(جنرل (عام
ووٹر لسٹوں پر نظرثانی کے فیصلے کے خلاف عرضی پر سپریم کورٹ 10 جولائی کو سماعت کرے گا، جانیں ایم پی منوج جھا نے کیا کہا

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے پیر کو 10 جولائی کو بہار میں ووٹر فہرستوں کی خصوصی نظر ثانی (ایس آئی آر) کرنے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضیوں کی سماعت کرنے پر اتفاق کیا۔ جسٹس سدھانشو دھولیا اور جویمالیہ باغچی کی ایک جزوی ورکنگ ڈے بنچ نے کپل سبل کی قیادت میں کئی سینئر وکلاء کی دلیلیں سنیں جو کئی عرضی گزاروں کی طرف سے پیش ہوئے اور جمعرات کو درخواستوں کی سماعت کرنے پر رضامند ہو گئے۔ سبل، راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے ایم پی منوج جھا کی طرف سے پیش ہوئے، بنچ پر زور دیا کہ وہ ان درخواستوں پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرے، یہ کہتے ہوئے کہ یہ ایک ناممکن کام ہے جو وقت کے اندر (نومبر میں مجوزہ انتخابات کے پیش نظر) کیا جائے۔
سینئر وکیل ابھیشیک سنگھوی نے ایک اور عرضی گزار کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے کہا کہ ریاست میں تقریباً 8 کروڑ ووٹر ہیں، جن میں سے تقریباً 4 کروڑ رائے دہندوں کو اس عمل کے تحت اپنے دستاویزات جمع کرانے ہوں گے۔ سنگھوی نے کہا کہ آخری تاریخ اتنی سخت ہے کہ اگر آپ 25 جولائی تک دستاویزات جمع نہیں کراتے ہیں تو آپ کو باہر پھینک دیا جائے گا۔ سینئر ایڈوکیٹ گوپال شنکر نارائنن، ایک اور درخواست گزار کی طرف سے پیش ہوئے، کہا کہ الیکشن کمیشن کے اہلکار اس عمل کے لیے آدھار کارڈ اور ووٹر شناختی کارڈ قبول نہیں کر رہے ہیں۔ جسٹس دھولیا نے کہا کہ معاملہ جمعرات کو درج کیا جائے گا اور مزید کہا کہ جو وقت مقرر کیا گیا ہے وہ ابھی تک ہے۔ اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں کیونکہ ابھی تک انتخابات کا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا۔
بنچ نے درخواست گزاروں سے کہا کہ وہ اپنی درخواستوں کی پیشگی اطلاع الیکشن کمیشن آف انڈیا کے وکیل کو دیں۔ آر جے ڈی ایم پی منوج جھا اور ترنمول کانگریس ایم پی مہوا موئترا سمیت کئی لیڈروں نے عدالت میں عرضیاں داخل کی ہیں۔ جس میں بہار میں ووٹر لسٹ کے ایس آئی آر کی ہدایت دینے والے الیکشن کمیشن کے حکم کو چیلنج کیا گیا ہے۔ جھا نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا 24 جون کا حکم آرٹیکل 14 (برابری کا حق)، آرٹیکل 21 (زندگی اور ذاتی آزادی کا حق)، آرٹیکل 325 (ذات، مذہب اور جنس کی بنیاد پر ووٹر لسٹ سے کسی کو خارج نہیں کیا جا سکتا) اور آرٹیکل 326 (ہر ہندوستانی شہری جس نے ووٹ ڈالنے کے لیے 18 سال کی عمر کو پورا کیا ہے) کی خلاف ورزی کی ہے۔ آئین اور اسے منسوخ کیا جانا چاہیے۔
راجیہ سبھا کے رکن نے کہا کہ یہ حکم امتناعی کو ادارہ جاتی بنانے کا ایک ہتھیار ہے۔ اس کا استعمال ووٹر لسٹوں میں من مانی اور مبہم ترامیم کے جواز کے لیے کیا جا رہا ہے۔ جس میں خاص طور پر مسلم، دلت اور غریب مہاجر برادریوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ یہ کوئی اتفاق نہیں ہے بلکہ منصوبہ بند اخراج ہے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن کو آئندہ بہار اسمبلی انتخابات موجودہ ووٹر لسٹ کی بنیاد پر کرانے کی ہدایت دینے کا بھی مطالبہ کیا۔ جھا نے دلیل دی کہ اگلے بہار اسمبلی انتخابات نومبر 2025 میں تجویز کیے گئے ہیں اور اس پس منظر میں الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں/ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے بغیر ووٹر لسٹوں کے ایس آئی آر کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے اپنی عرضی میں یہ بھی کہا کہ اس کے علاوہ بہار میں مانسون کے موسم میں یہ عمل شروع کیا گیا ہے، جب ریاست کے کئی اضلاع سیلاب کی زد میں آ جاتے ہیں اور مقامی آبادی بے گھر ہو جاتی ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ ایسی صورتحال میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد کے لیے اس عمل میں بامعنی طور پر حصہ لینا انتہائی مشکل اور تقریباً ناممکن ہو جاتا ہے۔ آر جے ڈی لیڈر نے کہا کہ سب سے زیادہ متاثر ہونے والے طبقوں میں مہاجر مزدور شامل ہیں، جن میں سے بہت سے، 2003 کی ووٹر لسٹ میں شامل ہونے کے باوجود، بہار واپس نہیں جا سکیں گے اور مقررہ 30 دن کی آخری تاریخ کے اندر اندراج فارم جمع نہیں کر سکیں گے، جس کے نتیجے میں ان کے نام خود بخود ووٹر لسٹ سے ہٹ جائیں گے۔ جھا نے اس عمل کے بہت کم وقت کے فریم پر بھی سوال اٹھایا اور کہا کہ اس سے پورا عمل باطل ہو جاتا ہے۔ ترنمول کانگریس لیڈر اور ایم پی مہوا موئترا نے بھی بہار میں ووٹر لسٹ کی خصوصی نظرثانی سے متعلق الیکشن کمیشن کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔
موئترا نے عدالت سے الیکشن کمیشن کو ملک کی دیگر ریاستوں میں بھی ووٹر لسٹ کے اس طرح کے خصوصی نظر ثانی (ایس آئی آر) کے احکامات جاری کرنے سے روکنے کی ہدایت کی درخواست کی۔ اسی طرح کی ایک درخواست غیر منافع بخش تنظیم ‘ایسوسی ایشن آف ڈیموکریٹک ریفارمز’ نے بھی دائر کی ہے، جس میں بہار میں ووٹر لسٹ کی خصوصی نظر ثانی کے لیے الیکشن کمیشن کی ہدایت کو چیلنج کیا گیا ہے۔
کئی دیگر سول سوسائٹی تنظیموں جیسے پی یو سی ایل اور یوگیندر یادو جیسے سماجی کارکنوں نے بھی کمیشن کے حکم کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے 24 جون کو بہار میں ووٹر لسٹ پر خصوصی نظر ثانی کرنے کی ہدایت جاری کی تھی جس کا مقصد نااہل ناموں کو ہٹانا اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ووٹر لسٹ میں صرف اہل (کردار) شہری ہی شامل ہوں۔ اس طرح کی آخری خصوصی نظر ثانی 2003 میں بہار میں کی گئی تھی۔ الیکشن کمیشن کے مطابق، یہ عمل تیزی سے شہری ہونے، مسلسل نقل مکانی، نوجوان شہریوں کے ووٹ ڈالنے کے اہل ہونے، اموات کی اطلاع نہ دینے اور فہرست میں غیر ملکی غیر قانونی تارکین وطن کے نام شامل کرنے کی وجہ سے ضروری ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
2012 پُونے بم دھماکہ مقدمہ : 12 سال بعد ملزم فاروق شوقت بگوان کو بمبئی ہائی کورٹ سے ضمانت

ممبئی، 10 ستمبر 2025 (قمر انصاری) : بمبئی ہائی کورٹ نے 2012 پونے سیریل بلاسٹ معاملے کے ملزم فاروق شوقت بگوان کو ضمانت دے دی ہے۔ بگوان گزشتہ 12 برسوں سے عدالتی حراست میں تھے اور اس دوران مقدمے کی سماعت مکمل نہیں ہو سکی۔
