Connect with us
Friday,04-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

ماؤنوازوں کے خلاف آپریشن… چھتیس گڑھ تلنگانہ سرحد پر سیکورٹی فورسز کا ڈیرے، 10000 سیکورٹی اہلکاروں نے نکسلیوں کو گھیرا، پانی کی کمی کا شکار فوجی۔

Published

on

Naxalites

رائے پور : بستر کے بیجاپور ضلع کے جنگلات میں ماؤنوازوں کے خلاف بڑا آپریشن جاری ہے۔ شدید گرمی میں یہ آپریشن چار دن سے زائد جاری رہا اور 40 سے زائد فوجی پانی کی کمی کا شکار ہو گئے۔ انہیں تلنگانہ کے ایک اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ماؤنوازوں نے حکومت سے امن مذاکرات شروع کرنے کے لیے آپریشن روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ کیریگٹہ پہاڑیوں میں جمعرات کو تین خواتین نکسلائیٹس کو ہلاک کر دیا گیا۔ یہاں سیکورٹی فورسز نے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا ہے۔ اس آپریشن میں چھتیس گڑھ اور تلنگانہ کے تقریباً 10,000 فوجی شامل ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ہڈما، دیوا اور دامودر جیسے اعلیٰ ماؤنواز کمانڈر علاقے میں موجود ہیں۔ پولیس اس آپریشن کو ماؤنوازوں کی فوجی طاقت کو ختم کرنے کی ایک بڑی کوشش سمجھ رہی ہے۔

ماؤنوازوں نے جمعہ کو ایک بیان جاری کیا۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ جاری آپریشن فوری طور پر بند کیا جائے۔ ماؤنوازوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے امن مذاکرات شروع کرنے کی پہل کی تھی, لیکن حکومت تشدد کا راستہ اختیار کر رہی ہے۔ ماؤنوازوں کے شمال مغربی سب زونل بیورو کے انچارج روپیش نے ایک ماہ کے لیے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے اچھا ماحول پیدا ہوگا اور امن مذاکرات کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔ پولیس حکام نے بتایا کہ علاقے میں 500 سے زیادہ ماؤنواز کیڈر موجود ہیں۔ ان میں مرکزی کمیٹی اور پی ایل جی اے بٹالین نمبر ون کے اعلیٰ کمانڈر جیسے ہڈما، دیوا اور دامودر شامل ہیں۔ پی ایل جی اے ماؤنوازوں کی سب سے مضبوط فوجی تنظیم ہے۔ سینئر پولیس حکام نے بتایا کہ یہ آپریشن سینئر ماؤنوازوں کی موجودگی کی اطلاع کی بنیاد پر شروع کیا گیا تھا۔

آپریشن میں ڈسٹرکٹ ریزرو گارڈ، بستر جنگجو اور چھتیس گڑھ پولیس کی اسپیشل ٹاسک فورس، سینٹرل ریزرو پولیس فورس اور کوبرا کے اہلکار شامل ہیں۔ ایک سینئر افسر نے کہا، ‘یہ ایک اہم آپریشن ہے۔ یہ سی پی آئی ماؤنوازوں کی فوجی طاقت کو ختم کرنے کی لڑائی ہے۔ اس میں پی ایل جی اے بٹالین نمبر ایک اور ڈنڈکارنیا اسپیشل زونل کمیٹی اور تلنگانہ اسٹیٹ کمیٹی کے ماؤسٹ تھنک ٹینکس کو نشانہ بنایا جائے گا۔ حالانکہ سیکورٹی فورسز نے اب تک صرف تین لاشیں برآمد کی ہیں، لیکن خدشہ ہے کہ مزید کئی ماؤنواز مارے گئے ہیں یا شدید زخمی ہوئے ہیں۔ افسر نے مزید کہا، ‘ہم علاقے کو اچھی طرح سے تلاش کر رہے ہیں۔ یہ ایک ٹیسٹ میچ کی طرح ہے۔ میچ طویل ہوگا اور ہو سکتا ہے کہ ہمیں ہر سیشن میں دلچسپ خبریں نہ ملیں لیکن ہم میچ کے اختتام پر بہت اچھے نتیجے کی توقع کر رہے ہیں۔ ریاستی حکومت، مرکزی حکومت اور پڑوسی ریاستوں کے تمام اسٹیک ہولڈر اس مشن میں بالواسطہ یا بلاواسطہ شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مشکل علاقوں اور گرمی کے علاوہ کوئی پریشانی نہیں ہوئی۔ فوجیوں کے حوصلے بلند ہیں اور وہ چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ اس دوران اس مشن میں ہیلی کاپٹر اور ڈرون کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ وہ فوجیوں کو پانی اور راشن فراہم کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ تھکے ہوئے اور پانی کی کمی کا شکار فوجیوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا جا رہا ہے۔ ہیٹ اسٹروک کی وجہ سے کچھ فوجیوں کو تلنگانہ کے ایک اسپتال میں داخل کرنا پڑا۔ پہاڑی علاقہ بہت مشکل ہے۔ یہاں کئی سو فٹ اونچی چوٹیاں ہیں، درجہ حرارت 44 ڈگری سیلسیس تک پہنچ جاتا ہے اور آکسیجن کی سطح بھی بہت کم ہے۔ اس کے باوجود سیکورٹی فورسز پچھلے 3-4 دنوں سے پیدل چل رہے ہیں۔ وہ 30-35 کلو ہتھیار، گولہ بارود، خوراک اور پانی لے کر خطرناک راستوں اور گھنے جنگلات سے گزر رہے ہیں۔

بستر کے آئی جی پی سندرراج نے اس مشن کو ماؤ نواز شورش کے خلاف ‘فیصلہ کن جنگ’ قرار دیا۔ کیریگٹہ، کوٹاپلی، پجاری کانکیر اور نداپلی کے آس پاس سیکورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔ ان علاقوں کو تاریخی طور پر نکسلیوں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ ماؤنواز اے کے 47، ایس ایل آر، ایل ایم جی، ہینڈ گرنیڈ اور راکٹ لانچر جیسے ہتھیاروں سے لیس ہیں۔ انہوں نے راستوں پر سیکڑوں آئی ای ڈیز بھی نصب کر رکھی ہیں۔ ماؤنوازوں نے تیاریاں کی ہوں گی، لیکن ان کے پاس ضروری سامان کی کمی ہے۔ سیکورٹی فورسز نے پجاری کانکیر، نمبی اور وینکٹ پورم سے آنے والے سپلائی راستوں کو منقطع کر دیا ہے۔ اس کی وجہ سے نکسلیوں کو خوراک اور پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

سیکورٹی فورسز نائٹ ویژن ڈرون استعمال کر رہی ہیں۔ یہ ڈرون انفراریڈ اور تھرمل امیجنگ ٹیکنالوجی سے لیس ہیں۔ اس سے انہیں خشک جنگلات میں بھی سرگرمیوں کو ٹریک کرنے میں مدد مل رہی ہے۔ ایم آئی-17 ہیلی کاپٹر چیرلا (تلنگانہ) اور بیجاپور (چھتیس گڑھ) میں قائم اڈوں سے سامان اور اضافی دستے پہنچا رہے ہیں۔ چرلا گاؤں اس مشن کا آپریشنل لانچ پیڈ بن گیا ہے۔ یہاں سے ڈرونز علاقے کی نگرانی کر رہے ہیں۔ فوجی سڑکوں پر چڑھنے کے لیے موٹر سائیکلوں کا استعمال کر رہے ہیں۔ انہیں اکثر دشمن کی آگ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ علاقہ صرف چھپنے کی جگہ نہیں ہے۔ یہ نکسلائیٹ کی کئی اکائیوں کا آپریشنل مرکز بھی ہے۔ ان میں بٹالین 1 اور 2، ڈنڈکارنیا اسپیشل زونل کمیٹی (ڈی کے ایس زیڈ سی) اور آندھرا پردیش، تلنگانہ اور مہاراشٹر کے مرکزی مرکزی کمیٹی کے اہم قائدین شامل ہیں۔ یہ علاقہ کمانڈر ہڈما کے گاؤں پووارتی سے صرف 20-30 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ اس سے اس آپریشن کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے۔ پولیس کا خیال ہے کہ اس آپریشن سے ماؤنوازوں کو بھاری نقصان پہنچے گا اور ان کی فوجی طاقت کمزور ہوگی۔

سیاست

مہاراشٹر میں مراٹھی کے نام پر تشدد ناقابل برداشت، وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے کارروائی کا ابوعاصم اعظمی کا مطالبہ

Published

on

fadnavis-azmi

مہاراشٹر سماجواری پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی نے مراٹھی بنام ہندی تنازع اور تشدد کے خلاف ریاستی وزیر اعلی دیویندرفڑنویس سے مطالبہ کیا ہے کہ مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اتربھارتی یہاں ممبئی میں کام کاج کی غرض سے آتے ہیں, ان کے بغیر ممبئی کی ترقی ممکن نہیں ہے۔ لیکن لسانیات کے نام پر ان پر تشدد عام ہو گیا۔ ایم این ایس کے ہندی زبان اور اتربھارتیوں کے تشدد پر اعظمی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پر اس پر سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ مراٹھی زبان کے نام پر شمالی ہند کے باشندوں کے خلاف نفرت اور تشدد کی سیاست کی جا رہی ہے۔ ممبئی میں روزی کمانے کے لیے آنے والے غریبوں کو بے رحمی سے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے, یہ غنڈہ گردی صرف غریبوں پر ہو رہی ہے، کسی بڑے کارپوریٹ پر تشدد کیوں نہیں برپا کیا جارہا ہے, غریبوں پر ہی یہ تشدد کیوں؟ یہ سوال اعظمی نے کیا ہے کہ ‎میں اپنے قومی صدر محترم سے اکھلیش یادو جی سے اپیل کرتا ہوں کہ نفرت کی اس سیاست کے خلاف پارلیمنٹ میں آواز حق بلند کر کے اتربھارتیوں کو انصاف دلائے اور سب کا ساتھ، سب کا وکاس’ کی مبینہ پالیسی پر حکومت سے سوال کریں۔

