Connect with us
Thursday,26-June-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

وائرل رپورٹس کے درمیان نتن گڈکری کا کہنا ہے کہ 2 پہیہ گاڑیوں کے لیے کوئی ٹول تجویز نہیں کیا گیا ہے۔

Published

on

Toll-Plaza

نئی دہلی، 26 جون : سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر نتن گڈکری نے جمعرات کو میڈیا کی ان خبروں کو مسترد کر دیا جس میں کہا گیا تھا کہ 15 جولائی سے قومی شاہراہوں پر دو پہیہ گاڑیوں کو ٹول ادا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے ان رپورٹوں کو گمراہ کن قرار دیا اور واضح کیا کہ ایسی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کو لے کر مرکزی وزیر نے کہا: “کچھ میڈیا ہاؤسز دو پہیہ گاڑیوں پر لگائے جانے والے ٹول ٹیکس کے بارے میں گمراہ کن خبریں پھیلا رہے ہیں۔ ایسا کوئی فیصلہ تجویز نہیں کیا گیا ہے۔” مرکزی وزیر نے کہا، “دو پہیہ گاڑیوں کو ٹول سے مستثنیٰ رکھا جائے گا۔ حقائق کی تصدیق کیے بغیر ایسی بے بنیاد خبریں پھیلانا ذمہ دار صحافت نہیں ہے۔ میں اس کی سخت مذمت کرتا ہوں،” مرکزی وزیر نے کہا۔

یہ وضاحت اس رپورٹ کے بعد سامنے آئی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ جلد ہی تمام قومی شاہراہوں کے ٹول پلازوں پر ٹو وہیلروں کے لیے ٹول کی ادائیگی لازمی کر دی جائے گی، اور سواروں کو اپنی گاڑیوں کو فاسٹ ٹیگ سے لیس کرنے کی ضرورت ہوگی۔ رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ خلاف ورزی کرنے والوں کو 2000 روپے تک کے جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ یہ اس کے چند دن بعد آیا جب گڈکری نے نجی چار پہیہ گاڑیوں کے لیے 3,000 روپے کے ایک نئے سالانہ فاسٹ ٹیگ پاس کا اعلان کیا، جس کا مقصد ٹول کی ادائیگی کو آسان بنانا اور بھیڑ کو کم کرنا ہے۔ 15 اگست کو شروع ہونے والا، پاس ایک سال یا 200 دوروں کے لیے درست ہوگا — جو بھی پہلے آئے — اور اسے راج مارگ یاترا ایپ یا این ایچ اے آئی اور MoRTH کی سرکاری ویب سائٹس کے ذریعے چالو کیا جا سکتا ہے۔

حکومت نے پچھلی دہائی میں اپنے ہائی وے انفراسٹرکچر کو نمایاں طور پر وسعت دی ہے، جس میں قومی شاہراہوں کی کل لمبائی 2014 میں 91,287 کلومیٹر سے بڑھ کر 2024 میں 1,46,204 کلومیٹر ہو گئی ہے – 60 فیصد سے زیادہ کا اضافہ۔ ہائی وے کی تعمیر کی رفتار بھی 2014 میں 11.6 کلومیٹر فی دن سے تین گنا بڑھ کر 2024 میں 34 کلومیٹر فی دن ہو گئی ہے۔ اس وقت ملک بھر میں 32,366 کلومیٹر پر محیط 1,366 ہائی وے منصوبے زیر تعمیر ہیں، جن میں سے بہت سے مالی سال 2028 تک مرحلہ وار مکمل ہونے کی امید ہے۔ آخری دہائی میں سڑک اور ٹرانسپورٹ کے بجٹ میں 570 فیصد اضافے کے ساتھ۔ مرکز بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو ترجیح دینا جاری رکھے ہوئے ہے — لیکن ابھی کے لیے، دو پہیہ گاڑی سوار اس بات کا یقین کر سکتے ہیں کہ ٹول افق پر نہیں ہیں۔

(جنرل (عام

محرم کے حوالے سے سخت قوانین، توڑیں گے تو سزا دی جائے گی، کمشنر کا سخت حکم

Published

on

Bhopal

بھوپال : مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں محرم پر انتظامیہ سخت نظر آرہی ہے۔ انتظامیہ نے اس کے لیے تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ بدھ کو پولیس کمشنر نے پولیس کنٹرول روم میں تیاریوں کے حوالے سے میٹنگ کی۔ پولیس کمشنر ہری نارائن چاری مشرا نے ماتحتوں کے ساتھ سیکورٹی سے متعلق مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ دراصل، چند روز قبل شہر میں ایک مذہبی جلوس میں ایک نوجوان کو قتل کر دیا گیا تھا۔ جس کے بعد اب ریاست میں محرم کے حوالے سے پولیس انتظامیہ سخت دکھائی دے رہی ہے۔ پولس کمشنر ہری نارائن چاری مشرا نے پولس افسران کو محرم کے جلوس میں ہتھیار لے جانے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔ محرم کے جلوسوں میں ڈی جے پر بھی پابندی ہوگی۔ کمشنر نے ہدایت کی کہ قواعد کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے ماتحت افسران سے کہا کہ وہ ان سڑکوں کی حالت کا جائزہ لیں جن پر جلوس نکلنا ہے اور اس کے مطابق سکیورٹی اہلکار تعینات کریں۔ ایسے انتظامات کریں کہ عام لوگوں کو ٹریفک میں پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے ٹریفک اہلکاروں کو جلد ٹریفک پلان جاری کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ اس دوران امن و امان برقرار رکھنے کی ہدایات بھی دی گئیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ چند روز قبل بھوپال میں ایک مذہبی جلوس کے دوران ایک نوجوان کو قتل کر دیا گیا تھا۔ کانگریس لیڈر ڈگ وجئے سنگھ اور جیتو پٹواری نے اس پر سوال اٹھائے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست بھر میں ہتھیاروں کے نشانات والے جلوس نکالے جا رہے ہیں۔ میں اس کا ثبوت ڈی جی پی اور ایس پی کو دوں گا۔ انہوں نے مرنے والوں کے لواحقین کو معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی میں منشیات کے خلاف بیداری مہم : کالج اور اسکولوں کے طلبا نے نشہ کے خلاف ریلیوں میں حصہ لیتے ہوئے منشیات سے دور رہنے کا عہد کیا

Published

on

relly..

ممبئی انٹی نارکوٹکس سیل اور ممبئی پولس نے مشترکہ طور پر نشہ مخالف بیداری مہم شروع کی ہے, اور آج یوم نشہ مخالف کے موقع پر مختلف تقریبات کا انعقاد کیا گیا, جس میں نشہ کے خلاف بیداری اور منشیات کے خلاف بینر بازی اور نکڑ ناٹک اور ڈرامہ بھی پیش کیا گیا ممبئی کے کاندیولی، بوریولی، کستوربا مارگ، سمتا نگر ڈنڈوشی میں نشہ کے خلاف ریلیاں نکالی گئیں۔ اس موقع پر شیلندر کالج کے این ایس ایس کے طلبا نے نشہ کے خلاف مہم میں حصہ لیا۔ اس کے ساتھ ہی گاڑیوں پر بینر پوسٹر لگا کر ریلیان نکالی گئی۔ اس میں ۱۵۰ سے ۲۰۰ طلبا نے حصہ لیا ممبئی میں نشہ کے خلاف بیداری مہم ممبئی کے ۷ مقامات پر منعقد کی گئی, جس میں ۴۵۰۰ طلبا نے شرکت کی اور ۴۰ اسکولوں اور کالجوں نے بھی اس میں حصہ لیا۔ ممبئی میں اہم مقامات ریلوے اسٹیشنوں اور شاہراہوں پر نشہ کے خلاف پوسٹر لگانے کے ساتھ بیداری مہم کا انعقاد کیا گیا۔ اس تقریب میں ممبئی ۱۵۲۰۰ ممبئی کر اہلیان ممبئی نے حصہ لیا, یہ مہم ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی سربراہی میں جوائنٹ پولس کمشنر کرائم اور ڈی سی پی نے انجام دی ہے۔ ان ریلیوں کے ساتھ ہی طلبا اور ریلیوں میں شریک شرکاء نے منشیات سے دور رہنے اور سماج کو اس سے پاک کرنے کا عہد کیا۔

Continue Reading

(جنرل (عام

بمبئی ہائی کورٹ نے مہاراشٹر کے انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگانے والی درخواست خارج کردی، عدالت کا کہنا ہے کہ وقت ضائع کیا گیا۔

Published

on

mumbai-high-court

ممبئی : بمبئی ہائی کورٹ نے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق عرضی کو خارج کر دیا ہے۔ سماعت کے بعد عدالت نے چیتن اہیرے کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔ بنچ نے کہا کہ اہیرے کے دعووں کی حمایت کرنے کے لئے کوئی ثبوت نہیں ہے۔ آہیرے کے وکیل پرکاش امبیڈکر نے الزام لگایا تھا کہ ووٹنگ کے سرکاری وقت کے بعد بہت سے ووٹ ڈالے گئے۔ عدالت نے کہا کہ درخواست میں کوئی میرٹ نہیں ہے اور اس نے عدالت کا وقت ضائع کیا ہے۔ بمبئی ہائی کورٹ نے بدھ کو مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں مبینہ بے ضابطگیوں کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی کو خارج کر دیا۔ اس الیکشن میں بی جے پی کی قیادت والی مہایوتی حکومت بنی۔ اس کیس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس جی ایس کلکرنی اور جسٹس عارف ڈاکٹر کی بنچ نے کہا کہ درخواست گزار چیتن آہیرے نے بغیر کسی ثبوت کے مضحکہ خیز دعوے کیے ہیں۔

اہیرے کی نمائندگی کرتے ہوئے ان کے وکیل پرکاش امبیڈکر نے دعویٰ کیا تھا کہ شام 6 بجے کے بعد 75 لاکھ ووٹ ڈالے گئے۔ ووٹنگ کا سرکاری وقت شام 6 بجے تک تھا۔ انہوں نے تقریباً 95 اسمبلی حلقوں میں ڈالے گئے ووٹوں اور گنتی میں دھاندلی کا بھی الزام لگایا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ انتخابات کو کالعدم قرار دیا جائے۔ پرکاش امبیڈکر ونچیت بہوجن اگھاڑی کے سربراہ بھی ہیں۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد درخواست مسترد کر دی۔

جسٹس کلکرنی نے کہا کہ ہمیں کوئی شک نہیں کہ اس درخواست کو خارج کرنے کی ضرورت ہے۔ اس عرضی کی سماعت میں عدالت کا پورا دن ضائع ہوگیا۔ ہماری رائے ہے کہ جرمانے کیے جائیں لیکن ہم ایسا کرنے سے گریز کرتے ہیں۔ شام 6 بجے کے بعد ووٹ ڈالنے کے الزام کا حوالہ دیتے ہوئے، عدالت نے کہا کہ جب تک یہ ثابت نہیں ہو جاتا کہ شام 6 بجے کے بعد ووٹ دینے سے خاص طور پر جیتنے والے امیدوار کی مدد ہوئی، درخواست کا کوئی جواز نہیں ہے۔ بنچ نے یہ بھی کہا کہ ریکارڈ پر ایسا کچھ نہیں ہے جس سے یہ ظاہر ہو کہ پولنگ کے دوران کسی پولنگ اسٹیشن پر کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا ہو۔ 23 جون کو عدالت نے مشاہدہ کیا تھا کہ پچھلے لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات میں اسی طرح کے ووٹنگ کے نمونے دیکھے گئے تھے، لیکن انہیں چیلنج نہیں کیا گیا تھا۔ حکم کے بعد پرکاش امبیڈکر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا کہ وہ عدالت کے فیصلے کو مکمل پڑھنے کے بعد ایک دن بعد جواب دیں گے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com