Connect with us
Friday,04-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

آپریشن سندور کے چلتے بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی، آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے دونوں ممالک سے امن قائم کرنے کی اپیل کی۔

Published

on

ind-pak

نئی دہلی : آپریشن سندور کی وجہ سے پاکستان نے بھارت کے خلاف اشتعال انگیز کارروائی کی ہے۔ اور شدید ردعمل بھی موصول ہو رہا ہے۔ تاہم اس کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان تناؤ اپنے عروج پر ہے۔ ایسے ماحول میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (اے آئی ایم پی ایل بی) نے دونوں ممالک سے امن کی اپیل کی ہے۔ بورڈ نے کہا ہے کہ جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے، خاص طور پر جب دونوں ممالک کے پاس جوہری ہتھیار ہوں۔ اے آئی ایم پی ایل بی نے ایک آن لائن میٹنگ کی ہے۔ اس میٹنگ میں بورڈ ممبران نے پاک بھارت سرحد کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ بورڈ نے کہا کہ ملک کی سلامتی کے لیے جو بھی اقدامات کیے جارہے ہیں وہ اس کی حمایت کرتے ہیں۔ لیکن اس مشکل وقت میں تمام عوام، سیاسی جماعتوں، فوج اور حکومت کو مل کر خطرات کا مقابلہ کرنا چاہیے۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ دہشت گردی اور بے گناہ لوگوں کے قتل کی سخت مذمت کرتا ہے۔ اے آئی ایم پی ایل بی نے کہا کہ اسلامی تعلیمات میں دہشت گردی کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ بورڈ نے تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مسائل کو بات چیت سے حل کیا جانا چاہیے اور فوجی کارروائی درست نہیں۔ بورڈ نے ایک خط میں لکھا، ‘اسلامی تعلیمات، عالمی اصولوں اور انسانی اقدار میں دہشت گردی کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ اس لیے دونوں ممالک کو چاہیے کہ وہ اپنے معاملات دو طرفہ بات چیت اور بات چیت کے ذریعے حل کریں۔ یہ بھی سچ ہے کہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہے، خاص طور پر جوہری ہتھیاروں کی موجودگی میں، بھارت اور پاکستان جنگ کے متحمل نہیں ہو سکتے۔’

یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ہندوستانی مسلح افواج پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیر (پی او جے کے) میں ‘آپریشن سندور‘ کر رہی ہے۔ یہ کارروائی 22 اپریل کو پہلگام دہشت گردانہ حملے کے جواب میں ہے۔ اس آپریشن میں فوج نے پاکستان اور پی او جے کے میں دہشت گردوں کے 9 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ اس کے بعد پاکستان نے جموں، پٹھانکوٹ، امرتسر اور ادھم پور سمیت کئی ریاستوں میں بھارتی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی کوشش کی لیکن وہ بری طرح ناکام رہے۔ وزارت دفاع کے مطابق ان حملوں کو ڈرون اور میزائل شکن دفاعی نظام کا استعمال کرتے ہوئے ناکام بنایا گیا۔

اس دوران مسلم پرسنل لا بورڈ نے بھی کہا ہے کہ وہ اپنی ‘وقف بچاؤ مہم’ کو پہلے کی طرح جاری رکھے گا۔ لیکن موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے بورڈ نے اپنی تمام عوامی میٹنگز اور تقریبات ایک ہفتے کے لیے ملتوی کر دی ہیں۔ یہ ملاقاتیں 16 مئی تک نہیں ہوں گی۔ تاہم کچھ پروگرام جاری رہیں گے۔ جیسے لوگوں سے ملاقاتیں، مختلف مذاہب کے لوگوں سے بات چیت، مساجد میں خطبہ دینا، ڈی ایم اور کلکٹر کے ذریعے میمورنڈم پیش کرنا اور پریس کانفرنس کرنا۔ یہ تمام پروگرام پہلے سے طے شدہ وقت پر ہوں گے۔ بورڈ کا کہنا ہے کہ وہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے مزید فیصلہ کریں گے۔ وہ چاہتے ہیں کہ لوگ امن برقرار رکھیں اور افواہوں پر کان نہ دھریں۔

سیاست

مہاراشٹر مراٹھی ہندی تنازع قانون ہاتھ میں لینے والوں پر سخت کارروائی ہوگی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ہندی مراٹھی لسانیات تنازع پر یہ واضح کیا ہے کہ لسانی تعصب اور تشدد ناقابل برداشت ہے, اگر کوئی مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرتا ہے یا قانون ہاتھ میں لیتا ہے, تو اس پر سخت کارروائی ہوگی, کیونکہ نظم و نسق برقرار رکھنا سرکار کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا روڈ ہندی مراٹھی تشدد کے معاملہ میں پولس نے کیس درج کر کے کارروائی کی ہے۔ مراٹھی اور ہندی زبان کے معاملہ میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کی سفارش پر طلبا کے لئے جو بہتر ہوگا وہ سرکار نافذ العمل کرے گی کسی کے دباؤ میں کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندی زبان کی سفارش خود مہاوکاس اگھاڑی کے دور اقتدار میں کی گئی تھی, لیکن اب یہی لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ عوام سب جانتے ہیں, انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ۵۱ فیصد مراٹھی ووٹ اس الیکشن میں حاصل ہوئے ہیں۔ زبان کے نام پر تشدد اور بھید بھاؤ ناقابل برداشت ہے, مراٹھی ہمارے لئے باعث افتخار ہے لیکن ہم ہندی کی مخالفت نہیں کرتے, اگر دیگر ریاست میں مراٹھی بیوپاری کو کہا گیا کہ وہاں کی زبان بولو تو کیا ہوگا۔ آسام میں کہا گیا کہ آسامی بولو تو کیا ہوگا۔ انہوں نے قانون شکنی کرنے والوں پر سخت کارروائی ہوگی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ترکی کے لمین میگزین میں گستاخانہ خاکے کی اشاعت کے خلاف رضا اکیڈمی کا احتجاج

Published

on

protest mumbai

ممبئی : ترکی کے معروف “لمین میگزین” میں پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ سے منسوب گستاخانہ خاکہ شائع کیے جانے پر دنیا بھر کے مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ اسی سلسلے میں آج بعد نماز جمعہ ممبئی کے سیفی جوبلی اسٹریٹ واقع ہانڈی والی مسجد میں رضا اکیڈمی کی جانب سے ایک پُرامن احتجاجی مظاہرہ کا انعقاد کیا گیا۔ اس احتجاج کی قیادت رضا اکیڈمی کے سربراہ اسیر مفتی اعظم الحاج محمد سعید نوری اور مولانا اعجاز احمد کشمیری نے کی۔ مظاہرے میں سینکڑوں عاشقانِ رسول ﷺ نے شرکت کی اور گستاخانہ خاکے کے خلاف اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

اس موقع پر الحاج محمد سعید نوری نے کہا : “نبی آخر الزماں حضرت محمد ﷺ کی شانِ اقدس میں گستاخی پوری امت مسلمہ کے لیے ناقابلِ برداشت ہے۔ ہم ترک حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس گستاخ میگزین کے خلاف سخت ترین کارروائی کرے، اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے والے عناصر کو سخت سزا دے۔”

مقررین نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ ایسے گستاخانہ اقدامات کے خلاف ٹھوس عالمی قانون سازی کریں تاکہ آئندہ کوئی اس طرح کی جرأت نہ کر سکے۔ احتجاج کے دوران شرکاء نے نعرۂ تکبیر اللہ اکبر”لبیک یا رسول اللہ ﷺ جیسے نعرے بھی لگائے، لیکن پورا احتجاج پُرامن ماحول میں اختتام پذیر ہوا۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر میں مراٹھی کے نام پر تشدد ناقابل برداشت، وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے کارروائی کا ابوعاصم اعظمی کا مطالبہ

Published

on

fadnavis-azmi

مہاراشٹر سماجواری پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی نے مراٹھی بنام ہندی تنازع اور تشدد کے خلاف ریاستی وزیر اعلی دیویندرفڑنویس سے مطالبہ کیا ہے کہ مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اتربھارتی یہاں ممبئی میں کام کاج کی غرض سے آتے ہیں, ان کے بغیر ممبئی کی ترقی ممکن نہیں ہے۔ لیکن لسانیات کے نام پر ان پر تشدد عام ہو گیا۔ ایم این ایس کے ہندی زبان اور اتربھارتیوں کے تشدد پر اعظمی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پر اس پر سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ مراٹھی زبان کے نام پر شمالی ہند کے باشندوں کے خلاف نفرت اور تشدد کی سیاست کی جا رہی ہے۔ ممبئی میں روزی کمانے کے لیے آنے والے غریبوں کو بے رحمی سے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے, یہ غنڈہ گردی صرف غریبوں پر ہو رہی ہے، کسی بڑے کارپوریٹ پر تشدد کیوں نہیں برپا کیا جارہا ہے, غریبوں پر ہی یہ تشدد کیوں؟ یہ سوال اعظمی نے کیا ہے کہ ‎میں اپنے قومی صدر محترم سے اکھلیش یادو جی سے اپیل کرتا ہوں کہ نفرت کی اس سیاست کے خلاف پارلیمنٹ میں آواز حق بلند کر کے اتربھارتیوں کو انصاف دلائے اور سب کا ساتھ، سب کا وکاس’ کی مبینہ پالیسی پر حکومت سے سوال کریں۔

‎میں وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ان غنڈوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اعظمی نے مراٹھی کے نام پر تشدد کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس پر قدغن لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com