Connect with us
Wednesday,03-September-2025
تازہ خبریں

سیاست

ہندوستان غیر ملکی سپلائی پر انحصار نہیں کر سکتا… راج ناتھ سنگھ نے عالمی صورتحال اور مشن سدرشن چکر پر کیا کہا؟

Published

on

Rajnath-Singh

نئی دہلی : وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ہفتہ کے روز کہا کہ ہندوستان کے لئے دفاعی شعبے میں خود کفیل ہونا بہت ضروری ہے اور اس کے لئے ملک کسی غیر ملکی سامان پر انحصار نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مجوزہ فضائی سیکورٹی نظام ‘سدرشن چکر’ کے تحت اگلے 10 سالوں میں ملک بھر کے تمام اہم مقامات کو مکمل فضائی سیکورٹی فراہم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ این ڈی ٹی وی ڈیفنس سمٹ میں اپنے خطاب میں سنگھ نے کہا کہ ایک حفاظتی نظام تیار کیا جا رہا ہے جو دشمن کے کسی بھی حملے کا دفاع اور جواب دینے کے قابل ہو گا۔ انہوں نے کہا، “جیسا کہ ہم نے ‘آپریشن سندھ’ کے دوران دیکھا، آج کی لڑائیوں میں فضائی حفاظت کی اہمیت بہت بڑھ گئی ہے۔ ایسی صورتحال میں ‘سدرشن چکرا مشن’ ایک بڑا گیم چینجر ثابت ہوگا۔”

وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے یوم آزادی کی تقریر میں اس مہتواکانکشی فضائی دفاعی منصوبے کا اعلان کیا تھا۔ یہ اعلان پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کی جانب سے مستقبل میں دونوں ممالک کے درمیان کسی بھی فوجی تصادم کی صورت میں سرحد پر موجود بھارتی اثاثوں کو نشانہ بنانے کے مبینہ اشارے کے بعد سامنے آیا ہے۔ راجناتھ نے کہا کہ بدلتی ہوئی عالمی صورتحال نے واضح کر دیا ہے کہ دفاعی شعبے میں بیرونی ممالک پر انحصار کرنا اب کوئی آپشن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا، “آج کے حالات میں خود انحصاری ہماری معیشت اور سلامتی دونوں کے لیے ضروری ہے۔” وزیر دفاع نے کہا، “آج دفاعی شعبہ نہ صرف قومی سلامتی کی بنیاد ہے، بلکہ یہ ہماری معیشت کو مضبوط بنانے اور اپنے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے بھی ایک اہم بنیاد بن گیا ہے۔”

انہوں نے کہا، “یہ صرف لوگوں کی حفاظت، زمین کی حفاظت یا سرحدوں کی حفاظت تک محدود نہیں ہے، بلکہ یہ ہمارے پورے اقتصادی ڈھانچے کی سلامتی اور استحکام کے لیے بھی ذمہ دار ہے۔” وزیر دفاع نے واضح کیا کہ خود انحصاری اور مقامی بنانے کو تحفظ پسندی کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ’’دفاعی شعبے میں خود انحصاری کا تعلق تحفظ پسندی سے نہیں ہے بلکہ یہ ہماری خودمختاری، قومی خود مختاری اور خود اعتمادی کا معاملہ ہے۔‘‘

بین الاقوامی خبریں

یوکرین جنگ کے درمیان نیٹو اور روس کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے، نیٹو کے لڑاکا طیارے پولینڈ کی سرحد پر گشت کر رہے، یوکرین میں افراتفری

Published

on

NATO

وارسا : پولینڈ کی سرحد پر نیٹو کے لڑاکا طیاروں کی پروازوں نے یورپ کی کشیدگی میں مزید اضافہ کر دیا۔ یہ پروازیں اس وقت ریکارڈ کی گئی ہیں جب روس نے بدھ کی صبح یوکرین پر 500 سے زیادہ ڈرون اور میزائل فائر کیے تھے۔ ان حملوں میں یوکرین کے مغربی علاقے کو نشانہ بنایا گیا ہے جو پولینڈ سے ملحق ہے۔ ایسے میں نیٹو کے لڑاکا طیارے جوابی کارروائی اور کسی بھی جارحانہ صورتحال سے بچنے کے لیے پولینڈ میں مسلسل پروازیں کر رہے ہیں۔ یہ اطلاعات بھی ہیں کہ نیٹو کے کئی لڑاکا طیاروں نے بھی سرحد عبور کر کے یوکرین کی فضائی حدود میں پروازیں کی ہیں۔ ساتھ ہی روس نے نیٹو کی کارروائی کو سرخ لکیر عبور کرنے سے تعبیر کیا ہے۔ یوکرین کی فضائیہ نے ٹیلی گرام پوسٹ میں کہا کہ روس نے ان کے ملک پر راتوں رات بمباری کی ہے۔ اس میں روس کی طرف سے 502 حملہ آور اور جعلی ڈرون اور 24 میزائل داغے گئے۔ فضائیہ نے کہا کہ انہوں نے روس کے 430 ڈرونز اور 21 میزائل مار گرائے ہیں۔ یوکرین کی فضائیہ نے یہ بھی کہا کہ اس نے 14 مقامات پر 69 ڈرون اور تین میزائل حملے ریکارڈ کیے اور 14 مقامات پر گرائے گئے ہتھیاروں کا ملبہ ملا۔