‎میں وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ ان غنڈوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ اعظمی نے مراٹھی کے نام پر تشدد کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس پر قدغن لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

دیشا سالین کیس ادیتہ ٹھاکرے کا تبصرہ سے انکار، فیکچر ابھی باقی ہے بی جے پی لیڈر نتیش رانے

Published

on

Disha Saliyaan

ممبئی : بامبے ہائیکورٹ میں ممبئی پولس نے ماڈل دیشا سالیان کیس میں اپنی رپورٹ پیش کردی ہے, جس میں شیوسینا لیڈر ادیتہ ٹھاکرے کو راحت نصیب ہوئی ہے۔ اس رپورٹ میں پولس نے بتایا ہے کہ دیشا سالیان کی موت خودکشی یعنی حادثاتی ہے۔ اس معاملہ میں پولس نے پہلے بھی اے ڈی آر حادثاتی موت کا معاملہ درج کیا تھا۔ دیشا سالیان کے والد اور اس کے وکیل نے ادیتہ ٹھاکرے پر کئی سنگین الزامات عائد کئے تھے اور اسے قتل قرار دیا تھا۔ پولس رپورٹ کی پیشی کے بعد اب ادیتہ ٹھاکرے کے یہاں ودھان بھون میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاُ کہ دیشا سالیان کیس سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہیں بدنام کرنے کی کوشش کی گئی تھی, جو ناکام ہو گئی ہے اس لئے اس پر وہ کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتے۔ دوسری طرف وزیر اور بی جے پی لیڈر نتیش رانے نے اس تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ فیکچر ابھی باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیشا سالیان کیس میں جو رپورٹ داخل کی گئی ہے وہ حتمی نہیں ہے, اس معاملہ میں سرکار نے وقت طلب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولس کی رپورٹ کو ان کے والد اور وکیل نے چلینج کیا ہے۔ ادیتہ ٹھاکرے پر میں نے الزام عائد نہیں کیا ہے, ان کے والد نے کہا ہے کہ یہ دیشا سالیان کی عظمت کا معاملہ ہے, اس لیے اس معاملہ میں عدالت میں کیس جاری ہے۔ انہو ں نے کہا کہ اس پر سرکاری وکیل اور سرکار نے اپنا موقف واضح کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیکچر ابھی باقی ہے اس لئے صحافیوں سے گزارش کی ہے کہ وہ حقائق پسندانہ صحافت کرے۔

Continue Reading

سیاست

واری کو اربن نکسل قرار دینے پر اپوزیشن برہم سرکار کے خلاف احتجاج

Published

on

Protest

ممبئی : مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں چوتھے روز واری کو اربن نکسل قرار دینے پر اپوزیشن نے ہنگامہ کرتے ہوئے سرکار پر واری کی توہین کرنے کا سنگین الزام عائد کیا ہے۔ مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے چوتھے روز اپوزیشن نے ودھان بھون کی سیڑھوں پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے سرکار کے وزراء پر کئی سنگین الزامات عائد کئے ہیں۔ ریاستی سرکار کی کابینہ میں شامل وزراء اپنے اختیارات کا غلط استعمال کر تے ہوئے ریاست میں سرکاری زمینات پر قبضہ کر رہے ہیں۔ جس طرح حکمراں محاذ ہندو مذہب کی مقدس یاترا واری کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ وٹھورائے اور وارکروں کو اربن نکسل شہری ماؤ نواز قرار دے کر واری پالکھی کی توہین کر رہی ہے, یہ قابل مذمت ہے۔ مہاوکاس اگھاڑی کے اراکین نے حکمراں محاذ کے خلاف ودھان بھون کی سیڑھوں پر پرزور احتجاجی مظاہرہ کیا اور سرکار پر واری کا توہین کا الزام عائد کیا۔

اس مظاہرہ میں اراکین نے سرکار پر لعنت ملامت کر تے ہوئے نعرہ بازی بھی کی اور کہا کہ لعنت ہے گھوٹالہ باز سرکار پر کسان بھوکے مر رہے ہیں اور وزراء وارکری کو شہری نکسل اربن نکسلی قرار دے رہے ہیں۔ اس احتجاجی مظاہرہ میں شیوسینا لیڈر اپوزیشن امباداس دانوے، وجئے وردیتوار، سچن اہیر، جتندر آہواڑ وغیرہ شریک تھے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com