Connect with us
Tuesday,01-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

مہاراشٹر میں جلد ازجلد بلدیاتی انتخابات کرانے کے سپریم کورٹ کے حکم کے بعد سی ایم فڑنویس نے دیا بڑا بیان، کیا ہوگا انتخابات میں مہایوتی کا فارمولہ؟

Published

on

Ajit,-Shinde-&-Fadnavis

ممبئی : لوک سبھا میں بڑے جھٹکے کے بعد اسمبلی انتخابات میں مہاراشٹر کے دیوا بھاؤ بن کر ابھرنے والے سی ایم فڑنویس نے بلدیاتی انتخابات کو لے کر بڑا بیان دیا ہے۔ سی ایم فڑنویس نے کہا ہے کہ شہری انتخابات میں مہایوتی ہر جگہ اکیلے نہیں لڑے گی۔ سی ایم فڑنویس کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے, جب نیشنلسٹ کانگریس پارٹی اور مہایوتی کے شرد گروپ کے ایک ساتھ آنے کی قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔ مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے جمعرات کو پونے میں کہا کہ ان کی حکومت ریاست میں وقت پر بلدیاتی انتخابات کرانے کی کوشش کرے گی۔ وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ الیکشن کرانے میں کوئی جلدی نہیں۔

سی ایم فڑنویس نے کہا کہ مہایوتی اتحاد جہاں بھی ممکن ہو سکے مل کر یہ الیکشن لڑے گا۔ تاہم جہاں سیٹوں کی تقسیم پر اتفاق رائے نہیں ہوسکا ہے وہاں پر مشتمل جماعتیں آزادانہ طور پر الیکشن لڑ سکتی ہیں۔ فڑنویس نے مہایوتی کے دونوں بڑے حلقوں شیوسینا اور این سی پی کے لیے الگ الگ لڑنے کا راستہ کھول دیا ہے۔ مہاراشٹر میں کافی عرصے سے یہ بحث چل رہی ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں مہایوتی اور مہاوکاس اگھاڑی کے حلقے متحد نہیں رہ سکتے ہیں کیونکہ مقامی سطح پر دونوں پارٹیوں کے بہت سے لیڈر الیکشن لڑنے کے خواہشمند ہیں۔ بی جے پی-این سی پی اور شیوسینا مہایوتی کے اہم اجزاء ہیں۔ تاہم اس کے علاوہ کچھ چھوٹی جماعتیں بھی ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے زور دیا کہ گرینڈ الائنس کے اتحادی انتخابی مہم کے دوران ایک دوسرے پر تنقید کرنے سے گریز کریں گے۔ فڑنویس میونسپل کمشنروں اور میونسپل کونسلوں کے چیف افسران کی ورکشاپ میں شرکت کے لیے پونے میں تھے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہم ریاست میں بلدیاتی انتخابات وقت پر کرانے کی کوشش کریں گے۔ قابل ذکر ہے کہ مہاوتی نے لوک سبھا انتخابات کے بعد اسمبلی انتخابات ایک ساتھ لڑے تھے۔ جہاں لوک سبھا انتخابات میں ایم وی اے کو برتری حاصل تھی، وہیں اسمبلی انتخابات میں بڑا کھیل ہوا۔ عظیم اتحاد نے بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی تھی۔

فڑنویس نے کہا کہ عظیم اتحاد کے اتحادی مل کر الیکشن لڑیں گے لیکن اگر الگ الگ لڑنے کا امکان ہے تو وہ الگ لڑیں گے۔ بلدیاتی انتخابات کو ریاست میں منی اسمبلی انتخابات کے طور پر سمجھا جا رہا ہے۔ قبل از وقت انتخابات کرانے کے سپریم کورٹ کے حکم پر فڑنویس نے کہا کہ کچھ علاقوں میں مانسون زیادہ شدید ہے، اس لیے اگر ضرورت پڑی تو ہم الیکشن کمیشن سے 15-20 دن کی توسیع مانگیں گے۔ ایسے میں پوری ریاست میں ایک ساتھ انتخابات نہ ہونے کا امکان ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ہائی کورٹ نے ممبئی پولیس اور مہاراشٹر آلودگی کنٹرول بورڈ کو نوٹس جاری کر دیا، مساجد کے لاؤڈ اسپیکر تنازع پر

Published

on

Mubin-Solkar

ممبئی، 1 جولائی 2025 — ممبئی ہائی کورٹ نے آج پانچ مساجد کی طرف سے دائر کی گئی درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے ممبئی پولیس حکام اور مہاراشٹر آلودگی کنٹرول بورڈ (ایم پی سی بی) کو نوٹس جاری کیا ہے۔ یہ نوٹس اُس معاملہ سے متعلق ہے جس میں مساجد نے لاؤڈ اسپیکرز ہٹانے اور اجازت ناموں کی عدم تجدید کے خلاف شکایت کی ہے۔ درخواست گزاروں کا الزام ہے کہ پولیس کی طرف سے کی جانے والی حالیہ کارروائیاں بلا اجازت اور غیر قانونی ہیں، اور اُن کے مذہبی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔ درخواست گزاروں کا کہنا ہے کہ یہ کارروائیاں شفافیت اور قانونی طریقہ کار کے بغیر کی گئی ہیں، جس سے مذہبی سرگرمیوں میں خلل پڑ رہا ہے۔ عدالت نے پولیس کو ہدایت دی ہے کہ وہ جولائی 9، 2025 کو ہونے والی آئندہ سماعت سے قبل متعلقہ ریکارڈز اور تفصیلات کے ساتھ ایک حلف نامہ جمع کرائے۔ عدالت کا یہ حکم قانون نافذ کرنے والے اداروں میں جوابدہی اور شفافیت کو یقینی بنانے کی کوشش ہے۔

ایڈووکیٹ یوسف موسیالہ، سینئر وکیل، نے درخواست گزاروں کی طرف سے مقدمہ عالی کیا۔ ان کے ساتھ ایڈووکیٹ مبین سولکر بھی مقدمہ میں شامل تھے، جنہوں نے اس مقدمے میں مؤثر نمائندگی کی۔ دیگر جونیئر وکلاء بھی پیش ہوئے، جو اس معاملے کی سنجیدگی اور حساسیت کو واضح کرتے ہوئے نظر آئے۔ یہ کیس اس سیاق و سباق میں اہمیت کا حامل ہے جہاں قانون نافذ کرنے والے ادارے اور مذہبی کمیونٹیز کے مابین لاؤڈ اسپیکر اور دیگر مذہبی اشیاء کے استعمال پر تنازعہ جاری ہے۔ عدالت کے آئندہ حکم کا شدت سے انتظار ہے، کیونکہ اس سے مذہبی آزادی اور قانون کی ذمہ داری کے توازن کا پتہ چلنے کے امکانات ہیں۔ مذہبی اصولوں کی پاسداری کے ساتھ قانون کے نفاذ سے متعلق اس کیس کی سماعت جاری ہے، اور امید ہے کہ آئندہ سماعت پر دوام پیدا ہوگا۔

Continue Reading

سیاست

ٹھاکرے آ رہے ہیں… شیوسینا یو بی ٹی کا 5 جولائی کے پروگرام کا لگایا پوسٹر، راؤت نے کہا – مراٹھی وجے دیوس پر ہوگی میٹنگ

Published

on

Raj-&-Uddhav

ممبئی : مہاراشٹر میں چیف منسٹر دیویندر فڈنویس کی قیادت والی مہایوتی حکومت کی جانب سے تین زبانوں کے پالیسی مینڈیٹ کو منسوخ کرنے کے بعد ادھو ٹھاکرے کی زیر قیادت شیو سینا یو بی ٹی فارم میں آ گئی ہے۔ شیوسینا نے 5 جولائی کے پروگرام کو مراٹھی وجے دیوس کے طور پر منانے کا اعلان کیا ہے۔ اس دوران پارٹی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک پوسٹر سامنے آیا ہے۔ اس میں لکھا ہے کہ ٹھاکرے آ رہے ہیں…. یہ لائن 5 جولائی کے پروگرام کا حوالہ دیتے ہوئے لکھی گئی ہے۔ پارٹی لیڈر سنجے راوت کے مطابق، مہاراشٹر حکومت کی جانب سے اسکولوں میں تین زبانوں کی پالیسی سے متعلق اپنا حکم واپس لینے کے بعد، ہم 5 جولائی کو مراٹھی وجے دیوس منانے کے لیے ایک ریلی کا اہتمام کریں گے۔

راوت نے بی جے پی کی قیادت والی مہاوتی حکومت سے کہا کہ وہ ریاست کے لوگوں کو گمراہ کرنا بند کرے۔ انہوں نے یہ بات وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کے اس دعوے کے حوالے سے کہی، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ادھو ٹھاکرے نے وزیر اعلیٰ کے عہدے پر رہتے ہوئے ڈاکٹر رگھوناتھ ماشیلکر کمیٹی کی سفارشات کو قبول کیا تھا تاکہ کلاس 1 سے کلاس 12 تک تین زبانوں کی پالیسی کو لاگو کیا جا سکے اور پالیسی پر عمل آوری کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی۔ راؤت نے حکومت پر زور دیا کہ وہ ایسی کوئی بھی حکومتی قرارداد پیش کرے جو مبینہ طور پر ٹھاکرے کی زیر قیادت سابقہ ​​مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) حکومت کے تحت جاری کی گئی تھی اور انہیں عوامی طور پر جلایا جائے۔

شیو سینا (یو بی ٹی) کے ایم پی راوت نے کہا کہ انہیں حکومت کا حکم لانے دیں اور اگر ایسا کوئی حکم ہے تو انہیں جلانے دیں۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ہم نے بی جے پی حکومت کی اس تجویز کی مخالفت کی ہے جو بالواسطہ طور پر ہندی کو پہلی کلاس سے تیسری زبان کے طور پر نافذ کرنے کی بات کرتی ہے۔ اب وہ اقتدار میں ہیں ہم نہیں۔ اگر وہ ایسا کوئی حکومتی حکم پیش کرتے ہیں تو ہم انہیں جلانے کے لیے جگہ دیں گے۔ راجیہ سبھا کے رکن نے یہ بھی کہا کہ 5 جولائی کی ریلی کو مراٹھی وجے دیوس کے طور پر منایا جائے گا تاکہ مراٹھی بولنے والی آبادی کی طاقت اور فخر کو ظاہر کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ریلی ہندی کے نفاذ کے خلاف مراٹھی لوگوں کی طاقت کا مظاہرہ کرے گی۔ ہم نے دہلی کو دکھایا کہ ‘ٹائیگر ابھی زندہ ہے’۔ انہوں نے کہا کہ شیوسینا (اتر پردیش) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے اور مہاراشٹر نو نرمان سینا (ایم این ایس) کے سربراہ راج ٹھاکرے دونوں ریلی میں شرکت کریں گے۔

راوت نے کہا کہ ٹھاکرے بھائیوں کے ایک ساتھ آنے میں کوئی شک نہیں ہونا چاہئے۔ ہم نے دیگر سیاسی جماعتوں اور لوگوں کو بھی پروگرام میں شامل ہونے کی دعوت دی ہے۔ شیو سینا کے بانی بال ٹھاکرے کی وراثت کا حوالہ دیتے ہوئے راوت نے کہا کہ بالا صاحب نے ہمیں گناہ پر حملہ کرنا سکھایا، گنہگار پر نہیں۔ یہ لڑائی کسی ایک شخص کے خلاف نہیں بلکہ مہاراشٹر مخالف پالیسیوں کے خلاف ہے۔ بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب بھی وہ مراٹھی لوگوں کو دبانے کی کوشش کرتے ہیں ہم اس سے بھی زیادہ طاقت سے جواب دیتے ہیں۔ راوت نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور دیویندر فڑنویس کو جان لینا چاہیے کہ مہاراشٹر خاموش نہیں رہے گا۔

Continue Reading

سیاست

امیروں کی حالت بہتر غریبوں کی حالت زار… غریبوں کی بستیوں کے ساتھ سوتیلاسلوک کا ایوان اسمبلی میں ابوعاصم اعظمی کا الزام

Published

on

‎ممبئی مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی نے غریب علاقوں میں سہولیات کا فقدان اور غریب عوام کے ساتھ سوتیلا سلوک پر سرکار سے ایوان میں ایس پی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے سرکار سے جواب طلب کیا اور سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ ترقی صرف امیروں کے علاقے تک ہی محدود ہو کر رہ گئی ہے۔ مانخورد شیواجی نگر گوونڈی میں اچھے کالج، اسکول، اسپتال تعمیر کرنے کا برسوں سے مطالبہ کرنے کے باوجود اگر حکومت نے اس پر کوئی اقدامات نہیں کئے ان علاقوں سے سوتیلا سلوک کیا جارہا ہے اگر یہاں سہولیات میسرکرتی تو کیا ہوتا؟ صرف جیلیں، جانوروں کے قبرستان، شمشان گھاٹ ہی یہاں تیار کیے جاتے ہیں

‎سماج وادی پارٹی لیڈر نے ایوان میں اپنے حلقہ کے زمینی مسائل پیش کیے جس میں مانخورد شیواجی نگر، بھیونڈی، ممبرا، دیوا اور لوکل ٹرینوں میں مسافروں کی پریشانی ٹرینوں میں مسافر اور نسان ٹھوس ٹھوس کر سفر کرنے پر مجبور ہیں, جس کے سبب ٹرینوں میں حادثات پیش آتے ہیں, اس پر قدغن لگانے اور عام عوام اور مسافروں کو سہولیات میسر کرنے کا بھی اعظمی نے ایوان میں کیا۔

ممبرا، دیوا اور بھیونڈی جو ایک صنعتی شہر ہے اسے اب تک ترقی کی جانب کیوں گامزن نہیں کیا گیا؟ ہزاروں کروڑ روپے خرچ کر کے ممبئی سے احمد آباد تک بلٹ ٹرین چلائی جا رہی ہے، لیکن جانوروں سے بھی بدتر حالات میں ممبئی کی لوکل ٹرینوں میں لٹکتے ہوئے سفر کرنے والے مسافروں کے جانوں کی کوئی قیمت نہیں؟ ‎مانخورد شیواجی نگر میں نٹور پرکھ کی عمارتوں میں وینٹیلیشن (روشن دان) کا نظام نہیں ہے جس کی وجہ سے مکین ٹی بی جیسی خطرناک بیماری کا شکار ہو رہے ہیں۔ عمارتیں اتنی خستہ حال ہیں کہ کسی بھی وقت حادثہ کا شکار اور مہندم ہو سکتی ہے اس کے باوجود حکومت اس سے چشم پوشی کا مظاہرہ کررہی ہے۔

ایس آڑ اے سکیم کچی آبادیوں کی بحالی کے لئے مرتب کی گئی تھی، جس کے تحت کچی آبادیوں جھوپڑپٹیوں کو عمارت میں فلیٹس میسر کرنا تھا, لیکن 40 سال گزرنے کے باوجود یہ اسکیم پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکی ہے۔ اس کے باوجود، اب ممبئی میں ₹ 65,000 کروڑ کی ایک نئی ہاؤسنگ اور بازآبادکاری اسکیم متعارف کروائی گئی ہے۔ ‎چار مربع میٹر کچی آبادی جھوپڑپٹی کا علاقہ، جو ممبئی میونسپل کارپوریشن کی ملکیت ہے اس کی دوبارہ تعمیر و ترقی کے لیے پہلے کچی آبادیوں کی رضامندی لی جاتی تھی، لیکن اب ان کی رضامندی کے بغیر، پرائیویٹ بلڈروں کو وہاں عمارتیں بنانے کی اجازت دی جارہی ہے کیا یہ غریبوں کے ساتھ ظلم نہیں؟

ابوعاصم اعظمی نے ایوان کی توجہ اس جانب مبذول کراتے ہوئے کہا کہ ایک طرف بلدیاتی انتخابات نہیں ہو رہے، منتخب عوامی نمائندے نہیں ہیں اور دوسری طرف عوام کی رائے لیے بغیر ایسے اہم فیصلے کیے جا رہے ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ جب تک بلدیاتی انتخابات نہیں ہوتے اس اسکیم کو نہ منظور کیا جائے اور نہ ہی اسے نافذالعمل نہ کرے۔ ‎مانخورد شیواجی نگر کی سڑکوں کی حالت اتنی انتہائی خستہ ہے ٹریفک کا مسئلہ درکنار یہاں آدمی ٹھیک سے چل بھی نہیں سکتا یہاں سڑکوں پر راہگیروں کا بھی چلنا محال ہے مانسون میں صورتحال مزید ابتر ہے۔

‎مانخورد شیواجی نگر گوونڈی میں جدید ترین ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت سے لیس اسکول بنائے جائیں تاکہ بچوں کو بہتر تعلیم میسر ہو۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومت اچھے اسکول اور کالج نہیں کھول رہی تو دوسری طرف کم فیس پر پڑھانے والے چھوٹے پرائیویٹ اسکولوں کو بند کرنے کی کوششیں کررہی ہے انہوں نے مزید کہا کہ مانخورد شیواجی نگراسپتالوں کی ابتر حالت، صحت کی خدمات کی کمی، مریضوں کے لیے بستروں اور ادویات کی عدم دستیابی، آلودہ پانی اور بڑھتی ہوئی آلودگی سے نبرد آزما ہے ان اسپتالوں کی حالت میں بہتری کی ضرورت ہے سرکار کو ان تمام مسائل پر توجہ دے کر اس کا ازالہ کرنا چاہئے یہ مطالبہ ایوان اسمبلی میں اعظمی نے کیا ہے ابوعاصم اعظمی نے الزام عائد کیا کہ صرف اڈانی اور امبانی کی ترقی ہی ممکن ہے غریبوں کی حالت زار ہے اس پر بھی غور کرنے کی ضرورت ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com