جرم
ممبئی کروڑوں روپے کی دھوکہ دہی بین الاقوامی گینگ بے نقاب، کرائم برانچ کی کارروائی 12 ملزمین گرفتار، بینک اکاؤنٹ خرید کر دھوکہ دہی کی گئی : ڈی سی پی
ممبئی : ممبئی کرائم برانچ نے سائبر دھوکہ دہی کے بین الاقوامی ریکیٹ کو بے نقاب کرنے کا دعوی کرتے ہوئے 12 ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ ملک بھر میں سائبر دھوکہ دہی میں ملوث تھے اور دوسروں کے بینک اکاؤنٹ خرید کر اس کا استعمال سائبر فراڈ سے حاصل رقومات کی منتقلی کیلئے استعمال کیا کرتے تھے۔ اس لئے اس معاملہ میں کرائم برانچ نے باقاعدہ طو رپر پانچ ایسے افراد کو بھی ملزم بنایا ہے جنہوں نے اپنا بینک اکاؤنٹ فراڈ کیلئے فراہم کئے تھے۔ ان اکاؤنٹ کو 7 ہزار سے 5 ہزار روپے میں خریدا جاتا تھا۔
ممبئی پولیس ہیڈکوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی سی پی ڈٹیکشن راج تلک روشن نے بتایا کہ 60 کروڑ روپے سے زائد دھوکہ دہی کے معاملہ میں ملوث سائبر فراڈ گینگ کو اس وقت بے نقاب کیا گیا جب کاندیولی میں پولیس نے چھاپہ مارا اور یہاں سے پانچ افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ اس دفتر میں سم کارڈ, لیپ ٹاپ, 25 موبائل فون اور فرضی دستاویزات بھی برآمد ہوئے تھے اس کے علاوہ اے ٹی ایم کارڈ بھی ملا تھا۔ 943 بینک اکاؤنٹ میں سے 181 بینک اکاؤنٹ کا استعمال سائبر فراڈ کے پیسوں کی منتقلی کیلئے کیا گیا تھا۔ ملک بھر میں یہی اکاؤنٹ کا استعمال سائبر فراڈ کے پیسوں کی منتقلی کیلئے کیا جاتا تھا۔
ان اکاؤنٹ کا استعمال ڈیجیٹل اریسٹ, شیئر ٹریڈنگ سمیت دیگر فراڈ کے پیسوں کیلئے کیا گیا تھا, اس کی تصدیق بھی ہوئی ہے۔ سائبر فراڈ سے متعلق 1930 پر شکایات موصول ہوئی تھی, جس میں کل 339 شکایت میں سے ممبئی کی 16 اور مہاراشٹر میں 46 شکایت کے بعد 16 جرم درج کئے گئے تھے۔ اس کے علاوہ دیگر صوبوں میں 277 شکایات موصول ہوئی تھی۔ اس میں سے 33 جرم درج کئے گئے ہیں ملزمین پر مزید مقدمات درج ہونے کا امکان بھی ہے۔ یہ گروہ منظم طریقے سے لوگوں کو بے وقوف بنایا کرتا تھا۔ اس گینگ کا طریقہ کار یہ تھا کہ وہ پہلے وہ ایسے لوگوں کی نشاندہی کرتا جو اپنے بینک اکاؤنٹ فروخت کرنے کے خواہاں ہے۔ اس کے بعد ان کے بینک اکاؤنٹ خرید کر سائبر فراڈ کے پیسوں کی اس میں منتقلی کی جاتی۔ اس کے ساتھ ہی ان بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات اور تمام پاس ورڈ بھی اپنے پاس ہی یہ لوگ رکھتے تھے, اس کے بعد اے ٹی ایم اور دیگر سینٹروں سے بینک اکاؤنٹ سے پیسے نکالا کرتے تھے۔ ملک ہی نہیں بلکہ بیرون ملک میں بھی آن لائن اور اے ٹی ایم سے پیسے نکالے گئے ہیں۔ جن لوگوں کا اکاؤنٹ سائبر فراڈ کے پیسوں کی منتقلی کے لئے استعمال کیا گیا تھا انہیں اس کا علم تھا اس لئے اب ایسے افراد کو بھی ملزم بنایا گیا ہے, جنہوں نے اپنا اکاؤنٹ فراہم کیا ہے۔ یہ تمام بھی جرم میں شریک پائے گئے تھے, اس لئے ڈی سی پی راج تلک روشن نے بتایا ہے کہ لالچ میں کسی کو بھی اپنا اکاؤنٹ فروخت نہ کرے اور سائبر فراڈ سے محفوظ رہنے کیلئے آن لائن پر کسی بھی قسم کی دھمکی سے خوفزدہ نہ ہو, کیونکہ ڈیجیٹل اریسٹ وغیرہ نام کی کوئی چیز نہیں انہوں نے کہا کہ جس طرح سے سائبر فراڈ کے کیسوں میں اضافہ ہوا ہے اسی طرح کرائم برانچ بھی فعال ہے, ایسے میں کرائم برانچ نے 60 کروڑ سے زائد کے فراڈ کے کیس کو حل کر لیا ہے۔ اور 10 کروڑ روپے ان اکاؤنٹ سے منجمد بھی کئے ہیں۔ جن ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے ان میں ویبو پٹیل, سنیل کمار پاسوان، امن کمار گوتم، خاتون خوشباو سندر جول، رتیک بندیکر شامل ہے ان ملزمین کے قبضے سے دو لیپ ٹاپ، ایک پرنٹر, 25 موبائل فون متعدد بینکوں کی 25 پاس بک, 30 چیک بک, 46 اے ٹی ایم سوئپ مشین و دیگر کمپنی کے موبائل کے 104 سم کارڈ برآمد ہوئے ہیں۔ ان کے خلاف سمتا نگر پولیس اسٹیشن میں سائبر فراڈ سمیت دیگر دفعات میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس معاملہ کی تفتیش میں پیش رفت ہونے کے بعد مزید ملزمین کی گرفتاری عمل لائی گئی ہے اور اب تک اس معاملہ میں 12 ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس میں جس خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے اس نے اپنا اکاؤنٹ فروخت کیا تھا۔ اسی لئے پولیس نے شہریوں سے الرٹ رہنے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ وہ پیسوں کی لالچ میں ایسے گینگ کے دام میں نہ آئے
(جنرل (عام
سائبر جعلسازوں نے واٹس ایپ پر دموہ کے کلکٹر کا روپ دھارا۔ فوری کارروائی ممکنہ بحران کو ٹال دیتی ہے۔

بھوپال/دموہ، غیر مشتبہ رابطوں سے اعتماد اور فنڈز کا فائدہ اٹھانے کی ڈھٹائی سے سائبر جرائم پیشہ افراد نے مبینہ طور پر دموہ کے ضلع کلکٹر سدھیر کوچر کی نقالی کرتے ہوئے جعلی واٹس ایپ اکاؤنٹ بنایا، من گھڑت دستاویزات اور ویتنام کے کنٹری کوڈ کا استعمال کرتے ہوئے اپنے ٹریک کو چھپانے کے لیے۔ ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی چوکس مداخلت کی بدولت یہ ایک مکمل سائبر بحران کی شکل اختیار کر سکتا ہے۔ دغاباز اکاؤنٹ، کلکٹر کی پروفائل تصویر اور آفیشل تفصیلات کے ساتھ مکمل، جھوٹے بہانوں کے تحت مالی امداد کے لیے فوری پیغامات بھیجنا شروع کر دیا – من گھڑت ہنگامی حالات سے لے کر فوری "سرکاری” منتقلی تک۔ وصول کنندگان، بھروسہ مند آئی اے ایس افسر کی طرف سے دی گئی درخواستوں پر یقین کرتے ہوئے، جب اس فریب کا پردہ فاش ہوا تو وہ تعمیل سے کچھ ہی لمحے دور تھے۔ کلکٹر کوچر کو ایک محتاط رابطے سے اطلاع ملنے پر اس بے ضابطگی کی اطلاع ملنے پر، پولیس سپرنٹنڈنٹ شروتکرتی سوم ونشی کو متنبہ کرنے میں کوئی وقت ضائع نہیں کیا۔ "جیسے ہی معلومات منظر عام پر آئیں، میری ای گورننس اور سائبر ٹیمیں حرکت میں آگئیں،” کوچر نے ایس پی کے دفتر میں ایک پریس بریفنگ میں بتایا۔ "ہم نے گھنٹوں کے اندر مشتبہ سرگرمی کا سراغ لگایا، کسی بھی مالی نقصان کو روکا۔” ایک نامعلوم مجرم کے خلاف فوری طور پر دموہ ایس پی آفس میں ایک باضابطہ شکایت درج کرائی گئی، جس میں انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ، 2000، اور بھارتیہ نیا سنہیتا کے تحت شناخت کی چوری اور دھوکہ دہی کی کوشش کی دفعات شامل کی گئیں۔ دموہ میں مدھیہ پردیش پولیس کے سائبر سیل نے، جو کہ جدید فرانزک آلات سے لیس ایک خصوصی یونٹ ہے، اس کے بعد سے ایک پیچیدہ تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔ تفتیش کار ڈیجیٹل فوٹ پرنٹس کی تلاش کر رہے ہیں، بشمول آئی پی لاگ، ڈیوائس میٹا ڈیٹا، اورواٹس ایپ کے ویتنامی (+84) سابقہ کے ذریعے اکاؤنٹ کو رجسٹر کرنے کے لیے استعمال ہونے والی جعلی اسناد – ہندوستانی دائرہ اختیار اور پتہ لگانے کے الگورتھم سے بچنے کے لیے ایک عام چال۔
"دھوکہ بازوں کا بین الاقوامی کوڈز کا استعمال ان کی نفاست کو واضح کرتا ہے، لیکن ہماری ٹیم ان کو بے نقاب کرنے کے لیے قومی سائبر ایجنسیوں کے ساتھ تعاون کر رہی ہے،” ایس پی سوم ونشی نے چوبیس گھنٹے نگرانی پر زور دیتے ہوئے تصدیق کی۔ یہ واقعہ مدھیہ پردیش کی بڑھتی ہوئی سائبر جنگ میں کوئی الگ تھلگ جھڑپ نہیں ہے۔ ریاست بھر میں، مدھیہ پردیش پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق، 2025 میں سائبر فراڈز میں 45 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، جس میں نقالی کے گھوٹالوں نے 150 کروڑ روپے سے زیادہ کے نقصانات کا دعویٰ کیا ہے۔ ہائی پروفائل ٹارگٹ جیسے ڈسٹرکٹ کلکٹر سب سے زیادہ شکار ہیں، جیسا کہ پڑوسی گوالیار اور ساگر کے حالیہ معاملات میں دیکھا گیا ہے، جہاں جعلی پروفائلز نے افسران کو لاکھوں کی منتقلی میں دھوکہ دیا۔ قومی سطح پر، اسی طرح کی چالوں نے آندھرا پردیش اور کیرالہ میں بیوروکریٹس کو پھنسایا ہے، جہاں دھوکہ دہی کرنے والوں نے واٹس ایپ کے ذریعے رقوم حاصل کرنے کے لیے اعلیٰ افسران کا روپ دھار لیا ہے۔ کشش ثقل پر روشنی ڈالتے ہوئے، کلکٹر کوچر نے ایک سخت عوامی ایڈوائزری جاری کی: "میں کسی بھی سوشل میڈیا یا میسجنگ پلیٹ فارم پر کوئی ذاتی آئی ڈی نہیں رکھتا۔ ایسے کسی بھی اکاؤنٹ کو نظر انداز کریں جو میرے ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں۔” انہوں نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ پیسوں کے لیے غیر منقولہ درخواستوں سے پرہیز کریں، حساس تفصیلات کا اشتراک کریں، یا لین دین شروع کریں، اس طرح کے اوورچرز کو سائبر ٹریپمنٹ کی علامت قرار دیں۔ "بے ضابطگیوں کی اطلاع فوری طور پر 1930، نیشنل سائبر ہیلپ لائن، یا اپنی مقامی پولیس کو دیں۔ چوکسی ہماری اجتماعی ڈھال ہے،” انہوں نے سائبر سیل کے افسران کی طرف سے گھپلے کی نشاندہی کرنے کی تکنیکوں کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا۔
(جنرل (عام
بنگال کے کولاگھاٹ میں 14 سالہ لڑکا 5 سالہ لڑکی سے زیادتی کے الزام میں گرفتار

کولکتہ، پولس نے جمعہ کی علی الصبح مغربی بنگال کے مشرقی مدنا پور ضلع کے کولاگھاٹ میں ایک 14 سالہ لڑکے کو پانچ سالہ لڑکی کے ساتھ عصمت دری کے الزام میں حراست میں لے لیا۔ مشرقی مدنا پور ڈسٹرکٹ پولیس کے ایک پولیس اہلکار نے تصدیق کی کہ ملزم، ایک نابالغ، کو بعد میں دوپہر کے وقت اسی ضلع کی جووینائل جسٹس کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔ ملزم کے خلاف مزید الزامات ہیں کہ اس نے متاثرہ کو قتل کرنے کی دھمکی دی تھی کہ اگر اس نے اپنے ساتھ کیے گئے جنسی جرم کے بارے میں اس کے والدین سمیت کسی کو بتایا۔ معلوم ہوا ہے کہ متاثرہ لڑکی 22 اکتوبر کی صبح ملزم کے گھر گئی تھی۔ متاثرہ کے والدین کی جانب سے درج کرائی گئی پولیس شکایت کے مطابق، ملزم نے گھر میں دیگر افراد کی عدم موجودگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ان کی بیٹی کو اپنی رہائش گاہ پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔ ابتدائی طور پر پولیس شکایت کے مطابق متاثرہ نے اپنے والدین سے اپنے ساتھ ہونے والے جنسی جرم کے بارے میں کچھ نہیں بتایا۔ تاہم بالآخر بدھ کے روز جب اسے کچھ جسمانی پریشانی محسوس ہونے لگی تو اس نے تمام تفصیلات اپنے والدین کو بتا دیں۔ جمعرات کی صبح متاثرہ کے والدین سب سے پہلے ملزم کے گھر گئے اور ملزم کے والدین کو سارا واقعہ سنایا۔ تاہم، جیسا کہ متاثرہ کے والدین نے پولیس کو بتایا، ملزم کے والدین نے نہ صرف ان کے الزامات کو مسترد کیا بلکہ ان کی پٹائی بھی کی۔ اس کے بعد متاثرہ کے والدین نے مقامی کولاگھاٹ پولیس اسٹیشن میں ملزم کے خلاف سرکاری شکایت درج کرائی۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے بالآخر ملزم کو گرفتار کرلیا۔ چونکہ وہ بھی نابالغ ہے اس لیے اس کے خلاف جووینائل جسٹس ایکٹ 2015 کی کچھ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ "ابتدائی طور پر، میری بیٹی نے ہمیں کچھ نہیں بتایا، لیکن بعد میں جب اسے پیٹ میں درد ہونے لگا، اس نے سب کچھ بتا دیا۔ ہم ملزم کے لیے سخت ترین سزا چاہتے ہیں،” متاثرہ کی ماں نے کہا۔
بین الاقوامی خبریں
امریکی ریاست فلوریڈا میں خوفناک سڑک حادثہ… ایک بھارتی ٹرک ڈرائیور نے شراب کے نشے میں گاڑی چلاتے ہوئے تین افراد پر چڑھ دوڑا اور ہنگامہ برپا کر دیا۔

واشنگٹن : امریکا میں غیر قانونی طور پر مقیم ایک ہندوستانی پر سڑک حادثے میں تین افراد کی ہلاکت کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ 21 سالہ ہندوستانی شخص پر الزام ہے کہ اس نے جنوبی کیلیفورنیا میں اپنے ٹرک کو روکے بغیر ایک خوفناک حادثہ پیش کیا۔ حادثے میں تین افراد کی موت ہو گئی۔ جسن پریت سنگھ کو سان برنارڈینو کاؤنٹی فری وے پر اپنے ٹرک کو گاڑیوں میں ڈالنے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ مبینہ طور پر حادثے کے وقت وہ نشے میں تھا۔ غیر قانونی امیگریشن کے حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کے سخت رویے کے پیش نظر یہ واقعہ امریکا میں ایک نیا ہنگامہ کھڑا کر سکتا ہے۔ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سنگھ غیر قانونی طور پر امریکہ میں رہ رہے تھے۔ اس نے 2022 میں جنوبی امریکی سرحد کو عبور کیا اور مارچ 2022 میں کیلیفورنیا کے ایل سینٹرو سیکٹر میں بارڈر پیٹرول ایجنٹوں سے اس کا سامنا ہوا۔ بائیڈن انتظامیہ نے اسے حراستی کے متبادل پالیسی کے تحت ملک کے اندرونی علاقوں میں رہا کر دیا، جہاں غیر قانونی تارکین وطن کو زیر التواء مقدمے میں رکھا جاتا ہے۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ جسن پریت سنگھ نے نشے کی حالت میں اپنا ٹرک جنوبی کیلیفورنیا میں سان برنارڈینو کاؤنٹی فری وے پر چلا دیا۔ اس کے بعد اسے سڑک حادثہ میں قتل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ حادثے کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے، جس سے سنگھ کے اقدامات پر سوال اٹھ رہے ہیں۔ پورا حادثہ جسن پریت سنگھ کے ٹرک میں نصب ڈیش کیم پر قید کیا گیا تھا۔ اس میں اس کے ٹرک نے کئی گاڑیوں کو کچلتے ہوئے دکھایا ہے۔ حادثے میں ہلاک ہونے والے تین افراد کی تاحال عوامی سطح پر شناخت نہیں ہو سکی ہے۔ ٹائر بدلنے والا مکینک بھی زخمی ہوگیا۔ امریکی پولیس نے کہا کہ سنگھ آگے ٹریفک جام ہونے کے باوجود بریک لگانے میں ناکام رہا کیونکہ وہ نشے میں تھا۔ امریکی محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی نے کہا کہ جسن پریت سنگھ کے پاس امریکہ میں رہنے کے لیے کوئی قانونی دستاویزات نہیں ہیں۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
