سیاست
مہاراشٹر اسمبلی اجلاس صرف اراکین اسمبلی پی اے اور سرکاری افسران کو ہی داخلہ

ممبئی مہاراشٹر اسمبلی اجلاس کے دوران ودھان بھون میں اب صرف اراکین اسمبلی ان کے ذاتی سکریٹری پی اے اور سرکاری افسران کو ہی داخلہ دیا جائے گا۔ گزشتہ شب ودھان بھون کے احاطہ میں جتیندر آہواڑ اور بی جے پی لیڈر گوپی چندر پڈلکر کے ارکان کے مابین تصادم کے بعد مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں اسپیکر راہل نارویکر نے یہ ہدایت جاری کی ہے۔ اس واقعہ پر بی جے پی لیڈر پڈلکر نے معذرت طلب کی اور افسوس کا اظہار بھی کیا ہے۔ اس معاملہ میں ایوان اسمبلی میں جتیندر آہواڑ نے تمام تفصیلات پیش کرتے ہوئے ٹائمنگ بتایا کہ جس وقت یہ واقعہ پیش آیا میں ودھان بھون میں موجود نہیں تھا۔ اسی دوران آہواڑ نے اسمبلی میں انہیں موصول ہونے والی دھمکی سے متعلق بھی تفصیل پیش کی۔ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا کہ اس واقعہ کے بعد اراکین اسمبلی کی شبیہ بھی متاثر ہوئی ہے۔ آہواڑ نے کہا کہ نتن دیشمکھ میرے ساتھ داخل نہیں ہوا تھا, میں روانہ تنہا اپنے پی اے کے ہمراہ ہی اسمبلی کی کارروائی میں حصہ لینے کے لیے حاضر ہوتا ہوں۔ میں کبھی کسی کے لئے پاس کی سفارش یا کسی کے پاس پر دستخط نہیں کرتا۔ غلط و گمراہ کن معلومات نہ جائے اس لئے اس کی وضاحت ضروری ہے, جس وقت یہ واقعہ پیش آیا میں ودھان بھون میں نہیں بلکہ مرین ڈرائیو پر تھا, اس لئے اس واقعہ سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے۔ جمہوریت کی مندر میں یہ واقعہ افسوسناک ہے۔ جتیبدر آہواڑ نے کہا کہ کل میں آپ سے گزارش کی تھی کہ مجھے جان سے مارنے کی دھمکی میرے وہاٹس اپ کے معرفت دی جاتی ہے۔ اس پر راہل نارویکر نے آہواڑ کو روک دیا, جس پر جینت پاٹل نے کہا کہ انہیں بولنے کا موقع دیا جائے۔ اس پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگر آپ کو اس پر سیاست کرنا ہے تو کرو, لیکن ہر مسئلہ پر سیاست مناسب نہیں ہے۔ اسپیکر نے ہدایت اور تجویز پیش کردی ہے, آپ سنئیر لیڈر ہیں اس پر مہاراشٹر کے عوام کیا کہتے ہے اس پر ہمیں غور کرنا ہوگا۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی اردو کی فروغ کے لئے ۱۰ کروڑ فنڈ کا مطالبہ، مسلم اراکین اسمبلی کا احتجاج اور اردو کے لئے سرکار سے ضروری اقدامات کی مانگ

ممبئی مہاراشٹر ودھان بھون میں اردو اکیڈمی اور اردو کی ترویج واشاعت کیلئے مسلم اراکین اسمبلی سے ریاستی اردو اکیڈمی کو ۱۰ کروڑ روپے فنڈ فراہمی کا مطالبہ کیا ہے, اراکین اسمبلی نے کہا کہ اردو شیریں زبان ہے۔ اس وقت کے وزیر اعلیٰ شکر راؤ چوان نے اردو اکیڈمی کی تشکیل کی تھی۔ اردو اور مراٹھی ادب کے فروغ کے لیے اردو اکیڈمی کا قیام عمل میں لایا گیا تھا اور اس میں تمام زبانوں کے دانشوروں اور زبان داں شریک تھے۔ اب اردو اکیڈمی کو پچاس سال یعنی گولڈن جبلی مکمل ہوئی تھی, مراٹھی اور اردو ادب کو مشترکہ فروغ دینے کیلئے سرکار کو کوشش کرنی چاہیے۔ رکن اسمبلی اسلم شیخ نے کہا کہ اردو زبان میٹھی زبان ہے, اس لئے اسے سیکھنا ضروری ہے۔ ایک وزیر نے تو اردو کے ساتھ مدارس میں مراٹھی زبان پڑھانے کی بھی صلاح دی ہے۔ ہم بھی وزیر سے کہنا چاہتے ہیں کہ وہ اردو زبان سیکھیں یہ پیاری زبان ہے اور مراٹھی زبان اور اردو میں کوئی تفریق نہیں ہے۔ اراکین اسمبلی نے ہاتھوں میں بینر اٹھا رکھا تھا۔ رکن اسمبلی ایس پی رئیس شیخ نے کہا کہ اردو اکیڈمی کے دفتر کی منتقلی پر اراکین اسمبلی نے وزارت سے میٹنگ طلب کی تھی, جس کے بعد مثبت قدم اٹھایا گیا اور منتقلی پر روک لگائی گئی۔ اس کے ساتھ ہی اکیڈمی کو فنڈ کی فراہمی پر بھی تبادلہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اردو کی فروغ کے لیے اس زبان کی ترویج و اشاعت ضروری ہے۔ امین پٹیل اور ثنا ملک نے بھی اردو زبان کے فروغ کے لئے سرکار کی توجہ مبذول کروائی اور سرکار سے ضروری اقدامات کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ اسلئے مسلم اراکین اسمبلی میں اردو اکیڈمی سمیت اردو کے مسائل کو اجاگر کرنے کے لئے اسمبلی کے احاطہ میں بینر اٹھا کر احتجاج بھی کیا۔
بین الاقوامی خبریں
تیسری عالمی جنگ شروع ہو چکی ہے… سابق روسی صدر کا سنسنی خیز بیان، کہا: پیوٹن کو یورپ پر بمباری کا حکم دینا چاہیے

ماسکو : روس کے سابق صدر دمتری میدویدیف نے اعلان کیا ہے کہ تیسری عالمی جنگ شروع ہوگئی ہے۔ دمتری میدویدیف روس کی قومی سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین اور پوٹن کے قریبی لوگوں میں سے ایک ہیں۔ اپنی دو مدت پوری کرنے کے بعد پوٹن نے دمتری میدویدیف کو روس کا صدر مقرر کیا اور کہا جاتا ہے کہ وہ پوتن کی کٹھ پتلی ہیں۔ اس لیے اگر دمتری میدویدیف نے تیسری عالمی جنگ کا اعلان کیا ہے تو اسے سنجیدگی سے لینا چاہیے۔ روس کی سلامتی کونسل کے ڈپٹی چیئرمین میدویدیف نے اس بات پر مایوسی کا اظہار کیا کہ نیٹو اور مغربی ممالک پہلے ہی روس کے ساتھ جنگ میں ہیں اور روس کو پیشگی رویہ اختیار کرنا چاہیے اور پہلے یورپی ممالک پر بمباری شروع کرنی چاہیے۔ ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیوٹن کو 50 دن کے اندر یوکرین جنگ ختم کرنے کی ڈیڈ لائن دی ہے۔
میدویدیف نے الزام لگایا کہ امریکہ اور یورپ روس کو “تباہ” کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک روس سے نفرت کرتے ہیں۔ روسی سیاست پر نظر رکھنے والے بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ ان کے تبصرے ماسکو کے سیاسی طبقے کے کچھ لوگوں کی سوچ کی نشاندہی کرتے ہیں۔ میدویدیف نے نیٹو اور مغربی ممالک پر براہ راست الزام لگایا کہ وہ روس کو “تباہ” کرنا چاہتے ہیں اور کہا کہ یہ جنگ اب ‘پراکسی’ سے آگے بڑھ کر ‘مکمل جنگ’ بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ “یہ صرف پابندیوں اور بیان بازی سے متعلق نہیں ہے، بلکہ مغربی میزائلوں، سیٹلائٹ انٹیلی جنس اور یورپ کی عسکریت پسندی کے ذریعے کھلی جنگ چھیڑی جا رہی ہے۔”
میدویدیف نے دعویٰ کیا کہ مغربی ممالک روس سے نفرت کرتے ہیں اور اسی لیے وہ روس کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس منطق کی بنیاد پر انہوں نے کہا کہ ‘پیوٹن کو پہلے یورپ پر حملہ کرنا شروع کر دینا چاہیے۔’ انہوں نے کہا، “ہمیں اب پوری قوت سے جواب دینا چاہیے اور اگر ضرورت پڑی تو پیشگی ہڑتال کے لیے تیار رہنا چاہیے۔” یہ کہنے کے باوجود کہ روس کو پہلے مغرب پر بمباری کرنی پڑ سکتی ہے، انہوں نے کہا کہ روس نیٹو پر حملہ کرنے کی کوئی بھی تجویز “مکمل بکواس” ہے۔ دریں اثناء روسی دفاعی ماہر اور نیشنل ڈیفنس میگزین کے ایڈیٹر ایگور کورچینکو نے روسی ٹی وی پر کہا کہ ٹرمپ کی ڈیڈ لائن سے پہلے روس کو یوکرین کے انفراسٹرکچر جیسے پاور پلانٹس، آئل ریفائنریز اور فیول ڈپو پر حملے تیز کردینے چاہئیں تاکہ کیف کو جھکنے پر مجبور کیا جائے۔
میدویدیف کا یہ بیان فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے بعد سامنے آیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے زیلنسکی سے بات چیت کے دوران پوچھا تھا کہ کیا یوکرین روس کے اندر حملے کر سکتا ہے۔ جس پر زیلنسکی نے ‘بالکل’ جواب دیا۔ ساتھ ہی امریکی صدر نے یوکرین کو روس کے اندر گہرائی تک مار کرنے کی صلاحیت رکھنے والے میزائل اور دیگر ہتھیار دینے کی بات کی ہے۔ ٹرمپ اور زیلنسکی کے درمیان ہونے والی اس گفتگو کے انکشاف کے چند گھنٹے بعد ہی روس نے ایک بار پھر یوکرین کے سمی اوبلاست پر حملہ کر کے ایک یونیورسٹی کو نشانہ بنایا اور 14 سے 19 سال کی عمر کے چھ طلباء کو شدید زخمی کر دیا۔
بین الاقوامی خبریں
دنیا کی سپر پاور چین نے خفیہ طور پر تعمیر کر دی دیوار… کیا جن پنگ نے بھارت کی وجہ سے صرف 5 ماہ میں اپنا پورا کر دیا خواب؟

نئی دہلی : چین کی عظیم دیوار کے بارے میں پوری دنیا جانتی ہے۔ لیکن اب چین نے ایک اور دیوار تعمیر کر دی ہے۔ ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کے مطابق، چین نے اندرونی منگولیا میں تین ریگستانوں کو ملانے والی ریت کے کنٹرول کی پٹی مکمل کر لی ہے۔ یہ شمالی علاقے میں ‘گرین گریٹ وال’ کی تعمیر کی جانب ایک اور بڑا قدم ہے۔ خبر رساں ایجنسی کے مطابق چین نے صحرا کو روکنے کے لیے بڑے پیمانے پر مہم شروع کی ہے۔ بھارت بھی ایسی ہی دیوار بنا رہا ہے۔ اس سے قبل افریقہ میں بھی ایسی ہی دیوار بنائی گئی تھی۔ آئیے ان سب کے بارے میں جانتے ہیں۔
چین کی گرین گریٹ وال 1,856 کلومیٹر لمبی ہے۔ زمین کو ریتلی ہونے سے بچانے کے لیے بڑے پیمانے پر درخت اور پودے لگائے گئے ہیں۔ یہ پٹی ٹینگر اور اولان بو کے صحراؤں سے بھی گزرتی ہے۔ یہ تین ریگستان اندرونی منگولیا کے سب سے مغربی حصے الکسا لیگ میں 94,700 مربع کلومیٹر کے رقبے پر محیط ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ بدان جاران صحرا چین کا تیسرا بڑا صحرا ہے۔ یہ تینوں ریگستان الکسا لیگ کے کل اراضی کا تقریباً ایک تہائی اور اندرونی منگولیا کی کل صحرائی زمین کا 83 فیصد سے زیادہ ہیں۔
چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق جس علاقے میں سبز دیوار بنائی گئی ہے وہاں سالانہ اوسطاً 200 ملی میٹر (تقریباً 8 انچ) سے کم بارش ہوتی ہے۔ ایک ہی وقت میں، بخارات کی وجہ سے پانی کا نقصان 3,000 ملی میٹر سے زیادہ ہے، جو تقریباً 15 گنا زیادہ ہے۔ ان تین صحراؤں کو ملانے والے منصوبے کا آغاز رواں سال فروری میں کیا گیا تھا۔ ریت پر قابو پانے اور گھاس کے میدانوں کی بحالی کی کوششیں جاری رہیں گی۔ ہندوستان نے بھی اسی طرح کا عظیم گرین وال پروجیکٹ شروع کیا ہے۔
چین اپنے سب سے بڑے ریگستان تکلمکان کو سبز پٹی سے گھیرے ہوئے ہے۔ یہ منصوبہ چین کی دہائیوں سے جاری کوششوں کا حصہ ہے۔ چین تھری نارتھ شیلٹر بیلٹ فاریسٹ پروگرام کے تحت ریت پر قابو پانے کے اقدامات اور جنگلات کے ذریعے اپنے شمالی علاقوں میں صحرا کو روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔ تین شمال کا مطلب ہے چین کا شمال مشرق، شمال اور شمال مغرب۔ ان علاقوں کو ریگستانی ہونے کا سب سے زیادہ خطرہ ہے۔ ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کے مطابق یہ صحرا چین کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے کیونکہ وہ دن رات اپنا رقبہ بڑھا رہا ہے۔ چین کا بھارت، تائیوان، فلپائن جیسے ممالک کے ساتھ جو بھی تنازعات ہیں، اس سے کہیں بڑا مسئلہ اس کے اپنے صحراؤں کا ہے، جسے روکنا ایک بڑا چیلنج ہے۔
چین نے 1978 میں گریٹ گرین وال کا منصوبہ شروع کیا۔ اس پروگرام کے تحت صحرائے گوبی کو مستحکم کرنے کے لیے ہزاروں کلومیٹر پر 88 ملین درخت لگائے گئے۔ اس سے بیجنگ جیسے آس پاس کے علاقوں میں دھول کے طوفان کو کم کرنے میں مدد ملی ہے۔ تکلمکان صحرا میں گزشتہ سال نومبر میں ایک گرین بیلٹ مکمل کیا گیا تھا۔ تاکلامکان صحرا سنکیانگ ایغور خود مختار علاقے میں واقع ہے۔ یہ چین کا سب سے بڑا صحرا ہے اور دنیا کا دوسرا سب سے بڑا ریت کا صحرا ہے۔
چین، جو اکثر سرحدی تنازعات پر بھارت کے ساتھ جھڑپ کرتا ہے، درحقیقت صحرا سے لڑتا ہے۔ ہوا سے اڑنے والے ریت کے ٹیلوں اور مٹی کے مسلسل طوفان نے صدر شی جن پنگ کی زندگی کو مشکل بنا دیا ہے۔ اس سے موسم، زراعت اور انسانی صحت متاثر ہوتی ہے۔ تکلمکان کے ارد گرد گرین بیلٹ 3,050 کلومیٹر تک پھیلا ہوا ہے۔ اس میں درختوں اور جھاڑیوں کی وسیع اقسام شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ریت کو روکنے کے لیے دوسرے طریقے بھی اپنائے گئے ہیں۔ یہ صحرا کے پھیلاؤ کو روکنے اور سڑکوں اور ریلوے کو موت کے سمندر سے بچانے کے لیے مکمل کیا گیا۔ تاکلامکان کو یہ نام اس لیے ملا کیونکہ اس کا 85 فیصد علاقہ ریت کے ٹیلوں سے ڈھکا ہوا ہے۔ اس وجہ سے اسے عبور کرنا بہت خطرناک ہے۔ چین مٹی کے طوفانوں سے لڑ رہا ہے اور اندرونی منگولیا میں جنگلات لگا کر صحرا کو بڑھا رہا ہے۔
ایک خبر کے مطابق، دنیا میں اور بھی بہت سے ممالک ہیں جو اپنے صحرائی علاقوں کی توسیع کو روکنے کے لیے اپنی گرین بیلٹ بنا رہے ہیں۔ ان میں افریقہ کا عظیم گرین وال انیشیٹو شامل ہے۔ اس کا مقصد صحرائے صحارا کے جنوب کی طرف پھیلنے کو روکنا ہے۔ افریقی یونین کی طرف سے 2007 میں شروع کیے جانے والے اس پروگرام کا مقصد 8,000 کلومیٹر لمبی سبز دیوار کی مدد سے 2030 تک 100 ملین ہیکٹر (247 ملین ایکڑ) تباہ شدہ زمین کو سبز زمین میں بحال کرنا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت گجرات کے پوربندر سے دہلی میں مہاتما گاندھی کے مقبرے راج گھاٹ تک 1400 کلومیٹر لمبی سبز دیوار بنا رہا ہے۔ یہ مہاتما گاندھی کی جائے پیدائش اور سمادھی کے مقام کو علامتی طور پر جوڑ دے گا۔ یہ راجستھان اور ہریانہ کے 27 اضلاع میں پھیلا ہوا اراولی جنگلات کا منصوبہ ہے۔ اس سے 1.15 ملین ہیکٹر سے زیادہ جنگلات کی بحالی، درخت لگانے اور قابل کاشت اراضی اور آبی ذخائر کی بحالی ہوگی۔ یہ 5 کلومیٹر چوڑی سبز دیوار کاربن سنک کا کام کرے گی۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا