Connect with us
Thursday,18-September-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

سپریم کورٹ نے آسام حکومت کے خلاف دائر درخواست کی سماعت سے انکار کر دیا، معاملہ پش بیک پالیسی کا تھا۔

Published

on

Supreme-Court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے پیر کے روز آسام حکومت کی مبینہ طور پر غیر ملکی شہریوں کے طور پر مشتبہ لوگوں کو حراست میں لینے اور ملک بدر کرنے کے خلاف ایک عرضی پر سماعت کرنے سے انکار کر دیا، یہاں تک کہ ان کی قومیت کی تصدیق یا قانونی علاج ختم ہو جائے۔ ‘پش بیک پالیسی’ کو چیلنج کرنے والی سپریم کورٹ میں دائر درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے عرضی گزار کو گوہاٹی ہائی کورٹ جانے کو کہا۔ جسٹس سنجے کرول اور ستیش چندر شرما کی بنچ نے درخواست گزار سے کہا کہ وہ اس معاملے میں گوہاٹی ہائی کورٹ سے رجوع کریں۔ بنچ نے سینئر ایڈوکیٹ سنجے ہیگڑے سے پوچھا، جو عرضی گزار آل بی ٹی سی اقلیتی طلباء یونین کی طرف سے پیش ہوئے، وہ ہائی کورٹ کیوں نہیں جا رہے ہیں۔ اس پر ہیگڈے نے کہا کہ یہ عرضی سپریم کورٹ کے پہلے کے حکم کی بنیاد پر دائر کی گئی تھی۔ لیکن بنچ نے کہا کہ آپ کو ہائی کورٹ جانا چاہیے۔ اس کے بعد ہیگڑے نے کہا کہ عرضی گزار عرضی واپس لینا چاہتا ہے تاکہ ہائی کورٹ میں مناسب علاج کیا جاسکے۔ بنچ نے انہیں درخواست واپس لینے کی اجازت دے دی۔

یہ درخواست ایڈوکیٹ عادل احمد کے ذریعے دائر کی گئی تھی۔ اس نے 4 فروری کو سپریم کورٹ کے ذریعہ پاس کردہ ایک حکم کا حوالہ دیا جس میں آسام حکومت کو 63 قرار دیے گئے غیر ملکی شہریوں کی ملک بدری کا عمل شروع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جن کی قومیت دو ہفتوں کے اندر معلوم ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ‘اس حکم کی تعمیل میں، ریاست آسام نے مبینہ طور پر مشتبہ غیر ملکی شہریوں کو حراست میں لینے اور غیر ملکیوں کے ٹریبونل کے کسی اعلان، قومیت کی تصدیق، یا قانونی علاج کے خاتمے کے بغیر انہیں ملک بدر کرنے کے لیے ایک بڑے پیمانے پر اور اندھا دھند مہم شروع کی ہے۔’ اس نے ان خبروں کا بھی حوالہ دیا جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایک ریٹائرڈ ٹیچر کو مبینہ طور پر بنگلہ دیش ڈی پورٹ کر دیا گیا تھا۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ آسام پولیس اور انتظامی مشینری کی طرف سے کسی عدالتی نگرانی کے بغیر ‘پش بیک’ پالیسی کے ذریعے ملک بدری کی کارروائی ہندوستانی آئین اور سپریم کورٹ کی ضمانتوں کے خلاف ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ پالیسی آرٹیکل 14 (مساوات کا حق)، آرٹیکل 21 (زندگی اور ذاتی آزادی کا حق)، اور آرٹیکل 22 (گرفتاری اور نظر بندی کے خلاف تحفظ) کی خلاف ورزی کرتی ہے۔ یہ دلیل بھی دی جاتی ہے کہ یہ شہریت قانون کی دفعہ 6A کے معاملے میں سپریم کورٹ کے دیے گئے فیصلے کی خلاف ورزی ہے، جس میں عدالت نے کہا تھا کہ کسی شخص کو تب تک ملک بدر نہیں کیا جا سکتا جب تک کہ اسے اپیل، نظرثانی وغیرہ جیسے تمام قانونی طریقوں کو ختم کرنے کا موقع نہ دیا جائے۔عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ اگر کسی شخص پر شک ہے تو اس کی شہریت کا فائدہ اٹھانے کی صورت میں اس کی شہریت پر شک ہونا چاہیے۔ اسے بے وطن بنائے بغیر حقوق کا تحفظ کیا جا سکتا ہے۔ تصدیق کے بغیر ملک بدری غیر قانونی ہے۔ درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ بہت سے افراد کو غیر ملکی ٹریبونل کے احکامات، وزارت خارجہ کی طرف سے شہریت کی تصدیق یا اپیل کے حق کے بغیر کسی نوٹس کے حراست میں لے کر ملک بدر کیا جا رہا ہے۔ درخواست گزاروں کے مطابق آسام حکومت نے غیر قانونی تارکین سے نمٹنے کے لیے یہ پالیسی اپنائی ہے۔ تاہم مصدقہ خبری ذرائع کے مطابق اس پالیسی کے تحت بہت سے ایسے افراد کو بھی ڈی پورٹ کر دیا گیا ہے جن کے پاس ہندوستانی شہریت کے دستاویزات تھے۔

سیاست

بھیونڈی سڑک توسیعی منصوبے میں مذہبی مقامات کا تحفظ، رکن اسمبلی رئیس شیخ کی میونسپل کمشنر سے ملاقات کے بعد مذہبی مقامات کی تحفظ کی یقین دہانی

Published

on

rais

ممبئی سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی رئیس شیخ نے بھیونڈی سڑک توسیعی منصوبہ میں مذہبی مقامات مسجد، مندر، گرودوارہ، سماج مندر کے تحفظ کا مطالبہ کیا ہے. ڈی پی پلان میں ان کے تحفظ کو یقینی بنانے کے ساتھ بھیونڈی اور کلیان کی سڑک توسیعی پروجیکٹ متاثرین کی باز آبادکاری اور انہیں معاوضہ دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ رئیس شیخ پر الزام عائد کیا جارہا تھا کہ وہ بلڈر لابی کو فائدہ پہنچانے کے لئے ڈی پی پلان کے حامی ہے, جس کے بعد آج رئیس شیخ نے میونسپل کمشنر بھیونڈی نظام پورہ سے ملاقات کر کے یہ واضح کیا ہے کہ سڑک اور ڈی پی پلان و پالیسی ایم ایل اے تیار نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ سڑک توسیع اور ڈی پی پلان کو تبدیل کیا جائے اور مذہبی مقامات کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے جس پر میونسپل کمشنر بھیونڈی نظام پورہ نے رئیس شیخ کو یقین دلایا کہ مذہبی مقامات کے تحفظ کو برقرار رکھا جائے گا. سروے میں اگر وہ حائل ہے تو اس کے باوجود ان کے تحفظ کو یقینی بنانے کے ساتھ پروجیکٹ میں ضروری تبدیلی کی جائے انہوں نے کہا کہ مذہبی مقامات کسی بھی نوعیت کا ہو اس کا تحفظ ہو گا۔

Continue Reading

سیاست

ممبئی کا مئیر خان بھی بن سکتا ہے بس ممبئی کا شہری ہو… بی جے پی لیڈر امیت ساٹم پر تنقید، ہر ایک چیز کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش پر رئیس شیخ برہم

Published

on

Rais-Shaikh

‎ممبئی : اگر ممبئی کا شہری ہیں اور ممبئی والوں سے محبت رکھتا ہیں تو ممبئی سے کوئی بھی ڈیسوزا، خان، کھانولکر میئر بن سکتا ہے، ممبئی میں بی جے پی ہر چیز کو مذہبی عینک سے دیکھتی ہے اور یہ سراسر غلط ہے۔ ممبئی سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے رئیس شیخ نے بدھ کو بی جے پی کے ممبئی صدر ایم ایل اے امیت ساٹم کے جواب میں کہا۔

‎منگل کو ورلی میں بی جے پی کی فتح سنکلپ ریلی میں ایم ایل اے امیت ساٹم نے چیلنج کیا تھا، ‘اگر ممبئی میونسپل کارپوریشن میں شیوسینا (یو بی ٹی) اقتدار میں آتی ہے تو ‘خان’ ممبئی کے میئر بنیں گے۔ لیکن بی جے پی ایسا نہیں ہونے دے گی۔ ممبئی کا رنگ بدلنے کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنا دیا جائے گا۔ اس پر نوٹس لیتے ہوئے ایم ایل اے رئیس شیخ نے کہا، “کوئی بھی ممبئی کا میئر بن سکتا ہے، چاہے وہ بوہری، پارسی، عیسائی، مراٹھی، مسلمان ہو، ممبئی شہر بی جے پی کی ذاتی جاگیر نہیں ہے، اگر ممبئی والے اپنے عقیدے کا اظہار کرتے ہیں، تو کسی بھی ذات یا مذہب کا ممبئی والا اس شہر کا میئر بن سکتا ہے۔

