سیاست
بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے نے پی ایم مودی کو لے کر دیا بڑا بیان، 15-20 سال تک ابھی مودی ہی نظر آ رہے ہے… 75 سال پر ریٹائرمنٹ کی بحث

نئی دہلی : بہار میں آئندہ اسمبلی انتخابات سے عین قبل الیکشن کمیشن نے جس طرح ووٹر لسٹ کی خصوصی نظرثانی کا عمل شروع کیا اس سے سیاسی درجہ حرارت بڑھ گیا ہے۔ اب اس معاملے پر بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے تبصرہ کیا ہے۔ اے این آئی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسمبلی الیکشن بہار کے ووٹروں کے ساتھ ہوگا یا بنگلہ دیش کے ووٹروں کے ساتھ؟ جو ہنگامہ جاری ہے کہ آدھار کارڈ ہونے کے باوجود لوگوں کو بھگایا جا رہا ہے، تو آدھار کارڈ شہریت کا ثبوت نہیں ہے۔ ہم آپ سے شہریت کا سرٹیفکیٹ مانگ رہے ہیں۔ یہی نہیں انہوں نے سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کو بھی نشانہ بنایا۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ ‘آج سب جانتے ہیں کہ بنگلہ دیش بنا کر اندرا گاندھی کی غلطی کا خمیازہ بہار کے عوام کس طرح بھگت رہے ہیں۔’
اے این آئی کو انٹرویو دیتے ہوئے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے نے مزید کہا کہ اگر ہمیں بنگلہ دیش بنانا تھا تو ہندو بنگلہ دیش کو الگ اور مسلم بنگلہ دیش کو الگ بنانا چاہئے تھا۔ بنگلہ دیشیوں کے ہندوستان میں داخلے کے سوال پر نشی کانت دوبے نے کہا کہ ہم بنگلہ دیش کے پورے سرحدی علاقے پر باڑ لگانا چاہتے ہیں۔ ممتا بنرجی کی حکومت ہمیں زمین نہیں دے رہی ہے کیونکہ زمین کا مسئلہ ریاستی حکومت کے تحت آتا ہے۔ وہ ہمیں 4 ہزار کلومیٹر میں سے 1500 کلومیٹر میں جگہ نہیں دے رہے۔ جس کی وجہ سے باڑ لگانے کا کام رک گیا ہے۔
نشی کانت دوبے نے آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کے 75 سال کی عمر میں ریٹائرمنٹ پر تبصرہ کیا ہے۔بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ میں اگلے 15-20 سال تک صرف مودی کو دیکھ سکتا ہوں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر مودی جی ہمارے لیڈر نہیں ہیں تو بی جے پی 150 سیٹیں بھی نہیں جیت پائے گی۔ نریندر مودی کی قیادت میں 2029 کا الیکشن لڑنا بی جے پی کی مجبوری ہے۔ 75 سال کی عمر میں ریٹائرمنٹ کے چرچے پر نشی کانت دوبے نے کہا کہ مودی جی کو آج اس کی ضرورت نہیں ہے۔ بی جے پی کو آج اس کی ضرورت ہے۔
‘اسے پیٹیں گے’ کے تبصرے پر، نشی کانت دوبے نے کہا کہ راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے کوئی بڑے باس نہیں ہیں۔ میں ایک ایم پی ہوں اور میں قانون کو اپنے ہاتھ میں نہیں لیتا۔ لیکن جب بھی وہ باہر جائیں گے، وہاں کی عوام، جس حالت میں بھی جائیں گے، انہیں بری طرح ماریں گے۔ جب آپریشن بلو سٹار ہوا تو برطانوی فوجی وہاں موجود تھے۔ اس ٹویٹ پر بی جے پی ایم پی نے کہا کہ جب آپریشن بلو اسٹار ہوا تو برطانوی دفاعی افسران امرتسر میں موجود تھے۔ ہم اپنے ملک کے شہریوں کو مارنے کے لیے غیر ملکیوں کی مدد لیں گے۔ پارلیمنٹ میں ایک قریبی دوست کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے اسد الدین اویسی کا نام لیا۔
سیاست
مہاراشٹر اسمبلی اجلاس صرف اراکین اسمبلی پی اے اور سرکاری افسران کو ہی داخلہ

ممبئی مہاراشٹر اسمبلی اجلاس کے دوران ودھان بھون میں اب صرف اراکین اسمبلی ان کے ذاتی سکریٹری پی اے اور سرکاری افسران کو ہی داخلہ دیا جائے گا۔ گزشتہ شب ودھان بھون کے احاطہ میں جتیندر آہواڑ اور بی جے پی لیڈر گوپی چندر پڈلکر کے ارکان کے مابین تصادم کے بعد مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں اسپیکر راہل نارویکر نے یہ ہدایت جاری کی ہے۔ اس واقعہ پر بی جے پی لیڈر پڈلکر نے معذرت طلب کی اور افسوس کا اظہار بھی کیا ہے۔ اس معاملہ میں ایوان اسمبلی میں جتیندر آہواڑ نے تمام تفصیلات پیش کرتے ہوئے ٹائمنگ بتایا کہ جس وقت یہ واقعہ پیش آیا میں ودھان بھون میں موجود نہیں تھا۔ اسی دوران آہواڑ نے اسمبلی میں انہیں موصول ہونے والی دھمکی سے متعلق بھی تفصیل پیش کی۔ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا کہ اس واقعہ کے بعد اراکین اسمبلی کی شبیہ بھی متاثر ہوئی ہے۔ آہواڑ نے کہا کہ نتن دیشمکھ میرے ساتھ داخل نہیں ہوا تھا, میں روانہ تنہا اپنے پی اے کے ہمراہ ہی اسمبلی کی کارروائی میں حصہ لینے کے لیے حاضر ہوتا ہوں۔ میں کبھی کسی کے لئے پاس کی سفارش یا کسی کے پاس پر دستخط نہیں کرتا۔ غلط و گمراہ کن معلومات نہ جائے اس لئے اس کی وضاحت ضروری ہے, جس وقت یہ واقعہ پیش آیا میں ودھان بھون میں نہیں بلکہ مرین ڈرائیو پر تھا, اس لئے اس واقعہ سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے۔ جمہوریت کی مندر میں یہ واقعہ افسوسناک ہے۔ جتیبدر آہواڑ نے کہا کہ کل میں آپ سے گزارش کی تھی کہ مجھے جان سے مارنے کی دھمکی میرے وہاٹس اپ کے معرفت دی جاتی ہے۔ اس پر راہل نارویکر نے آہواڑ کو روک دیا, جس پر جینت پاٹل نے کہا کہ انہیں بولنے کا موقع دیا جائے۔ اس پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگر آپ کو اس پر سیاست کرنا ہے تو کرو, لیکن ہر مسئلہ پر سیاست مناسب نہیں ہے۔ اسپیکر نے ہدایت اور تجویز پیش کردی ہے, آپ سنئیر لیڈر ہیں اس پر مہاراشٹر کے عوام کیا کہتے ہے اس پر ہمیں غور کرنا ہوگا۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی اردو کی فروغ کے لئے ۱۰ کروڑ فنڈ کا مطالبہ، مسلم اراکین اسمبلی کا احتجاج اور اردو کے لئے سرکار سے ضروری اقدامات کی مانگ

ممبئی مہاراشٹر ودھان بھون میں اردو اکیڈمی اور اردو کی ترویج واشاعت کیلئے مسلم اراکین اسمبلی سے ریاستی اردو اکیڈمی کو ۱۰ کروڑ روپے فنڈ فراہمی کا مطالبہ کیا ہے, اراکین اسمبلی نے کہا کہ اردو شیریں زبان ہے۔ اس وقت کے وزیر اعلیٰ شکر راؤ چوان نے اردو اکیڈمی کی تشکیل کی تھی۔ اردو اور مراٹھی ادب کے فروغ کے لیے اردو اکیڈمی کا قیام عمل میں لایا گیا تھا اور اس میں تمام زبانوں کے دانشوروں اور زبان داں شریک تھے۔ اب اردو اکیڈمی کو پچاس سال یعنی گولڈن جبلی مکمل ہوئی تھی, مراٹھی اور اردو ادب کو مشترکہ فروغ دینے کیلئے سرکار کو کوشش کرنی چاہیے۔ رکن اسمبلی اسلم شیخ نے کہا کہ اردو زبان میٹھی زبان ہے, اس لئے اسے سیکھنا ضروری ہے۔ ایک وزیر نے تو اردو کے ساتھ مدارس میں مراٹھی زبان پڑھانے کی بھی صلاح دی ہے۔ ہم بھی وزیر سے کہنا چاہتے ہیں کہ وہ اردو زبان سیکھیں یہ پیاری زبان ہے اور مراٹھی زبان اور اردو میں کوئی تفریق نہیں ہے۔ اراکین اسمبلی نے ہاتھوں میں بینر اٹھا رکھا تھا۔ رکن اسمبلی ایس پی رئیس شیخ نے کہا کہ اردو اکیڈمی کے دفتر کی منتقلی پر اراکین اسمبلی نے وزارت سے میٹنگ طلب کی تھی, جس کے بعد مثبت قدم اٹھایا گیا اور منتقلی پر روک لگائی گئی۔ اس کے ساتھ ہی اکیڈمی کو فنڈ کی فراہمی پر بھی تبادلہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اردو کی فروغ کے لیے اس زبان کی ترویج و اشاعت ضروری ہے۔ امین پٹیل اور ثنا ملک نے بھی اردو زبان کے فروغ کے لئے سرکار کی توجہ مبذول کروائی اور سرکار سے ضروری اقدامات کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ اسلئے مسلم اراکین اسمبلی میں اردو اکیڈمی سمیت اردو کے مسائل کو اجاگر کرنے کے لئے اسمبلی کے احاطہ میں بینر اٹھا کر احتجاج بھی کیا۔
بین الاقوامی خبریں
تیسری عالمی جنگ شروع ہو چکی ہے… سابق روسی صدر کا سنسنی خیز بیان، کہا: پیوٹن کو یورپ پر بمباری کا حکم دینا چاہیے

ماسکو : روس کے سابق صدر دمتری میدویدیف نے اعلان کیا ہے کہ تیسری عالمی جنگ شروع ہوگئی ہے۔ دمتری میدویدیف روس کی قومی سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین اور پوٹن کے قریبی لوگوں میں سے ایک ہیں۔ اپنی دو مدت پوری کرنے کے بعد پوٹن نے دمتری میدویدیف کو روس کا صدر مقرر کیا اور کہا جاتا ہے کہ وہ پوتن کی کٹھ پتلی ہیں۔ اس لیے اگر دمتری میدویدیف نے تیسری عالمی جنگ کا اعلان کیا ہے تو اسے سنجیدگی سے لینا چاہیے۔ روس کی سلامتی کونسل کے ڈپٹی چیئرمین میدویدیف نے اس بات پر مایوسی کا اظہار کیا کہ نیٹو اور مغربی ممالک پہلے ہی روس کے ساتھ جنگ میں ہیں اور روس کو پیشگی رویہ اختیار کرنا چاہیے اور پہلے یورپی ممالک پر بمباری شروع کرنی چاہیے۔ ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیوٹن کو 50 دن کے اندر یوکرین جنگ ختم کرنے کی ڈیڈ لائن دی ہے۔
میدویدیف نے الزام لگایا کہ امریکہ اور یورپ روس کو “تباہ” کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک روس سے نفرت کرتے ہیں۔ روسی سیاست پر نظر رکھنے والے بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ ان کے تبصرے ماسکو کے سیاسی طبقے کے کچھ لوگوں کی سوچ کی نشاندہی کرتے ہیں۔ میدویدیف نے نیٹو اور مغربی ممالک پر براہ راست الزام لگایا کہ وہ روس کو “تباہ” کرنا چاہتے ہیں اور کہا کہ یہ جنگ اب ‘پراکسی’ سے آگے بڑھ کر ‘مکمل جنگ’ بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ “یہ صرف پابندیوں اور بیان بازی سے متعلق نہیں ہے، بلکہ مغربی میزائلوں، سیٹلائٹ انٹیلی جنس اور یورپ کی عسکریت پسندی کے ذریعے کھلی جنگ چھیڑی جا رہی ہے۔”
میدویدیف نے دعویٰ کیا کہ مغربی ممالک روس سے نفرت کرتے ہیں اور اسی لیے وہ روس کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس منطق کی بنیاد پر انہوں نے کہا کہ ‘پیوٹن کو پہلے یورپ پر حملہ کرنا شروع کر دینا چاہیے۔’ انہوں نے کہا، “ہمیں اب پوری قوت سے جواب دینا چاہیے اور اگر ضرورت پڑی تو پیشگی ہڑتال کے لیے تیار رہنا چاہیے۔” یہ کہنے کے باوجود کہ روس کو پہلے مغرب پر بمباری کرنی پڑ سکتی ہے، انہوں نے کہا کہ روس نیٹو پر حملہ کرنے کی کوئی بھی تجویز “مکمل بکواس” ہے۔ دریں اثناء روسی دفاعی ماہر اور نیشنل ڈیفنس میگزین کے ایڈیٹر ایگور کورچینکو نے روسی ٹی وی پر کہا کہ ٹرمپ کی ڈیڈ لائن سے پہلے روس کو یوکرین کے انفراسٹرکچر جیسے پاور پلانٹس، آئل ریفائنریز اور فیول ڈپو پر حملے تیز کردینے چاہئیں تاکہ کیف کو جھکنے پر مجبور کیا جائے۔
میدویدیف کا یہ بیان فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے بعد سامنے آیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے زیلنسکی سے بات چیت کے دوران پوچھا تھا کہ کیا یوکرین روس کے اندر حملے کر سکتا ہے۔ جس پر زیلنسکی نے ‘بالکل’ جواب دیا۔ ساتھ ہی امریکی صدر نے یوکرین کو روس کے اندر گہرائی تک مار کرنے کی صلاحیت رکھنے والے میزائل اور دیگر ہتھیار دینے کی بات کی ہے۔ ٹرمپ اور زیلنسکی کے درمیان ہونے والی اس گفتگو کے انکشاف کے چند گھنٹے بعد ہی روس نے ایک بار پھر یوکرین کے سمی اوبلاست پر حملہ کر کے ایک یونیورسٹی کو نشانہ بنایا اور 14 سے 19 سال کی عمر کے چھ طلباء کو شدید زخمی کر دیا۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا