Connect with us
Friday,04-July-2025
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

پہلگام دہشت گردانہ حملہ… ریاست میں پاکستانیوں کے ویزا منسوخ، مہاراشٹر میں ۵۵ پاکستانی شہری، وزیر اعلی فڑنویس کی کارروائی کی ہدایت

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی : پہلگام سیاحوں پر دہشت گردانہ حملہ کے بعد اب مہاراشٹر میں پاکستانی شہریوں کا ریکارڈ جمع کرنے کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پاکستانی شہریوں کو ہندوستان چھوڑنے کا حکم بھی جاری کیا گیا ہے۔ اس متعلق مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا ہے کہ پاکستانی شہریوں سے متعلق احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستانی شہریوں کی جانچ بھی شروع کردی گئی ہے۔ اگر کوئی غیر قانونی طریقے سے ہندوستان یا مہاراشٹر میں پاکستانی شہری مقیم ہے, اس پر کارروائی بھی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پہلگام حملہ کے بعد پاکستانیوں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے, اس کے علاوہ ان کے ویزا بھی منسوخ کر دیئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی طبی ویزا بھی منسوخ کرنے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ کے حکم کے بعد مہاراشٹر میں بھی اس کی تعمیل ہوگی۔

دیویندر فڑنویس نے کہا کہ پاکستانی شہریوں کو ویزا منسوخ کرنے کا فیصلہ سرکار نے لیا ہے, کوئی بھی شہری پاکستانی ویزا ۴۸ گھنٹے سے زیادہ ہندوستان میں قیام نہ کرے, ان پاکستانیوں کے خلاف کارروائی ہوگی, جو غیر قانونی طریقے سے مقیم ہے۔ وزارت داخلہ سے اس متعلق گفت و شنید کی گئی ہے، انہوں نے اس پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔ پاکستانی ایکٹر یا دیگر فنکاروں سے بھی ہمیں کوئی ہمدردری نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ دشمن جب ہمارے ساتھ ایسا سلوک کرتا ہے تو ملک کی تمام پارٹیاں متحد ہو جاتی ہے۔ اٹل بہاری واجپئی نے بنگلہ دیش کے معاملہ میں اس وقت کی سرکار کا ساتھ دیا تھا ہم متحد ہے، فڑنویس نے کہا ہے کہ مودی جی نے دہشتگردوں کو مٹی میں ملانے کا اعلان کیا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ مودی جی جو کہتے ہیں وہ کرتے ہیں, اس سے قبل بھی انہوں نے اپنا وعدہ وفا کیا ہے۔ پہلگام حملہ کے بعد مہاراشٹر پولیس بھی الرٹ پر ہے, اس کے ساتھ ہی ممبئی سمیت دیگر شہروں میں بھی پولیس نے کارروائی شروع کر دی ہے۔ دیویندر فڑنویس نے بھی اب مہاراشٹر میں مقیم پاکستانیوں کو ۴۸ گھنٹے کا الٹی میٹم دیدیا ہے, اور تمام پاکستانیوں کو ملک سے باہر نکالنے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔

مہاراشٹر میں ۵۵ پاکستانی شہری مقیم ہے, یہ ریاست کے مختلف اضلاع میں مقیم ہے۔ محکمہ داخلہ کے ایک سنیئر افسر نے بتایا کہ ان میں سے ۱۹ پاکستانی تھانے شہر میں ۱۸ ناگپور ۱۲ جلگائوں تین پونے شہر میں ایک نئی ممبئی، ممبئی اور رائے گڑھ میں بھی پاکستانی شہری مقیم ہے۔ ریاستی محکمہ داخلہ پاکستانیوں سے متعلق انتہائی سخت ہے اور مہاراشٹر کے وزیراعلی دیویندر فڑنویس نے بھی اس پر سخت احکامات جاری کئے ہیں۔

سیاست

مہاراشٹر میں مراٹھی کے نام پر تشدد ناقابل برداشت، وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے کارروائی کا ابوعاصم اعظمی کا مطالبہ

Published

on

fadnavis-azmi

مہاراشٹر سماجواری پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی نے مراٹھی بنام ہندی تنازع اور تشدد کے خلاف ریاستی وزیر اعلی دیویندرفڑنویس سے مطالبہ کیا ہے کہ مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اتربھارتی یہاں ممبئی میں کام کاج کی غرض سے آتے ہیں, ان کے بغیر ممبئی کی ترقی ممکن نہیں ہے۔ لیکن لسانیات کے نام پر ان پر تشدد عام ہو گیا۔ ایم این ایس کے ہندی زبان اور اتربھارتیوں کے تشدد پر اعظمی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پر اس پر سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ مراٹھی زبان کے نام پر شمالی ہند کے باشندوں کے خلاف نفرت اور تشدد کی سیاست کی جا رہی ہے۔ ممبئی میں روزی کمانے کے لیے آنے والے غریبوں کو بے رحمی سے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے, یہ غنڈہ گردی صرف غریبوں پر ہو رہی ہے، کسی بڑے کارپوریٹ پر تشدد کیوں نہیں برپا کیا جارہا ہے, غریبوں پر ہی یہ تشدد کیوں؟ یہ سوال اعظمی نے کیا ہے کہ ‎میں اپنے قومی صدر محترم سے اکھلیش یادو جی سے اپیل کرتا ہوں کہ نفرت کی اس سیاست کے خلاف پارلیمنٹ میں آواز حق بلند کر کے اتربھارتیوں کو انصاف دلائے اور سب کا ساتھ، سب کا وکاس’ کی مبینہ پالیسی پر حکومت سے سوال کریں۔

‎میں وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ان غنڈوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اعظمی نے مراٹھی کے نام پر تشدد کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس پر قدغن لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

دیشا سالین کیس ادیتہ ٹھاکرے کا تبصرہ سے انکار، فیکچر ابھی باقی ہے بی جے پی لیڈر نتیش رانے

Published

on

Disha Saliyaan

ممبئی : بامبے ہائیکورٹ میں ممبئی پولس نے ماڈل دیشا سالیان کیس میں اپنی رپورٹ پیش کردی ہے, جس میں شیوسینا لیڈر ادیتہ ٹھاکرے کو راحت نصیب ہوئی ہے۔ اس رپورٹ میں پولس نے بتایا ہے کہ دیشا سالیان کی موت خودکشی یعنی حادثاتی ہے۔ اس معاملہ میں پولس نے پہلے بھی اے ڈی آر حادثاتی موت کا معاملہ درج کیا تھا۔ دیشا سالیان کے والد اور اس کے وکیل نے ادیتہ ٹھاکرے پر کئی سنگین الزامات عائد کئے تھے اور اسے قتل قرار دیا تھا۔ پولس رپورٹ کی پیشی کے بعد اب ادیتہ ٹھاکرے کے یہاں ودھان بھون میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاُ کہ دیشا سالیان کیس سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہیں بدنام کرنے کی کوشش کی گئی تھی, جو ناکام ہو گئی ہے اس لئے اس پر وہ کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتے۔ دوسری طرف وزیر اور بی جے پی لیڈر نتیش رانے نے اس تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ فیکچر ابھی باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیشا سالیان کیس میں جو رپورٹ داخل کی گئی ہے وہ حتمی نہیں ہے, اس معاملہ میں سرکار نے وقت طلب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولس کی رپورٹ کو ان کے والد اور وکیل نے چلینج کیا ہے۔ ادیتہ ٹھاکرے پر میں نے الزام عائد نہیں کیا ہے, ان کے والد نے کہا ہے کہ یہ دیشا سالیان کی عظمت کا معاملہ ہے, اس لیے اس معاملہ میں عدالت میں کیس جاری ہے۔ انہو ں نے کہا کہ اس پر سرکاری وکیل اور سرکار نے اپنا موقف واضح کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیکچر ابھی باقی ہے اس لئے صحافیوں سے گزارش کی ہے کہ وہ حقائق پسندانہ صحافت کرے۔

Continue Reading

سیاست

واری کو اربن نکسل قرار دینے پر اپوزیشن برہم سرکار کے خلاف احتجاج

Published

on

Protest

ممبئی : مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں چوتھے روز واری کو اربن نکسل قرار دینے پر اپوزیشن نے ہنگامہ کرتے ہوئے سرکار پر واری کی توہین کرنے کا سنگین الزام عائد کیا ہے۔ مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے چوتھے روز اپوزیشن نے ودھان بھون کی سیڑھوں پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے سرکار کے وزراء پر کئی سنگین الزامات عائد کئے ہیں۔ ریاستی سرکار کی کابینہ میں شامل وزراء اپنے اختیارات کا غلط استعمال کر تے ہوئے ریاست میں سرکاری زمینات پر قبضہ کر رہے ہیں۔ جس طرح حکمراں محاذ ہندو مذہب کی مقدس یاترا واری کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ وٹھورائے اور وارکروں کو اربن نکسل شہری ماؤ نواز قرار دے کر واری پالکھی کی توہین کر رہی ہے, یہ قابل مذمت ہے۔ مہاوکاس اگھاڑی کے اراکین نے حکمراں محاذ کے خلاف ودھان بھون کی سیڑھوں پر پرزور احتجاجی مظاہرہ کیا اور سرکار پر واری کا توہین کا الزام عائد کیا۔

اس مظاہرہ میں اراکین نے سرکار پر لعنت ملامت کر تے ہوئے نعرہ بازی بھی کی اور کہا کہ لعنت ہے گھوٹالہ باز سرکار پر کسان بھوکے مر رہے ہیں اور وزراء وارکری کو شہری نکسل اربن نکسلی قرار دے رہے ہیں۔ اس احتجاجی مظاہرہ میں شیوسینا لیڈر اپوزیشن امباداس دانوے، وجئے وردیتوار، سچن اہیر، جتندر آہواڑ وغیرہ شریک تھے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com