ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی ٹرین دھماکے میں معصوم مسلم نوجوانوں کو قربانی کا بکرا بنایا گیا، جھوٹے مقدمات میں پھنسانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے : ابو عاصم اعظمی

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے ممبئی ٹرین بم دھماکوں کے الزام سے بری مسلم نوجوانوں کی رہائی مسرت کا اظہار کرتےہوئے مسلم نوجوانوں کو بلا کسی قصور کے ہراساں کر کے پھنسانے والے افسران کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ساتھ ہی ان مسلم نوجوانوں کو بے گناہی کے ۱۹ سال جیل میں پر ہرجانہ ادا کرنے کا مطالبہ بھی ہے انہوں نے کہا کہ سرکار کو ان سے معافی طلب کرنی چاہئے۔ لیکن سرکار اس معاملہ کو سپریم کورٹ میں چلینج کررہی ہے۔ اعظمی نے کہا کہ کچھ فرقہ پرست لیڈران عدالت کے فیصلہ کو ہی تسلیم کرنے سے انکار کر رہے ہیں جب ان ملزمین کو پھانسی کی سزا ہوئی تھی تو وہ جشن منارہے تھے اب ہائیکورٹ کے فیصلہ پر ششدر ہے انہیں شرم آنی چاہئے کہ بے قصوروں کو ۱۹ برس تک جیل میں رکھا گیا بلاکسی وجہ کے ان کی زندگی اجیرن بنائی گئی ۔ ابوعاصم اعظمی نے بتایا کہ مسلم نوجوانوں کو بغیر کسی ثبوت کسی بھی واردات اور بم دھماکوں کو بعد نشانہ بنایا جاتا ہے انہیں بے قصور ہونے کے بعد جیلوں میں ٹھونس دیا جاتا ہے آج بھی کئی مسلم نوجوان بے گناہی کے بعد بھی جیلوں میں اسیر ہے پولیس کا رول اس میں متعصبانہ ہے اور پولس نے جو رول ادا کیا ہے اس معاملہ میں ایس آئی ٹی تشکیل دے کر اس معاملہ میں تفتیشی افسران اور ذمہ داروں پر کارروائی ہو ۔ انہوں نے کہا کہ اگر مسلم نوجوانوں کی بے گناہی کے بعداب یہ ثابت کرنا ہوگا کہ اصل مجرمین کون ہے وہ اب تک آزاد کیوں ہے
اعظمی نے کہا کہ میں پہلے دن سے کہہ رہا ہوں کہ 2006 میں ممبئی لوکل ٹرین کے سلسلہ وار بم دھماکوں میں بے گناہ لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔ آج جب 19 سال بعد عدالت نے انہیں باعزت بری کر دیا ہے تو یہ انصاف ضرور ہے لیکن انصاف بہت دیر سے ہوا ہے۔
اس فیصلے سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پولیس اور تفتیشی ایجنسیوں کا رویہ مسلمانوں کے ساتھ کتنا متعصبانہ رہا ہے۔ جہاں کہیں بم دھماکہ ہوتا ہے اصل مجرموں کو پکڑنے کے بجائے بے گناہ مسلمانوں کو دہشت گردی کے جھوٹے الزامات میں پھنسایا جاتا ہے۔
یہ تعجب کی بات نہیں ہے کہ ان بے گناہوں کی رہائی بھی کچھ لیڈروں کے لیے قابل قبول نہیں ہے ۔یہ ملک میں بڑھتی ہوئی نفرت کی سنگین صورتحال کو ظاہر کرتا ہے۔
اگر اس ملک میں آئین ہے تو میرا حکومت سے مطالبہ ہے کہ باعزت بری ہونے والے تمام بے گناہوں کو مکان، نوکریاں اور مالی معاوضہ دیا جائے۔ ان بے گناہوں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسانے والی تحقیقاتی ایجنسیوں کو کھلے عام معافی مانگنی چاہیے۔ ان افسران کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے جن کی غفلت یا جانبداری سے یہ ناانصافی ہوئی ہے۔اصل مجرموں کی شناخت اور انہیں سزا دینے کے لیے ایک نئی ایس آئی ٹی (خصوصی تفتیشی ٹیم) تشکیل دی جانی چاہیے۔ مسلمانوں کو بار بار ‘سافٹ ٹارگٹ’ سمجھ کر قربانی کا بکرا بنانے کا رویہ بند ہونا چاہیےاورسرکارکو اپنی غلطی پر معافی طلب کرنی چاہئے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
عید میلاد : منور میں مذہبی ہم آہنگی اور سماجی اتحاد کا جشن

پالگھر: منور شہر سمیت دہیسر کی طرف منور، دس، تکواہل، مستانہ کا، کٹلے وغیرہ علاقوں میں مسلم برادری نے عید میلاد بڑے جوش و خروش اور امن کے ساتھ منایا۔ جلوس نے قومی مفاد، بھائی چارے اور مذہبی ہم آہنگی کا پیغام دیا۔ خاص طور پر اس جلوس میں ہندو برادری اور گرام پنچایت نے مختلف مقامات پر مسلمان بھائیوں کے لیے پانی اور بچوں کے لیے کھانے کے اسٹال لگا کر مذہبی ہم آہنگی کا پیغام دینے کی کوشش کی۔ جلوس کے لیے سڑکوں کو صاف ستھرا رکھا گیا تھا اور ٹریفک کی روانی کو یقینی بنانے کے لیے رضاکاروں نے خصوصی کوششیں کیں۔ جشن کے بعد، مسلم کمیونٹی نے خون کے عطیہ کیمپ کا انعقاد کرکے سماجی کاروبار کو فروغ دیا۔ امن و امان برقرار رکھنے کے لیے پولیس انسپکٹر رنویر بیس کی رہنمائی میں سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ پرامن اور نظم و ضبط کے ساتھ منائی جانے والی یہ عید میلاد سماجی اتحاد کی ایک مثال بن گئی۔
جرم
ممبئی میں خودکش بمبار کی دھمکی دینے والا اشوینی کمار یوپی سے گرفتار

ممبئی کرائم برانچ نے ممبئی شہہر میں گنپتی وسرجن پر بم دھماکہ کرنے کی دھماکہ دینے والا اشوینی کمار کو اترپردیش یوپی گوتم بدھ نگر پولس اسٹیشن کی حدود سے گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے. ملزم اشوینی کمار نے اس سے قبل بھی سمتا نگر پولس اسٹیشن سمیت دیگر پولس اسٹیشن کی حدود میں بم دھماکہ کی دھمکی دی تھی. گنپتی وسرجن پر بم دھماکہ کی دھمکی کے بعد پولس نے ہائی الرٹ جاری کردیا اس دھمکی سے ممبئی میں دہشت تھی. اس کے بعد پولس نے ۲۴ گھنٹے میں ہی ملزم کو گرفتار کیا ہے. اشوینی کمار نے دھمکی کیوں دی اور اس کے پس پشت کیا سازش کار فرما تھی, اس کی بھی تفتیش جاری ہے. اشوینی کمار کو گرفتار کر کے ممبئی لایا گیا ہے۔
ممبئی میں گنپتی وسرجن پر بم دھماکوں کی دھمکی کے بعد ممبئی پولیس الرٹ ہو گئی ہے, لیکن یہ دھمکی کسی شرارتی عناصر نے ایس ایم ایس کے معرفت دی ہے, جس کے بعد پولس نے اس پر تفتیش بھی شروع کر دی ہے. جبکہ پولس کی تفتیش میں یہ واضح ہوا ہے کہ پولس کو گمراہ کرنے کے لیے یہ دھمکی دی گئی ہے, یہ اطلاع پولس ذرائع نے دی ہے۔ ملزم نے یہاں ممبئی پولس کے ٹریفک پولیس کو اس کے آفیشل واٹس ایپ نمبر پر دھمکیاں دی تھیں اور دعویٰ کیا تھا کہ شہر بھر میں 34 گاڑیوں میں 34 خودکش بمبار تیار ہیں اور یہ دھماکہ پورے ممبئی کو ہلا کر رکھ دے گا۔ لشکر جہادی نامی تنظیم نے ممبئی میں دھماکہ کی دھمکی دی تھی. ملزم نے دھمکی میں کہا تھا کہ 14 پاکستانی دہشت گرد ہندوستان میں داخل ہوئے ہیں۔ دھمکی کے پیغام میں مزید کہا گیا ہے کہ دھماکے میں 400 کلو گرام آر ڈی ایکس استعمال کیا جائے گا۔ ممبئی پولیس ہائی الرٹ پر ہے، اور ریاست بھر میں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ گنپتی وسرجن پر بڑے پیمانے پر گنپبتی جلوس میں گنیش بھکت راستہ پر ہوتے ہیں اور بھیڑ بھاڑ بھی زیادہ ہوتی ہے. دادر پریل اور لال باغ میں سب سے زیادہ بھیڑ ہوتی ہے. اس دوران پولس نے ان علاقوں میں ڈرون سے نگرانی بھی شروع کر دی ہے. اس کے علاوہ وسرجن کے دوران پولس نے الرٹ بھی جاری کیا ہے, جبکہ دھمکی سے متعلق پولیس نے تحقیقات کر کے ملزم کو اترپردیش سے گرفتار کر لیا ہے, اور اس سے باز پرس جاری ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
جلوس عید میلاد پر ڈی جے کا استعمال ممنوعہ، خلافت کمیٹی میٹنگ میں جوائنٹ پولس کمشنر کی قانون کی پاسداری کی شرکا جلوس سے اپیل

ممبئی عید میلاد النبی ﷺ پر پولس نے سخت حفاظتی انتظامات کا دعوی کرتے ہوئے شرکا جلوس قانون کی پابندی کی تلقین کی ہے. ساتھ ہی جلوس محمدی میں ڈی جے پر مکمل طور پر پابندی عائد کردی گئی, اس لئے شرکا جلوس سے پولس نے درخواست کی ہے کہ وہ ڈی جے کے استعمال سے گریز کرے. ممبئی کے خلافت ہاؤس میں جلوس محمدی کے سلسلے میں منعقدہ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے جوائنٹ پولس کمشنر ستیہ نارائن چودھری سے عید میلاد النبی ﷺ پر خوشخبری سناتے ہوئے رات ۱۲ بجے تک لاؤڈ اسپیکر استعمال کی اجازت دیدی ہے. اس کے ساتھ ہی ستیہ نارائن چودھری نے مسلمانوں سے درخواست کی ہے کہ ڈی جے جلوس محمدی میں استعمال ممنوعہ ہے, اس لئے ڈی جے استعمال سے شرکا جلوس اجتناب کرے. انہوں نے کہا کہ جلوس میں قانون کی تابعداری کرے. بلاہیلمنٹ، ٹریپل سیٹ اور ٹریفک قانون کی خلاف ورزی نہ ہو, اس بات کا خیال رکھنا لازمی ہے. انہوں نے کہا کہ گنیتی وسرجن کے بعد ۸ ستمبر کو جلوس سے قبل اس وقت تک بینر اور پوسٹر نہ لگایا جائے, جب تک مقامی پولس انسپکٹر اس کی اجازت نہ دے. انہوں نے کہا کہ ٧ کی صبح تک لال باغ کے راجہ کا وسرجن ہوتا ہے, اس کے بعد مجمع اپنے گھروں کی جانب جاتا ہے. ایسے میں یہ عمل مکمل ہونے تک کوئی بھی بینر یا پوسٹر سڑکوں پر نہ لگائیں اور جب یہ تمام عمل مکمل ہوگا تو پھر ہر علاقے اور روٹ پر بینر اور پوسٹر لگائے جاسکتے ہیں اس کی اجازت ہے اور کسی کو بھی کوئی دشواری نہیں ہوگی۔ عید میلاد النبی ﷺ پرامن ہو, اس لئے شرکا جلوس کو ضروری ہدایات اور رہنمایانہ اصول پر عمل کرنے کی تلقین کی گئی ہے. اس میٹنگ میں خلافت کمیٹی کارگزار صدر سرفراز آرزو، ایم ایل اے امین پٹیل، وارث پٹھان اور پولس افسران و عوام موجود تھے۔
-
سیاست11 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا