمال کی طرف جانے والی ٹریفک کو فیشن سٹریٹ اور میٹرو سنیما کی طرف موڑ دیا جا رہا ہے۔ لوکل ٹرینیں وقت پر چل رہی ہیں، لیکن سی ایس ایم ٹی اور قریبی اسٹیشنوں پر بھیڑ بڑھ گئی ہے۔ انٹر سٹی ٹرینیں بھی معمول کے مطابق چل رہی ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ اسٹیشنوں کے ارد گرد ٹریفک کی وجہ سے کچھ تاخیر ہو سکتی ہے۔ سی ایس ایم ٹی کے کئی کارکنوں نے بارش سے بچنے کے لیے اسٹیشن کے احاطے میں پناہ لی۔ اتوار کی چھٹی ہونے کی وجہ سے صورتحال قابو میں رہی۔ آر پی ایف اور جی آر پی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا تاکہ نظم برقرار رہے اور ٹرین آپریشن متاثر نہ ہو۔

سی ایس ایم ٹی اور قریبی علاقوں سے گریز کریں۔ جے جے مارگ پر ٹریفک کو ایم آر اے مارگ پولیس اسٹیشن سے پولیس کمشنر آفس اور میٹرو سنیما جنکشن کی طرف موڑ دیا گیا ہے۔ ایسٹرن فری وے پر ٹریفک کو صورتحال کے مطابق جے جے مارگ کی طرف موڑ دیا گیا ہے۔ ڈی این روڈ پر شمال کی طرف جانے والی ٹریفک کو فیشن سٹریٹ اور میٹرو سنیما کی طرف موڑ دیا جا رہا ہے۔ دریں اثنا، فورٹ کے آس پاس کے اسکولوں اور کالجوں، جیسے سینٹ زیویئر کالج اور کیتھیڈرل اور جان کونن اسکول، نے پیر کو آن لائن کلاسز کا انعقاد کیا۔ اس احتجاج کی وجہ سے ممبئی والوں کو کافی پریشانی کا سامنا ہے۔ ٹریفک جام ایک بڑا مسئلہ ہے، اور لوگ اپنے کام پر جانے اور جانے میں زیادہ وقت لے رہے ہیں۔ اسکول اور کالج بھی بند رکھنے پڑے ہیں جس سے طلبہ کی پڑھائی متاثر ہورہی ہے۔

جرم

دہلی کی ایک 76 سالہ خاتون کو پہلگام کے دہشت گردوں کو فنڈینگ کا الزام لگا کر سائبر فراڈ نے 43 لاکھ روپے لوٹ لیے، نوئیڈا پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

Published

on

terrorists

نئی دہلی : ایک 76 سالہ معصوم خاتون کو پہلگام حملے کے دہشت گردوں کو پیسے دینے کے الزام میں نہ صرف ذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑا بلکہ اپنی پوری زندگی میں بچائے گئے تمام پیسے سے بھی ہاتھ دھونا پڑا۔ سائبر کرائم سے جڑا یہ ایک ایسا سنسنی خیز معاملہ ہے جو کسی کو بھی حیران کر سکتا ہے۔ بزرگ خاتون کو اس وقت احساس ہوا کہ جب وہ ایک معروف وکیل سے رابطہ میں آئی تو اسے دھوکہ دیا گیا تھا۔ تاہم، تب تک اسے اپنی زندگی کا سب سے بڑا دھچکا لگ چکا تھا۔

انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق، بزرگ خاتون کے ساتھ یہ سارا فراڈ 18 جولائی کو شروع ہوا۔ نوئیڈا میں رہنے والی 76 سالہ سرلا دیوی کو اپنی لینڈ لائن پر کال موصول ہوئی۔ اس کے پاس موبائل ہے، اس لیے اب شاید ہی کوئی اس کی لینڈ لائن پر کال کرتا ہے۔ جب بزرگ خاتون نے فون اٹھایا تو دوسری طرف موجود خاتون نے کہا کہ وہ ایک ٹیلی کام کمپنی سے ہے اور کال کو ممبئی پولیس کی کرائم برانچ سے جوڑنے کو کہا۔ پھر ممبئی پولیس کی کرائم برانچ کا ایک شخص پولیس افسر کا روپ دھار کر فون اٹھاتا ہے۔ پھر وہ جو کچھ کہتا ہے وہ بوڑھی عورت کے ہوش و حواس کھو دیتی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ پاکستانی دہشت گردوں کو فنڈ فراہم کرنے والا تھا جنہوں نے جموں و کشمیر کے پہلگام میں 26 لوگوں کا قتل عام کیا۔ اگلے 24 دن اس طرح گزرے کہ بزرگ خاتون کی ساری زندگی کا ایک ایک لمحہ بے سود ہو گیا۔

کرائم برانچ کے اہلکار ظاہر کرتے ہوئے سائبر مجرموں نے بوڑھی خاتون کی بے گناہی ثابت کرنے کے بہانے آہستہ آہستہ 43 لاکھ روپے ان کے کھاتوں میں منتقل کر دیے۔ جب تک بزرگ خاتون کو معلوم ہوا کہ اسے لوٹا جا رہا ہے، اس کے اکاؤنٹس خالی ہو چکے تھے۔ اب خاتون کی شکایت پر نوئیڈا کے سیکٹر-36 کے سائبر کرائم پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی گئی ہے۔ سرلا دیوی نے اپنی شکایت میں کہا ہے، ‘کال کرنے والے نے مجھے بتایا کہ میرے نام پر بائیکلہ، ممبئی میں ایک فون نمبر رجسٹرڈ ہے اور اسے جوا اور بلیک میلنگ جیسی غیر قانونی سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس کے بعد، جس شخص سے اس نے مجھ سے رابطہ کیا، مجھے بتایا کہ آگے کیا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے ان کے پاس کلیئرنس سرٹیفکیٹ جمع کرانا ہے۔’

جس شخص سے بوڑھی خاتون کا فون جڑا تھا، وہ ممبئی کرائم برانچ کا اے سی پی ہونے کا بہانہ کرتا تھا، اس نے اسے دھمکی دی کہ اس کے نام پر گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا گیا ہے۔ اس پر حوالات کے لین دین اور دہشت گردی کی مالی معاونت میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔ اس نے پہلگام حملے کے دہشت گردوں کی مالی معاونت میں بھی اس کا نام لیا تھا۔ اس نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ ‘میں ایک 76 سالہ بوڑھی عورت ہوں… اکیلی رہنے والی بیوہ ہوں… میں پریشان اور ذہنی اور نفسیاتی دباؤ میں تھی۔ وہ چاہتے تھے کہ میں گرفتاری سے بچنے کے لیے اپنے تمام بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات دوں اور سیکیورٹی رقم جمع کراؤں… انہوں نے کہا کہ تفتیش مکمل ہونے کے بعد تمام رقم واپس کر دی جائے گی۔’

نوئیڈا پولیس نے کہا ہے کہ 20 جولائی سے 13 اگست کے درمیان اس کے اکاؤنٹ سے تقریباً 43 لاکھ روپے مختلف آن لائن ذرائع سے متعدد اکاؤنٹس میں منتقل کیے گئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس کے باوجود سائبر فراڈ کرنے والے اس پر 15 لاکھ روپے مزید دینے کے لیے دباؤ ڈال رہے تھے۔ اسے ویڈیو کالز کے ذریعے دھمکیاں دی جارہی تھیں۔ پولیس کے مطابق، ‘جب وہ ایک وکیل کے رابطے میں آئی، جسے وہ جانتی تھی، تب اسے معلوم ہوا کہ وہ سائبر فراڈ کا شکار ہو چکی ہے اور جعلسازوں سے چھٹکارا پا چکی ہے۔’ نوئیڈا پولیس نے تعزیرات ہند کی دفعہ 308 (2)، دھوکہ دہی-318 (4) اور جعلسازی کے ذریعے نقالی -319 (2) اور آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 66D کے تحت مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

اردو گولڈن جبلی تقریبات : ‎وزیر اقلیتی امور ببن کوکاٹے سے ابوعاصم اعظمی کی ملاقات تمام مطالبات فوری طور پر حل کرنے کی یقین دہانی اردو اکیڈمی کا جلد قیام

Published

on

Babun-Kokate-&-Azmi

‎ممبئی : ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے مسلم مسائل اور اردو اکیڈمی سے متعلق جو مطالبات وزیر اقلیتی امور کوکاٹے سے کئے تھے اسے سرکار نے قبول کرتے ہوئے وزارت اقلیتی امور نے اردو اکیڈمی کی جلد ازجلد قیام کے ساتھ اردو گولڈن جبلی کی تقریبات کو عالمی سطح پر منانے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اردو کی تقریبات یہاں نڈیاڈ والا منعقد کریں گے, اس کے ساتھ ہی اردو اکیڈمی کے قیام میں اردو زبانوں اور مسلم اکثریتی علاقوں سے اراکین کی تقرری ہوگی. اس کے ساتھ ہی اقلیتوں اور پسماندہ طبقات سے متعلق مسائل کو بھی مانک راؤ کوکاٹے نے حل کرنے کا یقین دلایا ہے۔ اقلیتوں کے لئے اسکالر شپ سے لے کر او بی سی کے طرز پر مسلمانوں اور طلبا کو تعلیمی وظائف کا بھی مطالبہ اعظمی نے کیا تھا۔ پسماندہ اور مالی کمزور طلبا کو تعلیمی وظائف پر بھی اعظمی نے زور دیا تھا, اس کے علاوہ نیٹ اور یو پی ایس سی تربیتی کیمپ اور کلاس شروع کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا۔ ایم پی ایس سی کے امتحان میں اردو زبان کے امیدواروں کو اردو میں امتحان دینے کی سہولت کا بھی مطالبہ کیا تھا۔ مسلمانوں کی تعلیمی معاشی اور دیگر پسماندگی کا مطالعہ کرنے کے لئے کمیٹی تشکیل کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا, اس پر آج ابوعاصم اعظمی نے وزیر اقلیتی امور مانک راؤ کوکاٹے سے ملاقات کر کے تمام مسائل پر توجہ طلب کرتے ہوئے انہیں حل کرنے کا مطالبہ بھی کیا, جس پر وزیر نے مثبت یقین دہائی کراتے ہوئے مسائل حل کرنے کا دعوی کیا ہے۔ اس دوران ابوعاصم اعظمی نے ہمراہ سنیئر صحافی سعید حمید بھی موجود تھے اور انہوں نے بھی وزیر اقلیتی امور سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے اردو کے مسائل پر توجہ مبذول کرائی۔ اس پر وزیر موصوف نے تمام مطالبات پر فوری طور پر کارروائی کی ہدایت دی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

جلوس محمدی کے لئے عام تعطیل ۸ ستمبر کو ہو گی

Published

on

Mhim-&-Khilafat

ممبئی : ممبئی عید میلادالنبی صلی اللہ علیہ وسلم کی عام تعطیل جمعہ کے بجائے پیر۸ ستمبر کو ہو گی. یہ جی آر نوٹیفکیشن عام انتظامیہ محکمہ نے جاری کیا ہے. ممبئی اور مضافات میں عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے تناظر میں تعطیل کو ۵ ستمبر بروز جمعہ سے منتقل کر کے ۸ ستمبر کو دی گئی ہے. اس سے قبل مسلمانوں نے متفقہ طور پر ریاست میں گنپتی وسرجن کے پیش نظر جلوس محمدی ۸ ستمبر کو نکالنے کا فیصلہ لیا تھا اور ممبئی کے خلافت ہاؤس میں منعقدہ میٹنگ میں یہ فیصلہ مولانا معین الدین اشرف المعروف معین میاں کی قیادت میں خلافت کمیٹی کے کارگزار صدر سرفراز آرزو نے لیا تھا اور مسلمانوں نے مطالبہ کیا تھا کہ سرکاری تعطیل ۸ ستمبر یعنی پیر کو دی جائے, جس کو قبول کرتے ہوئے عام انتظامیہ محکمہ نے سرکلر جاری کیا ہے. اب عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی چھٹی ۵ ستمبر کے بجائے ۸ ستمبر کو ہو گی۔ اس سے مسلمانوں اور جلوس کمیٹیوں نے مسرت کا اظہار کیا ہے. مسلمانوں نے گنپتی وسرجن کے سبب عید میلاد النبی کے جلوس کو ۸ ستمبر کو نکالنے کا فیصلہ کرتے ہوئے فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور گنگا جمنی تہذیب کا ثبوت دیا تھا. یہ ہندو مسلم اتحاد کی روشن مثال ہے, اسی لئے سرکار نے اب عام تعطیل ۸ ستمبر کو دیدی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com