‎ایم ایل اے شیخ نے مزید کہا کہ ریاست میں ڈبل انجن والی حکومت ختم ہو گئی ہے۔ ممبئی کی ترقی کے لیے بی جے پی کے پاس کوئی مسئلہ نہیں بچا ہے۔ لہٰذا بی جے پی لیڈروں کو ایسے مسائل اور شوشہ کھڑا کرتی ہے۔ جو انتخابی دور میں مذہبی تقسیم کو بڑھاتے ہیں۔ بی جے پی ممبئی کی ترقی کو اہم نہیں سمجھتی۔ اس لیے اس شہر کو غیر محفوظ بنایا جا رہا ہے۔

‎اس ملک کی مٹی میں ہمارے اسلاف کا خون بھی شامل ہے۔ سیاسی لیڈروں کے مذہب کو آپ کیا دیکھتے ہیں؟ ترقی میں رہنما کے تعاون اور کام کو دیکھیں، رئیس شیخ نے بی جے پی صدر پر سخت تنقید کرتے ہوئے ان ہدف تنقید بنایا ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی مینا تائی ٹھاکرے کے مجسمہ کی بے حرمتی سے کشیدگی، پولس الرٹ نامعلوم ملزمین کے خلاف کیس درج

Published

on

meena taai

ممبئی دادر شیواجی پارک میں بال ٹھاکرے کی اہلیہ اور ادھو ٹھاکرے کی والدہ مینا تائی ٹھاکرے کے مجسمہ کی بے حرمتی کے بعد پولس نے نامعلوم افراد کے خلاف کیس درج کر لیا ہے. مجسمہ کی بے حرمتی کے بعد یہاں حالات کشیدہ ہو گئے. شیوسینا ادھو ٹھاکرے گروپ کے لیڈران نے سراپا احتجاج کیا اور خاطیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا, اس کے بعد پولس اسٹیشن میں میمونڈرم دیا گیا اور بعدازاں پولس نے شکایت درج کر لی ہے اور نامعلوم افراد کی تلاش شروع کر دی ہے. صبح دس بجے شیوسینکوں نے یہ پایا کہ یہاں مینا تائی ٹھاکرے کے مجسمہ پر رنگ پھینکا گیا ہے, جس کے بعد اس کی اطلاع پولس کو دی پولس نے نامعلوم افراد کے خلاف کیس درج کر لیا ہے اس واقعہ کے بعد علاقہ میں کشیدگی ہے, لیکن امن قائم ہے. پولس نے یہاں اضافی بندوبست بھی تعینات کر دیا ہے, جبکہ پولس نے علاقہ میں سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر آلات سے انکوائری بھی شروع کر دی ہے. سی سی ٹی فوٹیج کا معائنہ بھی کیا جارہا ہے ممبئی میں مینا تائی کے مجسمہ کی توہین کے خلاف شیوسینکوں نے احتجاج بھی کیا اور شیوسینا اس واقعہ سے مشتعل ہو گئے. پولس نے اس معاملہ میں کارروائی شروع کر دی ہے اور ملزمین کی تلاش بھی جاری ہے. پولس نے بتایا کہ اس واقعہ کے بعد ایف آئی آر درج کر لیا گیا ہے. مینا تائی کے انتقال کے بعد یہاں یادگار کے طور پر ان کے مجسمہ کی تنصیب کی گئی تھی اور یہاں شیوسینک آتے ہیں ایسے میں اس کی توہین کے بعد حالات انتہائی خراب ہو گئے تھے, لیکن پولس نے دعویٰ کیا ہے کہ جلد ہی اس معاملہ میں ملوث افراد کو گرفتار کر لیا جائے گا. اب بھی کشیدگی برقرار ہے لیکن امن قائم ہے پولس تفتیش میں مصروف ہے۔ اس واقعہ کے بعد پولس نے یہاں الرٹ جاری کر دیا ہے اور اضافی دستوں کو بھی تعینات کر دیا گیا ہے. پولس میں شکایت کے بعد شیوسینکوں نے مجسمہ کو صاف کر دیا ہے اب حالات پرامن ہے ۔ اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈی سی پی مہندر پنڈت جائے وقوع پر پہنچ گئے اور وفد نے انہیں میمورنڈم دیا اور پولس نے مقدمہ درج کیا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com