سیاست
ممبئی مالیگاؤں بم دھماکہ آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت کو پھنسانے کا حکم، اے ٹی ایس کے سابق افسر محبوب مجاور کا سنسنی خیز خلاص

ممبئی ۲۹ ستمبر ۲۰۰۸ میں مالیگاؤں میں ایک بم دھماکہ ہوا تھا، اس معاملہ میں این آئی اے کی خصوصی عدالت نے 17 سال بعد اس معاملے میں بڑا فیصلہ سنایا۔ مرکزی ملزم سادھوی پرگیہ اور کرنل پروہت سمیت تمام 7 ملزمین کو بری کر دیا گیا۔ اس فیصلے کے بعد اب اے ٹی ایس کے ایک سابق افسر نے سنسنی خیز انکشاف کیا ہے۔ سابق افسر نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت کی گرفتاری کے احکامات ملے تھے۔ اے ٹی ایس کے اس سابق پولیس افسر کے دعوے کے مطابق آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کو گرفتار کرنے کے لیے کہا گیا تھا۔ ریٹائرڈ سبکدوش انسپکٹر محبوب مجاور نے کہا، بھگوا دہشت گردی کی تھیوری غلط تھی، مجھے موہن بھاگوت کو پھنسانے کا حکم دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ موہن بھاگوت کو گرفتار کرنے کے لیے کہا گیا تھا تاکہ یہ دھماکہ “زعفرانی دہشت گردی” ثابت ہو سکے۔
محبوب مجاور نے بڑے انکشافات کئے
سابق افسر محبوب مجاور نے کہا، “مجھے اس کیس میں ‘زعفرانی دہشت گردی’ ثابت کرنے کے لیے شامل کیا گیا تھا۔ مجھے آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کو پھنسانے کے لیے براہ راست ہدایات دی گئی تھیں اور یہ حکم اس وقت کے مالیگاؤں دھماکے کے چیف تفتیشی افسر پرمبیر سنگھ اور ان کے اعلیٰ افسران نے دیا تھا، انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا۔” حکومت اور ایجنسیوں کا مقصد تھا کہ اس کیس میں دیگر لوگوں کو پھنسانا اور موہن بھاگوت کو پھنسایا جائے۔ زعفرانی دہشت گردی کا پورا تصور غلط تھا۔ اس نے یہ بھی کہاکہ زندہ لوگوں کو مردہ قرار دے کر چارج شیٹ میں ان کے نام شامل کیے گئے۔ مجاور نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ مارے گئے ملزمان سندیپ ڈانگے اور رام جی کلسانگرا کو چارج شیٹ میں جان بوجھ کر زندہ دکھایا گیا ہے۔ اگرچہ وہ مر چکے تھے، مجھے ان کے ٹھکانے تلاش کرنے کا حکم دیا گیا۔ جب میں نے ان باتوں پر اعتراض کیا اور کوئی غلط کام کرنے سے انکار کیا تو میرے خلاف جھوٹے مقدمات بنائے گئے۔ محبوب مجاور نے کہا کہ جھوٹے مقدمات بنائے گئے لیکن میں بے گناہ ثابت ہوا۔ یہی نہیں، مجاور نے سابق وزیر داخلہ سشیل کمار شندے کو بھی نشانہ بنایا۔ “کیا واقعی ہندو دہشت گردی جیسا کوئی نظریہ تھا؟
مجاور بے بری ہونے والوں کے بارے میں کیا کہا؟
مالیگاؤں بم دھماکہ کیس کے تمام ملزمین کو کل بری کر دیا گیا۔ مجاور نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ تمام بے گناہ بری ہو گئے ہیں اور میں نے بھی اس میں تھوڑا سا حصہ دیاہے۔ گزشتہ روز اس کیس میں عدالتی فیصلہ سنائے جانے کے بعد ریٹائرڈ انسپکٹر مجاور نے چند اہم انکشافات کیے ہیں۔ انہوں نے سابق بی جے پی ایم پی پرگیہ سنگھ ٹھاکر سمیت تمام 7 ملزمان کو بری کرنے کے فیصلے پر ردعمل ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ عدالت کے فیصلے نے اے ٹی ایس کے ذریعہ کئے گئے “فرضی کام” کو منسوخ کر دیا ہے۔ دراصل، مالیگاؤں دھماکہ کیس کی جانچ پہلے اے ٹی ایس کے پاس تھی، جس کے بعد نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کو معاملے کی جانچ کا حکم دیا گیا تھا۔
ایک سینئر افسر کا نام لیتے ہوئے مجاور نے مزید کہا کہ اس فیصلے نے ایک جعلی افسر کی جانب سے کی گئی جعلی تحقیقات کو بے نقاب کر دیا ہے۔ مجاور نے کہا کہ وہ اے ٹی ایس ٹیم کا حصہ تھے جس نے 29 ستمبر 2008 کو مالیگاؤں دھماکے کی تحقیقات کی تھی، جس میں 6 افراد ہلاک اور 100 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے تھے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ یہ نہیں کہہ سکتے کہ اے ٹی ایس نے اس وقت کیا تفتیش کی اور کیوں۔ لیکن، میرے پاس رام کلسانگرا ہے، سندیپ ڈانگے، دلیپ پاٹیدار اور آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت جیسی شخصیات کے بارے میں کچھ خفیہ احکامات دیے گئے تھے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ یہ تمام احکامات ایسے نہیں تھے کہ کوئی ان پر عمل کرے۔
مجاور نے کہا کہ اس نے بھی ان احکامات پر عمل نہیں کیا کیونکہ وہ (احکامات) “خوفناک” تھے اور وہ ان احکامات کے نتائج کو جانتے تھے۔ موہن بھاگوت جیسی شخصیت کو پکڑنا میری طاقت سے باہر تھا۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ میں نے احکامات پر عمل نہیں کیا، اسی وجہ سے میرے خلاف جھوٹا مقدمہ درج کیا گیا اور اس کی وجہ سے میرا 40 سالہ کیریئر تباہ ہوگیا۔
بین الاقوامی خبریں
بھارت اور امریکہ کے درمیان کشیدگی… ‘ٹیرف بم’ تنازعہ کے بعد ٹرمپ انتظامیہ نے منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف سخت کارروائی کی، جانیں کیوں کی گئی کارروائی؟

نئی دہلی : بھارت کے خلاف ’ٹیرف بم‘ کا تنازع بمشکل تھم گیا ہے اور ٹرمپ انتظامیہ نے ایک اور بڑی کارروائی کی ہے۔ اس بار ٹرمپ حکام نے منشیات کی اسمگلنگ سے متعلق کارروائی کی ہے۔ نئی دہلی میں امریکی سفارت خانے نے جمعرات کو اعلان کیا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے کچھ ہندوستانی عہدیداروں اور کارپوریٹ رہنماؤں کے ویزے منسوخ کر دیے ہیں۔ امریکی سفارتخانے نے کہا کہ وہ مبینہ طور پر فینٹینیل کے پیشرو کی اسمگلنگ میں ملوث تھے۔ دہلی میں امریکی سفارت خانے کے ایک اہلکار نے بتایا کہ انہیں منشیات کی اسمگلنگ کے حوالے سے متعدد شکایات موصول ہو رہی ہیں، جس میں کئی اہلکار اس معاملے میں ملوث ہیں۔ اس لیے انہیں امریکی شہریوں کو خطرناک مصنوعی ادویات سے بچانے کے لیے کارروائی کرنا پڑی۔
تاہم اس پیش رفت پر بھارتی حکام کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ غور طلب ہے کہ اس سال یہ دوسرا موقع ہے جب امریکہ نے ہندوستانی شہریوں کے لیے ویزا پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔ مئی میں، اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے بھارت میں ٹریول ایجنسیوں کے مالکان اور اہلکاروں پر امریکہ میں غیر قانونی امیگریشن کو جان بوجھ کر سہولت فراہم کرنے پر ویزا پابندیوں کا اعلان کیا تھا۔ امریکی سفارتخانے نے کہا کہ یہ کارروائی امیگریشن اینڈ نیشنلٹی ایکٹ کی مختلف شقوں کے تحت کی گئی ہے۔ اس کارروائی کے بعد، سزا یافتہ افراد اور ان کے قریبی خاندان کے افراد امریکہ کا سفر کرنے کے لیے نااہل ہو سکتے ہیں۔ سفارت خانے نے کہا کہ وہ امریکی ویزوں کے لیے درخواست دیتے وقت سخت جانچ پڑتال کے لیے فینٹینائل کے پیشروؤں کی اسمگلنگ کرنے والی کمپنیوں سے وابستہ اہلکاروں کو نشان زد کر رہا ہے۔
سیاست
راہول گاندھی نے ووٹ چوری کے الزامات کی تردید، الیکشن کمشنر گیانیش کمار پر الند اسمبلی حلقہ میں دھوکہ دہی کی تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام۔

