Connect with us
Friday,13-June-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

بامبے ہائی کورٹ نے ایکناتھ شندے کے بارے میں متنازعہ گانا بنانے والے اسٹینڈ اپ کامیڈین کنال کامرا کو گرفتاری سے دی بڑی راحت۔

Published

on

Konal-&-Shinde

ممبئی : اسٹینڈ اپ کامیڈین کنال کامرا کو مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کا نام لیے بغیر تبصرہ کرنے کے معاملے میں ممبئی ہائی کورٹ سے راحت ملی ہے۔ عدالت نے کامرہ کی گرفتاری پر پابندی لگا دی ہے۔ بمبئی ہائی کورٹ نے ممبئی پولیس کو حکم دیا کہ وہ ان کے ‘غدار’ ریمارک کے لیے ان کے خلاف درج ایف آئی آر میں گرفتار نہ کرے۔ اس کے ساتھ ہی ممبئی پولیس کو بھی عدالت سے چنئی میں کنال کامرا سے پوچھ گچھ کی اجازت مل گئی ہے۔ اب ممبئی پولیس چنئی جائے گی اور مقامی پولیس کی مدد سے کامرہ کا بیان ریکارڈ کرے گی۔ یہ حکم جسٹس سارنگ کوتوال اور ایس ایم موڈک کی بنچ نے دیا ہے۔ بنچ نے کہا کہ درخواست گزار کو کھر میں درج مقدمے میں گرفتار نہیں کیا جائے گا۔ معاملے کی تفتیش جاری رہ سکتی ہے۔ تحقیقاتی ایجنسی چنئی کی مقامی پولیس کی مدد سے کامرہ کا بیان مکمل کر سکتی ہے۔ اس سے پہلے 8 اپریل کو، بمبئی ہائی کورٹ نے کامرہ کی درخواست پر سماعت کی تھی جس میں ان کے خلاف درج ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔ ہائی کورٹ نے کنال کو 16 اپریل تک تحفظ فراہم کیا اور تمام حکومتی جماعتوں کو نوٹس جاری کرکے ان سے جواب طلب کیا۔

کامرہ نے بھارتی آئین کے آرٹیکل 19 اور 21 کے تحت آزادی اظہار اور زندگی کے حق کے بنیادی حق کی بنیاد پر اپنے خلاف درج ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ دراصل کنال کامرا کے خلاف ممبئی کے کھار تھانے میں تین الگ الگ کیس درج ہیں۔ تینوں معاملات میں، مہاراشٹر کے مختلف مقامات سے زیرو ایف آئی آر کے تحت شکایات ممبئی کے کھار پولیس اسٹیشن کو منتقل کردی گئی ہیں۔ یہ ایف آئی آر بلدھانا، ناسک اور تھانے اضلاع سے درج کی گئی ہیں اور اب ممبئی کے کھار پولیس اسٹیشن ان کی تحقیقات کر رہی ہے۔ ممبئی پولیس کے مطابق کامرا پر مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کرنے کا الزام ہے۔ اس سلسلے میں کنال کامرا کو تین بار پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا لیکن وہ پولیس اسٹیشن میں پیش نہیں ہوئے۔ خار پولیس نے ہیبی ٹیٹ اسٹوڈیو سے وابستہ متعدد افراد سے پوچھ گچھ کرکے ان کے بیانات قلمبند کیے ہیں۔ کیس سے جڑے دیگر لوگوں سے پوچھ تاچھ جاری ہے۔

سیاست

سنی سنگنا پور مندر سے 167 ملازمین برخاست 114 مسلم ملازمین بھی شامل

Published

on

Mandir

ممبئی : مہاراشٹر کے احمد نگر میں واقع سنی سنگنا پور مندر انتظامیہ نے 167 ملازمین کو ملازمت سے برخاست کر نے کا فیصلہ لیا ہے اس سے قبل 114 مسلم ملازمین کو ملازمت سے برطرف کرنے کا مطالبہ ہندو انتہا شدت پسند تنظیموں نے کیا تھا, جس کے بعد یہ کارروائی کی گئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ سرکل ہندو سماج نے مسلم ملازمین کے مندر میں کام کرنے پر اعتراض درج کروایا تھا اور 14 جون کو مندر کے احاطہ میں مورچہ نکالنے کی بھی دھمکی دی تھی, جس کے بعد مندر انتظامیہ نے یہ کارروائی کی ہے۔ ان ملازمین پر کارروائی ڈشپلن شکنی اور بے ضابطگی کے معاملہ میں کی گئی ہے, ایسا دعوی مندر انتظامیہ نے کیا ہے جن 167 ملازمین کو برطرف کیا گیا ہے, ان میں 114 مسلم ملازمین بھی شامل ہے۔ سنی سنگنا پور مندر میں مسلم ملازمین کی تقرری پر اعتراض کیا گیا تھا اور ہندو تنظیموں نے انہیں فوری طور پر برطرف کرنے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔ سنی سنگنا پور مندر میں ایک بھی مسلم ملازم مندر کے اندر ڈیوٹی پر تعینات نہیں ہے, بلکہ وہ محکمہ کچرا اور محکمہ تعلیم میں زیر ملازمت تھے۔ 99 ملازمین گزشتہ پانچ ماہ سے غیر حاضر تھے, جبکہ 15 ملازمین مستقل ڈیوٹی انجام دے رہے تھے, ان میں کئی ملازمین کا تجربہ 20 سال سے زیادہ ہے۔ سنی سنگنا پور مندر میں مسلم ملازمین پر اعتراض درج کراتے ہوئے بی جے پی لیڈر اچاریہ تشار بھونسلے نے یہ واضح کیا تھا اگر ان ملازمین کو ڈیوٹی سے برخاست نہیں کیا گیا تو اس کے خلاف ہندو تنظیمیں سراپا احتجاج کریگی, ایسے میں انتظامیہ نے فورا سے پیشتر یہ فیصلہ لیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

فلسطین اور غزہ کے مظلومین کے لیے سنی مسجد بلال میں اجتماعی دعا، سید معین الدین اشرف کی عالمِ اسلام سے اتحاد و بیداری کی اپیل

Published

on

Syed-Moinuddin-Ashraf

ممبئی : آج بروز جمعہ، نمازِ جمعہ کے بعد سنی مسجد بلال (دو ٹانکی) میں ایک نہایت پر اثر، روح پرور اور ایمان افروز اجتماعی دعا کا انعقاد عمل میں آیا۔ یہ خصوصی دعا حضرت علامہ مولانا سید معین الدین اشرف صاحب، سجادہ نشین درگاہِ مخدوم اشرف جہاں گیر سمنانی (کچھوچھہ شریف) کی امامت میں فلسطین، غزہ اور قبلۂ اول مسجد اقصیٰ کے مظلوم مسلمانوں کے حق میں کی گئی۔ اس دعائیہ محفل میں الحاج محمد سعید نوری (سربراہ رضا اکیڈمی)، حضرت سید نفیس اشرف، قاری مشتاق احمد، مولانا عارف سمیت دیگر ممتاز علما، ائمہ، اور سماجی شخصیات نے شرکت کی۔ اجتماع میں بڑی تعداد میں عوام بھی موجود تھی جنہوں نے فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم اور مسجد اقصیٰ کی حرمت کی پامالی پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

علامہ معین اشرف نے اپنے کلمات میں کہا کہ “فلسطین صرف ایک خطہ نہیں بلکہ امتِ مسلمہ کے قلب کی دھڑکن ہے، اور مسجد اقصیٰ مسلمانوں کا قبلۂ اول ہے۔ ان مقامات پر ہونے والے مظالم ہر مسلمان کے دل کو زخمی کر رہے ہیں۔ ہمیں دعا، اتحاد، شعور اور پرامن احتجاج کے ذریعے اپنا فریضہ انجام دینا ہوگا۔”

اس موقع پر الحاج سعید نوری نے عالمی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ “اگر آج انسانی حقوق کی علمبردار تنظیمیں اور اقوامِ متحدہ خاموش رہیں تو یہ خاموشی کل کے بڑے بحران کو جنم دے سکتی ہے۔ ظلم کے خلاف آواز اٹھانا ہی انسانیت کا اصل معیار ہے۔” اجتماع کے اختتام پر اجتماعی دعا ہوئی جس میں فلسطین، غزہ، مسجد اقصیٰ اور پوری دنیا کے مظلوم مسلمانوں کے لیے گڑگڑا کر دعائیں کی گئیں۔ امن، سلامتی، امت مسلمہ کے اتحاد اور مظلوموں کی نصرت کے لیے خصوصی التجائیں کی گئیں۔

یہ دعائیہ محفل جہاں روحانی سکون کا باعث بنی، وہیں مسلمانوں میں عالمگیر یکجہتی اور بیداری کی ایک تازہ لہر دوڑ گئی۔ عوام نے عہد کیا کہ وہ فلسطین کے مسئلے کو زندہ رکھیں گے اور ہر سطح پر اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

احمد آباد طیارہ حادثے پر پی ایم مودی اور امیت شاہ کا آیا بیان، جانیں ایئر انڈیا طیارہ حادثے پر کیا کہا؟

Published

on

Modi-&-Amit-Shah

نئی دہلی : احمد آباد میں طیارہ حادثہ پیش آیا ہے۔ اس حادثے میں کئی لوگ جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ اس افسوسناک واقعے سے پورا ملک صدمے میں ہے۔ پی ایم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ نے اس پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ حکومت متاثرین کی مدد کے لیے کوشاں ہے۔ احمد آباد میں طیارے کے حادثے پر ہر کوئی غمزدہ ہے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ انہیں اس واقعہ سے شدید صدمہ پہنچا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا، “ہم احمد آباد میں ہونے والے سانحے سے صدمے اور غمزدہ ہیں۔ یہ الفاظ سے باہر افسوسناک ہے۔ غم کی اس گھڑی میں میری تعزیت ان تمام متاثرہ افراد کے ساتھ ہے۔ میں ان وزراء اور حکام کے ساتھ رابطے میں ہوں جو متاثرہ افراد کی مدد کے لیے کام کر رہے ہیں۔” اس کا مطلب ہے کہ پی ایم مودی نے کہا کہ یہ واقعہ بہت افسوسناک ہے اور حکومت لوگوں کی مدد کر رہی ہے۔

وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی اس حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا، “احمد آباد میں ہوائی جہاز کے المناک حادثے سے گہرا دکھ ہوا ہے۔ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کو فوری طور پر جائے حادثہ پر روانہ کر دیا گیا ہے۔ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے گجرات کے وزیر اعلی بھوپیندر پٹیل، وزیر داخلہ ہرش سنگھوی اور احمد آباد پولیس کمشنر سے بات کی ہے۔” اس کا مطلب یہ ہے کہ امت شاہ نے کہا کہ ڈیزاسٹر رسپانس فورس کو فوری طور پر موقع پر بھیج دیا گیا ہے۔ انہوں نے گجرات کے وزیراعلیٰ اور دیگر حکام سے بھی بات کی ہے۔ مشکل کی اس گھڑی میں حکومت عوام کے ساتھ ہے۔ امیت شاہ نے کہا کہ وہ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ وہ اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ متاثرین کو ہر ممکن مدد ملے۔ یہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے۔ اس واقعہ کی وجہ سے کئی لوگوں کے گھرانے اجڑ گئے ہیں۔ دکھ کی اس گھڑی میں پورا ملک ان کے ساتھ ہے۔ حکومت ہر ممکن مدد فراہم کرنے کو تیار ہے۔ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ حادثہ کیسے ہوا۔ تفتیش جاری ہے۔ جلد ہی پتہ چل جائے گا کہ حادثہ کیا تھا۔ لیکن اس وقت، سب کی دعائیں متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com