جسٹس اے۔ ایس۔ گڈکری اور جسٹس راجیش ایس۔ پاٹل پر مشتمل ڈویژن بینچ نے کہا کہ اتنی طویل تاخیر ملزم کے فوری سماعت کے آئینی حق (آرٹیکل 21) کی خلاف ورزی ہے۔ عدالت نے یہ بھی نوٹ کیا کہ اسی کیس کے ایک اور ملزم منیب اقبال میمن کو گزشتہ برس ضمانت مل چکی ہے، لہٰذا مساوات کے اصول پر بگوان کو بھی یہ رعایت ملنی چاہئے۔
39 سالہ بگوان کو دسمبر 2012 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر انڈین پینل کوڈ، ایکسپلوزِوز ایکٹ، آرمز ایکٹ، غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) اور مکوکا (مکوکا) کے تحت الزامات عائد کئے گئے تھے۔
یہ دھماکے یکم اگست 2012 کو پونے کے مختلف علاقوں — ڈکن جمخانہ اور بال گندھرو رنگ مندر سمیت — میں ہوئے تھے۔ شام 7:25 بجے سے رات 11:30 بجے کے درمیان پانچ کم شدت کے دھماکے ہوئے، جن میں ایک شخص زخمی ہوا۔ ایک چھٹا بم سائیکل میں نصب پایا گیا، جسے بر وقت برآمد کر کے ناکارہ بنا دیا گیا۔
استغاثہ کا الزام ہے کہ بگوان نے جعلی دستاویزات کے ذریعے سم کارڈ حاصل کرنے میں مدد کی اور اپنی دکان کو منصوبہ بندی کے لئے استعمال کرنے دیا۔ تاہم دفاعی فریق کی نمائندگی کرنے والے ایڈوکیٹ مبین صولکر نے دلیل دی کہ مقدمے کی کارروائی غیر معمولی طور پر سست رہی ہے۔ پچھلے 12 برسوں میں تقریباً 170 گواہوں میں سے صرف 27 کی گواہی مکمل ہو سکی ہے، لہٰذا طویل حراست کسی بھی طور پر درست نہیں۔
عدالت نے مانا کہ مقدمہ جلد مکمل ہونے کا امکان نہیں ہے اور بگوان کو ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے پر رہا کرنے کا حکم دیا۔
ریاستی حکومت نے ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ملزم کے خلاف اقبالی بیانات اور دیگر شواہد موجود ہیں۔ لیکن عدالت نے واضح کیا کہ طویل نظربندی اور شریک ملزم کو ملی رعایت کی بنیاد پر ضمانت دینا مناسب ہے۔
جرم
ممبئی نیوی رائفل چور دو بھائی گرفتار، رائف میگزین اور ۴۰ کارتوس برآمد

ممبئی : ممبئی قلابہ نیوی نگر سے رائفل میگزین اور 40 کارتوس چوری کرنے کی پاداش میں دو حقیقی بھائیوں کو گرفتار کرنے کا دعوی ممبئی کرائم برانچ نے کیا ہے۔ نیوی کے سپاہی آلوک کی رائفل ان دونوں نے چوری کی تھی اور اس کی شکایت 8 ستمبر کو درج کی گئی تھی. کف پریڈ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج ہونے کے بعد کرائم برانچ نے 9 ٹیمیں تشکیل دی تھی اور ان دونوں کا سراغ تلنگانہ آصف آباد نکسل زدہ علاقہ میں ملا. جس کے بعد کرائم برانچ کی ٹیم نے یہاں پہنچ کر دو بھائیوں راکی دوبولا 25 سالہ اور امیش دوبولا 22 سالہ کو گرفتار کیا ہے, ان سے کرائم برانچ نے تفتیش شروع کردی ہے۔
ممبئی پولیس ہیڈکوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی سی پی ڈٹیکشن راج تلک روشن نے بتایا کہ نیوی نگر سنٹری سے آلوک نامی سپاہی کا رائفل چوری کر کے فرار ہونے والے دونوں بھائیوں کو تلنگانہ نکسل متاثرہ علاقہ آصف آباد سے گرفتار کر لیا گیا ہے. ان دونوں نے 6 ستمبر کو نیوی کے سپاہی سے رائفل حاصل کی تھی. راکیش نے نیوی علاقہ میں داخلہ لیا تھا اور اس نے سپاہی کو یہ یقین دلایا کہ اس کی ڈیوٹی ختم ہوچکی ہے اور پھر اس کے پاس سے رائفل میگزین اور 40 کار آمد کارتوس حاصل کی. یہاں دیوار کے دوسری جانب اس نے ایک بیگ میں یہ تمام سامان ہتھیار اپنے بھائی امیش کیلئے پھینک دیا اور پھر بذریعہ ٹرین دونوں تلنگانہ فرار ہوگئے. اس معاملہ میں پولیس نے پہلے چوری کا کیس درج کیا تھا, لیکن اب اس معاملہ میں آرمس ایکٹ کا بھی اطلاق کیا ہے۔