نئی دہلی : الیکشن کمیشن کی جانب سے راہل گاندھی کے ووٹ چوری کے الزامات کی حقائق کی جانچ کرنے اور ان کی تردید کے بعد، لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی نے چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار پر حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر نے گیانیش کمار پر الند اسمبلی حلقہ میں مبینہ دھوکہ دہی کی ایف آئی آر اور سی آئی ڈی کی تحقیقات کو روکنے کا الزام لگایا، یہ سیٹ 2023 کے انتخابات میں کانگریس امیدوار نے جیتی تھی۔ راہول گاندھی نے کہا، “اگر اس ووٹ کی چوری کا پتہ نہ چلتا اور 6,018 ووٹوں کو ہٹا دیا جاتا تو ہمارا امیدوار الیکشن ہار سکتا تھا۔” انہوں نے گیانیش کمار سے بھی کہا کہ وہ بہانے بنانا بند کریں اور ثبوت کرناٹک سی آئی ڈی کو جاری کریں۔
جمعرات کو، راہول گاندھی نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر لکھا، “ہمارے الند امیدوار کے دھوکہ دہی کا پردہ فاش کرنے کے بعد، مقامی الیکشن کمیشن کے اہلکار نے ایف آئی آر درج کرائی، لیکن چیف الیکشن کمشنر نے سی آئی ڈی کی تحقیقات روک دی، کرناٹک سی آئی ڈی نے 18 ماہ میں 18 خطوط لکھ کر تمام مجرمانہ شواہد کی درخواست کی، لیکن اسے بھی سی ای سی نے روک دیا، لیکن کرناٹک نے الیکشن کمیشن کو اس کی پیروی کرنے کی درخواست بھی بھیجی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے روک دیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے جمعرات کو کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے ان الزامات کو جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیا کہ چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار “ووٹ چوروں” کو تحفظ فراہم کر رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے زور دیا کہ متعلقہ شخص کو سنے بغیر کسی کا نام نہیں ہٹایا جا سکتا۔ کمیشن نے کہا، “راہل گاندھی کی طرف سے لگائے گئے الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں۔ کسی بھی فرد کے ذریعے کوئی ووٹ آن لائن نہیں حذف کیا جا سکتا ہے، جیسا کہ گاندھی نے غلط تجویز کیا ہے۔”
راہول گاندھی نے چیف الیکشن کمشنر کمار پر “ووٹ چوروں” اور “جمہوریت کے قاتلوں” کی حفاظت کرنے کا الزام لگایا اور کرناٹک کے ایک اسمبلی حلقہ کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انتخابات سے پہلے کانگریس کے حامیوں کے ووٹوں کو منظم طریقے سے حذف کیا جا رہا ہے۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ 2023 میں الند اسمبلی حلقہ میں ووٹروں کے ناموں کو حذف کرنے کی “کچھ ناکام کوششیں” کی گئی تھیں اور کمیشن کے عہدیداروں نے خود اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ اس میں کہا گیا، “ریکارڈ کے مطابق، سبھادھ گٹیدار (بی جے پی) نے 2018 میں الند اسمبلی حلقہ سے جیتا اور بی آر پاٹل (کانگریس) نے 2023 میں کامیابی حاصل کی۔”
سیاست
ہندی-مراٹھی تنازعہ کے بعد مہاراشٹر میں بڑا فیصلہ، تین زبانوں کی کمیٹی ٹھاکرے برادران سے ملاقات کرے گی، پہلی میٹنگ میں لیا جائے گا فیصلہ۔

ممبئی : مہاراشٹر میں ہندی بمقابلہ مراٹھی زبان کی بحث کو حل کرنے کے لیے بنائی گئی سہ لسانی کمیٹی، دونوں ٹھاکرے برادران ( ادھو ٹھاکرے اور راج ٹھاکرے) اور عام لوگوں سے رائے حاصل کرے گی۔ پرائمری اسکولوں میں ہندی کو تیسری زبان کے طور پر شامل کیا جانا چاہیے یا نہیں اس پر بحث کرنے کے لیے بنائی گئی کمیٹی کی پہلی میٹنگ بدھ کو وزارت میں ہوئی۔ کمیٹی نے عام لوگوں اور ادھو ٹھاکرے اور راج ٹھاکرے دونوں سے رائے لینے کا فیصلہ کیا۔ کمیٹی نے اس مقصد کے لیے ایک سوالنامہ بھی تیار کیا ہے۔ کمیٹی ایک علیحدہ ویب سائٹ بھی تیار کرے گی تاکہ لوگ وہاں اپنے خیالات کا اظہار کرسکیں۔ آخر میں، کمیٹی ایک رپورٹ تیار کر کے 5 دسمبر تک حکومت کو پیش کرے گی۔ اس کے بعد حکومت مناسب فیصلہ کرے گی۔ یہ کمیٹی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کی قیادت والی مہایوتی حکومت نے تشکیل دی تھی۔
قابل ذکر ہے کہ مہاراشٹر میں قومی تعلیمی پالیسی 2020 کو نافذ کرنے کے لیے ڈاکٹر رگھوناتھ ماشیلکر کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ اپنی رپورٹ میں، کمیٹی نے گریڈ 1 سے مراٹھی، انگریزی اور ہندی کو متعارف کرانے کی سفارش کی۔ اس تجویز کی بنیاد پر، مہاراشٹر حکومت نے ریاست میں تین زبانوں کے فارمولے کو لاگو کیا، جس میں گریڈ 1 سے مراٹھی، انگریزی اور ہندی کو لازمی قرار دیا گیا۔ اس پر عمل درآمد کے لیے حکومت نے ایک سرکاری حکم نامہ جاری کیا، جس کی ٹھاکرے برادران اور کانگریس نے مخالفت کی۔ احتجاج کے باعث حکومت نے جی آر واپس لے لیا۔ حالیہ مانسون اجلاس کے موقع پر، وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے تین زبانوں کی پالیسی کو حتمی شکل دینے کے لیے ڈاکٹر نریندر جادھو کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی۔ کمیٹی 5 دسمبر تک اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
سہ لسانی کمیٹی کی پہلی میٹنگ بدھ کو وزارت میں ہوئی۔ میٹنگ کے بعد کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر نریندر جادھو نے کہا کہ ہم نے کام کا خاکہ طے کیا ہے۔ ہم نے ایک سوالنامہ تیار کیا ہے۔ اس میں سوالات شامل ہوں گے جیسے تین زبانوں کے فارمولے کو کب نافذ کیا جانا چاہیے؟ کلاس 1، 3 یا 5 سے؟ دوسرا سوالنامہ مراٹھی زبان کے لیے کام کرنے والی تنظیموں، سیاست دانوں، کارکنوں، ادیبوں، کاروباریوں اور مفکرین کے لیے ہوگا۔ ڈاکٹر جادھو نے کہا کہ کمیٹی کے ارکان ادھو ٹھاکرے اور راج ٹھاکرے سمیت دیگر رہنماؤں سے بھی ملاقات کریں گے۔ سوالنامہ تمام کالجوں اور تنظیموں کو بھی بھیجا جائے گا۔ ہم امید کرتے ہیں کہ وہ ہمیں رائے دیں گے۔
کمیٹی تین زبانوں کے فارمولے پر رائے اکٹھی کرنے کے لیے ریاست بھر میں مختلف مقامات کا دورہ کرے گی۔ جادھو نے کہا کہ وہ اگلے 10-15 دنوں میں ان لیڈروں سے ذاتی طور پر ملاقات کریں گے تاکہ ان کے نقطہ نظر کو سمجھ سکیں۔ کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر جادھو نے کہا کہ وہ اپنا کام مکمل کر کے 5 دسمبر تک حکومت کو رپورٹ پیش کر دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ سفارشات کریں گے لیکن حتمی فیصلہ حکومت کا ہوگا۔ کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر جادھو نے یہ بھی کہا کہ کمیٹی کے ارکان ریاست کے آٹھ بڑے شہروں کا دورہ کریں گے تاکہ رائے اور اپنی رائے حاصل کی جا سکے۔ ڈاکٹر جادھو نے بتایا کہ وہ 8 اکتوبر کو سمبھاجی نگر، 10 اکتوبر کو ناگپور، 30 اکتوبر کو کولہاپور، 31 اکتوبر کو رتناگیری، 11 نومبر کو ناسک، 13 نومبر کو پونے، 21 نومبر کو سولاپور اور آخر میں نومبر کے آخری ہفتے میں ممبئی میں ایک میٹنگ کریں گے۔ مزید برآں، کمیٹی دیگر ریاستوں میں نافذ تین زبانوں کے فارمولے کا بھی مطالعہ کرے گی۔
-
سیاست11 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا