Connect with us
Saturday,12-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

کلاس 10 کے بورڈ کے امتحانات شروع ہوتے ہی، کٹکا اسمبلی نے والدین سے درخواست کی ہے کہ وہ طلباء پر دباؤ نہ ڈالیں

Published

on

10-board-exams

بنگلورو: سیکنڈری اسکول لیونگ سرٹیفکیٹ (ایس ایس ایل سی، کلاس 10) بورڈ کے امتحانات جمعہ کو کرناٹک میں شروع ہوئے، ریاست کے 15,881 امتحانی مراکز میں تقریباً 8.96 لاکھ طلباء امتحان میں شریک ہوئے۔ کرناٹک اسمبلی نے طلباء کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں پر دباؤ نہ ڈالیں۔ ایوان نے امتحانات سے قبل سوشل میڈیا پر فرضی سوالیہ پرچے کی گردش پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور ریاستی وزیر تعلیم مدھو بنگارپا کو سخت کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔ اسپیکر U.T. کھدر نے سیشن کے آغاز میں اپنا پیغام دیا۔ انہوں نے کہا، “آج ایس ایس ایل سی (کلاس 10) کے بورڈ کے امتحانات شروع ہو رہے ہیں، اور میں طلباء کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرنا چاہتا ہوں۔ 15,881 مراکز میں تقریباً 8,96,447 طلباء امتحان دے رہے ہیں۔ پیارے طلباء، یہ آپ کی زندگی کا ایک اہم مرحلہ ہے۔ میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ بغیر کسی دباؤ اور خوف کے اپنے امتحانات لکھیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ آپ کے والدین کی محنت اور رہنمائی، آپ کے اساتذہ کی محنت اور رہنمائی سے اچھے نتائج حاصل کریں گے۔ آپ کو کامیابی دلائے۔”

انہوں نے مزید کہا، “والدین کو اپنے بچوں پر ذہنی دباؤ نہیں ڈالنا چاہیے۔ انہیں جذباتی مدد فراہم کرنا ضروری ہے۔ آپ کا بنیادی کردار ان کی تعلیم پر سکون سے توجہ مرکوز کرنے میں مدد کرنا ہے۔” انہوں نے طلباء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ “پیارے طلباء، آپ کے دسویں جماعت کے امتحانات آپ کے تعلیمی سفر کا پہلا مرحلہ ہیں، یہ آپ کی زندگی کا اختتام نہیں ہیں، ہم آپ پر یقین رکھتے ہیں، اور ہماری حمایت اور دعائیں ہمیشہ آپ کے ساتھ رہیں گی۔ کامیابی کے لیے ہماری دعائیں آپ کے ساتھ ہیں۔” وزیر تعلیم مدھو بنگارپا نے بورڈ کے امتحانات دینے والے طلبہ کے لیے نیک تمناؤں کے لیے ایوان کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر سپیکر کھدر نے مداخلت کی اور جعلی سوالیہ پرچے آن لائن گردش کرنے پر تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا، “میں وزیر مدھو بنگارپا کی کوششوں کو سراہتا ہوں۔ تاہم، میں آپ کی توجہ دلانا چاہتا ہوں کہ ایک ایپ منظم طریقے سے ایسے پیغامات پھیلا رہی ہے جس میں سوالیہ پرچوں تک رسائی کا دعویٰ کیا جا رہا ہے، جو ہزاروں روپے ادا کر کے حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ یہ پیغامات یہ بھی بتاتے ہیں کہ بہت سے طالب علم پہلے ہی ان پرچوں تک رسائی حاصل کر چکے ہیں، دوسروں کو گمراہ کر رہے ہیں۔

وزیر مدھو بنگارپا نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے ہی اس سلسلے میں انتباہ جاری کر چکے ہیں۔ “ہم اپنے محکمے کے ذریعے بھی معاملے کی تصدیق کر رہے ہیں۔ ایسے پیغامات کو غیر ضروری طور پر آگے بڑھانا ایک سنگین جرم ہے۔ 12ویں جماعت کے امتحانات کے دوران، میں نے ذاتی طور پر طلباء سے ملاقات کی تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ بغیر کسی خوف کے اپنے امتحانات لکھ رہے ہیں۔” انہوں نے مزید کہا، “میں عام طور پر سوشل میڈیا فارورڈز پر بحث کرنے سے گریز کرتا ہوں کیونکہ ایک وزیر کی حیثیت سے اگر میں ان پر تبصرہ کرتا ہوں تو طلباء اس کے بارے میں سن کر پریشان ہو سکتے ہیں، میں جان بوجھ کر اس معاملے پر میڈیا پر گفتگو سے گریز کر رہا ہوں، تاہم یقین ہے کہ ہم نے امتحانات کے خوش اسلوبی سے انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری تیاریاں کر لی ہیں۔ ہم امتحانات سے قبل سوشل میڈیا پر پھیلائے جانے والے جعلی سوالیہ پرچوں کے معاملے کو بھی حل کریں گے۔”

قائد حزب اختلاف آر اشوکا نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “ہم سب اس مرحلے سے گزرے ہیں۔ ہم نے دیکھا ہے کہ طلبہ اپنے امتحانی نتائج پر تناؤ اور افسردگی کا شکار ہیں۔ میں والدین سے اپیل کرنا چاہتا ہوں کہ وہ اپنے بچوں پر دباؤ نہ ڈالیں۔ یہ میری عاجزانہ درخواست ہے۔ طلبہ پہلے ہی ذہنی دباؤ کا شکار ہیں، اور یہاں تک کہ درجات میں معمولی کمی بھی ان کے لیے پریشانی کا باعث بن سکتی ہے۔” انہوں نے جعلی سوالیہ پرچوں کی گردش پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “سوشل میڈیا پر، یہ جعلی سوالیہ پرچے بالکل اصلی کی طرح ظاہر ہوتے ہیں۔ کچھ طلباء کو گمراہ کیا جا سکتا ہے، جس سے ان کے امتحانات پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ حکومت کو ایسے سوشل میڈیا کو آگے بڑھانے کے لیے پولیس ڈیپارٹمنٹ کے ذریعے سخت کارروائی کرنی چاہیے۔”

چیف منسٹر سدارامیا نے کہا، کہ ایس ایس ایل سی امتحانات شروع ہوچکے ہیں اور یقین دلایا کہ حکومت نے طلباء کے لئے آر ٹی سی بسوں میں مفت سفر کرنے کا انتظام کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا، “پچھلے سال، میں نے گریس مارکس دینے کے خلاف فیصلہ کیا تھا کیونکہ طلبہ کی حقیقی صلاحیتوں کو ان کی کارکردگی سے ظاہر ہونا چاہیے۔ کووڈ-19 کی وبا کے دوران گریس نمبرز دیے گئے تھے، لیکن اس بار، طلبہ گریس نمبروں کی توقع کیے بغیر اپنے امتحانات لکھیں گے۔ میں اس موقع پر تمام طلبہ، لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔”

بزنس

ممبئی والوں کے لیے خوشخبری… جلد ہی میٹرو، لوکل ٹرینوں، بسوں کے لیے اسمارٹ کارڈ کیا جائے گا جاری اور 238 نئی ایئر کنڈیشنڈ لوکل ٹرینوں کی منظوری

Published

on

Train,-Metro-&-Bus

ممبئی : مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے جمعہ کو ایک بڑا اعلان کیا۔ یہ اعلان ممبئی اور آس پاس کے علاقوں میں رہنے والے لوگوں کے لیے ہے۔ اب ممبئی میں پبلک ٹرانسپورٹ کے لیے ایک ہی سمارٹ کارڈ ‘ممبئی 1’ متعارف کرایا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ فڑنویس نے مرکزی وزیر ریلوے اشونی ویشنو کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں یہ جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ اس کارڈ سے میٹرو، مونو ریل، لوکل ٹرینوں اور بسوں میں آسانی سے سفر کیا جا سکتا ہے۔ فڑنویس نے کہا کہ کارڈ کے ڈیزائن کو ایک ماہ میں حتمی شکل دی جائے گی۔ ریلوے کے وزیر وشنو نے کہا کہ مہاراشٹر میں 1.73 لاکھ کروڑ روپے کے بنیادی ڈھانچے کا کام جاری ہے۔ اس کے علاوہ اس سال 23,778 کروڑ روپے کے نئے پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے۔ ممبئی لوکل ٹرینوں کے لیے 238 نئی ایئر کنڈیشنڈ ٹرینوں کو بھی منظوری دی گئی ہے۔ ان کی تعمیر جلد شروع ہو جائے گی۔ ممبئی میں ہونے والی سرمایہ کاری کے بارے میں بات کرتے ہوئے وشنو نے کہا کہ صرف ممبئی میں 17,000 کروڑ روپے کے پروجیکٹ چل رہے ہیں۔ اس سے شہر کا ریلوے نظام بہت جدید ہو جائے گا۔

فڈنویس نے یہ بھی بتایا کہ مشرقی مہاراشٹر میں گونڈیا-بلھارشاہ ریلوے لائن کو منظوری دے دی گئی ہے۔ اس پراجکٹ سے ودربھ، چھتیس گڑھ اور تلنگانہ کے درمیان رابطے میں بہتری آئے گی۔ مرکزی حکومت اس میں 4,019 کروڑ روپے کا حصہ ڈالے گی۔ سیاحت کو فروغ دینے کے لیے وزیر اعلیٰ نے چھترپتی شیواجی مہاراج سرکٹ ٹرین شروع کرنے کا بھی اعلان کیا۔ یہ ٹرین مسافروں کو مراٹھا بادشاہ سے جڑے تاریخی مقامات اور قلعوں کو دیکھنے کے قابل بنائے گی۔ ریلوے کے وزیر وشنو نے کہا کہ حکومت مہاراشٹر میں ریلوے کی ترقی کے لیے پوری طرح پابند عہد ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ممبئی کی لوکل ٹرینوں کو بہتر بنانے کے لیے بہت سے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ نئی ٹرینوں کی آمد سے مسافروں کو کافی سہولت ملے گی۔ فڑنویس نے کہا کہ ‘ممبئی 1’ کارڈ لوگوں کو الگ ٹکٹ خریدنے کی پریشانی سے بچائے گا۔

فڑنویس نے کہا کہ وہ ایک ہی کارڈ کے ساتھ تمام قسم کی پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کر سکیں گے۔ اس سے وقت کی بچت ہوگی اور سفر بھی آسان ہوگا۔ اس طرح آنے والے دن ممبئی اور مہاراشٹر کے لوگوں کے لیے بہت آسان ہونے والے ہیں۔ حکومت مسلسل ترقیاتی کاموں میں مصروف ہے تاکہ عوام کی زندگیاں مزید بہتر ہو سکیں۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

وزیر خارجہ ایس جے شنکر : ہندوستان امریکہ کے ساتھ تجارتی مذاکرات کے لئے پہلے سے زیادہ تیار، امریکہ چین تجارتی حرکیات اور چین کے فیصلے بھی اہم ہیں۔

Published

on

S.-Jaishankar

نئی دہلی : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیرف وار سے پوری دنیا ہل گئی ہے۔ خاص طور پر چین کی حالت ابتر ہو چکی ہے۔ ٹیرف کی وجہ سے چین کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ دریں اثنا، وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے جمعہ کو کہا کہ ہندوستان امریکہ کے ساتھ تجارتی بات چیت کے لیے تیار ہے۔ کارنیگی گلوبل ٹیکنالوجی سمٹ میں اپنے کلیدی خطاب میں، وزیر خارجہ جے شنکر نے کہا کہ ہندوستان کے تجارتی معاہدے بہت چیلنجنگ ہوں گے، کیونکہ امریکہ بہت مہتواکانکشی ہے اور عالمی منظر نامہ ایک سال پہلے کے مقابلے بہت مختلف ہے۔ انہوں نے کہا، ‘اس بار، ہم یقینی طور پر فوری تجارتی مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔ ہم ایک موقع دیکھتے ہیں۔ ہمارے تجارتی سودے واقعی چیلنجنگ ہیں اور جب بات تجارتی سودوں کی ہو تو ہمارے پاس ایک دوسرے کے ساتھ بہت کچھ ہے۔ میرا مطلب ہے کہ یہ لوگ اپنے کھیل سے بہت آگے ہیں، اس بارے میں بہت پرجوش ہیں کہ وہ کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں۔’

انہوں نے یہ بھی کہا کہ جس طرح امریکہ کا ہندوستان کے ساتھ رویہ ہے اسی طرح ہندوستان کا بھی ان کے ساتھ رویہ ہے۔ ہم نے پہلی ٹرمپ انتظامیہ کے دوران چار سال تک بات چیت کی۔ ان کا ہمارے بارے میں اپنا رویہ ہے اور ظاہر ہے کہ ان کے بارے میں ہمارا اپنا رویہ ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا، ‘امریکہ نے دنیا کے ساتھ منسلک ہونے کے لیے اپنے نقطہ نظر کو بنیادی طور پر تبدیل کر دیا ہے اور اس کے ہر شعبے میں نتائج ہیں، لیکن مجھے یقین ہے کہ تکنیکی نتائج خاص طور پر گہرے ہوں گے۔’ وزیر خارجہ جے شنکر نے کہا، ‘یہ نہ صرف گہرا ہوگا کیونکہ امریکہ سب سے بڑی معیشت ہے، عالمی تکنیکی ترقی کا بنیادی محرک ہے، بلکہ اس لیے بھی کہ یہ بالکل واضح ہے کہ امریکہ کو دوبارہ عظیم بنانے میں ٹیکنالوجی کا بڑا کردار ہے۔ لہذا میگا اور ٹیک کے درمیان ایک ایسا تعلق ہے جو شاید 2016 اور 2020 کے درمیان اتنا واضح نہیں تھا۔

انہوں نے چین کے بڑھتے ہوئے جغرافیائی سیاسی اثر و رسوخ کے ساتھ گزشتہ سال کے دوران ہونے والی عالمی طاقت کی تبدیلی کو بھی اجاگر کیا۔ مرکزی وزیر جے شنکر نے کہا کہ امریکہ اور چین کی تجارت کی حرکیات تجارت کے ساتھ ساتھ ٹیکنالوجی سے بھی متاثر ہیں اور چین کے فیصلے بھی اتنے ہی اہم ہیں جتنے امریکہ کے۔ عالمی جغرافیائی سیاسی منظر نامے میں تبدیلیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر خارجہ جے شنکر نے نشاندہی کی کہ یورپ بھی خود کو ایک کشیدہ صورتحال میں پا رہا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘پانچ سال پہلے، میں سمجھتا ہوں کہ یورپ میں شاید بہترین جغرافیائی سیاسی صورتحال تھی۔ اس سے امریکہ، روس اور چین کے درمیان ایک مثالی مثلث پیدا ہو گئی۔ آج اس کا ہر پہلو دباؤ کا شکار ہے۔’

جے شنکر نے نشاندہی کی کہ جاپان، جنوبی کوریا اور تائیوان نے بھی تکنیکی ترقی کے ذریعے جغرافیائی سیاسی اثر و رسوخ پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان بھی ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر میں ترقی کر رہا ہے اور کئی دہائیوں کے بعد سیمی کنڈکٹرز کو ترجیح دے رہا ہے۔ انہوں نے گلوبل ٹیکنالوجی سمٹ میں ماہرین پر زور دیا کہ وہ اس مسئلے پر بات کریں اور ملک کے تکنیکی پہلو کو مثبت انداز میں دیکھیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ناگپور تشدد میں شہید محمد عرفان انصاری کے ورثہ کو جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کی امداد

Published

on

download (12)

ناگپور 11؍ اپریل : اورنگزیب عالمگیر ؒ کی قبر کو ہٹانے کے مطالبے کو لے کرگزشتہ ماہ ناگپور میں دو فرقوں کے درمیان تشدد پھوٹ پڑا، جس میں اکثریتی طبقہ کے لوگوں نے مسلمانوں پر حملہ کیا اور ان کی املاک کو بھی نقصان پہونچایا۔ واضح رہے کہ 17؍ مارچ کو شہر ناگپور میں ہندوتو وادی تنظیموں کے احتجاج کے دوران قرآنی آیات پر مشتمل مقدس چادر کو نذر آتش کرنے کے بعد فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا ہوگئی اور دونوں فرقوں کے درمیان معمولی جھڑپیں بھی ہوئیں۔ اس واقعہ میں محمد عرفان انصاری شدید زخمی ہوگئے،اور دوران علاج جاں بحق ہوگئے۔

مرحوم محمد عرفان انصاری مزدور طبقہ سے تعلق رکھنے والا اپنے گھر میں اکیلا کمانے والا تھا، پسماندگان میں ایک 16؍ سالہ بچی (طالبہ) اور بیوی ہیں۔ مرحوم کی یہ دلی خواہش تھی کہ ان کی بیٹی تعلیم کے میدان میں آگے بڑھے اور وہ ایک کامیاب ڈاکٹر بنے، لیکن یہ خواب زندگی میں شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا۔

جمعیۃعلماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) نے طالبہ کو تعلیم جاری رکھنے کے لئے ایک لاکھ روپئے کی مدد بذریعہ چیک دی۔ اس موقع پر مفتی محمد صابر اشاعتی (صدر جمعیۃ علماء ضلع ناگپور) حاجی اعجاز پٹیل (نائب صدر جمعیۃ علماء ضلع ناگپور) عتیق قریشی (جنرل سکریٹری جمعیۃ علماء ضلع ناگپور) شریف انصاری (خازن جمعیۃ علماء ضلع ناگپور) باری پٹیل، ماجد بھائی، حاجی صفی الرحمٰن، محمد اشفاق بابا، سلمان تجمل حسین خان، اطہر پرویز، جاوید عقیل، مفتی فضیل، محمد عابد، شعیب محمد، ارشد کمال، ڈاکٹر شکیل رحمانی، حاجی امتیاز احمد ،فیاض اختر کے علاوہ جمعیۃ علماء کے ممبران بڑی تعداد میں موجود تھے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com