راج تلک روشن نے بتایا کہ چونکہ یہ انتہائی حساس معاملہ تھا اس لئے کرائم برانچ اس معاملہ کی تفتیش کر رہی ہے. اس کے ساتھ یہ بھی معلوم کر رہی ہے کہ آیا اس معاملہ میں دونوں بھائی ہی ملوث ہے یا پھر مزید افراد اس میں شریک ہے. آلوک نے کیوں اسے رائفل دیا اس کی بھی جانچ کی جارہی ہے. اس کے علاوہ راکیش نے پہلے نیوی میں خدمات انجام دی تھی اور بتایا جاتا ہے کہ وہ اگنی ویر کی حیثیت سے نیوی میں شامل تھا۔ دونوں بھائیوں نے کس کے اشارے پر یہ واردات انجام دی ہے اس کی بھی تفتیش شروع کردی ہے۔ راکیش نے پہلے کوچی میں ملازمت کی تھی اور پھر وہ ممبئی آیا تھا اس لئے اسے نیوی سے متعلق تفصیلات معلوم تھی۔ ممبئی کرائم برانچ یہ بھی معلوم کر رہی ہے کہ راکیش نے سنٹری کی وردی کیسے حاصل کی تھی اور اس کے پاس جو شناختی کارڈ تھا جس سے وہ نیوی میں داخلہ لیا تھا وہ فرضی تھا یا پھر اصل اس کی بھی جانچ کی جارہی ہے۔ ممبئی کرائم برانچ اس معاملہ میں ماؤنوازی زاویے سے بھی تفتیش کر رہی ہے, اگر اس معاملہ میں ماؤنوازی کا پہلو سامنے آتا ہے تو پھر اس میں مزید دفعات کا اطلاق ہوگا. ڈی سی پی نے اس معاملہ میں مزید گرفتاریوں سے بھی انکار نہیں کیا ہے۔
(جنرل (عام
الیکشن کمیشن آف انڈیا نے واضح کیا کہ آدھار ایکٹ کے سیکشن 9 کے مطابق آدھار کارڈ کو شناخت کے ثبوت کے طور پر قبول کیا جانا چاہیے۔

نئی دہلی : الیکشن کمیشن آف انڈیا نے بہار کے چیف الیکٹورل آفیسر سے کہا ہے کہ وہ سپریم کورٹ کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے ووٹروں کی شناخت قائم کرنے کے لیے آدھار کارڈ کو ایک اضافی دستاویز کے طور پر قبول کریں۔ منگل کو ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر کو لکھے ایک خط میں کمیشن نے کہا کہ درج کردہ 11 دستاویزات کے علاوہ آدھار کارڈ کو 12ویں دستاویز کے طور پر سمجھا جائے گا۔ کمیشن نے یہ بھی خبردار کیا کہ اس ہدایت کے مطابق آدھار کو قبول نہ کرنے یا مسترد کرنے کے کسی بھی معاملے کو انتہائی سنجیدگی سے لیا جائے گا۔ الیکشن کمیشن نے واضح کیا کہ آدھار (مالی اور دیگر سبسڈیز، فوائد اور خدمات کی فراہمی) ایکٹ کے سیکشن 9 کے مطابق آدھار کارڈ کو شناخت کے ثبوت کے طور پر قبول کیا جانا چاہیے۔ اسے شہریت کے ثبوت کے طور پر استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔ آدھار کارڈ پہلے سے ہی لوگوں کی نمائندگی ایکٹ 1950 کے سیکشن 23 (4) کے تحت کسی شخص کی شناخت قائم کرنے کے مقصد سے درج دستاویزات میں سے ایک ہے۔
کمیشن نے یہ بھی خبردار کیا کہ اس ہدایت کے مطابق آدھار کو قبول نہ کرنے یا مسترد کرنے کے کسی بھی معاملے کو بہت سنجیدگی سے لیا جائے گا۔ سپریم کورٹ نے پیر کو الیکشن کمیشن کو ہدایت دی کہ بہار میں ووٹر لسٹ کے ایس آئی آر میں ووٹر کی شناخت کو یقینی بنانے کے لیے ‘آدھار’ کو 12ویں تجویز کردہ دستاویز کے طور پر شامل کیا جائے۔ اس نے کمیشن سے کہا تھا کہ وہ 9 ستمبر تک اس ہدایت کو نافذ کرے۔
-
سیاست11 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا