Connect with us
Thursday,07-August-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

ملک کے ہوائی اڈوں پر سیکیورٹی سخت… دہشت گردی کے بڑے حملے کی وارننگ کے بعد خفیہ ایجنسی متحرک، فضائی پٹیوں اور ہیلی پیڈز پر نگرانی بڑھانے کی ہدایت

Published

on

mumbai-airport

نئی دہلی : ملک کے ہوائی اڈوں پر سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ یہ قدم بی سی اے ایس (بیورو آف سول ایوی ایشن سیکیورٹی) کی وارننگ کے بعد اٹھایا گیا ہے۔ بی سی اے ایس کو خدشہ ہے کہ 22 ستمبر سے 2 اکتوبر 2025 کے درمیان دہشت گردانہ حملے ہو سکتے ہیں۔ اس خطرے کے پیش نظر تمام ہوائی اڈوں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ سیکورٹی میں یہ اضافہ خفیہ اطلاع ملنے کے بعد کیا گیا ہے۔ محکمہ انٹیلی جنس کو اطلاع ملی ہے کہ کچھ ‘سماج دشمن عناصر’ فساد پھیلانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے، شہری ہوا بازی کی وزارت نے 4 اگست کو ایک ایڈوائزری جاری کی تھی۔ اس ایڈوائزری میں تمام ہوائی اڈوں، ہوائی اڈوں، ہیلی پیڈز اور تربیتی اداروں پر نگرانی بڑھانے کے احکامات دیے گئے ہیں۔ بی سی اے ایس ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ انہیں مرکزی سیکورٹی ایجنسی سے معلومات ملی ہیں۔ اس معلومات کے مطابق ‘سماج دشمن عناصر یا دہشت گرد گروہوں سے ممکنہ خطرہ’ ہے۔ اس لیے کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ ہوائی اڈوں پر تعینات سیکورٹی اہلکاروں کو چوبیس گھنٹے ہائی الرٹ رہنے کو کہا گیا ہے۔ وہ ایئرپورٹ کے ٹرمینل، پارکنگ ایریا اور آس پاس کے تمام علاقوں میں مسلسل گشت کریں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہوائی اڈوں سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ مقامی پولیس کے ساتھ مل کر شہر کے سکیورٹی نظام کو مضبوط کریں۔

اس ہدایت کا اطلاق نہ صرف گھریلو پروازوں پر ہوتا ہے بلکہ بین الاقوامی پروازوں پر بھی ہوتا ہے۔ تمام ایئر لائنز کو اس بات کو یقینی بنانا ہو گا کہ ہوائی جہاز میں لوڈ کیے جانے سے پہلے تمام کارگو اور میل کو اچھی طرح سے چیک کیا جائے۔ ملکی اور بین الاقوامی ترسیل کے لیے آنے والے میل پارسلز کی چیکنگ بھی سخت کر دی گئی ہے۔ ایئرپورٹ اتھارٹی کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ ایئرپورٹ پر آنے والے تمام ملازمین، ٹھیکیداروں اور زائرین کی شناخت کی جانچ کی جائے۔ اگر کوئی شخص بغیر اجازت ایئرپورٹ میں داخل ہونے کی کوشش کرتا ہے تو اسے فوری طور پر روک دیا جائے گا اور متعلقہ حکام کو آگاہ کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے گا کہ تمام سی سی ٹی وی کیمرے چل رہے ہیں اور ان کی مسلسل نگرانی کی جائے گی۔ اگر کوئی مشکوک رویہ یا غیر دعویدار چیز نظر آئے تو اس کا فوری طور پر خیال رکھا جائے۔

بی سی اے ایس نے تمام متعلقہ ایجنسیوں جیسے کہ مقامی پولیس، سی آئی ایس ایف (سنٹرل انڈسٹریل سیکورٹی فورس)، انٹیلی جنس بیورو اور دیگر انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ تال میل میں کام کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ کسی بھی خطرے سے متعلق معلومات کو فوری طور پر شیئر کیا جاسکے اور بروقت کارروائی کی جاسکے۔ مسافروں سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ اگر وہ کوئی مشکوک سرگرمی دیکھیں یا کوئی لاوارث سامان دیکھیں تو فوری طور پر حکام کو مطلع کریں۔ ضرورت پڑنے پر ہوائی اڈوں پر مسافروں کو سیکیورٹی کی معلومات فراہم کرنے کے اعلانات بھی کیے جائیں گے۔ ایڈوائزری میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایمرجنسی رسپانس ٹیموں اور پروٹوکول کا جائزہ لیا جانا چاہیے۔ جہاں ممکن ہو، فوری مشقیں یا بریفنگ کروائی جائے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیاریاں کی جا سکیں۔

جرم

ممبئی شاطر کار چور اور ۷۰ جرائم میں ملوث گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی اور اطراف میں کار سمیت اس میں موجود مہنگے سامان چوری کرنے والے ایک شاطر چور کو ممبئی پولس نے گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ممبئی کے وڈالا علاقہ میں ایک سرخ رنگ کی ہونڈا سٹی کار پارک تھی اور شکایت کنندہ نے اسے لاک کر کے پارک کیا تھا نامعلوم چور نے اسے لاک توڑ کر چوری کر کے فرار ہو گیا۔ یہ کار ۲۶ جون سے ۳۰ جون کے دوران چوری کی گئی تھی۔ ممبئی کے ورلی وڈالا، جے جے، مجگاؤں، ناگپاڑہ سائن میں تقریبا ۱۵۰ سی سی ٹی وی فوٹیج کا معائنہ کیا اور پولس نے ملزم کو سانتا کروز سے حراست میں لیا, اس کے قبضے سے چوری کے تین موبائل برآمد ہوئے۔ آر اے قدوائی مارگ کے کار چوری کے کیس میں اسے گرفتار کیا گیا۔ اس کے قبضے سے مسروقہ مال اور کار برآمد کر لی گئی, اس نے چوری کی اس کار کا استعمال دیگر چوری میں بھی کیا تھا۔ ملزم کے خلاف گجرات، احمد آباد، سورت، پونہ پمپری چنچوڑ، تھانہ میرابھائندر ناسک رائے گڑھ میں ۷۰ سے زائد معاملات درج ہیں ملزم کی شناخت جنید یونس شیخ عرف بمبیا ۳۵ سالہ کے طور ہوئی ہے اور یہ جونا کھار کا رہائشی ہے۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر کی ایما پر ڈی سی پی نے انجام دی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی یونیورسٹی اردو بھون کا قیام عمل میں لایا جائے، رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا جلد ازجلد مکمل کرنے کا وزارت اقلیتی امور سے مطالبہ

Published

on

Abu-Asim-Azmi-

ممبئی سماج وادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے یہاں اقلیتی محکمہ کے چیف سکریٹری کو ایک مکتوب ارسال کر کے ممبئی یونیورسٹی میں اردو بھون کے قیام کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل اردو بھون کے قیام کے لئے یونیورسٹی اور محکمہ اقلیتی امور نے جی آر بھی جاری کیا تھا, لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر یہ کام مکمل نہیں ہوا اور کام کو ادھورے میں روک دیا گیا تھا, اس لئے اب اردو بھون کے قیام کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اردو بھون کے قیام کے لئے کتنے فنڈ کی منظوری دی گئی ہے اس میں اب تک کتنی بجٹ خرچ ہوا ہے, اس کام کو اچانک کیوں بند کیا گیا۔ اس کے پس پشت کیا وجوہات کارفرما تھی کیا اس کام کو دوبارہ شروع کیا جائے گا۔ ایجوکیشن محکمہ، محکمہ اقلیتی کا کیا منصوبہ ہے اردو زبان و ادب کو فروغ دینے کے لئے اردو بھون کا کام جلد ازجلد مکمل کیا جائے, یہ مطالبہ مکتوب میں اعظمی نے کیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

جاپان کے شہر ہیروشیما میں یاد کیا گیا دنیا کا پہلا ایٹم بم حملہ، 80 سال پہلے تباہی ہوئی تھی، جانئے کیا ہوا تھا

Published

on

Japan

ٹوکیو : جاپان کا شہر ہیروشیما آج سے 80 سال قبل 6 اگست کو پیش آنے والے ہولناک ایٹمی سانحے کو یاد کر رہا ہے۔ 6 اگست 1945 وہ دن تھا جب امریکہ نے جاپان کے شہر ہیروشیما پر لٹل بوائے نامی ایٹم بم گرایا تھا۔ دنیا میں جنگ کے دوران ایٹم بم کا یہ پہلا استعمال تھا۔ اس حملے نے ہیروشیما شہر کا ایک بڑا علاقہ تباہ کر دیا۔ اس حملے میں 140,000 لوگ مارے گئے تھے۔ تین دن بعد جاپان کے دوسرے شہر ناگاساکی پر دوسرا ایٹم بم گرایا گیا جس میں 70 ہزار لوگ مارے گئے۔ بدھ کو ہیروشیما میں پیس میموریل میں اس جوہری سانحے کی 80ویں برسی کی مناسبت سے ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ جاپانی وزیر اعظم شیگیرو ایشیبا سمیت دنیا بھر کے حکام اور شہر کے میئر کازومی ماتسوئی نے تقریب میں شرکت کی۔ یادگاری تقریب میں شرکت کرنے والے بہت سے لوگوں نے دنیا کے لیے ایک بار پھر تیزی سے بڑھتے ہوئے جوہری ہتھیاروں کی حمایت کرنے پر مایوسی کا اظہار کیا۔ وزیراعظم اشیبا، ہیروشیما کے میئر کازومی ماتسوئی اور دیگر حکام نے یادگاری مقام پر پھول چڑھائے۔

جاپان پر گرائے گئے دو ایٹم بموں میں 200,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے، کچھ فوری دھماکے سے اور کچھ تابکاری کی بیماری اور جلنے سے۔ ان ہتھیاروں کی میراث زندہ بچ جانے والوں کو پریشان کرتی رہتی ہے۔ ہیروشیما پر ایٹم بم گرائے جانے کے بعد زندہ بچ جانے والے شنگو نائتو نے بی بی سی کو بتایا، “میرے والد دھماکے میں بری طرح جھلس گئے اور نابینا ہو گئے۔ ان کی جلد ان کے جسم سے لٹک رہی تھی۔ وہ میرا ہاتھ بھی نہیں پکڑ سکتے تھے۔” اس کے والد اور دو چھوٹے بہن بھائی اس حملے میں مارے گئے۔

امریکہ نے 6 اگست کی صبح ایک بمبار طیارے سے ہیروشیما پر لٹل بوائے نامی ‘یورینیم’ بم گرایا۔ طیارے سے گرائے جانے کے تقریباً 44 سیکنڈ بعد یہ زمین سے تقریباً 500 میٹر اوپر پھٹ گیا، جس کے بعد آگ کا ایک بڑا گولہ پھیل گیا۔ جب یہ سب کچھ ہوا تو کونیہیکو آئیڈا کی عمر صرف تین سال تھی۔ اس کا خاندانی گھر ہائپو سینٹر سے ایک کلومیٹر سے بھی کم فاصلے پر تھا۔ دھماکے سے وہ ملبے تلے دب گیا۔ بالآخر اس کے دادا نے اسے بچا لیا۔ اس کی ماں اور بہن دھماکے سے بچ گئیں، لیکن بعد میں جلد کی پریشانیوں اور تابکاری کی وجہ سے ناک سے خون بہنے کی وجہ سے ان کی موت ہوگئی۔ ہیروشیما کے لوگوں پر کئی سالوں سے تابکاری کے اثرات دیکھے گئے۔ ہیروشیما حادثے میں زندہ بچ جانے والوں کی تعداد مسلسل کم ہو رہی ہے۔ تقریباً 100 بچ جانے والے اب بھی زندہ ہیں، لیکن بہت سے لوگوں نے اپنے آپ کو اور اپنے خاندانوں کو اس سماجی امتیاز سے بچانے کے لیے اپنے تجربات چھپا رکھے ہیں جو آج بھی موجود ہے۔ دوسروں کے لیے، کونیہیکو کی طرح، یہ ایک ایسا درد ہے جسے وہ دوبارہ زندہ نہیں کرنا چاہتا تھا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com