بدھ کو روس کی بمباری میں یوکرین کے کئی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔ مقامی حکام نے Lviv، ایوانو-فرینکیوسک، خمیلنیتسکی اور لوٹسک کے مغربی علاقوں میں دھماکوں کی اطلاع دی۔ کیف شہر کی انتظامیہ کے سربراہ تیمور تاکاچینکو نے کہا کہ کم از کم ایک ڈرون دارالحکومت میں گر کر تباہ ہوا۔ علاقائی انتظامیہ کے سربراہ سرہی ٹیورین نے ٹیلی گرام پر لکھا کہ خمیلنیتسکی میں ایک شخص مارا گیا۔ ٹیورین نے کہا کہ خطے میں دو میزائل اور تین ڈرون مار گرائے گئے۔

Lviv کے میئر اینڈری ساڈوی نے کہا کہ 15 روسی ڈرونز نے شہر پر حملہ کیا، جو پولینڈ کی سرحد سے تقریباً 40 میل دور واقع ہے۔ سادوی نے کہا کہ ایک گودام “جزوی طور پر تباہ” ہوا لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ لوٹسک میں میئر ایہور پولشچک نے کہا کہ ڈرونز نے “شہری انفراسٹرکچر” کو نقصان پہنچایا۔ ایوانو-فرینکیوسک ملٹری ایڈمنسٹریشن کی سربراہ سویتلانا اونیشچک نے کہا کہ حملوں کی وجہ سے ایک صنعتی مقام پر آگ لگ گئی، جس کے بعد 130 ایمرجنسی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا۔ اونیشچک نے اس حملے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں دی۔

پولینڈ کی سرحد کے قریب یوکرائنی علاقوں میں روسی حملوں نے نیٹو کی کشیدگی میں اضافہ کر دیا ہے۔ اس وجہ سے نیٹو کے درجنوں لڑاکا طیارے پولینڈ کے آسمانوں پر گشت کر رہے ہیں۔ پولش فوج کی آپریشنز کمانڈ نے ایکس پر پوسٹ کیا کہ یہ طیارے “یوکرین کی سرزمین پر واقع تنصیبات پر روسی حملوں” کے جواب میں تعینات کیے گئے تھے۔ بیان میں کہا گیا ہے، “ہماری فضائی حدود میں، پولش اور اتحادی طیاروں کی شدت سے پروازیں جاری ہیں، جب کہ زمینی فضائی دفاع اور ریڈار کی جاسوسی کے نظام کو ہائی الرٹ کی حالت میں پہنچا دیا گیا ہے۔” کمانڈ نے بعد میں ایک پوسٹ میں کہا کہ پولینڈ میں نیٹو افواج روسی حملوں کے تقریباً چار گھنٹے بعد معمول پر آگئی ہیں۔

Continue Reading

جرم

مہاراشٹر کے جالنا میں کشیدگی… اسلم قریشی نامی شخص نے گائے کے ذبیحہ کا ویڈیو بنا کر پوسٹ کیا، ہندو تنظیمیں سڑکوں پر زبردست احتجاجی مظاہرے کیئے۔

Published

on

Aslam-Qureshi

جالنا : مہاراشٹر کے جالنا شہر میں کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ علاقے میں یہ کشیدگی ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ہوئی۔ ویڈیو میں اسلم قریشی نامی شخص گائے کو ذبح کرتے ہوئے نظر آ رہا ہے۔ ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد دو برادریوں میں کشیدگی بڑھ گئی۔ انتظامیہ نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے فوری کارروائی کی۔ جالنا کے ایس پی اجے کمار بنسل نے بتایا کہ صدر بازار تھانے میں تین ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایسی حرکتوں کو برداشت نہیں کریں گے جو کمیونٹیز کے درمیان دراڑ پیدا کریں اور امن و امان کے مسائل پیدا کریں۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلم قریشی کے خاندان کا سیاسی جماعتوں سے تعلق ہے۔ وہ قتل سمیت کئی مجرمانہ مقدمات میں بھی ملزم ہے۔

واقعہ کے خلاف ہندو تنظیموں نے احتجاج کیا۔ انہوں نے انتظامیہ اور پولیس کو احتجاج کو تیز کرنے کا انتباہ دیا۔ تنازعہ بڑھنے سے پہلے جالنا میونسپل کارپوریشن نے شہر کے چمڑا بازار علاقے میں واقع تین مذبح خانوں کو منہدم کر دیا۔ کارروائی منگل کی صبح آٹھ بجے شروع ہوئی اور شام تک جاری رہی۔ مذبح خانوں کو بلڈوز کرتے ہوئے پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مسمار کیے گئے مذبح خانے خستہ حالت میں تھے۔ یہ مذبح خانے جالنا میونسپل کارپوریشن کے تھے لیکن اسلم قریشی اور دیگر قصاب ان کا غیر قانونی استعمال کر رہے تھے۔ یہ جھگڑا پیر کو شروع ہوا۔ اسلم قریشی کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ اس ویڈیو میں وہ ایک گائے کو ذبح کرتے ہوئے نظر آئے۔ یہ ویڈیو اسلم قریشی نے خود بنائی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ ویڈیو میں گائے کو ذبح کرتے وقت وہ ہندو مذہب کے بارے میں بھی نازیبا الفاظ استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ ویڈیو خود بنائی اور سوشل میڈیا پر پوسٹ کردی۔ تاہم بعد میں اس نے اسے ہٹا دیا۔

ویڈیو دیکھنے کے بعد ہندو تنظیم برہم ہوگئی۔ پولیس میں شکایت درج کرائی گئی۔ ہندو تنظیمیں جالنا میونسپل کارپوریشن کے باہر جمع ہوئیں اور دھرنا بھی دیا۔ ان کا مطالبہ تھا کہ جالنہ میں چل رہے تمام غیر قانونی مذبح خانوں کو فوری طور پر بند کیا جائے۔ احتجاج اس وقت مزید بڑھ گیا جب ایک مظاہرین نے میونسپل کمشنر سنتوش کھانڈیکر پر چپل پھینک دی۔ ایس پی کو یادداشت پیش کی گئی۔ مذبح خانوں کو مسمار کرنے اور ملزمان کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔ پیر کی رات ولی مام درگاہ کے علاقے میں دو گروپ آمنے سامنے آگئے۔ دونوں برادریوں کے درمیان پتھراؤ ہوا۔ پولیس کی ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر صورتحال پر قابو پالیا۔ ایس پی نے تشدد میں ملوث ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا۔ سابق ایم ایل اے کیلاش گورنتیال نے بھی اس معاملے پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر گنیشوتسو سے پہلے ملزم کو گرفتار نہیں کیا گیا اور کارروائی نہیں کی گئی تو حالات قابو سے باہر ہو جائیں گے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی مراٹھا مورچہ غیر قانونی مجمع اور راستہ روکو پر ۹ ایف آئی آر درج

Published

on

FIR

‎ممبئی : ممبئی مراٹھا مورچہ کے دوران ہنگامہ آرائی اور غیر قانونی مجمع جمع کرنا مراٹھا مظاہرین کو مہنگا پڑا ہے. پولس نے ان کے خلاف کیس درج کئے ہیں۔ ممبئی آزاد میدان مراٹھا مورچہ میں غیر قانونی طریقے سے راستہ روکو اور مجمع جمع کرنے کا کیس ممبئی کے مختلف پولس اسٹیشنوں میں درج کیا گیا ہے۔ مراٹھا مورچہ کے خلاف ممبئی متعدد پولس اسٹیشنوں میں کل 9 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ جس میں مرین ڈرائیو ۲ ، آزاد میدان پولس اسٹیشن میں ۳، ایم آر اے مارگ پولا اسٹیشن میں ایک، جے جے، ڈونگری اور قلابہ پولس اسٹیشنوں میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے. اس میں جنوبی ممبئی زون ون کے تحت ۶ مقدمات درج کئے گئے ہیں. ڈی سی پی پروین منڈے نے اس کی تصدیق کی ہے. اس میں بیشتر مقدمات غیر قانونی مجمع جمع کرنے کا درج کیا گیا ہے, جس میں راستہ روکو بھی شامل ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com